"نور بخش خراسانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: دستی ردِّ ترمیم ردِّ ترمیم بصری خانہ ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
(ٹیگ: دستی ردِّ ترمیم ردِّ ترمیم)
سطر 22: سطر 22:


== سلسلہ ذہب ==
== سلسلہ ذہب ==
سلسلہ [http://www.noorbakhshia.com/golden-chain ذہب]<ref>{{Cite web|url=|title=|date=|website=|publisher=|last=|first=}}</ref> کے معنی سونے کی زنجیر کے ہیں۔ اصل میں سلسلہ ذہب سے مراد [[علی بن ابی طالب]] سے لے کر [[امام مہدی]] تک کے سلسلے کو سلسلہ ذہب کہتے ہیں اور نوربخشی لوگ بھی بارہ ائمہ کے پیروکار ہیں اس لیے انکا سلسلہ تصوف بھی سلسلہ زھب کہا جانے لگا نیز نوربخشی عقیدے کے مطابق امام مہدی غیب میں ہیں لہذا ان کے نائب ہی ان کے ظہور تک دین کو سنبھالنے کے فرائض انجام دیں گے۔ سب سے پہلے نائب امام کاعہدہ معروف کرخی حقیقی امام [[علی رضا]] سے ملا۔<br/>
سلسلہ [http://www.noorbakhshia.com/golden-chain ذہب] {{wayback|url=http://www.noorbakhshia.com/golden-chain |date=20200806025036 }}<ref>{{Cite web|url=|title=|date=|website=|publisher=|last=|first=}}</ref> کے معنی سونے کی زنجیر کے ہیں۔ اصل میں سلسلہ ذہب سے مراد [[علی بن ابی طالب]] سے لے کر [[امام مہدی]] تک کے سلسلے کو سلسلہ ذہب کہتے ہیں اور نوربخشی لوگ بھی بارہ ائمہ کے پیروکار ہیں اس لیے انکا سلسلہ تصوف بھی سلسلہ زھب کہا جانے لگا نیز نوربخشی عقیدے کے مطابق امام مہدی غیب میں ہیں لہذا ان کے نائب ہی ان کے ظہور تک دین کو سنبھالنے کے فرائض انجام دیں گے۔ سب سے پہلے نائب امام کاعہدہ معروف کرخی حقیقی امام [[علی رضا]] سے ملا۔<br/>
{{hidden begin|border=solid 1px #aaa|title='''{{بسم اللہ}}'''}}
{{hidden begin|border=solid 1px #aaa|title='''{{بسم اللہ}}'''}}
{{chart/start}}
{{chart/start}}

نسخہ بمطابق 08:31، 18 جون 2023ء

محمد نور بخش خراسانی
خراسانی کی خیالی تصویر
پیدائشجمعہ 27 محرم 795ھ (13 دسمبر، 1392ء )[1]
وفات869ھ (1464ء)[2]
نسلایرانی
عہدجدید دور
شعبۂ زندگیایشیا
پیشہعالم
مذہباسلام
فقہتصوف
مکتب فکربارہ امام
شعبۂ عملعقیدہ، فقہ، تصوف

