گاندھی اسٹیڈیم
Burlton Park BS Bedi Stadium | |||||
میدان کی معلومات | |||||
---|---|---|---|---|---|
مقام | جالندھر، پنجاب | ||||
جغرافیائی متناسق نظام | 31°20′41″N 75°33′38.07″E / 31.34472°N 75.5605750°E | ||||
گنجائش | 16,000 | ||||
اینڈ نیم | |||||
Pavilion End Stadium End | |||||
بین الاقوامی معلومات | |||||
واحد ٹیسٹ | 24 ستمبر 1983: بھارت بمقابلہ پاکستان | ||||
پہلا ایک روزہ | 20 دسمبر 1981: بھارت بمقابلہ انگلینڈ | ||||
آخری ایک روزہ | 20 فروری 1994: بھارت بمقابلہ سری لنکا | ||||
ٹیم کی معلومات | |||||
| |||||
بمطابق 16 دسمبر 2007 ماخذ: http://www.cricketarchive.com/Archive/Grounds/14/1052.html کرکٹ ارکیو |
گاندھی اسٹیڈیم (پنجابی: ਗਾਂਧੀ ਸਟੇਡਿਯਮ) یا Burlton Park یا B.S.Bedi Stadium جو جالندھر، پنجاب میں واقع ہے اور کرکٹ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔[1]
تاریخ
[ترمیم]اس کی تعمیر 1955ء میں ہوئی اور دو ہندوستانی ڈومیسٹک کرکٹ ٹیموں کے لیے ہوم گراؤنڈ کا کام کرتا ہے: پنجاب اور شمالی زون۔ اسٹیڈیم نے ایک انفرادی ٹیسٹ کرکٹ میچ کی میزبانی کی۔ بمقابلہپاکستان قومی کرکٹ ٹیم اس کے ساتھ ساتھ، میزبان ٹیم کے ساتھ3 ایک روزہ بین الاقوامی – بھارت قومی کرکٹ ٹیم نے صرف ایک روزہ، ایک میچ جیتا۔
چندی گڑھ سے باہر وہالی کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر کی وجہ سے، اس کا امکان کم ہے کہ پنجاب کی ریاست میں دوسرے اسٹیڈیموں کو بین الاقوامی کرکٹ میچوں کی میزبانی کرنے کا موقع ملے گا۔ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ سکور پاکستان کے خلاف 374 دوڑیں، بھارت کی طرف سے بنایا گیا۔ سب سے زیادہ دوڑیں انوشمن گایکواڑ (201 دوڑیں)، وسیم راجہ (125 دوڑیں) اور جاوید میانداد (66 دوڑیں) بنائے۔ سب سے زیادہ ووکٹیں وسیم راجہ اور کپیل دیو (4 ووکٹیں) اور راوی شاستری (3 ووکٹیں) حاصل کیں۔ ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ اسکور پاکستان کے خلاف 226 دوڑیں، ویسٹ انڈیز کی طرف سے بنایا گیا۔ سب سے زیادہ دوڑیں دلیپ ونگسرکار (88 دوڑیں)، رچی رچرڈسن (77 دوڑیں) اور عامر ملک (77 دوڑیں) نے بنائے۔ سب سے زیادہ ووکٹیں سے Venkatapathy Raju (3 ووکٹوں سے )، Graham Gooch (2 ووکٹیں) اور کپیل دیو (2 ووکٹیں) نے حاصل کیں۔
مسماری اور تعمیر نو
[ترمیم]اس وقت، جالندھر شہر میں ایک اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کے لیے ایک منصوبہ ہے۔ اس کرکٹ گراؤنڈ کی تعمیر نو اور بین الاقوامی سطح کے کرکٹ اسٹیڈیم میں تبدیلی بھی اس منصوبے میں شامل ہے۔ تمام سٹینڈ کو منہدم کیا گیا تھا، تاہم کچھ قانونی مسائل کی وجہ سے اس منصوبے کو کچھ وقت کے لیے روک دیا گیا تھا۔ چند ماہ بعد تعیمر نو شروع کی گئی۔ مرکزی پچ بھی دوبارہ تعمیر کی جا رہی ہے، کیونکہ اسٹیڈیم فی الحال کسی میچ کی میزبانی نہیں کر رہا، تاہم نئے کھلاڑیوں کا پریکٹس سیشن بند نہیں کیا گیا۔
ٹیسٹ کرکٹ
[ترمیم]ٹیسٹ میچ کا نتیجہ: پاکستان قومی کرکٹ ٹیم (337 اور 16/0) بلا نتیجہ بھارت قومی کرکٹ ٹیم (374)
اس میدان پر اب تک صرف ایک ٹیسٹ کرکٹ میچ کھیلا گيا۔
ٹیم (ا) | ٹیم (ب) | فاتح | فرق | سال |
---|---|---|---|---|
بھارت | پاکستان | بلا نتیجہ | 1983 |
ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے
[ترمیم]اس میدان پر 3 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے ہوئے ہیں۔
ٹیم (ا) | ٹیم (ب) | فاتح | فوق | سال |
---|---|---|---|---|
بھارت | انگلینڈ | بھارت | 6 ووکٹوں سے | 1981 |
پاکستان | ویسٹ انڈیز | ویسٹ انڈیز | 6 ووکٹوں سے | 1983 |
بھارت | سری لنکا | سری لنکا | 4 ووکٹوں سے | 1994 |
ایک روز مقابلوں کی شماریات:
طرز معلومات کسی ٹیم کا سب سے زیادہ اسکور ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم (223/5 50 اووروں میں پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف) کسی ٹیم کا سب سے کم اسکور سری لنکا قومی کرکٹ ٹیم (141/6 32.5 اووروں میں بھارت قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف) بہترین بلے بازی رچی رچرڈسن (77 دوڑیں پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف) بہتری گیند بازی Venkatapathy Raju (3/19 سری لنکا قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف)