العزیز

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
العزیز

العزیز اسماء الحسنی میں شامل ایک نام۔ زبردست۔ سب پر غالب۔[1]

معنی[ترمیم]

العزیز کے سب سے زیادہ ابھرے ہوئے معنی تو غالب کے ہیں " دوسرے معنی بے مثال کے ہیں۔ تیسرے معنی شدید اور قوی کے ہیں اور چوتھے معنی عزت دینے والے کے ہیں۔[2]

اللہ کے غالب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ تمام کائنات پر اس کا غلبہ ایسا ہے کہ کوئی چیز بھی اس کے قابو سے باہر نہیں۔ تمام جانداروں کی تکمیل اسی کے ہاتھ میں ہے اور جس کسی کو بھی اس نے کسی قسم کا اختیار بخشا ہے اسے وہ جب چا ہے چھین سکتا ہے۔ اس سے بغاوت اور سرکش کر کے کوئی شخص بھی اس کی گرفت سے اپنے کو بچا نہیں سکتا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:“

  • فَلَمَّا جَاء أَمْرُنَا نَجَّيْنَا صَالِحًا وَالَّذِينَ آمَنُواْ مَعَهُ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَمِنْ خِزْيِ يَوْمِئِذٍ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْقَوِيُّ الْعَزِيزُ

وہ (اللہ) طاقتور اور غالب ہے۔ اللہ ایسا غالب ہے۔ جس کو کوئی عاجز نہیں کر سکتا۔ اور اپنے دشمنوں سے انتقام لینے کے لیے وہ بہت طاقتور ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کو اپنے قہر اور غلبے کے ذریعے مغلوب کر لیا۔ اور اس کی بلندی تک کوئی پہنچ سکتا ہے اور نہ اس پر کوئی غالب ہو سکتا ہے۔ بڑے بڑے بہادر اس کے سامنے سرنگوں ہو گئے۔ اور اس کی قوت کے مقابلہ میں پہلوان اور بہادروں کی ہمتیں پست ہو گئیں۔ اللہ تعالیٰ نے اپنا غلبہ اور اپنی عزت اپنے رسول محمد ﷺ اور امت محمدیہ کو عطا کی۔ لہذا جو بندہ عزت اور غلبہ کا متمنی ہو۔ اسے اللہ سبحانہ کی اطاعت ضرور کرنی چاہیے اور کتاب و سنت پر تمسک کرنا چاہیے۔[3] العزیز۔ عزت والا۔ الغالب یعنی غلبت والا۔ وقیل : الذی لامثل لہ اور ایک قول ہے کہ وہ ذات جس کی مثل نہ ہو۔ وقیل : الذی یعذب من اراد اور ایک قول ہے کہ وہ ذات جس کو چاہے عذاب دے۔ وقیل : الذی علیہ ثواب العاملین اور کہا گیا وہ ذات جو عمل کرنے والوں کو ثواب عطا فرمائے۔ وقیل : الذی لایحط من منزلہ اور ایک قول ہے کہ وہ ذات جس کی عزت و عظمت کا احاطہ نہ کیا جاسکے جس کو ان کی منزلت (شان ) سے گرایا (کم) نہ جاسکے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا

  • هُوَ اللَّهُ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ
    [4]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ضیاء القرآن پیر کرم شاہ
  2. لوامع البینات۔ امام رازی ص 147 نیز لسان العرب ج 5 ص 375
  3. تفسیر مظہری قاضی ثناء اللہ پانی پتی
  4. تفسیر الحسنات :ابو الحسنات سید محمداحمد قادری
اسماء الحسنیٰ
اللہالرحمٰنالرحیمالملکالقدوسالسلامالمؤمنالمہیمنالعزیزالجبارالمتکبرالخالقالباریالمصورالغفارالقہارالوہابالرزاقالفتاحالعلیمالقابضالباسطالخافضالرافعالمعزالمذلالسمیعالبصیرالحکمالعدلاللطیفالخبیرالحلیمالعظیمالغفورالشکورالعلیالکبیرالحفیظالمقیتالحسیبالجلیلالکریمالرقیبالمجیبالواسعالحکیمالودودالمجیدالباعثالشہیدالحقالوکیلالقویالمتیناولیالحمیدالمحصیالمبدیالمعیدالمحییالممیتالحیالقیومالواجدالماجدالواحدالصمدالقادرالمقتدرالمقدمالمؤخرالاولالآخرالظاہرالباطنالوالیالمتعالالبرالتوابالمنتقمالعفوالرؤفالمقسطالجامعالغنیالمغنیالمانعالضارالنافعالنورالہادیالبدیعالباقیالوارثالرشیدالصبورمالک الملکذو الجلال و الاکرام
یہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں کی فہرست ہے