حسن ابدال
حسن ابدال | |
---|---|
انتظامی تقسیم | |
ملک | ![]() |
تقسیم اعلیٰ | ضلع اٹک |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 33°49′10″N 72°41′21″E / 33.819486111111°N 72.689027777778°E |
بلندی | |
آبادی | |
کل آبادی | |
مزید معلومات | |
فون کوڈ | 057 |
قابل ذکر | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
جیو رمز | 1177063 |
![]() |
|
درستی - ترمیم ![]() |
حسن ابدال، ضلع اٹک،پاکستان کے صوبہ پنجاب کی شمالی سرحد کے قریب واقع ایک تاریخی شہر ہے جو حسن نیکہ نورزئی عرف حسن ابدال نے 1757ء میں آباد کیا انہی کی نسبت سے یہ نام ملا، احمد شاہ ابدالی نے جب پنجاب پر حملہ کیا تو حسن نیکہ نورزئی عرف حسن ابدال اور ان کے قبیلے نے جی جان سے حسن ابدال کو فتح کرنے کی کوشش کی اور آخر حسن ابدال کو فتح کیا احمد شاہ ابدالی اس فتح سے اتنا خوش کہ اس علاقے کو حسن نیکہ کے حوالے کردیا اور خود آگے ہندوستان پر حملہ کرنے کے لیے روانہ ہوئے ۔[حوالہ درکار] یہ جی ٹی روڈ پر شاہراہ قراقرم کے شروع پر واقع ہے۔ راولپنڈی سے لگ بھگ 40 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع اس قصبے کی موجودہ آبادی 50،000 سے زیادہ ہے۔ حسن ابدال اپنے خوبصورت تاریخی مقامات اور سکھ مذہب کی ایک اہم عبادت گاہ گردوارہ پنجہ صاحب کی وجہ سے مشہور ہے۔ ہر سال دنیا کے مختلف حصوں سے ہزاروں سکھ زاٰئرین بیساکھی کے میلہ پر گردوارہ پنجہ صاحب پر حاضر ہو کر اپنی مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔ دوسرے تاریخی مقامات میں مقبرہ لالہ رخ کے نام سے مشہور مغلیہ دور کا ایک مقبرہ اور بابا حسن ابدال کا حجرہ شامل ہیں۔ مقبرہ لالہ رخ کے نام سے مشہور تاریخی مقام چوکور احاطے میں واقع ایک قبر اور مچھلیوں والے تازہ پانی کے ایک چشمے پر مشتمل ہے۔ شہر حسن ابدال ایک پہاڑی کے دامن میں آباد ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس پہاڑی کی سب سے بلند چوٹی پر حسن نیکہ نام کے ایک ولی اللہ کا مقام قیام ہے۔ تاریخی حوالوں کے مطابق انہی ولی اللہ کا اصلی نام بابا حسن ابدال ہے اور قصبے کا نام بھی انہی کے نام سے ماخوذ ہے [2]۔
تاریخ[ترمیم]
یہ قصبہ(جو اب ایک شہر بن چکا ہے) حسن نیکہ عرف ( حسن ابدال ) جو افغان شہنشاہ احمد شاہ ابدالی کے فوج کا ایک سردار حسن گورگ (نورزئی) کے نام سے منسوب ہے مشہور چینی سیاح ھیون تسانگ جس کا اس مقام سے اٹھارویں صدی عیسوی میں گزر ہوا ایلاپاترا نامی ایک مقدس چشمے کا ذکر کرتا ہے جو ٹیکسلا سے 70 لی شمال مغرب میں ،یعنی حسن ابدال کے موجودہ مقام پر واقع تھا [3] - اس قصبے کا ذکر آئن اکبری میں اس حوالے سے آیا ہے کہ شمس الدین نے یہاں اپنے لیے ایک مقبرہ تعمیر کروایا تھا جس میں حکیم ابو فتح دفن ہے۔ کشمیر سے واپسی پر اکبر کے یہاں سے گذرنے کا بھی ذکر ہے [3]۔ ولیٔم فنچ نے اپنے ہندوستان کے سفر کی روداد میں سنہ 1808 اور1821 عیسوی کے حسن ابدال کو ایک خوشگوار قصبہ بیان کیا ہے جس کے قریب سے ایک ندی گذرتی ہے اور جہاں کے شفاف پانی کے چشموں میں تیرتی مچھلیوں کی ناکوں میں سنہری نتھوں کا ذکر ہے۔ پانی اس قدر شفاف تھا کہ چشمے کی تہ میں پڑا سکہ بھی صاف نظر آتا تھا[2]۔ اس جگہ کی تعریف میں اس نے چھوٹی سی پہاڑی کے دامن سے نکلنے والے چشمے کے انتہائی شفاف اور میٹھے پانی کا ذکر کیا ہے[2]۔ مختلف مغل بادشاہوں کے کشمیر کی جانب سفر پر اس جگہ سے ہو کر گذرنے کا ذکر ملتا ہے ۔ تزك جہانگیری میں ہے کہ یہاں دلزاک افغان قبیلہ کی بڑی تعداد آباد تھی جو آنے جانے والے مسافروں کو تنگ کرتے تھے شکایات ملنے پر بادشاہ نے دلزاک افغان قبیلہ کے ہزاروں خاندانوں کو حسن ابدال سے نکال کر مرکزی ہندوستان اور لاہور روانہ کر دیا بعد میں انہی میں سے کچھ خاندان سرائے صالح میں بھی آباد ہوئے تھے
[4] ۔سکھ مذہب کے بانی گرونانک 1521ء میں حسن ابدال پہنچے۔ ان کی جائے قیام پر بعد میں ان کی یاد میں ایک گوردوارہ تعمیر کیا گیا۔ گوردوارے میں پتھرکی ایک چٹان پر ہاتھ کا ایک نشان کندہ ہے جسے باباگورونانک کی ایک کرامت کا نتیجہ بتایا جاتاہے[4]۔
تعلیم[ترمیم]
شہر میں کئی سرکاری پرائمری اسکول، لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ایک ہائی اسکول ،لڑکے اور لڑکیوں کے لیے ایک اعلیٰ ثانوی اسکول اور خواتین کے لیے ایک ڈگری کالج ہے۔
معیشت[ترمیم]
انتظامیہ[ترمیم]
ہسپتال[ترمیم]
ڈاکخانہ[ترمیم]
ٹیلی مواصلات، سلسلہ پیام رسائی، تار اور ٹیلی فون[ترمیم]
ذرائع نقل و حمل[ترمیم]
مذہب[ترمیم]
زبانیں[ترمیم]
کھیل[ترمیم]
مضافاتی علاقے[ترمیم]
محل وقوع و جغرافیہ[ترمیم]
قابل ذکر رہائشی[ترمیم]
مزید دیکھیے[ترمیم]
- ذوالفقار علی دانش نعت خواں
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ "صفحہ حسن ابدال في GeoNames ID". GeoNames ID. اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2023ء.
- ^ ا ب پ "hasan+abdal"&as_brr=3&hl=de&sig=Z5_20CBS92CyBclJnBAb6JKoT_w#PPA224,M1 ھندوستان کے اولین انگریز سیاح از رام چندر پرشاد (ماخذ انگریزی زبان میں ہے)
- ^ ا ب "hasan+abdal"&as_brr=3&hl=de&sig=jcibcMgGHZlxuYwDYR0wWDwJOso#PPA278,M1 ای۔ جے۔ برل کا پہلا اسلامی دائرۃ المعارف 1913 ۔1936 (ماخذ انگریزی زبان میں ہے)
- ^ ا ب "آرکیالوجیائی اور تاریخی مقامات(ماخذ انگریزی زبان میں ہے)". 04 جولائی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 01 جون 2009.
![]() |
ویکی کومنز پر حسن ابدال سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |