ابن انشا
ابن انشا | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | شیر محمد خان |
پیدائش | 15 جون 1927ء پھلور، پنجاب، برٹش راج |
وفات | 11 جنوری 1978ء (51 سال) لندن، مملکت متحدہ |
وجہ وفات | لیمفو ما |
قومیت | پاکستانی |
عرفیت | انشا |
عملی زندگی | |
صنف | غزل |
مادر علمی | جامعہ پنجاب، جامعہ کراچی |
پیشہ | اردو شاعر، مزاح نگار، سفر نامہ نگار اور کالم نگار |
کارہائے نمایاں | اردو کی آخری کتاب چلتے ہو تو چین کو چلیے خمارِ گندم دنیا گول ہے ابن بطوطہ کے تعاقب میں |
متاثر | اردو شاعری |
اعزازات | |
IMDB پر صفحات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
ابن انشاء، اردو کے ایک شاعراور مزاح نگارتھے۔[1][2]
پیدائش
[ترمیم]اصلی نام شیر محمد خان تھا اور تخلص انشاء آپ 15 جون 1927ء کو جالندھر کے ایک نواحی گاؤں میں پیدا ہوئے۔[1][2][3]
تعلیم
[ترمیم]1946ء میں جامعہ پنجاب سے بی اے اور 1953ء میں کراچی یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔
عملی زندگی
[ترمیم]1962ء میں نیشنل بک کونسل کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔ ٹوکیو بک ڈولپمنٹ پروگرام کے وائس چیئرمین اور ایشین کو پبلی کیشن پروگرام ٹوکیو کی مرکزی مجلس ادارت کے رکن تھے۔
کالم نگاری
[ترمیم]روزنامہ جنگ کراچی اور روزنامہ امروز لاہور کے ہفت روزہ ایڈیشنوں اور ہفت روزہ اخبار جہاں میں ہلکے فکاہیہ کالم لکھتے تھے۔
سفرنامے
[ترمیم]ابن انشاء نے یونیسکو کے مشیر کی حیثیت سے متعدد یورپی و ایشیائی ممالک کا دورہ کیا تھا۔ جن کا احوال اپنے سفر ناموں میں اپنے مخصوص طنزیہ و فکاہیہ انداز میں تحریر کیا
شاعری
[ترمیم]دو شعری مجموعے، چاند نگر اور اس بستی کے کوچے میں 1976ء شائع ہو چکے ہیں۔ 1960ء میں چینی نظموں کا منظوم اردو ترجمہ (چینی نظمیں) شائع ہوا۔
تصانیف
[ترمیم]شاعری
[ترمیم]سفر نامے
[ترمیم]ابن انشاء نے یونیسکو کے مشیر کی حیثیت سے متعدد یورپی و ایشیائی ممالک کا دورہ کیا تھا۔ جن کا احوال اپنے سفر ناموں میں اپنے مخصوص طنزیہ و فکاہیہ انداز میں تحریر کیا۔ اُن کے سفرنامے درج ذیل ہیں۔
- آوارہ گرد کی ڈائری
- دنیا گول ہے[2]
- ابن بطوطہ کے تعاقب میں
- چلتے ہو تو چین کو چلئے[2]
- نگری نگری پھرا مسافر[2]
مضامین
[ترمیم]- آپ سے کیا پردہ
- خمار گندم
- اردو کی آخری کتاب[2]
مکتوبات
[ترمیم]- خط انشا جی کے [2]
تراجم
[ترمیم]- اندھا کنواں
انتقال
[ترمیم]آپ کا انتقال 11 جنوری 1978ء کو لندن میں ہوا۔ کراچی میں تدفین ہوئی. 1978ء میں ہی صدارتی تمغہ حسن کارکردگی ملا. آپ کے مداح آج بھی آپ کو یاد کرتے ہیں.
بیرونی روابط
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب "Ibn-e-Insha remembered"۔ Times of Ummah.com۔ 12 January 2012۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2012
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ "34th death anniversary of Ibn-e-Insha today"۔ Dunya News.TV۔ 11 January 2012۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2012
- ↑ "Ibn-e-Insha: nagri nagri phira musafir"۔ Pakistaniat.com۔ 6 February 2008۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2012
- ↑ "31st death anniversary of Ibne Insha observed"۔ Daily Times.com.pk۔ 12 January 2009۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2012
- 1927ء کی پیدائشیں
- 15 جون کی پیدائشیں
- 1978ء کی وفیات
- 11 جنوری کی وفیات
- تمغائے حسن کارکردگی وصول کنندگان
- اردو سفر نامہ نگار
- اردو شعرا
- اردو کالم نگار
- اردو مزاح نگار
- اردو مصنفین اطفال
- اردو نثر نگار
- برطانوی ہند کی شخصیات
- بیسویں صدی کے اردو مصنفین
- بیسویں صدی کے شعرا
- پاکستانی اردو شعرا
- پاکستانی سفر نامہ نگار
- پاکستانی سنی
- پاکستانی شعرا
- پاکستانی مزاح نگار
- پاکستانی مسلم شخصیات
- پاکستانی مصنفین
- پاکستانی نثر نگار
- پنجابی شخصیات
- جالندھر کی شخصیات
- فضلا جامعہ پنجاب
- فضلا جامعہ کراچی
- کراچی کی شخصیات
- کراچی کے شعرا
- کراچی کے مصنفین
- مہاجر شخصیات
- بیسویں صدی کے پاکستانی شعرا