سلمان خورشید
سلمان خورشید | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 1 جنوری 1953ء (71 سال) علی گڑھ |
||||||
شہریت | بھارت [1] | ||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس | ||||||
والد | خورشید عالم خان | ||||||
مناصب | |||||||
وزیر خارجہ بھارت | |||||||
برسر عہدہ 28 اکتوبر 2012 – 26 مئی 2014 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | سینٹ اسٹیفن کالج، دہلی دہلی یونیورسٹی سینٹ ایڈمنڈ ہال، اوکسفرڈ |
||||||
پیشہ | سیاست دان [1]، وکیل | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | ہندی | ||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
درستی - ترمیم |
سلمان خورشید (1 جنوری 1953ء کو پیدا ہوا)۔ وہ ایک بھارتی سیاست دان، نامزد سینئر وکیل، معروف مصنف [2]اور قانون کا استاد ہے۔ وہ وزارتِ خارجہ کا کابینہ وزیر تھا۔ وہ بھارتی نیشنل کانگریس سے تعلق رکھتا ہے۔ وہ ایک وکیل ہے اور ایک مصنف بھی ہے جو 2009ء کے عام انتخابات میں فرخ آباد کے حلقے سے لوک سبھا کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ وہ فرخ آباد کے علاقے سے تعلق رکھتا ہے اور وہ دسویں لوک سبھا (1991ء - 1996ء) کے لیے فرخ آباد سے منتخب ہوا تھا۔ وہ جون 1991ء میں اتحادی ڈپٹی منسٹر بن گیا اور بعد میں وزیر خارجہ برائے خارجی امور ( جنوری 1993ء- 1996ء) تک رہا۔ اس نے 1981ء میں وزیر اعظم اندرا گاندھی کے ماتحت وزیر اعظم کے آفس میں خصوصی ڈیوٹی آف افسر کے طور پر اپنا سیاسی کیرئیر شروع کیا۔ وہ علی گڑھ اترپردیش میں پیدا ہوا اور خورشید عالم خان کا بیٹا تھا جو بھارت کے سابقہ وزیر خارجہ برائے خارجی امور اور ذاکر کا نواسہ اور بھارت کا تیسرا صدر تھا۔ سلمان خورشید نے سینٹ زائیویر ہائی پبلکاسکول پٹنہ دلی میں تعلیم حاصل کی [3] Delhi Public School, Mathura Road۔[4] اور سینٹ سٹیفن کالج دہلی اور سینٹ اڈمنڈ ہال آکسفورڈ برطانیہ (بی اے انگلش اور اصول قانون) ایم اے بی سی ایل) سے مکمل کی۔ اس نے ٹرینیٹی کالج میں بطور لیکچرار قانون بھی پڑھایا۔ وہ اترپردیش کانگریس کمیٹی کا دو بار صدر رہا۔ وہ دہلی پبلکاسکول سوسائٹی اور ذاکر حسین مطالعہ سرکل اور پیٹرون آف مدر ٹریسا میموریل ٹرسٹ فاؤنڈیشن کا صدر بھی رہا۔ سلمان خورشید نے طالب علموں کے ایک گروپ جن پر بھارت میں پابندی لگائی گئی اور دہشت گردی کا الزام کچھ طاقت رکھنے والے ارکان کی طرف سے عائد تھا، ان کے دفاعی وکیل کی حیثیت سے 6 جون 2006ء میں سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ اپیل پر پابندی کے خلاف سب سے پہلے مقصود کے لیے ٹربینویل قائم کرنے سے پہلے استدلال کیا جائے۔ خورشید اپنے ظہور کے بارے میں کہتا ہے کہ میں کلائنٹ کو انکار اس وقت کروں گا جب کہ میں ذاتی طور پر مطمئن ہوں کہ مقدمے کی سماعت پیشہ کی اخلاقیات کے خلاف ہو جائے گا۔ ایک وکیل پر الزام عائد کرنے کی ضرورت نہیں ہے، یہ میری آئینی ذمہ داری ہے اور حکومت بھی ایک تنظیم سے پہلے فیصلہ نہیں کر سکتی۔
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ ا ب https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
- ↑ "External affairs minister"۔ 20 جنوری 2013۔ 25 ستمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Khurshid nostalgic over Patna"۔ The Times of India۔ 21 اکتوبر 2011۔ 20 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ Salman Khurshid – Introduction of a Modern Leader آرکائیو شدہ 29 جون 2009 بذریعہ وے بیک مشین
بیرونی روابط[ترمیم]
ویکی ذخائر پر سلمان خورشید سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- Salman Khurshid, webpageآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ 164.100.47.132 (Error: unknown archive URL) at لوک سبھا website
سیاسی عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل | وزارت قانون و انصاف، حکومت ہند 2011–2012 |
مابعد |
ماقبل | Minister of External Affairs 2012–2014 |
مابعد |
- 1953ء کی پیدائشیں
- 1 جنوری کی پیدائشیں
- مقام و منصب سانچے
- انڈین نیشنل کانگریس کے سیاست دان
- بقید حیات شخصیات
- بھارت کے وزرائے خارجہ
- بھارت کے وزرائے قانون
- بھارتی مسلم شخصیات
- پشتون نژاد بھارتی شخصیات
- پندرہویں لوک سبھا کے اراکین
- دسویں لوک سبھا کے ارکان
- سینٹ اسٹیفنز کالج دہلی کے فضلا
- ضلع فرخ آباد کی شخصیات
- علی گڑھ کی شخصیات
- فاضل جامعہ دہلی
- لوک سبھا اراکین از اترپردیش
- بھارتی کابینہ کے ارکان
- اتر پردیش سے انڈین نیشنل کانگریس کے سیاست دان