مندرجات کا رخ کریں

شینگن علاقہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
شینگن علاقہ
Schengen Area
شینگن علاقہ
شینگن علاقہ کا نقشہ
  شینگن علاقہ
  ممالک درحقیقت حصہ لے رہے ہیں
  یورپی یونین کے ارکان مستقبل میں شینگن علاقہ میں شامل ہونے کے لیے معاہدے کے ذریعے پابند ہیں
پالیسی یورپی اتحاد
قسمکھلی سرحد علاقہ
قیام26 مارچ 1995
اراکین
رقبہ4,312,099 کلومیٹر2 (1,664,911 مربع میل)
آبادی419,392,429
کثافت97/کلومیٹر2
خام ملکی پیداوار (برائے نام)15 ٹریلین امریکی ڈالر[1]

شینگن علاقہ (انگریزی: Schengen Area) (تلفظ: English: /ˈʃɛŋən/ SHENG-ən، لگژمبرگی: [ˈʃæŋən] ( سنیے)) 26 یورپی ممالک پر مشتمل ایک علاقہ ہے جس نے باضابطہ طور پر اپنی باہمی سرحدوں پر تمام پاسپورٹ اور دیگر تمام قسم کے سرحدی کنٹرول کو ختم کر دیا ہے۔ یہ علاقہ زیادہ تر بین الاقوامی سفری مقاصد کے لیے ایک ہی دائرہ اختیار کے طور پر کام کرتا ہے، ایک مشترکہ ویزا پالیسی کے ساتھ، اس علاقے کا نام 1985ء کے شینگن معاہدے کے بعد رکھا گیا ہے جس پر شینگن، لکسمبرگ میں دستخط کیے گئے تھے۔

یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں سے 22 شینگن علاقہ میں حصہ لیتے ہیں۔ یورپی یونین کے پانچ ارکان میں سے جو شینگن علاقہ کا حصہ نہیں ہیں، چار—بلغاریہ، کرویئشا، قبرص اور رومانیہ—مستقبل میں اس علاقے میں شامل ہونے کے لیے قانونی طور پر پابند ہیں۔ جمہوریہ آئرلینڈ آپٹ آؤٹ کو برقرار رکھتا ہے اور اس کی بجائے اپنی ویزا پالیسی چلاتا ہے۔ چار یورپی فری ٹریڈ ایسوسی ایشن (ای ایف ٹی اے) کے رکن ممالک، آئس لینڈ، لیختن سٹائن، ناروے اور سوئٹزرلینڈ، یورپی یونین کے رکن نہیں ہیں، لیکن انھوں نے شینگن معاہدے کے ساتھ مل کر معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، تین یورپی مائیکرو اسٹیٹس — موناکو، سان مارینو اور ویٹیکن سٹی — اپنے پڑوسیوں کے ساتھ مسافروں کی آمدورفت کے لیے کھلی سرحدیں برقرار رکھتے ہیں اور اس لیے شینگن کے درحقیقت رکن تصور کیے جاتے ہیں۔ کم از کم ایک شینگن رکن ملک سے گذرے بغیر ان تک یا وہاں سے سفر کرنے کے عملی ناممکن ہونے وجہ سے۔ [2]

شینگن علاقہ کی آبادی تقریباً 420 ملین افراد پر مشتمل ہے اور اس کا رقبہ 4,312,099 مربع کلومیٹر (1,664,911 مربع میل) ہے۔ [3] تقریباً 1.7 ملین لوگ روزانہ ایک داخلی یورپی سرحد کے پار کام کرنے کے لیے سفر کرتے ہیں اور کچھ خطوں میں یہ لوگ افرادی قوت کا ایک تہائی حصہ بنتے ہیں۔ ہر سال مجموعی طور پر شینگن سرحدوں پر 1.3 بلین کراسنگ ہوتے ہیں۔ 57 ملین کراسنگ سڑک کے ذریعے سامان کی نقل و حمل کی وجہ سے ہیں، جس کی مالیت ہر سال 2.8 ٹریلین یورو ہے۔ [4][5][6] شینگن کی وجہ سے تجارت کی لاگت میں کمی جغرافیہ، تجارتی شراکت داروں اور دیگر عوامل کے لحاظ سے 0.42% سے 1.59% تک مختلف ہوتی ہے۔ شینگن علاقہ سے باہر کے ممالک بھی مستفید ہوتے ہیں۔ [7] شینگن علاقے کی ریاستوں نے غیر شینگن ممالک کے ساتھ سرحدی کنٹرول کو مضبوط کیا ہے۔ [8]

