ابو العباس النباتی
ابو العباس النباتی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1166ء اشبیلیہ |
وفات | سنہ 1239ء (72–73 سال) اشبیلیہ |
شہریت | خلافت قرطبہ [1] |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماہر نباتیات ، ماہرِ دوا سازی ، الٰہیات دان ، فقیہ |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
ابو العباس احمد بن محمد بن مفرج بن ابی الخلیل الاموی الاشبیلی الاندلسی، محدث، حدیث کے مشہور عالم، علمِ نبات اور ادویہ کے معروف سائنسدان تھے، اشبیلیہ میں 561 ہجری کو پیدا ہوئے، حدیث سننے اور مختلف النوع پودوں پر تجربات اور انھیں جمع کرنے کے شوق نے انھیں سفر کرنے پر اکسایا، پورا اندلس گھومنے کے بعد مشرق کی طرف رخ کیا اور 613 ہجری کو مصر پہنچے اور کچھ عرصہ وہیں رہے، پھر دو سال تک شام، عراق اور حجاز گھومے، اس دوران ان کے پودوں اور حدیث میں خوب اضافہ ہوا، دوبارہ مصر لوٹے، مصر کے شاہ عادل الایوبی نے ان کا اکرام کیا اور ماہانہ تنخواہ مقرر کی اور انھیں ہمیشہ کے لیے مصر میں رہنے کے لیے کہا، مگر انھوں نے اپنے وطن اشبیلیہ جانے کو ترجیح دی اور وفات ربیع الثانی 637 ہجری تک وہیں رہے .
تصانیف
[ترمیم]ابن الرومیہ نے علم نبات، ادویہ اور علمِ حدیث پر جلیل القدر تصانیف چھوڑیں جن میں قابلِ ذکر علمی تصانیف یہ ہیں :
- تفسیر الادویہ المفردہ من کتاب دیسقوریدس
- ادویہ جالینوس
- الرحلہ النباتیہ
- المستدرکہ، ترکیب الادویہ
اس کے علاوہ اس موضوع پر ان کی بے شمار تفاسیر وتشریحات ہیں اور حروفِ تہجی کے اعتبار سے پودوں کے نام پر ایک کتاب بھی ہے، جبکہ علمِ حدیث میں ان کی کچھ تصانیف یہ ہیں :
- المعلم بما زادہ البخاری علی مسلم
- نظم الدراری فی ما تفرد بہ مسلم عن البخاری
- مختصر الکامل
- توہین طرق حدیث الاربعین