بورصہ
بورصہ | |
---|---|
(ترکی میں: Bursa) | |
تاریخ تاسیس | 202 |
انتظامی تقسیم | |
ملک | ترکیہ (1923–) سلطنت عثمانیہ (–1923) [1] |
دار الحکومت برائے | |
تقسیم اعلیٰ | بورصہ صوبہ |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 40°11′29″N 29°04′50″E / 40.191330555556°N 29.080538888889°E [2] |
رقبہ | 11043 مربع کلومیٹر |
بلندی | 100 میٹر |
آبادی | |
کل آبادی | 2901396 (2016)[3] |
مزید معلومات | |
جڑواں شہر | درمستادت (1971–) دنیزلی قارص ملتان اولُو صوفیہ ٹفن قیروان شمالی نیکوسیا انشان بیتولا چادیر-لونگا قیزیلوردا معسکر، الجزائر پلیوین (30 اکتوبر 1998–)[4] پلوودیف [5] پریسٹینہ تیرانا کوشیسہ ویننیتسیا (اپریل 2004–)[6] وان، ترکی رباط باغچہ سرائے اوسکیمن ہرصلیہ (15 اگست 1997–) سرائیوو کسانتھی سمفروپول تلمسان صوبہ چیانگ مائی (15 جنوری 2013–)[7] موگیلیف (26 مارچ 2013–) |
اوقات | متناسق عالمی وقت+03:00 ، مشرقی یورپی وقت |
سرکاری زبان | ترکی |
رمزِ ڈاک | 16000 |
فون کوڈ | 224 |
قابل ذکر | |
قابل ذکر | محاصرہ بورصہ (1317–1326) |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
جیو رمز | 750269 |
درستی - ترمیم |
بورصہ (عثمانی ترکی زبان: بُروسه) شمال مغربی ترکی کا شہر اور صوبہ بورصہ کا دار الحکومت ہے۔ اس شہر کی آبادی 2000ء کی مردم شماری کے مطابق 1،194،687 ہے۔ یہ ترکی کا چوتھا سب سے بڑا شہر ہے۔ اپنے باغات کے باعث یہ شہر "یشیل بُروسہ" یعنی سبز بورصہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ شہر اپنی برفانی تفریح گاہوں، عثمانی سلطانوں کے مزارات اور زرخیز میدانوں کے باعث بھی مشہور ہے۔
1326ء میں یہ شہر سلطنت عثمانیہ کا دار الحکومت بنا اور 1365ء میں ادرنہ کی فتح تک اسے یہ اعزاز حاصل رہا۔
الجزائر کے مشہور مجاہد رہنما عبدالقادر الجزائری نے 1852ء سے 1855ء کے دوران یہاں قیام کیا جبکہ آیت اللہ خمینی نے بھی اپنے پہلے دور جلاوطنی (1963ء) میں یہاں قیام کیا تھا اور یہیں سے پہلے نجف، عراق اور پھر پیرس، فرانس روانہ ہوئے۔
اولین عثمانی طرز تعمیر کی ایک شاہکار مسجد اولو جامع بھی یہی واقع ہے جسے سلطان بایزید یلدرم نے جنگ نکوپولس میں فتح کی یادگار کے طور پر تعمیر کیا تھا۔
جڑواں شہر
[ترمیم]نگار خانہ
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "صفحہ بورصہ في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2024ء
- ↑ "صفحہ بورصہ في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2024ء
- ↑ http://www.tuik.gov.tr/PreHaberBultenleri.do?id=24638
- ↑ https://www.pleven.bg/bg/pobratimeni-gradove/bursa-turtsiya
- ↑ https://www.plovdiv.bg/en/about-plovdiv/побратимени-градове/
- ↑ https://www.vmr.gov.ua/en/twin-cities#parentHorizontalTab5
- ↑ صفحہ: 37 — http://web.archive.org/web/20160816045246/http://www.chiangmai.go.th/meet_file/sarupCM2557.pdf — سے آرکائیو اصل فی 16 اگست 2016