رکنیت

[ترمیم]

موجودہ ارکان

[ترمیم]

شینگن علاقہ 26 ریاستوں پر مشتمل ہے، جن میں وہ چار ریاستیں شامل ہیں جو یورپی یونین کے رکن نہیں ہیں۔ دو غیر یورپی یونین کے ارکان – آئس لینڈ اور ناروے – نورڈک پاسپورٹ یونین کا حصہ ہیں اور سرکاری طور پر یورپی یونین کی شینگن سرگرمیوں سے وابستہ ریاستوں کے طور پر درجہ بندی کی جاتی ہیں۔ [9] سویٹذرلینڈ کو 2008ء میں اسی طرح حصہ لینے کی اجازت دی گئی تھی۔ لیختن سٹائن نے 19 دسمبر 2011ء کو شینگن علاقہ میں شمولیت اختیار کی تھی۔ [10] درحقیقت شینگن علاقہ میں تین یورپی مائیکرو ریاستیں بھی شامل ہیں - موناکو، سان مارینو اور ویٹیکن سٹی - جو دیگر شینگن رکن ممالک کے ساتھ کھلی یا نیم کھلی سرحدیں برقرار رکھتی ہیں۔ [2]

یورپی یونین کی ایک رکن ریاست – جمہوریہ آئرلینڈ – شینگن سے آپٹ آؤٹ پر بات چیت کی اور یورپی یونین کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ سرحدی کنٹرول کو جاری رکھے ہوئے ہے، جبکہ اسی وقت سابقہ یورپی یونین رکن مملکت متحدہ کے ساتھ کھلے سرحدی مشترکہ سفری علاقے کا حصہ ہے۔ یورپی یونین کے بقیہ چار رکن ممالک - بلغاریہ، کرویئشا، قبرص اور رومانیہ - ان کے الحاق کے معاہدوں کے تحت بالآخر شینگن علاقے میں شامل ہونے کے پابند ہیں۔ تاہم شینگن قوانین کو مکمل طور پر لاگو کرنے سے پہلے، ہر ریاست کو چار شعبوں فضائی سرحدیں، ویزا، پولیس تعاون اور ذاتی ڈیٹا کی حفاظت میں اپنی تیاری کا اندازہ لگانا ہے۔ اس تشخیصی عمل میں ایک سوالنامہ اور یورپی یونین کے ماہرین کی جانب سے ملک میں زیر تشخیص اداروں اور کام کی جگہوں کا دورہ شامل ہے۔ [11]

