"عطاء الحق قاسمی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 2 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 74: سطر 74:


== بیرونی روابط ==
== بیرونی روابط ==
* [http://www.tahaffuz.com/2793/#sthash.PD7Rz76s.dpbs دنیا میں بھی سرفراز آخرت میں بھی سرفراز]
* [http://www.tahaffuz.com/2793/#sthash.PD7Rz76s.dpbs دنیا میں بھی سرفراز آخرت میں بھی سرفراز] {{wayback|url=http://www.tahaffuz.com/2793/#sthash.PD7Rz76s.dpbs |date=20130515145717 }}
* [http://e.jang.com.pk/12-21-2012/lahore/pic.asp?picname=10_10.gif پروفیسر کی آمد]
* [http://e.jang.com.pk/12-21-2012/lahore/pic.asp?picname=10_10.gif پروفیسر کی آمد]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}
* [http://e.jang.com.pk/12-27-2012/lahore/pic.asp?picname=10_10.gif یہ شادی نہیں ہو سکتی]
* [http://e.jang.com.pk/12-27-2012/lahore/pic.asp?picname=10_10.gif یہ شادی نہیں ہو سکتی]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}


{{زمرہ کومنز|Columnists}}
{{زمرہ کومنز|Columnists}}

نسخہ بمطابق 22:23، 15 جنوری 2021ء

عطاء الحق قاسمی
تفصیل=
تفصیل=

معلومات شخصیت
پیدائش 1 فروری 1943ء (81 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وزیر آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش لاہور, پاکستان
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
اولاد تین بیٹے: یاسر پیر زادہ, پیرزادہ عمر قاسمی, پیرزادہ علی عثمان قاسمی
عملی زندگی
پیشہ صحافی ،  سیاست دان ،  سفارت کار ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی ،  اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

عطاء الحق قاسمی پاکستان میں ایک طرح دار ادیب، سفرنامہ نگار اور مزاحیہ کالم نگار ہیں۔ وہ ایک طویل عرصے سے روزنامہ جنگ میں لکھ رہے ہیں۔ وہ یکم فروری 1943ء کو متحدہ ہندوستان کے شہر امرتسر میں پیدا ہوئے۔نامور عالم دین اور تحریک پاکستان کے رہنما مولانا بہاء الحق قاسمی کے فرزندہیں۔ تدریس کے شعبے سے کیریئر کا آغاز کیا، ساتھ ہی ساتھ صحافت سے بھی وابستہ رہے اور ’’روزن دیوار سے‘‘ کے عنوان سے کالم نگاری کا آغاز کیاجس کا سلسلہ اب تک جاری ہے۔

تصانیف

تصانیف میں

*روزنِ دیوار سے ،

*عطایئے،

*خند مکرر،

* شوقِ آوارگی،

*گوروں کے دیس میں،

*سرگوشیاں،

*حبس معمول،

*جرمِ ظریفی،

*دھول دھپا،

*آپ بھی شرمسار ہو،

* دلّی دور است،

*کالم تمام،

*بازیچۂ اعمال،

* بارہ سنگھے،

*ملاقاتیں ادھوری ہیں،

*دنیا خوب صورت ہے،

*مزید گنجے فرشتے،

* شرگوشیاں،

*ہنسنا رونا منع ہے،

*اپنے پرائے،

*علی بابا چالیس چور

* ایک غیر ملکی کا سفرنامۂ لاہور

اعزاز و ایوارڈ

پاکستان ٹیلی وژن کے لیے کئی معروف ڈرامہ سیریل تحریر کیے جن میں خواجہ اینڈ سن، شب دیگ، حویلی اور شیدا ٹلی کے نام قابل ذکر ہیں۔ ناروے اور تھائی لینڈ میں پاکستان کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ حکومت پاکستان نے14اگست 1991ء کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور بعد ازاںستارۂ امتیاز اور ہلال امتیازعطا کیا۔ آدم جی ادبی انعام اور اے پی این ایس ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں۔ آج کل الحمرا آرٹس کونسل لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ہیں


انہیں ناروے اور تھائی لینڈ میں پاکستانی سفارت خانوں میں بطور سفیر فرائض سر انجام دینے کا اعزاز حاصل ہے۔ اب ان کا ایک بیٹا یاسر پیر زادہ بھی اردو کا لکھاری ہے۔

بیرونی روابط

 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔
  1. https://www.rekhta.org/authors/ata-ul-haq-qasmi