نہرو کپ (کرکٹ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ایم آر ایف ورلڈ سیریز 1989ء (نہرو کپ)
تاریخ15 اکتوبر – 1 نومبر 1989ء
منتظمبورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا
کرکٹ طرزایک روزہ بین الاقوامی
ٹورنامنٹ طرزراؤنڈ روبن اور ناک آؤٹ
میزبانبھارت
فاتح پاکستان
رنر اپ ویسٹ انڈیز
شریک ٹیمیں6
کل مقابلے18
بہترین کھلاڑیپاکستان کا پرچم عمران خان
کثیر رنزویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم ڈیسمنڈ ہینز (366)
کثیر وکٹیںویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم ونسٹن بینجمن (13)

ایم آر ایف ورلڈ سیریز برائے جواہر لعل نہرو کپ ایک بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹ تھا جو بھارت میں بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کی صد سالہ پیدائش منانے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔ یہ ٹورنامنٹ اکتوبر اور نومبر 1989ء میں ہوا اور اسے مدراس ربڑ فیکٹری (ایم آر ایف) نے سپانسر کیا۔ 6ٹیموں نے حصہ لیا بھارت ، میزبان آسٹریلیا، انگلینڈ، پاکستان، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز۔ ٹورنامنٹ ایک راؤنڈ رابن تھا جس میں ہر ٹیم ایک دوسرے سے کھیلتی تھی۔

گروپ اسٹیج[ترمیم]

ٹیم پوائنٹس کھیلے جیتے ہارے رن ریٹ
 بھارت 12 5 3 2 4.63
 انگلستان 12 5 3 2 4.52
 پاکستان 12 5 3 2 4.30
 ویسٹ انڈیز 12 5 3 2 4.13
 آسٹریلیا 8 5 2 3 4.36
 سری لنکا 4 5 1 4 4.05
15 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
سری لنکا 
193 (48.3 اوورز)
ب
 انگلستان
196/5 (48.4 اوورز)
انگلینڈ 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ، دہلی
امپائر: رام بابوگپتا (بھارت) اور پیٹرمیک (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: رابن اسمتھ (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • اینگس فریزر اور ایلک سٹیورٹ (دونوں انگلینڈ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

19 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
242/3 (50 اوورز)
ب
 انگلستان
243/3 (47.3 اوورز)
ایلن بارڈر 84* (44)
اینگس فریزر 1/48 (10 اوورز)
وین لارکنز 124 (126)
ایلن بارڈر 1/43 (10 اوورز)
انگلینڈ 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
لال بہادرشاستری اسٹیڈیم، حیدرآباد
امپائر: لائیڈ بارکر (ویسٹ انڈیز) اور خضرحیات (پاکستان)
بہترین کھلاڑی: وین لارکنز (انگلینڈ)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

19 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
176/9 (50 اوورز)
ب
 سری لنکا
180/6 (47.1 اوورز)
سری لنکا 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
میونسپل اسٹیڈیم، راجکوٹ
امپائر: پیٹرمیک (آسٹریلیا) اور پیلو رپورٹر (بھارت)
بہترین کھلاڑی: اسانکا گروسنہا (سری لنکا)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

21 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
241/6 (50 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
142 (40.3 اوورز)
جیف مارش 74 (129)
ونسٹن بینجمن 3/38 (9 اوورز)
رچی رچرڈسن 61 (101)
ایلن بارڈر 3/20 (10 اوورز)
آسٹریلیا 99 رنز سے جیت گیا۔
ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، مدراس
امپائر: سنیت گھوش (بھارت) اور جان ہولڈر (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ایلن بارڈر (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

22 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
پاکستان 
148/9 (50 اوورز)
ب
 انگلستان
149/6 (43.2 اوورز)
سلیم ملک 42 (59)
گراہم گوچ 3/19 (10 اوورز)
ایلن لیمب 42 (62)
وسیم اکرم 2/32 (10 اوورز)
انگلینڈ 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
بارہ بٹی اسٹیڈیم، کٹک
امپائر: رام بابوگپتا (بھارت) اور وی کے رامسوامی (بھارت)
بہترین کھلاڑی: گراہم گوچ (انگلینڈ)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