شینگن علاقہ کے اراکین
ریاست رقبہ
(کلومیٹر2)
آبادی[12]
(2016)
تاریخ
معاہدہ[Note 1]
تاریخ
نفاذ اول[Note 2]
 آسٹریا 83,871 8,712,137 28 اپریل 1995[13] 1 دسمبر 1997[14][15][Note 3]
 بلجئیم 30,528 11,358,379 14 جون 1985[16] 26 مارچ 1995[17]
 چیک جمہوریہ 78,866 10,610,947 16 اپریل 2003[18] 21 دسمبر 2007[19][Note 4]
 ڈنمارک
       (بغیر  گرین لینڈ اور  جزائرفارو, لیکن دیکھیں [Note 5])
43,094 5,711,870 19 دسمبر 1996[25] 25 مارچ 2001[26]
 استونیا 45,338 1,312,442 16 اپریل 2003[18] 21 دسمبر 2007[19][Note 4]
 فن لینڈ 338,145 5,503,132 19 دسمبر 1996[27] 25 مارچ 2001[26]
 فرانس
       (بغیر سمندر پار محکمہ جات اور سمندر پار اجتماعیت)[Note 6]
551,695 64,720,690 14 جون 1985[16] 26 مارچ 1995[17]
 جرمنی[Note 7]
       (سابقہ بغیر بوسنگین ام ہوخرہئین)[29]
357,022 81,914,672 14 جون 1985[16] 26 مارچ 1995[17]
 یونان[Note 8] 131,990 11,183,716 6 نومبر 1992[33] 1 جنوری 2000[34][Note 9]
 مجارستان 93,030 9,753,281 16 اپریل 2003[18] 21 دسمبر 2007[19][Note 4]
 آئس لینڈ[Note 10] 103,000 332,474 19 دسمبر 1996[35]
18 مئی 1999[36][Note 11]
25 مارچ 2001[26]
 اطالیہ 301,318 59,429,938 27 نومبر 1990[38] 26 اکتوبر 1997[15][39][Note 12]
 لٹویا 64,589 1,970,530 16 اپریل 2003[18] 21 دسمبر 2007[19][Note 4]
 لیختینستائن[Note 10] 160 37,666 28 فروری 2008[40] 19 دسمبر 2011[41]
 لتھووینیا 65,300 2,908,249 16 اپریل 2003[18] 21 دسمبر 2007[19][Note 4]
 لکسمبرگ 2,586 575,747 14 جون 1985[16] 26 مارچ 1995[17]
 مالٹا 316 429,362 16 اپریل 2003[18] 21 دسمبر 2007[19][Note 4]
 نیدرلینڈز
       (بغیر اروبا, کیوراساؤ, سنٹ مارٹن (نیدرلینڈز) اور کیریبین نیدرلینڈز)
41,526 16,987,330 14 جون 1985[16] 26 مارچ 1995[17]
 ناروے[Note 10]
       (بغیر سوالبارد)[42]
385,155 5,254,694 19 دسمبر 1996[35]
18 مئی 1999[36][Note 11]
25 مارچ 2001[26]
 پولینڈ 312,683 38,224,410 16 اپریل 2003[18] 21 دسمبر 2007[19][Note 4]
 پرتگال 92,391 10,371,627 25 جون 1991[43] 26 مارچ 1995[17]
 سلوواکیہ 49,037 5,444,218 16 اپریل 2003[18] 21 دسمبر 2007[19][Note 4]
 سلووینیا 20,273 2,077,862 16 اپریل 2003[18] 21 دسمبر 2007[19][Note 4]
 ہسپانیہ
       (سبتہ اور ملیلہ کے لیے خصوصی دفعات کے ساتھ)[Note 13]
505,990 46,347,576 25 جون 1991[45][46] 26 مارچ 1995[17]
 سویڈن 449,964 9,837,533 19 دسمبر 1996[47] 25 مارچ 2001[26]
 سویٹزرلینڈ[Note 10]
       (مع بوسنگین ام ہوخرہئین)
41,285 8,401,739 26 اکتوبر 2004[48] 12 دسمبر 2008[49][Note 14]
 یورپی اتحاد 4,189,111 417,597,460 14 جون 1985[16] 26 مارچ 1995[17]
وہ ریاستیں جو شینگن علاقہ کی رکن نہیں ہیں لیکن پھر بھی اس علاقے کے ساتھ کھلی سرحدیں رکھتی ہیں
ریاست رقبہ
(کلومیٹر2)
آبادی[12]
(2016)
 موناکو 2.1 38,499
 سان مارینو 61.2 33,203
 ویٹیکن سٹی 0.49 801

