صارف:Kacho maqpon/تختہ مشق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سید محمد باقر درچہ ای
لقبمرجع
دیگر نامآیت اللہ درچہ ای
ذاتی
پیدائش1264ھ
وفات8 دسمبر 1923(1923-12-80) (عمر  75 سال)
اصفہان, ایران
مذہباسلام, شیعہ,اثنا عشری, اصولی
دیگر نامآیت اللہ درچہ ای
مرتبہ
مقاماصفہان
منصبمرجع تقلید


سید محمد باقر درچہ ای شیعہ فقیہ تھے اور ان کا شمار اصولیون میں ہوتا تھا۔

سید محمد باقر درچہ ای سنہ 1264ھ کو شہر اصفہان کے قصبہ درچہ میں پیدا ہوئے۔ وہ "موسیٰ الثانی"[1] کی اولاد میں سے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ "موسوی" سے ملقب ہوئے۔[2] وہ سادات موسوی میرلوجی سبزواری کے خاندان سے ہیں، جو شاہ عباس اول کی دعوت پر اصفہان میں آباد ہوئے۔ سید محمد باقر درچہ ای، سید مہدی درچہ ای اور سید محمد حسین درچہ ای کے بھائی ہیں جو 14ویں صدی ہجری کے شیعہ فقہا میں تھے۔[3]

تعلیم[ترمیم]

سید محمد باقر نے اپنے والد سے فقہ اور اصول کے کچھ تعلیمی مراحل سیکھنے کے بعد 13 سال کی عمر میں اصفہان میں دینی مدرسہ میں داخلہ لیا[4] اور سنہ 1291ھ میں نجف گئے اور یہاں 14 سال تعلیم میں مشغول رہے۔[5]

سید محمد باقر نے مرزائے شیرازی، سید حسین کوہ کمری اور مرزا حبیب اللہ رشتی جیسے اساتذہ کسب فیض کیا اور تعلیم مکمل کرنے کے بعد سنہ 1303ھ کو اصفہان واپس آکر مدرسہ علمیہ نیموار میں تدریس شروع کی۔[4]

وفات[ترمیم]

سید باقر درچہ ای کی موت کے بارے میں بعض کا کہنا ہے کہ وہ طبیعی موت وفات پائے جبکہ بعض کا کہنا ہے کہ انہیں قتل کیا گیا ہے۔ ان کی جسد خاکی کو اصفہان کے تخت فولاد میں دفن کیا گیا۔[6]

قلمی آثار[ترمیم]

  • فقه اور اصول کا ایک دورہ (ان میں سے ۱۶ جلد اب بھی موجود ہیں جبکہ ۲ جلد مفقود ہوچکی ہیں)۔
  • متاجر شیخ انصاری پر حاشیہ
  • مناسک پر حاشیہ
  • جبر و تفویض کے موضوع پر ایک رسالہ
  • رساله عملیه پر حواشی
  • مکاسب شیخ انصاری پر حاشیہ
  • رساله عملیه
  • اصول دین پر حاشیہ [7]
  • دروس اصول کی تقریرات
  • میزان الفقاہہ 26 جلد، جس میں دروس خارج کی تقریرات، علمی تحقیقات اور فقہ، ل؛ام اور تفسیر کے موضوع پر علمی مقالات شامل ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. المعروف ابی سبحه۔
  2. مکارم الآثار، ج ۵، ص ۷۶۶؛ نقباء البشر، ج ۱، ص ۲۲۴.
  3. موحد بطحی، ریشه‌ها و جلوه‌های تشیع و حوزه علمیه اصفهان در طول تاریخ، ۱۴۱۸ق، ج۱، ص۵۲۸.
  4. ^ ا ب شرح حال رجال ایران، ج ۵، ص ۲۱۸.
  5. کاروان علم و عرفان، ص ۲۲۵، غلامرضا گلی زواره.
  6. تذکرة القبور یا بزرگان اصفهان، ص ۱۹۲؛ تخت فولاد، ص ۱۳.
  7. تألیف شیخ جعفر شوشتری.

مآخذ[ترمیم]

  • جمعی از پژوہشگران حوزه علمیہ قم. گلشن ابرار. ج ۳، چ ۱، نشر معروف، قم: ۱۳۸۲.
  • موحد بطحی، سید حجت، ریشه‌ها و جلوه‌های تشیع و حوزه علمیه اصفهان در طول تاریخ، اصفهان، دفتر تبلیغات المهدی، ۱۴۱۸ھ.

بیرونی رابطہ[ترمیم]