22 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
بھارت 
227/8 (50 اوورز)
ب
 سری لنکا
221 (49.4 اوورز)
اسانکا گروسنہا 83 (106)
کپیل دیو 3/26 (8.4 اوورز)
بھارت 6 رنز سے جیت گیا۔
گجرات اسٹیڈیم، احمد آباد
امپائر: خضرحیات (پاکستان) اور پیٹرمیک (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: نوجوت سنگھ سدھو (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

23 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
پاکستان 
205/8 (50 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
139 (43.2 اوورز)
شعیب محمد 73 (121)
ٹیری ایلڈرمین 4/22 (10 اوورز)
ڈین جونز 58 (94)
عمران خان 3/13 (8 اوورز)
پاکستان 66 رنز سے جیت گیا۔
بریبورن اسٹیڈیم، بمبئی
امپائر: لائیڈ بارکر (ویسٹ انڈیز) اور پیلو رپورٹر (بھارت)
بہترین کھلاڑی: عمران خان (پاکستان)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • اکرم رضا (پاکستان) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

23 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
196/9 (45 اوورز)
ب
 بھارت
176 (41.4 اوورز)
رچی رچرڈسن 57 (110)
چیتن شرما 3/46 (9 اوورز)
رامن لامبا 61 (80)
ویوین رچرڈز 6/41 (9.4 اوورز)
ویسٹ انڈیز 20 رنز سے جیت گیا۔
فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ، دہلی
امپائر: کے ٹی فرانسس (سری لنکا) اور جان ہولڈر (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ویوین رچرڈز (ویسٹ انڈیز)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کھیل شروع ہونے سے پہلے میچ کو 50 اوورز سے گھٹا کر 46 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
  • میچ کو 45 اوورز فی سائیڈ تک کم کر دیا گیا۔

25 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
222/7 (50 اوورز)
ب
 سری لنکا
194 (47.1 اوورز)
ڈین جونز 85 (101)
گریم لیبروائے 3/38 (10 اوورز)
آسٹریلیا 28 رنز سے جیت گیا۔
نہرو اسٹیڈیم، مرگاؤ، گوا
امپائر: لائیڈ بارکر (ویسٹ انڈیز) اور پیلو رپورٹر (بھارت)
بہترین کھلاڑی: اروندا ڈی سلوا (سری لنکا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • للیتھامانا فرنینڈو (سری لنکا) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

25 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
انگلستان 
255/7 (50 اوورز)
ب
 بھارت
259/4 (48.1 اوورز)
ایلن لیمب 91 (109)
کپیل دیو 2/56 (10 اوورز)
چیتن شرما 101* (96)
گلیڈ اسٹون سمال 1/44 (10 اوورز)
بھارت 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
مودی اسٹیڈیم، کانپور
امپائر: کے ٹی فرانسس (سری لنکا) اور خضرحیات (پاکستان)
بہترین کھلاڑی: چیتن شرما (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

25 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
پاکستان 
223/5 (50 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
226/4 (48.3 اوورز)
عامر ملک 77 (106)
کرٹلی ایمبروز 2/45 (10 اوورز)
رچی رچرڈسن 80 (116)
وسیم اکرم 2/38 (9.3 اوورز)
ویسٹ انڈیز 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
گاندھی اسٹیڈیم، جالندھر
امپائر: جان ہولڈر (انگلینڈ) اور وی کے رامسوامی (بھارت)
بہترین کھلاڑی: رچی رچرڈسن (ویسٹ انڈیز)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

27 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
265/5 (50 اوورز)
ب
 انگلستان
239/8 (50 اوورز)
رابن اسمتھ 65 (74)
میلکم مارشل 4/33 (10 اوورز)
ویسٹ انڈیز 26 رنز سے جیت گیا۔
کیپٹن روپ سنگھ اسٹیڈیم، گوالیار
امپائر: سنیت گھوش (بھارت) اور وی کے رامسوامی (بھارت)
بہترین کھلاڑی: ڈیسمنڈ ہینز (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

