"الٰہ آباد" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 8: سطر 8:
| imagesize = 295px
| imagesize = 295px
| image_caption = Clockwise from top left: [[All Saints Cathedral, Allahabad|All Saints Cathedral]], [[خسرو باغ]], the [[الہ آباد ہائی کورٹ]], the [[New Yamuna Bridge, Allahabad|New Yamuna Bridge]] near [[Triveni Sangam#Triveni Sangam at Allahabad|Sangam]], skyline of [[سول لائنز، الہ آباد]], the [[جامعہ الٰہ آباد]], [[Thornhill Mayne Memorial]] at [[Alfred Park]] and [[Anand Bhavan]].
| image_caption = Clockwise from top left: [[All Saints Cathedral, Allahabad|All Saints Cathedral]], [[خسرو باغ]], the [[الہ آباد ہائی کورٹ]], the [[New Yamuna Bridge, Allahabad|New Yamuna Bridge]] near [[Triveni Sangam#Triveni Sangam at Allahabad|Sangam]], skyline of [[سول لائنز، الہ آباد]], the [[جامعہ الٰہ آباد]], [[Thornhill Mayne Memorial]] at [[Alfred Park]] and [[Anand Bhavan]].
| nickname = ''City of Prime Ministers'',<ref name="prime">{{cite web|title=City of Prime Ministers|url=http://allahabad.nic.in/history.htm|publisher=Government of Uttar Pradesh|accessdate=16 August 2014}}</ref><br/>''Sangam City''<ref name=sangam>{{cite news|last1=Mani|first1=Rajiv|title=Sangam city, Allahabad|url=http://timesofindia.indiatimes.com/city/allahabad/Girl-from-Sangam-city-grabs-headlines-in-US/articleshow/35421311.cms|accessdate=16 August 2014|work=[[ٹائمز آف انڈیا]]|agency=Bennett, Coleman & Co. Ltd.|publisher=[[Times Group]]|date=21 May 2014|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181224222252/https://timesofindia.indiatimes.com/city/allahabad/Girl-from-Sangam-city-grabs-headlines-in-US/articleshow/35421311.cms|archivedate=2018-12-24|url-status=live}}</ref>
| nickname = ''City of Prime Ministers'',<ref name="prime">{{cite web|title=City of Prime Ministers|url=http://allahabad.nic.in/history.htm|publisher=Government of Uttar Pradesh|accessdate=16 August 2014|archive-date=2014-08-13|archive-url=https://web.archive.org/web/20140813071307/http://allahabad.nic.in/history.htm|url-status=dead}}</ref><br/>''Sangam City''<ref name=sangam>{{cite news|last1=Mani|first1=Rajiv|title=Sangam city, Allahabad|url=http://timesofindia.indiatimes.com/city/allahabad/Girl-from-Sangam-city-grabs-headlines-in-US/articleshow/35421311.cms|accessdate=16 August 2014|work=[[ٹائمز آف انڈیا]]|agency=Bennett, Coleman & Co. Ltd.|publisher=[[Times Group]]|date=21 May 2014|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181224222252/https://timesofindia.indiatimes.com/city/allahabad/Girl-from-Sangam-city-grabs-headlines-in-US/articleshow/35421311.cms|archivedate=2018-12-24|url-status=live}}</ref>
| image_map =
| image_map =
| map_alt =
| map_alt =
سطر 37: سطر 37:
| leader_name1 = [[Abhilasha Gupta]]<ref name="Block Incharge">{{cite web|title=Mayor of the city|url=http://www.indianexpress.com/news/shot-in-arm-for-nandi-as-wife-wins-allahabad-mayoral-election/971767/%20Shot%20in%20arm%20for%20Nandi%20as%20wife%20wins%20Allahabad%20mayoral%20election|publisher=''The Indian Express''|accessdate=25 September 2012|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181224222251/http://archive.indianexpress.com/static/sorry/|archivedate=2018-12-24|url-status=live}}</ref>
| leader_name1 = [[Abhilasha Gupta]]<ref name="Block Incharge">{{cite web|title=Mayor of the city|url=http://www.indianexpress.com/news/shot-in-arm-for-nandi-as-wife-wins-allahabad-mayoral-election/971767/%20Shot%20in%20arm%20for%20Nandi%20as%20wife%20wins%20Allahabad%20mayoral%20election|publisher=''The Indian Express''|accessdate=25 September 2012|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181224222251/http://archive.indianexpress.com/static/sorry/|archivedate=2018-12-24|url-status=live}}</ref>
| leader_title2 = Member of Parliament
| leader_title2 = Member of Parliament
| leader_name2 = [[Shyama Charan Gupta|Shyama Charan Gupta (Agrahari)]]<ref name=Member>{{cite web|title=Constituency wise candidates|url=http://eciresults.ap.nic.in/ConstituencywiseS2452.htm?ac=52|publisher=[[بھارتی الیکشن کمیشن]]|accessdate=28 June 2014}}</ref>
| leader_name2 = [[Shyama Charan Gupta|Shyama Charan Gupta (Agrahari)]]<ref name=Member>{{cite web|title=Constituency wise candidates|url=http://eciresults.ap.nic.in/ConstituencywiseS2452.htm?ac=52|publisher=[[بھارتی الیکشن کمیشن]]|accessdate=28 June 2014|archive-date=2014-05-20|archive-url=https://web.archive.org/web/20140520082544/http://eciresults.ap.nic.in/ConstituencywiseS2452.htm?ac=52|url-status=dead}}</ref>
| unit_pref = Metric
| unit_pref = Metric
| area_footnotes =
| area_footnotes =

