"روح اللہ خمینی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م امام خمینیؒ (ٹیگ: القاب بصری خانہ ترمیم) |
|||
سطر 32: | سطر 32: | ||
}} |
}} |
||
== تعارف == |
|||
[[ملف:Khomeini-shrine.JPG|تصغیر|250px|چپ|[[مقبرہ سید روحالله خمینی]] یہ ایک ثقافتی اور سیاحتی سینٹر بھی ہے جس کی تعمیر کے پہلے سال میں ملکی بجٹ سے دو ارب ڈالر مختص کئے گئے۔<ref>[http://query.nytimes.com/gst/fullpage.html?res=9C0CE2D81439F93BA35754C0A966958260 Khomeini's Tomb Attracts Pilgrims ]''NEW YORK TIMES ,July 8, 1990''</ref>]] |
[[ملف:Khomeini-shrine.JPG|تصغیر|250px|چپ|[[مقبرہ سید روحالله خمینی]] یہ ایک ثقافتی اور سیاحتی سینٹر بھی ہے جس کی تعمیر کے پہلے سال میں ملکی بجٹ سے دو ارب ڈالر مختص کئے گئے۔<ref>[http://query.nytimes.com/gst/fullpage.html?res=9C0CE2D81439F93BA35754C0A966958260 Khomeini's Tomb Attracts Pilgrims ]''NEW YORK TIMES ,July 8, 1990''</ref>]] |
||
[[ایران]] کے مذہبی رہنما۔ بانی [[اسلامی جمہوریہ ایران]] ۔ [[آیت اللہ]] العظمٰی امام روح اللہ موسوی خمینی 24 ستمبر 1902ء کو [[خمین]] میں پیدا ہوئے جو [[تہران]] سے تین سو کلومیٹر دور ہے۔ [[ایران]] ، [[عراق]] ، اور [[اراک]] (ایران کا ایک شہر) میں دینی علوم کی تکمیل کی۔ 1953ء میں [[رضا شاہ]] کے حامی جرنیلوں نے [[قوم پرست]] [[وزیراعظم]] [[محمد مصدق]] کی [[حکومت]] کا تختہ الٹ کر [[تودہ پارٹی]] کے ہزاروں ارکان کو تہ تیغ کر دیا تو ایرانی علماء نے درپردہ [[شاہ ایران]] کے خلاف مہم جاری رکھی، اور چند سال بعد آیت اللہ خمینی ایرانی [[سیاست]] کے افق پر ایک عظیم رہنما کی حیثیت سے ابھرے۔ |
[[ایران]] کے مذہبی رہنما۔ بانی [[اسلامی جمہوریہ ایران]] ۔ [[آیت اللہ]] العظمٰی امام روح اللہ موسوی خمینی 24 ستمبر 1902ء کو [[خمین]] میں پیدا ہوئے جو [[تہران]] سے تین سو کلومیٹر دور ہے۔ [[ایران]] ، [[عراق]] ، اور [[اراک]] (ایران کا ایک شہر) میں دینی علوم کی تکمیل کی۔ 1953ء میں [[رضا شاہ]] کے حامی جرنیلوں نے [[قوم پرست]] [[وزیراعظم]] [[محمد مصدق]] کی [[حکومت]] کا تختہ الٹ کر [[تودہ پارٹی]] کے ہزاروں ارکان کو تہ تیغ کر دیا تو ایرانی علماء نے درپردہ [[شاہ ایران]] کے خلاف مہم جاری رکھی، اور چند سال بعد آیت اللہ خمینی ایرانی [[سیاست]] کے افق پر ایک عظیم رہنما کی حیثیت سے ابھرے۔ |
نسخہ بمطابق 03:31، 29 جولائی 2015ء
روح اللہ خمینی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(فارسی میں: روح الله موسوی خمینی) | |||||||
پہلا ایرانی سپریم لیڈر | |||||||
مدت منصب 3 دسمبر 1979ء – 3 جون 1989ء | |||||||
صدر | ابوالحسن بنی صدر محمد علی رجائی آیتاللہ علی خامنہای | ||||||
وزیر اعظم | مہدی بازرگان محمد علی رجائی محمد جواد باہنر محمد رضا مہدوی کنی میر حسین موسوی | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 17 مئی 1900ء [1][2][3][4][5][6][7] خمین [8] |
||||||
وفات | 3 جون 1989ء (89 سال)[9] تہران |
||||||
وجہ وفات | دورۂ قلب | ||||||
مدفن | حرم سید روح اللہ خمینی | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | ایران | ||||||
مذہب | اہل تشیع[10][11][12] | ||||||
جماعت | حزب جمہوری اسلامی | ||||||
زوجہ | خدیجہ ثقفی (1929–3 جون 1989) | ||||||
اولاد | مصطفی خمینی زہرا مصطفوی صدیقہ مصطفوی فریدہ مصطفوی احمد خمینی |
||||||
عملی زندگی | |||||||
استاذ | سید حسین طباطبایی بروجردی ، فضل الله نوری | ||||||
تلمیذ خاص | آیت اللہ منتظری | ||||||
پیشہ | سیاست دان [8]، شاعر ، مذہبی رہنما ، آخوند ، الٰہیات دان [8]، متصوف | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | فارسی [13]، عربی | ||||||
کارہائے نمایاں | کشف اسرار | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
لڑائیاں اور جنگیں | انقلاب اسلامی ایران ، ایران عراق جنگ | ||||||
دستخط | |||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
Styles of روح اللہ خمینی | |
---|---|
Reference style | مرجع، آیت اللہ العظمی امام خمینی[19] |
Spoken style | امام خمینی[20] |
Religious style | آیت اللہ العظمی روح اللہ خمینی[20] |
ایران کے مذہبی رہنما۔ بانی اسلامی جمہوریہ ایران ۔ آیت اللہ العظمٰی امام روح اللہ موسوی خمینی 24 ستمبر 1902ء کو خمین میں پیدا ہوئے جو تہران سے تین سو کلومیٹر دور ہے۔ ایران ، عراق ، اور اراک (ایران کا ایک شہر) میں دینی علوم کی تکمیل کی۔ 1953ء میں رضا شاہ کے حامی جرنیلوں نے قوم پرست وزیراعظم محمد مصدق کی حکومت کا تختہ الٹ کر تودہ پارٹی کے ہزاروں ارکان کو تہ تیغ کر دیا تو ایرانی علماء نے درپردہ شاہ ایران کے خلاف مہم جاری رکھی، اور چند سال بعد آیت اللہ خمینی ایرانی سیاست کے افق پر ایک عظیم رہنما کی حیثیت سے ابھرے۔
شاہ ایران کے قوانین
28 اكتوبر1964ء كا ذكر ہے شاه كى حكومت نے اىک قانون كى منظورى دى جس كے تحت امرىكى فوجى مشن كے افراد كو سفارتكاروں كے ہم پلہ وه حقوق دئیے گئے جو وىانا كنونشن كے تحت سفارتكاروں كو حاصل ہیں اس كے معنى یہ ہیں کہ امرىكى جو چاہیں کرتے رہیں ان پر اىرانى قانون لاگو نہ ہو گا – اگلے دن امام خمینى نے مدرسہ فىضىہ قم مىں وه شہره آفاق تقرىركى جو اىک عظىم انقلاب كا دىباچہ بن گئى انہوں نے کہا:
مىرا دل درد سے پھٹا رہا ہے میں اس قدر دل گرفتہ ہوں کہ موت كے دن گن رہا ہوں اس شخص نے ہمیں بىچ ڈالا ہمارى عزت اور اىران كى عظمت خاک میں ملا ڈالی اہل اىران كا درجہ امرىكى كتے سے بهى كم كر دىا گیا ہے اگر شاه اىران كى گاڑی كسى امرىكى كتے سے ٹکرا جائے تو شاه كو تفتىش كا سامنا ہو گا لىكن كوئى امرىكى خانساماں شاه اىران ىا اعلى ترىن عہدے داروں كو اپنى گاڑی تلے روند ڈالے تو ہم بے بس ہوں گے آخر كىوں ؟ كىونكہ ان كو امرىكى قرضے كى ضرورت ہے- اے نجف، قم،مشہد، تہران اور شىراز كے لوگو! میں تمہیں خبردار كرتا ہوں یہ غلامى مت قبول كرو كىا تم چپ رہو گے اور كچھ نہ کہو گے ؟ کیا ہمارا سودا كر دىا جائے اور ہم زبان نہ كهولىں۔۔۔
گرفتاری و جلا وطنی
اس تقرىر نے تخت شاہی کو ہلا كرركھ دىا پورا اىران ارتعاش محسوس كرنے لگا سات دن بعد امام خمینى كو گرفتار كركے تہران کے مہر آباد ہوائى اڈے سےجلا وطن كر دىا امام ایک سال ترکی میں رہے، اور 4 اکتوبر 1965ء میں نجف اشرف چلے گئے۔ عراق کی سرزمین بھی آپ کے لیے تنگ ہوگئی تو 6 اکتوبر 1978ء کو فرانس منتقل ہوگئے۔ اور پیرس کے قریب قصبہ نوفل لوش تو میں سکونت اختیار کی۔ جلاوطنی کے اس سارے عرصے میں شاہ ایران کے خلاف تحریک کی ’’ جس میں ملک کے تمام محب وطن عناصر شامل تھے‘‘ رہنمائی کرتے رہے۔ 17 جنوری 1979ء کو شاہ ایران ملک سے چلے گئے۔
خطاب بہ نوجوانان اسلام
امام خمینی نے جلا وطنی کے دوران ایک اور شہرہ آفاق تقریری کی جو انقلاب اسلامی ایران کی بنیاد بن گئی۔ اس تقریر کو فرانس سے جلاوطنی ہی کے دوران فارسی زبان میں شائع کیا گیا تھا۔ اس تاریخی خطاب میں امام خمینی نے بہت اہم جملے ارشاد فرمائے جسے ہر ایرانی نے ہمیشہ کیلئے پلے باندھ لیا:
دنیا کی اسلامی اور غیر اسلامی طاقتوں میں ہماری قوت اس وقت تک تسلیم نہیں ہوسکتی جب تک مکہ اور مدینہ پر ہمارا قبضہ نہیں ہوجاتا۔ چونکہ یہ علاقہ مبحط الوحی(وحی اترنے کی جگہ) اور مرکز اسلام ہے۔اسلیئے اس پر ہمارا تسلط اور غلبہ ضروری ہے ۔۔۔ میں جب فاتح بن کر مکہ اور مدینہ میں داخل ہونگا تو سب سے پہلا میرا یہ کام ہوگا کہ حضورﷺ کے روضہ پر پڑے ہوئے دو بتوں(مرادحضرت ابوبکر_صدیق اور حضرت عمر_بن_خطاب ) کونکال باہر کردونگا۔[22]
وطن واپسی
امام خمینى جب ىكم فرورى 1979ء كو سولہ سالہ جلا وطنى كے بعد وطن واپس لوٹے تو تہران کے مہر آباد ہوائى اڈے سے بہشت زہرا كے قبرستان تک لاكهوں اىرانىوں نے ان كا استقبال كىا بعض لوگوں نے یہ تعداد 1 كروڑ سے بهى زىاده لكهى ہے یہ بهى عجىب دن تها شاہانہ جاه و جلال ركهنے والا اىک حكمران امرىكہ كى بهرپور سرپرستى اىک بڑى سپاہ اور ساواک جىسى خونخوار اىجنسى كے باوجود اىک خرقہ پوش كے ہاتهوں شكست كها كر ملک سے فرار ہو چكا تها اس كى نامزد كرده حكومت خزاں رسىده پتے كى طرح كانپ رہى تهى شاه پور بختىار تمام تر كاغذى اختىارات كے باوجود ردى كے كاغذ كا اىک پرزه بن چكا تها جو كسى لمحے کوڑا دان كا رزق بننے والا تها- شاه نے قم كے حوزه علمىہ فىضىہ كى آواز دبانے كے لئےكىا كىا جتن نہ کئے كون كون سے مظالم نہ توڑے لىكن امام خمینى كى آواز نہ دبائى جاسكى امرىكہ كى گود مىں بیٹها بادشاه اہل اىران كى خودى اور ان كى زندگیوں سے كهىل رہا تهاامام خمینى كچھ وقت قم میں گزارنے کے بعد تہران آئے تو کہا میں عوام کے درمىان كسى ساده سے گھر میں رہوں گا حجت الاسلام سىد مہدى نے بارگاہ حسىنىہ جماران سے متصل اپنا گھر پىش كىا امام خمینى نے کہا میں كرائے كےبغىر نہیں رہوں گا 80 ہزار اىرانى رىال ىعنى تقرىباً 650 روپے ماہانہ كراىہ مقرر ہوا جنورى 1980ء سے 3 جون 1989ء تک امام اسى كواٹر نما گھرمیں مقىم رہے یہ وه دور تها جب اىران میں ان كى فرمانروائى تهى ان كے اشاره ابرو كے بغىر ایک پتا بهى حركت نہ كرتا تها اىران كے انقلاب كى سارى صورت گرى اسى حجرے میں ہوئى۔
آپکا انقلاب اسلامی اس بات کی واضح دلیل تھی کہ آپ کچھ کر گزرنے والے انسان تھے۔ جس چیز کا عزم فرماتے اسے پورا کرنے کیلئے رکاوٹوں کے ہونے باوجود بلا جھجھک اس میں کود پڑتے اور جان کی بازی لگانے سے کبھی نہ ڈرتے تھے انکے قول اور فعل میں تضاد بالکل نہ تھا یہاں تک فرانس والے وعدے کو عالم اسلام کے ہر فرد نے دیکھا جب اسے ہر سال حج کے موقع پر اخبارات کی شہ سرخیوں میں درج ڈیل باتیں ملاحظہ کرنی پڑیں:
- 10,000دس ہزار ایرانیوں کا خانہ کعبہ کے سامنے مظاہرہ۔
- کئی ہزار ایرانی مردوں اور عورتوں نے مسجد نبوی کے سامنے امریکہ مردہ باد کے نعرے لگائے۔
- تین سو ایرانیوں کو حج کے موقع پر نعرہ بازی کے جرم میں سعودی عرب سے نکال دیا گیا۔
- ایک لاکھ ایرانیوں نے خانہ کعبہ کے سامنے مظاہرہ کیا۔[23]
وفات
کینسرکی وجہ سے ان کا انتقال 3 جون 1989ء میں ہوا۔ تہران کے قریب دفن ہوئے۔ [24]
مکتوبات خمینی
|
|
عکس
مزید دیکھیے
سیاسی عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل New title
|
Supreme Leader of Iran 1979–1989 |
مابعد |
ویکی ذخائر پر روح اللہ خمینی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
- ↑ NE.se ID: https://www.ne.se/uppslagsverk/encyklopedi/lång/ruhollah-khomeyni — بنام: Ruhollah Khomeyni — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Nationalencyklopedin