27 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
247/8 (50 اوورز)
ب
 بھارت
249/7 (47.1 اوورز)
ڈین جونز 53 (77)
اجے شرما 3/41 (10 اوورز)
بھارت 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایم چناسوامی اسٹیڈیم، بنگلور
امپائر: لائیڈ بارکر (ویسٹ انڈیز) اور خضرحیات (پاکستان)
بہترین کھلاڑی: اجے شرما (بھارت)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

27 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
پاکستان 
219/6 (50 اوورز)
ب
 سری لنکا
213 (49.2 اوورز)
عمران خان 84* (110)
اروندا ڈی سلوا 2/43 (10 اوورز)
اروندا ڈی سلوا 83 (90)
وسیم اکرم 2/30 (10 اوورز)
پاکستان 6 رنز سے جیت گیا۔
کے ڈی سنگھ بابو اسٹیڈیم, لکھنؤ
امپائر: رام بابوگپتا (بھارت) اور پیٹرمیک (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: عمران خان (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

28 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
پاکستان 
279/7 (50 اوورز)
ب
 بھارت
202 (42.3 اوورز)
رمیز راجہ 77 (90)
ارشد ایوب 2/31 (7 اوورز)
پاکستان 77 رنز سے جیت گیا۔
ایڈن گارڈنز، کلکتہ
امپائر: کے ٹی فرانسس (سری لنکا) اور جان ہولڈر (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: عمران خان (پاکستان)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

سیمی فائنلز[ترمیم]

پہلا سیمی فائنل[ترمیم]

پاکستان نے پہلے سیمی فائنل میں انگلینڈ کو شکست دی تھی۔ میچ کو 30 اوورز تک محدود کر دیا گیا۔

30 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
انگلستان 
194/7 (30 اوورز)
ب
 پاکستان
195/4 (28.3 اوورز)
رابن اسمتھ 55 (57)
عبد القادر 3/30 (6 اوورز)
رمیز راجہ 85* (82)
فلپ ڈی فریٹس 2/40 (6 اوورز)
پاکستان 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
ودربھ کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ، ناگپور
امپائر: رام بابوگپتا (بھارت) اور وی کے رامسوامی (بھارت)
بہترین کھلاڑی: رمیز راجہ (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کھیل شروع ہونے سے پہلے میچ کو کم کر کے 30 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
  • ناصر حسین (انگلینڈ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

دوسرا سیمی فائنل[ترمیم]

30 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
بھارت 
165 (48.5 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
166/2 (42.1 اوورز)
ڈیسمنڈ ہینز 64 (100)
کپیل دیو 2/31 (8 اوورز)
ویسٹ انڈیز 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
وانکھیڈے اسٹیڈیم، بمبئی
امپائر: جان ہولڈر (انگلینڈ) اور پیٹرمیک کونل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: ویوین رچرڈز (ویسٹ انڈیز)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

فائنل[ترمیم]

1 نومبر 1989ء
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
273/5 (50 اوورز)
ب
 پاکستان
277/6 (49.5 اوورز)
ڈیسمنڈ ہینز 107* (137)
عمران خان 3/47 (9 اوورز)
سلیم ملک 71 (62)
ونسٹن بینجمن 2/71 (10 اوورز)
پاکستان 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایڈن گارڈنز، کلکتہ
امپائر: سنیت گھوش (بھارت) اور پیلو رپورٹر (بھارت)
بہترین کھلاڑی: عمران خان (پاکستان)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • یہ بھارت میں عمران خان کا آخری ایک روزہ بین الاقوامی تھا۔

ایڈن گارڈنز، کلکتہ میں فائنل میں، ڈیسمنڈ ہینز نے 107 رنز بنائے جب کہ ویسٹ انڈیز کا مجموعی اسکور 273-5 تھا لیکن پاکستان نے آخری اوور میں وسیم اکرم کے چھکے اور سلیم ملک اور کپتان عمران خان جو مین آف دی سیریز بھی تھے، کی نصف سنچریوں کی بدولت، 277-6 اسکور کرتے ہوئے اسے ختم کر دیا۔

حوالہ جات[ترمیم]