نسخہ بمطابق 01:35، 29 دسمبر 2020ء


इलाहाबाद
پریاگراج
प्रयागराज
میٹروپولس
Clockwise from top left: All Saints Cathedral, خسرو باغ, the الہ آباد ہائی کورٹ, the New Yamuna Bridge near Sangam, skyline of سول لائنز، الہ آباد, the جامعہ الٰہ آباد, Thornhill Mayne Memorial at Alfred Park and Anand Bhavan.
عرفیت: City of Prime Ministers,[1]
Sangam City[2]
ملک بھارت
صوبہاتر پردیش
بھارت کے اضلاعضلع الہ آباد
حکومت
 • قسمMayor–Council
 • مجلسAllahabad Municipal Corporation
 • MayorAbhilasha Gupta[3]
 • Member of ParliamentShyama Charan Gupta (Agrahari)[4]
رقبہ
 • میٹروپولس70.5 کلومیٹر2 (27.2 میل مربع)
بلندی98 میل (322 فٹ)
آبادی (2011)[5]
 • میٹروپولس1,117,094
 • درجہ36th
 • کثافت1,087/کلومیٹر2 (2,820/میل مربع)
 • میٹرو[6]1,216,719
 • Metro rank23rd
نام آبادیAllahabadi, Ilahabadi
منطقۂ وقتIST (UTC+5:30)
PIN211001-18
ٹیلی فون کوڈ+91-532
گاڑی کی نمبر پلیٹUP-70
انسانی جنسی تناسب978 /1000
بھارت کی زبانیںہندی زبان
Additional official languageUrdu[7]
ویب سائٹallahabad.nic.in
یہ مضمون ہندوی متن پر مشتمل ہے۔ موزوں معاونت کے بغیر آپ کو ہندوی متن کی بجائے سوالیہ نشان، خانے اور بے معنی حروف نظر آسکتے ہیں۔
قلعہ الٰہ آباد، 1850 کی تصویر۔ یہ قلعہ بادشاہ اکبر نے 1575 میں بنوایا تھا۔
قلعہ الٰہ آباد

بھارت کی ریاست اتر پردیش کا ایک قدیم شہر ہے۔ گنگا و جمنا کے سنگم پر آباد ہے۔ تجارتی مرکز، ہندوؤں کا مقدس مقام اور ریلوے کا بہت بڑا جنکشن ہے۔ مسلمانوں کے دور حکومت سے قبل اس کا نام پراگ تھا۔ اکبر کا ایوان، جامع مسجد، اشوک کی لاٹھ، زمین دوز قلعہ اور خسرو باغ قابل دید تاریخ عمارات ہیں۔ 1857ء میں جنگ آزادی کے دوران یہاں انگریزوں اور حریت پسندوں میں زبردست لڑائی ہوئی۔۔ 1861ء میں انگریزوں کی عملداری میں آیا۔

بھارت کی ایک شمالی ریاست اترپردیش کے جنوب میں واقع میٹروپولیٹین شہر اور ضلع الہ آباد کا صدر مقام،ریاست کا سب سے بڑا تجارتی مرکز اور فی کس آمدن میں ریاست کا دوسرا شہر، اندازہ 1.74 ملین آبادی کے ساتھ اترپردیش کا ساتواں گنجان ترین شہر۔ 2011 میں اسے دنیا کا 130 واں تیزی سے بڑھتا شہر قرار دیا گیا تھا۔ یہاں ہندو، مسلمان، سکھ، مسیحی، پارسی، جین اور بودھ مذہب کے ماننے والے امن و آشتی کے ساتھ رہتے ہیں۔ زبانیں اردو، اودھی، ہندی، انگریزی، بنگالی اور پنجابی ہیں۔ الہ آباد کے رہنے والے الہ آبادی کہلاتے ہیں

الہ آباد کالجوں اور تحقیقی اداروں کا گھر ہے۔ اور یہ شہر دور قدیم سے ہی علمی اہمیت رکھتا ہے اس کے بارے میں یہ کہاوت بھی مشہور ہے کہ الہ آباد میں آکر تعلیم حاصل کرنے اور مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت سے نمایاں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ قابل دید تاریخی عمارات میں اکبر کا ایوان، جامع مسجد، اشوک کی لاٹھ، زمین دوز قلعہ اور خسرو باغ وغیرہ شامل ہیں۔

