حسینہ واجد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حسینہ واجد
(بنگالی میں: শেখ হাসিনা ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
صدر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
1981 
در بنگلہ دیش عوامی لیگ 
عبدالملک عقیل 
 
قائد حزب اختلاف، بنگلہ دیش[1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
10 جولا‎ئی 1986  – 6 دسمبر 1987 
 
اے ایس ایم عبد الرب 
رکن جاتیہ سنسد   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
10 جولا‎ئی 1986  – 6 دسمبر 1987 
 
اے ایس ایم عبد الرب 
رکن جاتیہ سنسد   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
5 مارچ 1991  – 24 نومبر 1995 
قائد حزب اختلاف، بنگلہ دیش   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
5 مارچ 1991  – 24 نومبر 1995 
اے ایس ایم عبد الرب 
خالدہ ضیاء 
وزیر اعظم بنگلہ دیش   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
23 جون 1996  – 15 جولا‎ئی 2001 
محمد حبیب الرحمٰن 
لطیف الرحمٰن 
رکن جاتیہ سنسد   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت مدت
14 جولا‎ئی 1996  – 13 جولا‎ئی 2001 
پارلیمانی مدت ساتویں جاتیہ سنسد 
قائد حزب اختلاف، بنگلہ دیش   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت مدت
28 اکتوبر 2001  – 27 اکتوبر 2006 
پارلیمانی مدت آٹھویں جاتیہ سنسد 
خالدہ ضیاء 
خالدہ ضیاء 
رکن جاتیہ سنسد   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت مدت
28 اکتوبر 2001  – 27 اکتوبر 2006 
پارلیمانی مدت آٹھویں جاتیہ سنسد 
وزیر اعظم بنگلہ دیش   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
6 جنوری 2009 
فخر الدین احمد 
 
معلومات شخصیت
پیدائش 28 ستمبر 1947 (76 سال)[2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تنگی پورہ ذیلی ضلع  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان (1947–1971)
عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بنگلہ دیش عوامی لیگ  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات ایم اے واجد میاں (1967–2009)  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد سجیب واجد،  صائمہ واجد  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد شیخ مجیب الرحمٰن  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ شیخ فضیلت النساء  ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
شیخ کمال،  شیخ رسول،  شیخ ریحانہ،  شیخ جمال  ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ایڈن گرلز کالج  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان،  شریک بین الاقوامی فورم  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان بنگلہ  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان بنگلہ  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ٹائم 100  (2018)[5]
چمپیئنز آف دی ارتھ (2015)
اندرا گاندھی انعام (2009)
دیشی کوتم (1999)[6]
واسیدا یونیورسٹی کے اعزازی ڈاکٹر
بنگلہ اکیڈمی فیلو  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

شیخ حسینہ واجد ((بنگالی: শেখ হাসিনা ওয়াজেদ)‏) بنگلہ دیش کی موجودہ اور دسویں وزیر اعظم ہیں۔ وہ بنگلہ دیش کے سیاست دان اوردیش کے پہلے صدر شیخ مجیب الرحمان بنگلہ کی صاحبزادی ہیں اور ان کا شمار بنگلہ دیش کے منجھے ہوئے سیاست دانوں میں ہوتا ہے۔ پہلے وہ 1986ء سے 1988ء تک، 1991ء سے 1996ء تک اور 2001ء سے 2006ء تک قائد حزب اختلاف رہیں۔ وہ 1996ء سے 2001ء تک اور 2009ء سے 2014ء تک وزیر اعظم بنگلہ دیش بھی رہ چکی ہیں۔ وہ سنہ 1981ء سے بنگلہ دیش عوامی لیگ کی قیادت کر رہی ہیں۔[7][8][9][10] 2014ء کے عام انتخابات میں وہ تیسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہو گئیں۔

حسینہ کا شمار دنیا کی طاقت ور ترین خواتین میں ہوتا ہے، فوربس جریدے نے 2017ء کی طاقت ور ترین خواتین کی فہرست میں ان کو 30واں نمبر دیا تھا۔[11]

کافی عرصے سے بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی قائد خالدہ ضیاء کو ان کی سب سے بڑی سیاسی حریف سمجھا جاتا ہے اور ان کی سیاسی دشمنی ”بیگمات کی جنگ“ کے نام سے مشہور ہے۔[12][13][14]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://www.parliament.gov.bd/index.php/en/about-parliament/opposition-leaders-of-all-parliaments — اخذ شدہ بتاریخ: 10 جون 2023
  2. بنام: Sheikh Hasina — FemBio ID: https://www.fembio.org/biographie.php/frau/frauendatenbank?fem_id=12747 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/wajed-hasina — بنام: Hasina Wajed — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000021809 — بنام: Sheikh Hasina Wajed — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. https://time.com/collection/most-influential-people-2018/5217583/sheikh-hasina/
  6. https://web.archive.org/web/20150215213359/http://www.visva-bharati.ac.in/at_a_glance/desikot.htm
  7. "AL hold 20 th council with Sheikh Hasina". بی ایس ایس. 7 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 6 نومبر 2016. 
  8. "Hasina re-elected AL president, Obaidul Quader general secretary". ڈھاکہ ٹریبیون. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 18 ستمبر 2018. 
  9. "Legacy of Bangladeshi Politics". ایشین ٹریبیون. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2020. 
  10. "Sheikh Hasina Wazed". انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2015. 
  11. "The World's 100 Most Powerful Women". فوربس. فوربس. 1 نومبر 2017. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2017. 
  12. "'Battle of the Begums' brings Bangladesh to a standstill". دی انڈی پینڈنٹ (بزبان برطانوی انگریزی). 1 دسمبر 2010. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 6 فروری 2017. 
  13. "The Sheikh Hasina-Khaleda Zia fight: High soap opera in Bangladesh". فرسٹ پوسٹ (بزبان امریکی انگریزی). 31 اکتوبر 2013. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 6 فروری 2017. 
  14. المحمود، سید زی (23 فروری 2015). "Bitter Political Rivalry Plunges Bangladesh Into Chaos". وال اسٹریٹ جرنل. ISSN 0099-9660. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 6 فروری 2017.