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "IMF World Economic Outlook (WEO)، اپریل 2016 – knoema.com"۔ Knoema
  2. ^ ا ب "Tourist, Student and Work visa to Europe"۔ Swift Tourism۔ 2010۔ مورخہ 2017-09-05 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-09-14
  3. European Commission (12 دسمبر 2008)۔ The Schengen Area (PDF)۔ European Commission۔ DOI:10.2758/45874۔ ISBN:978-92-79-15835-3۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-04-13
  4. European Council on Foreign Relations (2016)۔ "The Future of Schengen"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-06-15
  5. "Schengen's economic impact: Putting up barriers"۔ The Economist۔ 6 فروری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-06-15
  6. "The refugee crisis: Fixing Schengen is not enough"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-14
  7. ^ ا ب This terminology is, for example, used in the Final Act of the Agreement concluded by the Council of the European Union and the Republic of Iceland and the Kingdom of Norway concerning the latters' association with the implementation, application and development of the Schengen acquis.
  8. "Liechtenstein to join Schengen"۔ Council of the European Union۔ 2011۔ مورخہ 2012-04-16 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-12-16
  9. "The Schengen Area and cooperation"۔ europa.eu۔ 3 اگست 2009
  10. ^ ا ب "World Population Prospects: The 2017 Revision"۔ ESA.UN.org (custom data acquired via website)۔ United Nations Department of Economic and Social Affairs, Population Division۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-09-10
  11. "Protocol on the accession of the Government of the Republic of Austria to the Agreement between the Governments of the Member States of the Benelux Economic Union, the Federal Republic of Germany and the French Republic on the gradual abolition of controls at their common borders, signed at Schengen on 14 June 1985, as amended by the Protocols of 27 November 1990, 25 June 1991 and 6 November 1992 on the accession of the Governments of the Italian Republic, the Kingdom of Spain and the Portuguese Republic and the Hellenic Republic, respectively"۔ Government of the Netherlands۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-31
  12. ^ ا ب "Beschluß des Exekutivausschusses zur Inkraftsetzung des Schengener Durchführungsübereinkommens in Österreich"۔ 7 اکتوبر 1997۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-01
  13. ^ ا ب "Council Decision of 20 May 1999 concerning the definition of the Schengen acquis for the purpose of determining, in conformity with the relevant provisions of the Treaty establishing the European Community and the Treaty on European Union, the legal basis for each of the provisions or decisions which constitute the acquis"۔ Official Journal of the European Union۔ ج L شمارہ 176/1۔ 10 جولائی 1999۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-01
  14. ^ ا ب پ ت ٹ ث "Agreement between the Governments of the States of the Benelux Economic Union, the Federal Republic of Germany and the French Republic on the Gradual Abolition of Checks at their Common Borders"۔ Government of the Netherlands۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-31
  15. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ "Decision of the Executive Committee of 22 December 1994 on bringing into force the Convention implementing the Schengen Agreement of 19 June 1990"۔ Official Journal of the European Union۔ ج L شمارہ 239/130۔ 22 دسمبر 1994۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-31
  16. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح "Treaty between the Kingdom of Belgium, the Kingdom of Denmark, the Federal Republic of Germany, the Hellenic Republic, the Kingdom of Spain, the French Republic, Ireland, the Italian Republic, the Grand Duchy of Luxembourg, the Kingdom of the Netherlands, the Republic of Austria, the Portuguese Republic, the Republic of Finland, the Kingdom of Sweden, the United Kingdom of Great Britain and Northern Ireland (Member States of the European Union) and the Czech Republic, the Republic of Estonia, the Republic of Cyprus, the Republic of Latvia, the Republic of Lithuania, the Republic of Hungary, the Republic of Malta, the Republic of Poland, the Republic of Slovenia, the Slovak Republic concerning the accession of the Czech Republic, the Republic of Estonia, the Republic of Cyprus, the Republic of Latvia, the Republic of Lithuania, the Republic of Hungary, the Republic of Malta, the Republic of Poland, the Republic of Slovenia and the Slovak Republic to the European Union (Deposited with the Government of the Italian Republic)"۔ Council of the European Union۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-17