- ↑ فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/10150 — بنام: Ayatollah Ruhollah Khomeini — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/2736451 — بنام: Ruhollah Khomeini — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11907692p — بنام: Ruhollah Khomeyni — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ Diamond Catalogue ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/16052 — بنام: Rūḥ Allāh al-Ḫumaynī
- ↑ Proleksis enciklopedija ID: https://proleksis.lzmk.hr/26882 — بنام: Ruholah Musavi Homeini (Khomeini) — عنوان : Proleksis enciklopedija
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000015491 — بنام: Ruhollah Khomeini — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب عنوان : Хомейни Рухулла
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11907692p — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ Gerhard Bowering، Patricia Crone، Wadad Kadi، Devin J. Stewart، Muhammad Qasim Zaman، Mahan Mirza، مدیران (28 Nov 2012)۔ The Princeton Encyclopedia of Islamic Political Thought۔ Princeton University Press۔ صفحہ: 518۔ ISBN 9781400838554
- ↑ Malise Ruthven (8 Apr 2004)۔ Fundamentalism : The Search For Meaning: The Search For Meaning (reprint ایڈیشن)۔ Oxford University Press۔ صفحہ: 29۔ ISBN 9780191517389
- ↑ Noureddine Jebnoun، Mehrdad Kia، Mimi Kirk، مدیران (31 Jul 2013)۔ Modern Middle East Authoritarianism: Roots, Ramifications, and Crisis۔ Routledge۔ صفحہ: 168۔ ISBN 9781135007317
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11907692p — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ DeFronzo 2007, p. 286 . "born 22 September 1902..."
- ↑ "History Of Iran Ayatollah Khomeini - Iran Chamber Society"۔ Iranchamber.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جنوری 2013
- ↑ "Khomeini Life of the Ayatollah By BAQER MOIN"۔ The New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2012
- ↑ "Imam Khomeini Official Website | پرتال امام خمینی"۔ Imam-khomeini.ir۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2012
- ↑ Karsh 2007, p. 220 . "Born on 22 September 1902
- ↑ Constitution of the Islamic Republic of Iran, Chapter 1, Article 1، Constitution of the Islamic Republic of Iran
- ^ ا ب
- ↑ Khomeini's Tomb Attracts Pilgrims NEW YORK TIMES ,July 8, 1990
- ↑ خطاب بہ نوجوانان اسلام، امام خمینیؒ فرانس جلا وطنی کے دوران انقلاب اسلامی ایران سے پہلے کیا گیا تاریخی خطاب
- ↑ جنگ اخبار، 3ستمبر، 1984ء
- ↑ عرفان صدىقى روزنامہ جنگ - كالم ىہ خرقہ پوش
- مضامین جن میں سویڈش زبان کا متن شامل ہے
- 1900ء کی پیدائشیں
- 17 مئی کی پیدائشیں
- 1989ء کی وفیات
- 3 جون کی وفیات
- تہران میں وفات پانے والی شخصیات
- مقام و منصب سانچے
- بیسویں صدی کے ائمہ کرام
- ایرانی شعراء
- سرد جنگ کے رہنما
- 1902ء کی پیدائشیں
- آیت اللہ
- تاریخ ایران
- ایرانی شخصیات
- مسلم مذہبی شخصیات
- ایرانشناسی
- اسلامی علماء
- شیعہ عالم
- مجددین
- مراجع تقلید
- ایرانی مصنفین
- مجتہدین