"یزیدی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 58: سطر 58:
{{Commons category|Yazidism}}
{{Commons category|Yazidism}}


[http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/08/140808_iraq_who_are_yazidi_zz.shtml یزیدی کون ہیں۔ بی بی سی اردو]
* [http://www.bbc.com/news/blogs-magazine-monitor-28686607?ocid=socialflow_gplus "کون، کیا، کیوں: یزیدی کون ہیں?" بی بی سی نیوز میگزین مانیٹر, 7 اگست 2014]
* [http://www.bbc.com/news/blogs-magazine-monitor-28686607?ocid=socialflow_gplus "کون، کیا، کیوں: یزیدی کون ہیں?" بی بی سی نیوز میگزین مانیٹر, 7 اگست 2014]
* [http://ezidi.fr/ فرانس کے یزیدی]
* [http://ezidi.fr/ فرانس کے یزیدی]

نسخہ بمطابق 03:48، 10 اگست 2014ء

یزیدی
Yazidi
Êzidîtî
یزیدی کوہ سنجار، عراق/شامی سرحد پر، 1920 کی دہائی
کل آبادی
700,000[1][2][3]
اہم آبادی والے علاقے
 عراق500,000[4]
 جرمنی60,000[1][5]
 سوریہ50,000[6][7]
 روس40,586[8]
 آرمینیا35,272[9]
 جارجیا20,843 (18,000 تبلیسی میں)[10]
 سویڈن4,000[5]
مذاہب
ایرانی مذاہب
کتابیں
یزیدی کتاب مکاشفہ (Kitêba Cilwe)
یزیدی کتاب سیاہ (Mishefa Reş)
زبانیں
عربی اور کردی (لاطینی طرز تحریر )

یزیدی (Yazidi) (ایزدیان, Եզդիներ, Езиды) ایک عربی اور کردی بولنے والا درون ازدواجی (endogamous) نسلی مذہبی طبقہ ہے۔ جو کہ زرتشتیت اور ابتدائی بین النہرینکے مذاہب سے تعلق رکھنے والے ایک قدیم امتزاج ضدین (syncretic) مذہب پر عمل ہیں۔ [11] اس خطے کے دیگر اقلیتی برادریوں، مثلاً علوی اور دروز کی طرح کوئی شخص یزیدی برادری میں باہر سے شامل نہیں ہو سکتا۔ یہ بنیادی طور پر شمالی عراق کے محافظہ نینوی میں آباد ہیں جو کہ قدیم اشوریہ کا حصہ ہے۔ آرمینیا، جارجیا اور شام میں آباد یزیدی برادری میں 1990 کی دہائی کے بعد خاصی کمی ہوئی ہے، کیونکہ یہ یورپ خاص کر جرمنی میں منتقل ہو گئے ہیں۔ [12]

عراقی شہر موصل کے مغرب میں واقع یزیدی برادری کے مرکزی علاقے کوہ سنجار میں اس یزیدیوِں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ ان کے بارے میں کچھ غلط فہمیاں بھی پائی جاتی ہیں۔ داعش کے شدت پسندوں کے خیال میں اس برادری کا تعلق بنو اُمیہ سے ہے، جب دوسرے اسے انتہائی غیرمقبول حکمران یزید بن معاویہ سے جوڑتے ہیں۔ جدید تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ اس فرقے کا یزید بن معاویہ یا ایران کے شہر یزد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تاہم جدید فارسی لفظ ایزد سے ہے جس کا مطلب خدا۔ ایزدیز نام کا عام مطلب خدا کے عبادت کرنے والے ہیں اور یزیدی بھی اپنے فرقے کا نام اسی طرح سے بیان کرتے ہیں۔

یزیدی قرآن اور بائبل کا احترام کرتے ہیں لیکن ان کی اپنی روایات زبانی ہی ہیں۔ رازداری کی وجہ سے یزیدی فرقے کے بارے میں غلط فہمیاں بھی پائی جاتی ہیں کہ اس فرقے کا تعلق پارسی مذہب سے بھی بیان کیا جاتا ہے، جس میں یہ روشنی اور تاریکی کے علاوہ سورج تک کی پوجا کرتے ہیں۔ موجودہ تحقیق کے مطابق اگرچہ ان کے عبادت خانے سورج کی تصاویر سے سجائے جاتے ہیں اور ان کی قبروں کا رخ مشرق کی جانب سے طلوع آفتاب کی طرف ہوتا ہے، تاہم ان کے عقیدے میں اسلام اور عیسائیت کے کئی جز شامل ہیں۔ [13]

