انور سادات
انور سادات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: محمد أنور السادات) | |||||||
مناصب | |||||||
نائب صدر مصر | |||||||
برسر عہدہ 19 دسمبر 1969 – 14 اکتوبر 1970 |
|||||||
| |||||||
صدر مصر | |||||||
برسر عہدہ 28 ستمبر 1970 – 15 اکتوبر 1970 |
|||||||
صدر مصر | |||||||
برسر عہدہ 28 ستمبر 1970 – 6 اکتوبر 1981 |
|||||||
| |||||||
صدر مصر | |||||||
برسر عہدہ 15 اکتوبر 1970 – 2 ستمبر 1971 |
|||||||
وزیر اعظم مصر | |||||||
برسر عہدہ 26 مارچ 1973 – 25 ستمبر 1974 |
|||||||
وزیر اعظم مصر | |||||||
برسر عہدہ 15 مئی 1980 – 6 اکتوبر 1981 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 25 دسمبر 1918ء [1][2][3][4][5][6][7] | ||||||
وفات | 6 اکتوبر 1981ء (63 سال)[1][8][2][3][4][5][6] قاہرہ |
||||||
وجہ وفات | آتشی اسلحہ | ||||||
قاتل | خالد اسلامبولی | ||||||
طرز وفات | قتل | ||||||
شہریت | سلطنت مصر (1918–1922) مملکت مصر (1922–1953) جمہوریہ مصر (1953–1958) متحدہ عرب جمہوریہ (1958–1971) مصر (1971–1981) |
||||||
جماعت | نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی (1977–1981) عرب سوشلسٹ یونین (1962–1977) |
||||||
زوجہ | جیہان سادات (1949–6 اکتوبر 1981) | ||||||
اولاد | جمال سادات | ||||||
تعداد اولاد | 7 | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | مصری ملٹری اکیڈمی | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، فوجی افسر ، ریاست کار ، سفارت کار ، عسکری قائد | ||||||
مادری زبان | عربی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی ، عربی [9] | ||||||
شعبۂ عمل | سیاست ، سفارت کاری ، فوج | ||||||
تحریک | ناصریت ، سرمایہ داری نظام | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
شاخ | مصری فوج | ||||||
عہدہ | سالار | ||||||
لڑائیاں اور جنگیں | مصری انقلاب 1952ء ، شمالی یمن خانہ جنگی ، جنگ یوم کپور | ||||||
اعزازات | |||||||
نوبل امن انعام (1978)[10][11] مبارک الکبیر اعزاز آرڈر آف دی نیل صدارتی تمغا آزادی نشان جمہوریہ نشان عبد العزیز السعود کانگریشنل گولڈ میڈل |
|||||||
دستخط | |||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
فیلڈ مارشل انور سادات (عربی: محمد أنورالسادات) مصر کے ایک فوجی، سیاست دان اور 15 اکتوبر، 1970ء سے 6 اکتوبر، 1981ء کو اپنے قتل تک مصر کے تیسرے صدر تھے۔ وہ مصر اور مغرب میں جدید تاریخ کی با اثر ترین مصری اور مشرق وسطیٰ کی شخصیت سمجھے جاتے تھے۔
ابتدائی زندگی
[ترمیم]انور سادات 25 دسمبر 1918ء کو دریائے نیل کے ڈیلٹائی علاقے کے ایک قصبے میت ابو الکوم کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ 13 بہن بھائیوں میں سے ایک تھے۔ ان کے والد مصری جبکہ والدہ سوڈانی تھی۔ انور سادات نے 1938ء میں قاہرہ میں رائل ملٹری اکیڈمی سے گریجویشن کیا اور سگنل کور میں بھرتی ہوئے۔ وہ فوج میں سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے شامل ہوئے اور انھیں سوڈان میں تعینات کیا گیا جہاں ان کی ملاقات جمال عبدالناصر سے ہوئی اور انھوں نے برطانیہ اور شاہ مخالف حركة الضباط الأحرار تشکیل دی جس کا مقصد مصر کو برطانوی قبضے سے آزاد کرانا تھا۔
سیاسی زندگی
[ترمیم]دوسری جنگ عظیم کے دوران میں برطانوی افواج کو مصر سے نکال باہر کرنے کے لیے محوری طاقتوں سے مدد کی کوششوں کے الزامات پر برطانیہ نے انھیں قید میں ڈال دیا۔ انھوں نے 1952ء کی فوجی بغاوت میں حصہ لیا جس میں شاہ فاروق اول کو اقتدار سے ہٹادیا گیا۔ اس انقلاب کے موقع پر انھیں ریڈیو پر قبضہ کرنے اور انقلاب کا اعلان کرنے کا ہدف دیا گیا۔
