بھگت بینی
گرو گرنتھ صاحب میں جن پندرہ سنتوں اور صوفیوں کا کلام جمع کیا گیا ہے، بھگت بینی ان میں سے ایک ہیں۔ ان کے بارے خیال کیا جاتا ہے کہ انھوں نے اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ عبادت اور مراقبے میں گزارا تھا اور اکثر اپنے گھریلو فرائض بھی نظر انداز کر دیتے تھے۔
مختصر سوانح حیات
[ترمیم]بھگت بینی کی تاریخ پیدائش اور مقام کے بارے درست معلومات موجود نہیں۔ اس کے باوجود انھیں گرو نانک کا ہم عصر مانا جاتا ہے۔ شاید بھگت بینی 15ویں صدی کے وسط سے 16ویں صدی کے وسط تک زندہ رہے۔ وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ عالم تھے اور انتہائی منکسر مزاج بھی۔
اصول اور نظریات
[ترمیم]بھگت بینی ہندو رسومات کے انتہائی بڑے ناقد تھے اور ہتھ یوگا کے مخالف بھی کہ ان سے انسان اپنا اصل مقصد بھول جاتا ہے یعنی بھگوان کا نام اپنے اندر ثبت کرنا۔[1] انھوں نے تین حمدیں بھی لکھی ہیں جن کو گرو گرنتھ صاحب میں جمع کیا گیا ہے۔ ایک کا نام سری راگ، دوسری رام کالی اور تیسری پربھاتی۔
ان کے مطابق جس بندے نے خالقِ حقیقی کا نام اپنے اندر بسا لیا، اسے نیند سے نجات مل گئی۔ جو اپنے حواسِ خمسہ پر قابو پا چکا، اسے خالقِ حقیقی کے نام سے محبت ہو جائے گی۔ نو دروازے اس مادی دنیا کے ساتھ لگاؤ اور تعلق کو ظاہر کرتے ہیں۔ دسواں دروازہ ایسا ہوتا ہے جس کے ذریعے خدا کے ساتھ تعلق قائم کیا جا سکتا ہے۔ اس دروازے کا مناسب استعمال مایا کے جال میں پھنسنے سے بچاتا ہے۔ اس طرح یہ زندگی ضائع ہونے سے بچ جاتی ہے۔ اس طرح انسان کا خالقِ حقیقی کے ساتھ تعلق پیدا ہو جاتا ہے۔
وفات
[ترمیم]چونکہ بھگت بینی کی درست تاریخِ پیدائش یا جائے پیدائش کا علم نہیں، اس طرح ہمیں ان کی وفات کی تاریخ اور مقام کے بارے بھی کوئی یقین سے معلومات نہیں ملتیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Bhagat Beni Ji"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جون 2018