شاہ سید محمد نوربخش قہستانی ایک صوفی، عالم اورنوربخشیہ مسلمانوں کے مذہبی فقہ تھے۔ انہوں نے فروعی مسائل و احکامات پر مشتمل کتاب الفقہ الحوط اور اصولی مسائل و احکامات پر مشتمل کتاب ’الاعتقادیہ‘ لکھی ہے۔ نوربخش سلسلہ طریقت (سلسلتہ الذہب) کے 20 خلیفہ مجازی ( نائب امام) تھے۔ نوربخش کا اصل نام محمد بن محمد بن عبد اللہ تھا۔[3]ان کے والد قائن میں اور دادا لحصاء(بحرین) میں پیدا ہوئے۔ کچھ غزل میں انھوں نے لقب "لحصوی" استعمال کیا ہے۔ ان کے والد نے قہستان کو ہجرت کی، جہاں سید محمد نوربخش 795ھ بمطابق 1393ء میں پیدا ہوئے۔۔ انہوں نے سات سال کی عمر میں ہی قرآن شریف حفظ کر لیا ۔ پھر وہ خواجہ اسحق ختلانی کے خاص شاگرد بن گئے جو کے میر سید علی ہمدانی کے مرید اور جانشین تھے۔ نوربخشی مسلک میں سینا زنی ایک انتہائی ناقابل پسند عمل ہے یہ عمل اہل تشیع سے بعد میں مسلک نوربخشی میں اہل تشیع علماء اور واعظیں کے ذریعے تقریباً پچہلےچھ سے سات عشروں میں رائج ہوا ۔ ماتم حسین اور ذکر حسین اہل نوربخشی کے نزدیک عین عبادت ہے اور شھادت حسین کی نسبت سےنماذ اور روذہ کے عبادات یوم عاشور کےنسبت سے دعوت صوفیہ میں دیکھایا گیا ہے

سلسلہ ذہب

سلسلہ ذہب آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ noorbakhshia.com (Error: unknown archive URL)[4] کے معنی سونے کی زنجیر کے ہیں۔ اصل میں سلسلہ ذہب سے مراد علی بن ابی طالب سے لے کر امام مہدی تک کے سلسلے کو سلسلہ ذہب کہتے ہیں اور نوربخشی لوگ بھی بارہ ائمہ کے پیروکار ہیں اس لیے انکا سلسلہ تصوف بھی سلسلہ زھب کہا جانے لگا نیز نوربخشی عقیدے کے مطابق امام مہدی غیب میں ہیں لہذا ان کے نائب ہی ان کے ظہور تک دین کو سنبھالنے کے فرائض انجام دیں گے۔ سب سے پہلے نائب امام کاعہدہ معروف کرخی حقیقی امام علی رضا سے ملا۔

وفات نوربخش

شاہ سید محمد نوربخشؒ شاہ رخ تیموری کے مرنے کے بعدگیلان سے (رے)تہران کے علاقہ میں چلے گئے۔ آپ نے وہاں ایک نفیس بستی آباد کی جسے سولغان کہتے ہیں۔ وہاں ایک باغ اور مسجد تعمیر کی۔ بقیہ زندگی یہیں عبادات و بندگی درس و تبلیغ اور تصنیف و تالیف میں گزاری۔ یہاں تک کہ 63 سال کی عمر میں بروز جمعرات بوقت چاشت 14 ربیع الاول 869ھ[5] کو اس دار فانی سے دارلبقا کی طرف انتقال کرگئے۔

مزار

مزار نوربخش

ان کی کی قبر سولغان کے محلہ پائن میں مشرق کی طرف نہر سولغان سے 200 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔[6]روسی انقلاب کے دوران میں بعض لالچی شرپسندوں نے خزانے کی لالچ میں اسے کھود کر لوٹ لیا۔1351ھ میں آپ کے مزار مبارک پر کو ئی سنگ مزار تک نہ تھا۔۔ مزار سے ملحق مسجد،لائبریری اور مہمان خانے، زائرین کے لیے رہائش گاہیں تعمیر کی گئیں ہیں۔

حوالہ جات

  1. Linda S. Walbridge (2001-08-06)۔ The Most Learned of the Shi'a : The Institution of the Marja' Taqlid: The۔ ISBN 978-0-19-534393-9۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2017 
  2. Irmtraud Stellrecht (1997)۔ The Past in the Present: Horizons of Remembering in the Pakistan Himalaya۔ ISBN 978-3-89645-152-1۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2017 
  3. مولانا یونس سلتروی۔ نوربخش اور نوربخشیت۔ صفحہ: 100 
  4. استشهاد فارغ (معاونت) 
  5. احوال و آثار شاہ سید محمد نوربخش
  6. مولوی حمزہ علی (1/5)۔ "3"۔ نورالمومنین۔ 1۔ انجمن صوفیہ نوربخشیہ۔ صفحہ: 53  الوسيط |pages= و |page= تكرر أكثر من مرة (معاونت);