مصری حکومت میں کئی عہدے سنبھالنے کے بعد 1964ء میں انھیں صدر جمال عبد الناصر کا نائب مقرر کیا گیا۔ انھوں نے اس عہدے پر 1966ء تک اور بعد ازاں 1969ء سے 1970ء تک کام کیا۔
1970ء میں دل کے دورے سے جمال عبدالناصر کی ہلاکت کے بعد انھوں نے صدارت سنبھالی۔
عہد صدارت
[ترمیم]انور سادات نے 1971ء میں اسرائیل کے ساتھ مکمل امن کے لیے اقوام متحدہ کو امن تجاویز دیں لیکن امریکا اور اسرائیل کی جانب سے ان تجاویز کو قبول نہ کرنے پر یہ کوشش ناکام ہو گئی۔
1973ء میں سادات نے شام کے ساتھ مل کر اسرائیل کے خلاف جنگ یوم کپور چھیڑ دی جس میں اولین کامیابیاں بھی حاصل کیں اور 6 روزہ جنگ میں اسرائیل کے قبضے میں آنے والے جزیرہ نما سینا کو آزاد کرالیا۔ لیکن جنرل ایریل شیرون کی زیر قیادت اسرائیلی فوج کے تین ڈویژن نہر سوئز پار کر کے مصری فوج کا گھیراؤ کر لیا۔ اس موقع پر مصر کے اتحادی سوویت یونین نے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
دورۂ اسرائیل
[ترمیم]19 نومبر 1977ء کو سادات عرب دنیا کے پہلے صدر قرار پائے جنھوں نے اسرائیل کا باضابطہ دورہ کیا۔ اس دورے میں انھوں نے وزیر اعظم اسرائیل میناچم بیگن سے ملاقات کی اور بیت المقدس میں اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔ انھیں اس دورے کی دعوت بیگن نے دی تھی۔ 1978ء میں کیمپ ڈیوڈ میں امن عماہدہ طے پایا جس پر سادات اور بیگن کو امن کے نوبل انعام سے نوازا گیا۔
اس امن معاہدے کے نتیجے میں اسرائیل نے مرحلہ وار جزیرہ نما سینا خالی کر دیا اور 25 اپریل 1982ء کو پورا علاقہ مصر کے حوالے کر دیا۔
عرب اور مسلم دنیا میں مخالفت
[ترمیم]انور سادات کے اس اقدام کی عرب اور مسلم دنیا میں شدید مخالفت کی گئی کیونکہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت اور فلسطینیوں کو ان کی سرزمین پر آباد کرنے کی مسلمانوں کی تمام تر امیدیں اس وقت مصر سے وابستہ تھیں۔ اس اقدام سے مصر عرب دنیا میں تنہا رہ گیا۔
1979ء میں عرب لیگ نے مصر کی رکنیت معطل کردی اور اپنا دفتر قاہرہ سے تیونس منتقل کر دیا۔ اس پابندی کا خاتمہ 1989ء میں ہوا اور صدر دفتر ایک مرتبہ پھر قاہرہ منتقل ہوا۔
انور سادات کے دور حکومت کے آخری ایام میں ان پر اور ان کے اہل خانہ پر بدعنوانی کے الزامات عائد کیے گئے۔
احتجاج
[ترمیم]سادات کے عہد صدارت کے خاتمے کے قریب داخلی پالیسیوں کے خلاف بطور احتجاج کئی مشیروں نے استعفی دے دیا۔ وزیر دفاع احمد بداوی کی پراسرار موت اور 6 مارچ، 1981ء کو لیبیا کی سرحد کے قریب ہیلی کاپٹر گرنے سے 13 فوجی افسران کی ہلاکت پر عوام میں شدید غم و غصہ پھیل گیا۔ اس حادثے کے بعد عوام کی جانب سے دو اہم سوالات اٹھائے گئے کہ حادثے کے باوجود ہیلی کاپٹر کا پائلٹ کس طرح زندہ بچ گیا اور مصری فوج کے قانون کے باوجود کہ دو سے زائد جرنیلوں کسی ایک گاڑی یا ہیلی کاپٹر میں سفر نہیں کرسکتے، 14 جرنیل اس ہیلی کاپٹر میں کیوں سوار ہوئے؟
ستمبر 1981ء میں سادات نے دانشوروں اور تمام نظریاتی تنظیموں کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا اور کمیونسٹوں، اسلام پسندوں، جامعہ کے معلمین، صحافیوں اور طلبہ تنظیموں کے کارکنوں کو قید خانوں میں ڈال دیا گیا۔ اس مہم کے دوران میں 1600 افراد زیر حراست ہوئے جس کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی۔
قتل
[ترمیم]اس آپریشن کے ایک ماہ بعد 6 اکتوبر کو قاہرہ میں "یوم فتح پریڈ" کے موقع پر انور سادات کو قتل کر دیا گیا۔ یہ قتل فوج میں شامل مصری اسلامی جہاد کے افراد نے کیا جو اسرائیل کے ساتھ سادات کے مذاکرات اور ستمبر کریک ڈاؤن کے مخالف تھے۔ اس حملے کے دوران میں 7 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوئے۔
