محمد محفوظ
محمد محفوظ اعوان [2] | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 25 اکتوبر 1944ء پنڈ ملکاں ، راولپنڈی |
وفات | 17 دسمبر 1971ء (27 سال) پل کنجری ، واہگہ اٹاری سیکٹر ، پاک ہند سرحد |
وجہ وفات | لڑائی میں مارا گیا |
مدفن | پنڈ ملکاں ، راولپنڈی |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | فوجی افسر ، 15 پنجاب رجمنٹ |
عسکری خدمات | |
شاخ | پاک فوج ، 15 پنجاب رجمنٹ |
عہدہ | لانس نائیک (1962–1971) |
لڑائیاں اور جنگیں | پاک بھارت جنگ 1965ء ، پاک بھارت جنگ 1971ء |
درستی - ترمیم |
لانس نائیک محمد محفوظ اعوان[3] شہید ضلع راولپنڈی کے ایک گاؤں پنڈ ملکاں (اب محفوظ آباد) میں 25 اکتوبر 1944ء کو پیدا ہوئے اور انھوں نے 25 اکتوبر 1962ء کو پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔
انیس سو اکہترکی جنگ کے وقت واہگہ اٹاری سیکٹر میں تعینات تھے۔
16 دسمبر1971ء کوجب جنگ بندی کا اعلان ہوا توپاک فوج نے اپنی کارروائیوں کو بندکردیا، دشمن نے اس موقع سے فائدہ اٹھایا اورپل کنجری کا جوعلاقہ پاک فوج کے قبضے میں آچکا تھا واپس لینے کے لیے سترہ اور اٹھارہ دسمبرکی درمیانی شب زبردست حملہ کر دیا۔
پاک فوج میں لانس نائیک محمد محفوظ کی پلاٹون نمبرتین ہراول دستے کے طورپرسب سے آگے تھی چنانچہ اسے خود کارہتھیاروں کا سامنا کرنا پڑا، محفوظ شہید نے بڑی شجاعت اور دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے دشمن کی گولہ باری سے شدیدزخمی ہونے کے باوجود غیر مسلح حالت میں دشمن کے بنکرمیں گھس کرہندوستانی فوجی کودبوچ لیااورسترہ دسمبرکو ایسی حالت میں جام شہادت نوش کیاکہ مرنے کے بعد بھی دشمن کی گردن ان کے ہاتھوں کے آہنی شکنجے میں تھی انھوں نے پاک بھارت جنگ حصہ اور بڑی شجاعت اور دلیری سے دشمن کا مقابلہ کیا۔ ان کی اسی بہادری کے اعتراف میں پاک فوج نے انھیں اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا۔
نشان حیدر
[ترمیم]23 مارچ 1972ء کو وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو نے بعد از شہادت لانس نائیک محمد محفوظ کو نشان حیدر کے اعزاز سے نوازا جو اُن کے والد نے وصول کیا۔
حوالہ جات
[ترمیم]مزید دیکھیے
[ترمیم]بیرونی روابط
[ترمیم]- شہید فاؤنڈیشنآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ shaheedfoundation.org (Error: unknown archive URL)
- جیو پاکستانی[مردہ ربط]