شادی کی تقریب میں یزیدی راہب روٹی دو حصوں میں تقسیم کر کے ایک حصہ دولہا اور ایک حصہ دلہن کو دیتا ہے۔ شادی کی تقریب میں دلہن سرخ لباس پہنتی ہے۔ دسمبر میں یزیدی راہب سے سرخ شراب پینے کے بعد تین دن روزہ رکھتے ہیں۔ 15 سے 20 دسمبر کے دوران یہ موصل کے شمال میں واقع وادی لالش میں شیخ عدی بن مسافر کے مزار پر جاتے ہیں اور وہاں دریا میں مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں جس میں جانوروں کی قربانی بھی شامل ہے۔ اس فرقے کے خدا کو یزدان کہا جاتا ہے اور اس کا اتنا اعلیٰ مقام ہوتا ہے اس کی براہ راست عبادت نہیں کی جا سکتی۔ اسے غیر متحرک طاقت کے مالک سمجھا جاتا ہے، اور وہ زمین کا نگہبان نہیں بلکہ خالق سمجھا جاتا ہے۔ اور اس سے سات عظیم روحانی طاقتیں نکلی ہیں جن میں ایک مور فرشتہ ملک طاؤس ہے اور جو خداوندی احکامات پر عمل درآمد کراتا ہے۔ ملک طاؤس کو خدا کا ہمزاد تصور کیا جاتا ہے۔ یزیدی ملک طاؤس کی دن میں پانچ بار عبادت کرتے ہیں۔ یزیدیوں کے نزدیک ملک طاؤس کا دوسرا نام شیطان ہے، جو عربی میں ابلیس کو کہتے ہیں، اور اسی وجہ سے یزیدی فرقے کو شیطان کی عبادت کرنے والا کہا جاتا ہے۔ یزیدی عقائد کے مطابق روح ایک جسم سے دوسرے میں منتقل ہوتی ہے اور بار بار پیدائش کا عمل روح کو خالص بناتا ہے۔ کسی بھی یزیدی کی بدترین سزا اسے برادری سے خارج کیا جانا ہے اور اس کا مطلب ہوتا ہے اس کی روح کا خالص ہونے کا عمل رک جاتا ہے۔ اسی وجہ سے یزیدیوں کا کسی دوسرا مذہب اختیار کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

تصاویر

بیرونی روابط

یزیدی کون ہیں۔ بی بی سی اردو

حوالہ جات

  1. ^ ا ب Christine Allison (2004-02-20)۔ "Yazidis i: General"۔ Encyclopædia Iranica۔ اخذ شدہ بتاریخ August 20, 2010۔ There are probably some 200,000-300,000 Yazidis worldwide. 
  2. "Yezidi"۔ Adherents.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2008  Cites estimates between 100,000 and 700,000.
  3. "Deadly Iraq sect attacks kill 200"۔ BBC News۔ 2007-08-15۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2008 
  4. Iraq Yezidis: A Religious and Ethnic Minority Group Faces Repression and Assimilation By Christian Peacemaker Teams in Iraq (25 September 2005)
  5. ^ ا ب Muhammad Shamsaddin Megalommatis (February 28, 2010)۔ "Dispersion of the Yazidi Nation in Syria, Turkey, Armenia, Georgia and Europe: Call for UN Action"۔ American Chronicle۔ اخذ شدہ بتاریخ August 20, 2010 
  6. "Yazidi in Syria Between acceptance and marginalization" (PDF)۔ KurdWatch۔ kurdwatch.org۔ صفحہ: 4۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اپریل 2014 
  7. Andrea Glioti (18 October 2013)۔ "Yazidis Benefit From Kurdish Gains in Northeast Syria"۔ al-monitor۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اپریل 2014 
  8. "Всероссийская перепись населения 2010 г. Национальный состав населения Российской Федерации"۔ Demoscope۔ Demoscope۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2013 
  9. 2011 Armenian census
  10. http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/9/92/Georgia_Census_2002-_Ethnic_group_by_major_administrative-territorial_units.pdf
  11. Michael D. Palmer، Stanley M. Burgess (2012-03-12)۔ The Wiley-Blackwell Companion to Religion and Social Justice۔ John Wiley & Sons۔ صفحہ: 405۔ ISBN 9781444355369۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 فروری 2014 
  12. Bob Reeves (2007-02-28)۔ "Lincoln Iraqis call for protection from terrorism"۔ Lincoln Journal Star۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2007 
  13. http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/08/140808_iraq_who_are_yazidi_zz.shtml