اس قاتلانہ حملے میں خالد اسلامبولی نامی ایک فوجی نے سادات کو قتل کیا جسے بعد ازاں اپریل 1982ء میں سزائے موت دے دی گئی۔ اس مقدمے میں 300 سے زائد اسلام پسندوں کو گرفتار کیا گیا جن میں خالد اسلامبولی، ایمن الظواہری، عمر عبدالرحمن اور عبدالحامد کشک بھی شامل تھے۔ اس مقدمے کو عالمی سطح پر بھرپور کوریج ملی اور ایمن الظواہری کے انگریزی زبان پر عبور نے انھیں ملزمان کا ترجمان بنادیا۔ بعد ازاں 1984ء میں الظواہری کو رہا کر دیا گیا جہاں سے وہ افغانستان روانہ ہو گئے اور اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھی بن گئے۔
انور سادات کی جگہ نائب صدر حسنی مبارک نئے صدر قرار پائے۔
خاندان
[ترمیم]انور سادات نے دو شادیاں کیں جس نے ان کی 3 بیٹیاں اور ایک بیٹا پیدا ہوا۔ ان کی خود نوشت "شناخت کی تلاش" 1977ء میں امریکا میں شائع ہوئی۔
کتب
[ترمیم]انور سادات نے اپنی زندگی کے دوران مندرجہ ذیل کتب لکھیں :
- انقلاب کی مکمل کہانی (1954ء)
- انقلاب کے نامعلوم صفحات (1955ء)
- نیل کنارے بغاوت (1957ء): آرمی افسران کی بغاوت کے بارے میں
- بیٹا، یہ تمھارے چچا ہیں جمال۔ انور سادات کی سوانح عمری (1958ء): ناصر کے بارے میں
- شناخت کی تلاش: ایک سوانح عمری (1978ء): ان کی زندگی اور ملک کی کہانی 1918ء کے بعد سے
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm0755427/ — اخذ شدہ بتاریخ: 13 اگست 2015
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w60p0xhm — بنام: Anwar Sadat — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/6523229 — بنام: Anwar al-Sadat — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/sadat-mohammed-anwar-as- — بنام: Mohammed Anwar as-Sadat — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب https://brockhaus.de/ecs/julex/article/sadat-mohammed-anwar-as- — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana — گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0057656.xml — بنام: Muḥammad Anwar al-Sadat
- ↑ Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/26721 — بنام: Muḥammad Anwar al-Sādāt
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb130916470 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb130916470 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ http://www.nobelprize.org/nobel_prizes/peace/laureates/1978/
- ↑ https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
بیرونی روابط
[ترمیم]- باضابطہ ویب گاہ
ویکی ذخائر پر انور سادات سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔
علامتیہ نامکمل پیش نظر صفحہ نوبل انعام یافتگان سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔
- 1918ء کی پیدائشیں
- 25 دسمبر کی پیدائشیں
- 1981ء کی وفیات
- 6 اکتوبر کی وفیات
- قاہرہ میں وفات پانے والی شخصیات
- نوبل امن انعام یافتہ شخصیات
- صدارتی تمغا آزادی کے وصول کنندگان
- نشان عبد العزیز آل سعود یافتگان
- 1981ء میں قتل
- تاریخ مصر (1900ء تا حال)
- سرد جنگ کے رہنما
- مسلم سیاسی شخصیات
- مصر کے نائب صدور
- مصر کے وزرائے اعظم
- مصر میں آتشیں اسلحہ سے اموات
- مصر میں دہشت گردی سے اموات
- مصر میں مقتول افراد
- مصری سنی مسلمان
- مصری صدور
- مصری قوم پرست
- مصری نوبل انعام یافتہ
- مقتول سربراہان ریاست
- مقتول مصری سیاست دان
- ٹائم (رسالہ) کی سال کی شخصیت
- بیسویں صدی کے مصری صدور
- مصر میں تدفین