الہ آباد کا ایک نام پریاگ بھی بتایا جاتا ہے۔ پریاگ یا پرساد کی جگہ۔ موجودہ نام 1583 میں مغل شہشاہ اکبر نے رکھا۔ گنگا اور جمنا کے سنگم پر واقع بھارت کا دوسرا قدیم ترین اور مقدس شہر ہے۔ یہاں بہت سے قدیم مندر اور محل موجود ہیں جو ہندو کتب کے مطابق مذہب میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ 1857 کی جنگ آزادی میں یہاں مولوی لیاقت علی نے علم بغاوت بلند کیا حریت پسندوں اور فرنگیوں کے مابین شدید جنگ ہوئی اور 1861 میں یہاں فرنگی راج نافذ ہوا۔

الہ آباد کو وزرائے اعظم کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ آزادی کے بعد منتخب ہونے والے 13 میں سے سات وزرائے اعظم کا تعلق کسی طور الہ آباد سے تھا یا تو وہ الہ آباد میں پیدا ہوئے،وہاں تعلیم حاصل کی یا الہ آباد سے انتخابات میں حصہ لیا اور منتخب ہوئے۔ ان میں جواہر لال نہرو، لال بہادر شاستری، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، گلزاری لال نندا،وشوناتھ پرتاپ سنگھ اور چندرشیکھر شامل ہیں۔

الہ آباد ہی وہ شہر ہے جہاں 1930 کو مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں علامہ سر محمد اقبال نے اپنا تاریخی خطبہ الہ آباد دیا اور مسلمانوں کی مشکلات، ان کے مستقبل اور مسلمانان ہند کی منزل کی نشان دہی کی۔

اردو ادب و زبان کے کئی عظیم نام الہ آباد میں پیدا ہوئے جن میں اکبر الہ آبادی، نوح ناروی، فراق گورکھپوری، شبنم نقوی، راز الہ آبادی، عتیق الہ آبادی وغیرہ شامل ہیں۔

تعلیمی اور سماجی اہمیت

الٰہ آباد کو قدیم دور سے ہی تعلیمی اور سماجی اہمیت حاصل رہی ہے۔ تعلیمی اعتبار سے یہ شہر بے حد اہمیت کا حامل ہو گیا ہے۔ یہ بات شہرۂ عام ہے کہ اس شہر میں آکر تعلیم حاصل کرنے اور مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت سے نمایاں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ الٰہ آباد یونیورسٹی بھارت کا قدیم ترین تعلیمی ادارہ ہے جسے 1887ء میں انگریزی سرکار نے شروع کیا تھا۔ یہاں ہندو، مسلمان، سکھ، مسیحی، پارسی، جین اور بودھ مذہب کے ماننے والے امن و آشتی کے ساتھ رہتے ہیں۔

اردو بولنے والے

الٰہ آباد کی مرکزی زبانیں اردو، اودھی، ہندی، انگریزی، بنگالی اور پنجابی ہیں۔ اردو لکھنے اور بولنے والی آبادی آٹھ لاکھ سے متجاوز ہے۔ یہاں اردو کی تعلیم کے لیے چھوٹے بڑے سینکڑوں مدارس اور کالج موجود ہیں۔

اردو شخصیات

الٰہ آباد نے اکبر الہ آبادی جیسا طنزومزاح کا شاعر اقامِ عالم کو دیا ہے۔ مشہور شاعر نوح ناروی اسی سرزمین سے وابستہ رہے جو الفاظ کے جادوگر مانے جاتے ہیں۔ بعد کے دور میں فراق گورکھپوری، شبنم نقوی، راز الہ آبادی، عتیق الہ آبادی وغیرہ نے اردو زبان کو پروان چڑھایا۔ گیان پیٹھ انعام یافتہ فراق گورکھپوری کا منظوم مجموعہ گل نغمہ یہیں رہ کر لکھا گیا۔

حوالہ جات

  1. "City of Prime Ministers"۔ Government of Uttar Pradesh۔ 13 اگست 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2014 
  2. Rajiv Mani (21 May 2014)۔ "Sangam city, Allahabad"۔ ٹائمز آف انڈیا۔ Times Group۔ Bennett, Coleman & Co. Ltd.۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2014 
  3. "Mayor of the city"۔ The Indian Express۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 ستمبر 2012 
  4. "Constituency wise candidates"۔ بھارتی الیکشن کمیشن۔ 20 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جون 2014 
  5. "Census 2011" (PDF)۔ censusindia۔ The Registrar General & Census Commissioner۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جون 2014 
  6. "Urban Agglomerations/Cities having population 1 lakh and above" (PDF)۔ censusindia۔ The Registrar General & Census Commissioner,۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جون 2014 
  7. "Report of the Commissioner for linguistic minorities: 50th report (July 2012 to June 2013)" (PDF)۔ Commissioner for Linguistic Minorities, Ministry of Minority Affairs, Government of India۔ صفحہ: 49۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2015