  17. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ "COUNCIL DECISION of 6 December 2007 on the full application of the provisions of the Schengen acquis in the Czech Republic, the Republic of Estonia, the Republic of Latvia, the Republic of Lithuania, the Republic of Hungary, the Republic of Malta, the Republic of Poland, the Republic of Slovenia and the Slovak Republic"۔ Official Journal of the European Union۔ ج L شمارہ 323/34۔ 8 دسمبر 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-27
  18. "The final step of Schengen enlargement—controls at internal air borders to be abolished in late March"۔ Slovenia's EU Presidency۔ 25 مارچ 2008
  19. "The Schengen acquis - Agreement on the Accession of the Kingdom of Denmark to the Convention implementing the Schengen Agreement of 14 June 1985 on the gradual abolition of checks at the common borders signed at Schengen on 19 June 1990"
  20. Schengen and Tourists آرکائیو شدہ 25 جولا‎ئی 2017 بذریعہ وے بیک مشین, Government of Greenland.
  21. Visa and Work Permit, Government of the Faroe Islands.
  22. "General Information on Schengen Short-Term Visas"۔ Royal Danish Embassy in London۔ 4 جون 2009۔ مورخہ 2010-01-10 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-02-01
  23. "Protocol on the accession of the Kingdom of Denmark to the Agreement on the gradual abolition of controls at the contracting parties' common borders, signed at Schengen on 14 June 1985"۔ Government of the Netherlands۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-31
  24. ^ ا ب پ ت ٹ "COUNCIL DECISION of 1 December 2000 on the application of the Schengen acquis in Denmark, Finland and Sweden, and in Iceland and Norway"۔ Official Journal of the European Union۔ ج L شمارہ 309/24۔ 9 دسمبر 2000۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-27
  25. "Protocol on the accession of the Government of the Republic of Finland to the Agreement on the gradual abolition of controls at the contracting parties' common borders, signed at Schengen on 14 June 1985"۔ Government of the Netherlands۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-31
  26. "Doubles contrôles aux frontières dans les aéroports de la capitale pour les Français des Antilles"۔ Senate of France۔ 20 ستمبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-15
  27. "Vertrag zwischen der Schweizerischen Eidgenossenschaft und der Bundesrepublik Deutschland über die Einbeziehung der Gemeinde بوسنگین ام ہوخرہئین in das schweizerische Zollgebiet" (بالألمانية). Fedlex. 3 ستمبر 1998. Retrieved 2021-02-09. Art. 16 Im Verkehr zwischen Büsingen und der Schweiz ist für Deutsche und Schweizerbürger ein Grenzübertrittspapier nicht erforderlich. Eine Grenzabfertigung findet nicht statt. (Translation:In traffic between Büsingen and Switzerland a document valid for border crossing is not required for German and Swiss citizens. There is no border control.)تصنيف:اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: غیر آرکائیو شدہ روابط پر مشتمل حوالہ جاتتصنيف:الألمانية (de) زبان پر مشتمل حوالہ جات
  28. "Agreement on the Accession of the Hellenic Republic to the Convention implementing the Schengen Agreement of 14 June 1985"
  29. Bonet Navarro, Jaime (2005). "El estatuto especial del Monte Athos ante la tradición religiosa. El derecho eclesiástico griego y el derecho comunitario europeo". Boletín de la Facultad de Derecho. UNED (بہسپانوی).تصنيف:اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: غیر آرکائیو شدہ روابط پر مشتمل حوالہ جاتتصنيف:ہسپانوی (es) زبان پر مشتمل حوالہ جات
  30. "THE CONSTITUTION OF GREECE" (PDF)۔ 27 مئی 2008۔ مورخہ 2021-01-17 کو اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-23۔ Regime of Aghion Oros (Mount Athos) Article 105
  31. "Protocol on the accession of the Government of the Hellenic Republic to the Agreement between the Governments of the Member States of the Benelux Economic Union, the Federal Republic of Germany and the French Republic on the gradual abolition of controls at their common borders, signed at Schengen on 14 June 1985, as amended by the Protocol signed at Paris on 27 November 1990 on the accession of the Government of the Italian Republic and by the Protocols signed at Bonn on 25 June 1991 on the accession of the Governments of the Kingdom of Spain and the Portuguese Republic"۔ Government of the Netherlands۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-31
  32. ^ ا ب "COUNCIL DECISION of 13 December 1999 on the full application of the Schengen acquis in Greece"۔ Official Journal of the European Union۔ ج L شمارہ 327/58۔ 9 دسمبر 2000۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-27
  33. ^ ا ب "Cooperation agreement between the Kingdom of Belgium, the Federal Republic of Germany, the French Republic, the Grand Duchy of Luxembourg, the Kingdom of the Netherlands, the Italian Republic, the Kingdom of Spain, the Portuguese Republic, the Hellenic Republic, the Republic of Austria, the Kingdom of Denmark, the Republic of Finland, the Kingdom of Sweden, i.e. the Contracting Parties to the Schengen Agreement and to the Schengen Convention, and the Republic of Iceland and the Kingdom of Norway, on the gradual abolition of controls at their common borders"۔ Government of the Netherlands۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-01
