اسحاق خان خاکوانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اسحاق خان خاکوانی
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی کمیونیکیشن اور ریلوے
مدت منصب
20 اگست2004 – 15 نومبر 2007
صدر پرویز مشرف
وزیر اعظم شوکت عزیز
معلومات شخصیت
پیدائش 1 جنوری 1948ء (76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش اسلام آباد، دارالحکومت اسلام آباد
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان تحریک انصاف
پاکستان پیپلز پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور
فورمن کرسچین کالج
صادق پبلک اسکول   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اسحاق خان خاکوانی (پیدائش 1 اپریل 1949) ایک سینئر پاکستانی سیاست دان، انجینئر اور ایک متمولزمیندار ہیں۔ [1] وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی کمیونیکیشن اور ریلوے کے وزیر مملکت کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اب وہ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کی حیثیت سے پہلی بار پارلیمنٹیرین منتخب ہوئے۔ اسحاق خان خاکوانی نے 1971 میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، لاہور سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں بی ایس سی کیا اور سیاسی میدان میں آنے سے پہلے 18 سال تک پاکستان ریلوے میں بطور انجینئر کام کیا۔ فی الحال ان کا شعبہ زراعت ہے۔ وہ زراعت پر حکومتی ٹاسک فورس، واپڈا کے بجلی کے نرخوں میں کمی اور ڈبلیو ٹی او میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ قومی اسمبلی کی اقتصادی امور اور شماریات کی کمیٹیوں، اسٹینڈنگ کمیٹی برائے فوڈ ایگریکلچر اینڈ لائیو سٹاک اور سٹینڈنگ کمیٹی برائے ریلوے کے رکن بھی رہے۔

تعلیم اور کام[ترمیم]

خاکوانی صادق پبلک اسکول بہاولپور (ایک بورڈنگ اسکول ) گئے جہاں سے انھوں نے 1965 میں سینئر کیمبرج سرٹیفکیٹ کا امتحان پاس کیا۔ بعد میں اس نے فارمن کرسچن کالج لاہور میں داخلہ لیا اور 1967 میں پری انجینئرنگ کے مضامین میں سیکنڈری امتحان پاس کیا۔ جس کے بعد ان کا داخلہ انجینئرنگ یونیورسٹی مغلپورہ لاہور میں ہوا اور 1967 میں الیکٹریکل انجینئرنگ کی ڈگری امتیازی طور پر حاصل کی۔ اسکول پریفیکٹ تھے اور 1964 اور 1965 میں اسکول کے بہترین ایتھلیٹ قرار پائے۔ خاکوانی نے 1973 میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے پاکستان ریلوے میں خدمات انجام دیں اور 1990 میں ملازمت سے مستعفی ہونے تک وہیں خدمات انجام دیں۔

سیاست[ترمیم]

خاکوانی نے اپنی سیاست کا آغاز 1994 میں میر مرتضیٰ بھٹو کی پاکستان پیپلز پارٹی (SB) سے کیا اور بعد میں 2002 میں پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی۔ وہ جہانگیر ترین کے ساتھ ان 30 سے زائد قابل منتخب اورصاحبان اثر افراد میں شامل تھے جنھوں نے لاہور میں 30 اکتوبر کے کامیاب جلسے کے بعد پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔ بعد میں انھیں مرکزی رہنما اور سینئر وائس پریزیڈنٹ مقرر کیا گیا۔

عام انتخابات 2018[ترمیم]

اسحاق خان خاکوانی نے عام انتخابات 2018 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر این اے 163 وہاڑی سے حصہ لیا۔ مسٹر خاکوانی PMLN کے امیدوار سید ساجد مہدی سے 13,452 ووٹوں کے فرق سے الیکشن ہار گئے۔

خاندانی اور ذاتی زندگی[ترمیم]

اسحاق خان کا تعلق خاکوانی خاندان سے ہے۔ وہ کافی عرصے سے ملتان میں آباد ہیں اور پاکستان میں خوگیانی قبائل کی شاخ خاکوانی خاندان کے نام سے جانی جاتی ہے اور وہ چاروں صوبوں میں سے کم از کم تین صوبوں میں بڑے زمیندار ہیں اور چوتھے صوبے میں معمولی اثر والے زمیندار ہيں۔وہ شادی شدہ اور تین بیٹوں کے باپ ہیں ۔ خاکوانی نے 1975ء میں پولو کھیلنا شروع کیا اور 2002ء تک قومی اور بین الاقوامی سطح پر فعال ہو کر کھیلے۔ وہ فیڈریشن انٹرنیشنل پولو (FIP) کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انھوں نے پاکستان میں کھیلوں کی تنظیموں پاکستان ہاکی، پاکستان پولو اور پاکستان ایتھلیٹکس۔ کو اعزازی عہدوں پر بھی سنبھالا،

حوالہ جات[ترمیم]