مدر ٹریسا
| خیر کی مبلغہ مقدسہ ام ٹریسا کولکتی | |
|---|---|
مقدس ٹریسا کولکاتی کا سینٹ توما ماؤیٹ، ہندوستان میں مجسمہ | |
| مذہبی مقدس، نن | |
| پیدائش | Anjezë Gonxhe Bojaxhiu 26 اگست 1910 اسکوپیہ، ولایت قوصوہ، سلطنت عثمانیہ |
| وفات | 5 ستمبر 1997 (عمر 87 سال) کولکاتہ، مغربی بنگال، بھارت |
| سعادت ابدی | 19 اکتوبر 2003ء, میدان سینٹ پطرس، ویٹیکن سٹی بدست بطریق اعظم یوحنا پولس دوم |
| قداست | 4 ستمبر 2016ء, میدان سینٹ پطرس، ویٹیکن سٹی بدست بطریق اعظم یوحنا پولس دوم |
| مزار | مدر ہاؤس آف دی مشنریز آف چیرٹی، کولکتا، مغربی بنگال، ہندوستان |
| تہوار | 5 ستمبر |
| منسوب خصوصیات | |
| سرپرستی | |
مقدس ٹریسا کولکتی ، ایم۔سی۔ | |
|---|---|
| لقب | Superior General |
| ذاتی زندگی | |
| پیدائش | Anjezë Gonxhe Bojaxhiu 26 اگست 1910 |
| وفات | 5 ستمبر 1997 (عمر 87 سال) کولکاتہ، مغربی بنگال، بھارت |
| مذہب | رومن کیتھولک |
| قومیت | عثمانی رعیت (1910–1912) سربیائی رعیت (1912–1915) بلغاروی رعیت (1915–1918) یوگوسلاوی رعیت (1918–1943) یوگوسلاویہ شہری (1943–1948) بھارتی رعیت (1948–1950) بھارتی citizen[1][2] (1948–1997) |
| نسلیت | البانوی[3][4] Mother Teresa said "By blood, I am Albanian. By citizenship, an Indian."[2] |
| دستخط | |
| ادارہ | Sisters of Loreto (1928–1948) Missionaries of Charity (1950–1997) |
| مرتبہ | |
| دور | 1950–1997 |
| جانشین | سسٹر نرملا جوشی، ایم۔سی۔ |
خود کو خدمت خلق کے لیے وقف کر دینے والی مسیحی راہبہ۔ بلقان میں پیدا ہونے والی راہبہ نے اپنی زندگی غریبوں اور بے کسوں کی خدمت کے لیے وقف کر دی تھی اور وہ کلکتہ میں ساٹھ برس تک غریبوں و نادار بیماروں کی دیکھ بھال کرتی رہیں۔ مدر ٹریسا مقدونیہ کے شہر سکوپئے میں سن انیس سو دس میں پیدا ہوئیں تھیں۔ تاہم ان پر البانوی اور مقدونیائی باشندوں کا یکساں دعویٰ ہے کیونکہ اس وقت مقدونیہ کے نام سے کسی ملک کا وجود نہیں تھا بلکہ یہ شہر سلطنت عثمانیہ کا حصہ تھا۔
فلاحی کام
[ترمیم]انھوں نے اپنے ادارے کی بنیاد انیس سو پچاس میں محض بارہ راہباؤں کے ہمراہ رکھی تھی جن کی تعداد بعد میں بڑھ کر ساڑھے چار سو تک اور دائرہ کار ایک سو تینتیس ممالک تک جاپہنچا۔
اعزازات
[ترمیم]مدر ٹریسا کو غریبوں اور ناداروں کے لیے کئی دہائیوں پر مشتمل ان کی خدمات کے صلہ میں انیس سو اناسی میں نوبل انعام دیا گیا۔ اس کے علاوہ پاپائے روم نے مدر ٹریسا کو ’ بابرکت‘ شخصیت قرار دیا ہے۔ یہ سعادت ’سینٹ‘ قرار دیے جانے یا مسیحیت کے تحت ’ولایت‘ (ولی بن جانے) کا مرتبہ حاصل کرنے کے مراحل میں سے آخری مرحلہ ہے۔
وفات
[ترمیم]5 ستمبر 1997ء کو بھارتی معیاری وقت کے مطابق رات 9 بج کر 30 منٹ پر مدر ٹریسا کلکتہ میں انتقال کرگئیں۔[5]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Mother Teresa said "By blood, I am Albanian. By citizenship, an Indian."
- ^ ا ب Mother Teresa of Calcutta (1910–1997)Vatican news services retrieved 30 اپریل 2012
- ↑ "Albania calls on India to return Mother Teresa's remains"۔ The Daily Telegraph۔ London۔ 14 اکتوبر 2009۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-09
- ↑ "India rejects Mother Teresa claim"۔ BBC News۔ 14 اکتوبر 2009۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-09
- ↑ http://www.washingtonpost.com/wp-srv/inatl/longterm/teresa/stories/teresa0906.htm
| علامتیہ نامکمل | پیش نظر صفحہ نوبل انعام یافتگان سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |
- 1910ء کی پیدائشیں
- 26 اگست کی پیدائشیں
- اسقاط حمل کے مخالف فعالیت پسند
- اسکوپیہ کی شخصیات
- البانوی شخصیات
- البانوی مسیحی شخصیات
- البانیائی ہمدرد عوام
- انسان دوست
- انسانیت پسند
- بھارت رتن وصول کنندگان
- بھارت کے تارکین وطن
- بھارت کے وطن گیر شہری
- بھارت میں ریاستی جنازے
- بھارت میں مرض-متعلقہ اموات
- بھارت میں مسیحی مبلغین
- بھارت میں مسیحیت
- بھارتی امن پسند
- بھارتی خواتین سماجی کارکنان
- بھارتی مخیر خواتین
- بھارتی مخیرین
- بھارتی مسیحی
- بیسویں صدی کی البانوی خواتین
- بیسویں صدی کی بھارتی خواتین
- بیسویں صدی کی بھارتی رومن کیتھولک راہبائیں
- بیسویں صدی کی بھارتی شخصیات
- بیسویں صدی کے مقدسین
- خاتون نوبل انعام یافتہ
- خواتین انسانیت پسند
- دارجلنگ کی شخصیات
- راہبات
- رومن کیتھولک شخصیات
- رومن کیتھولک مقدسین
- ریمن میگسیس اعزاز یافتہ گان
- سماجی کارکن
- صدارتی تمغا آزادی کے وصول کنندگان
- کولکاتا کی شخصیات
- کولکاتا میں مذہب
- کیتھولک امن پسند شخصیات
- لوک مقدسین
- متاخر جدید دور کی مقدسات
- مدر ٹریسا
- مسیحی مبلغین
- مغربی بنگال کی شخصیات
- مغربی بنگال کے سماجی کارکن
- مقدسین
- نوبل امن انعام یافتہ شخصیات
- نوبل انعام یافتہ ایشیائی خواتین
- نوبل انعام یافتہ بھارتی شخصیات
- ہندو دیویاں
- ہندوستانی رومی کاتھولک شخصیات
- یوگوسلاوی مہاجرین
- 1997ء کی وفیات
- سلطنت عثمانیہ کی البانوی شخصیات
- سعادت ابدی بلحاظ پوپ جان پال دوم