"آئین پاکستان میں پچیسویں ترمیم" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{Infobox legislation |
{{Infobox legislation |
||
|short_title = |
|short_title = آئین میں 25ویں ترمیم،2018 |
||
|legislature = [[مجلس شوریٰ پاکستان]] |
|legislature = [[مجلس شوریٰ پاکستان]] |
||
|image = File:State emblem of Pakistan.svg |
|image = File:State emblem of Pakistan.svg |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
|imagealt = |
|imagealt = |
||
|caption = |
|caption = |
||
|long_title = |
|long_title = ایک مسودہ جو آئین میں مزید ترمیم کے لیے تیار کیا گیا۔ |
||
|citation = |
|citation = |
||
|territorial_extent = |
|territorial_extent = |
||
|enacted_by = |
|enacted_by = |
||
|date_passed = '''In [[قومی اسمبلی پاکستان]]''': |
|date_passed = '''In [[قومی اسمبلی پاکستان]]''': مئ24, 2018<br/>'''در [[ایوان بالا پاکستان]]''': مئ 25, 2018<br/>'''در [[صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا]]''': مئ 27, 2018 |
||
|date_assented = مئی 31، 2018 |
|date_assented = مئی 31، 2018 |
||
|enacted_by2 = |
|enacted_by2 = |
نسخہ بمطابق 07:31، 25 دسمبر 2018ء
آئین میں 25ویں ترمیم،2018 | |
---|---|
مجلس شوریٰ پاکستان | |
ایک مسودہ جو آئین میں مزید ترمیم کے لیے تیار کیا گیا۔ | |
تاریخ منظوری | In قومی اسمبلی پاکستان: مئ24, 2018 در ایوان بالا پاکستان: مئ 25, 2018 در صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا: مئ 27, 2018 |
تاریخ رضامندی | مئی 31، 2018 |
قانون سازی کی تاریخ | |
بل | آئین میں 25ویں ترمیم، 2018 |
حوالہ بل | 31ویں آئین ترمیمی مسودہ |
متعارف کردہ بدست | چوہدری بشیر محمود (سابقہ وزیر قانون) |
صورت حال: نامعلوم |
آئین پاکستان میں 25ویں آئین ترمیم 2018 میں منظور ہوئی جس کی وجہ سے آئینی طور پاکستان کے سابقہ قبائلی علاقہ جات صوبہ خیبر پختونخوا میں شامل ہوئے۔ آئین ترمیم ایک طویل المدت مطالبے، تحریکوں اور قبائلی علاقوں کی پسماندگی کو سامنے رکھ کر کی گئی۔ ترمیم کے بعد اب قبائلی علاقہ جات باضابطہ طور پر پختونخوا کا حصہ ہیں۔ 25ویں آئینی رمیم نے ایف سی آر قانون جسے اکثریتی مقامی آبادی سابقہ انگریز حکمرانوں کا کالا قانون سمجھتی تھی، کو یکسر ختم کیا اور عدالت عظمی پاکستان اور پشاور عدالت عالیہ کا دائرہ اختیار سابقہ قبائلی علاقوں تک وسیع کیا۔