  34. ^ ا ب "Agreement with the Republic of Iceland and the Kingdom of Norway concerning the latters' association with the implementation, application and development of the Schengen acquis"۔ Council of the European Union۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-01
  35. "Agreement concluded by the Council of the European Union and the Republic of Iceland and the Kingdom of Norway concerning the latters' association with the implementation, application and development of the Schengen acquis"۔ Official Journal of the European Union۔ ج L شمارہ 176/36۔ 10 جولائی 1999۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-01
  36. "Protocol on the accession of the Government of the Italian Republic to the Agreement between the Governments of the Member States of the Benelux Economic Union, the Federal Republic of Germany and the French Republic on the gradual abolition of controls at their common borders, signed at Schengen on 14 June 1985"۔ Government of the Netherlands۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-31
  37. ^ ا ب "Resolución de 26 de mayo de 1998, de la Secretaría General Técnica del Ministerio de Asuntos Exteriores"۔ 10 جولائی 1997۔ مورخہ 2017-10-20 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-01
  38. "Protocol between the European Union, the European Community, the Swiss Confederation and the Principality of Liechtenstein on the accession of the Principality of Liechtenstein to the Agreement between the European Union, the European Community and the Swiss Confederation on the Swiss Confederation's association with the implementation, application and development of the Schengen acquis"۔ Council of the European Union۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-01
  39. "COUNCIL DECISION of 13 December 2011 on the full application of the provisions of the Schengen acquis in the Principality of Liechtenstein"۔ Official Journal of the European Union۔ ج L شمارہ 334/27۔ 5 دسمبر 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-27
  40. "Agreement concluded by the Council of the European Union and the Republic of Iceland and the Kingdom of Norway concerning the latters' association with the implementation, application and development of the Schengen acquis - Final Act"
  41. "Protocol on the accession of the Government of the Portuguese Republic to the Agreement between the Governments of the Member States of the Benelux Economic Union, the Federal Republic of Germany and the French Republic on the gradual abolition of controls at their common borders, signed at Schengen on 14 June 1985, as amended by the Protocol on the accession of the Italian Republic signed at Paris on 27 November 1990"۔ Government of the Netherlands۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-31
  42. Declaration No. 1. on Ceuta and Melilla attached to the Final Act of the Accession Treaty of the Kingdom of Spain to the Schengen Agreement (OJ L 239, 22 September 2000, p. 69)
  43. "Protocol on the accession of the Government of the Kingdom of Spain to the Schengen Agreement of 14 June 1985 between the Governments of the Member States of the Benelux Economic Union, the Federal Republic of Germany and the French Republic on the gradual abolition of controls at their common borders, as amended by the Protocol on the accession of the Italian Republic signed at Paris on 27 November 1990"۔ Government of the Netherlands۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-31
  44. "The Schengen acquis - Agreement on the Accession of the Kingdom of Spain to the Convention implementing the Schengen Agreement of 14 June 1985 between the Governments of the States of the Benelux Economic Union, the Federal Republic of Germany and the French Republic on the gradual abolition of checks at their common borders signed at Schengen on 19 June 1990, to which the Italian Republic acceded by the Agreement signed at Paris on 27 November 1990"۔ eur-lex.europa.eu
  45. "Protocol on the accession of the Government of the Kingdom of Sweden to the Schengen Agreement of 14 June 1985 on the gradual abolition of controls at the contracting parties' common borders"۔ Government of the Netherlands۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-31
  46. "Agreement between the European Union, the European Community and the Swiss Confederation on the Swiss Confederation's association with the implementation, application and development of the Schengen acquis"۔ Council of the European Union۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-01
  47. ^ ا ب "COUNCIL DECISION of 27 November 2008 on the full application of the provisions of the Schengen acquis in the Swiss Confederation"۔ Official Journal of the European Union۔ ج L شمارہ 327/15۔ 5 دسمبر 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-27