مندرجات کا رخ کریں

جمی کارٹر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جمی کارٹر
(انگریزی میں: Jimmy Carter ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
منتخب صدر ریاست ہائے متحدہ (30  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
2 نومبر 1976  – 20 جنوری 1977 
رچرڈ نکسن  
رونالڈ ریگن  
صدر ریاستہائے متحدہ امریکا [1] (39  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
20 جنوری 1977  – 20 جنوری 1981 
جیرالڈ فورڈ  
رونالڈ ریگن  
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: James Earl Carter Jr. ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 1 اکتوبر 1924ء (100 سال)[2][3][4][5][6][7][8]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پلینز، جارجیا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش پلینز، جارجیا [9]  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد 1.77 میٹر ،  177 سنٹی میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2048) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استعمال ہاتھ دایاں   ویکی ڈیٹا پر (P552) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت ڈیموکریٹک پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون ،  امریکن لیگن [10]  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ اسودینومہ   ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ روزالین کارٹر (7 جولا‎ئی 1946–19 نومبر 2023)[11]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد جیک کارٹر ،  ایمی کارٹر ،  جیمز ارل کارٹر سوم [12]،  جیف کارٹر [12]  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد 4   ویکی ڈیٹا پر (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جارجیا ساؤتھ ویسٹرن اسٹیٹ یونیورسٹی
جارجیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی
ریاست ہائے متحدہ نیول اکیڈمی (–1946)
یونین کالج (1953–)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم طبیعیات   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بی ایس سی   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ بحری افسر ،  سفارت کار ،  ناول نگار ،  سیاست دان ،  کسان ،  آپ بیتی نگار ،  سبمیرینر ،  ریاست کار ،  ماہر ماحولیات ،  کاروباری شخصیت ،  انجینئر ،  جنگ مخالف کارکن ،  کارکن انسانی حقوق ،  مصنف ،  انسان دوست   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [13][14]،  ہسپانوی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت ایموری یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
شاخ امریکی بحریہ   ویکی ڈیٹا پر (P241) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عہدہ لیفٹنینٹ   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
نانجنگ یونیورسٹی کے اعزازی ڈاکٹر (2012)[15]
کیٹالونیا بین الاقوامی انعام (2010)[16]
امریکی امن ایوارڈ (2009)
نوبل امن انعام   (2002)[17][18]
شعبۂ انسانی حقوق کا اقوام متحدہ انعام (1998)
اندرا گاندھی انعام (1997)
 فلاڈلفیا لبرٹی میڈل
گرامی اعزاز  
 صدارتی تمغا آزادی  
 آرڈر آف دی نیل   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

جیمز ارل "جمی" کارٹر (پیدائش: یکم اکتوبر، 1924ء) 1977ء سے 1981ء تک امریکا کے 39 ویں صدر رہے۔ وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن تھے۔ ان کا تعلق ریاست ہائے متحدہ امریکا کے جنوبی علاقوں سے تھا جہاں وہ ریاست جارجیا میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ سینیٹر اور بعد ازاں جارجیا کے گورنر ر رہے۔ اس حیثیت سے انھوں نے نسلی امتیازات کو ختم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔ وہ اپنے مونگ پھلی کے کاروبار کے باعث بھی مشہور تھے۔

انھوں نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تصفیہ کرانے کی کوششیں کیں تاہم جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے سوویت یونین کے ساتھ معاہدے کی ان کی کوششیں کامیاب نہ ہوسکیں۔ ان کے بعد رونالڈ ریگن امریکا کے صدر بنے۔

جمی کارٹر آج کل مختلف ممالک میں انتخابات کے آزاد مبصر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔

اپنے دور صدارت میں جمی کارٹر کو کئی داخلی مسائل کا سامنا کرنا پڑا جن میں توانائی اور اقتصادی بحران بھی شامل ہے۔ اس بحران کے خاتمے میں ناکامی ہی ان کی صدارت کے خاتمے اور رونالڈ ریگن کی آمد کا باعث بنی۔

نوبل انعام

[ترمیم]

انھیں امن کا نوبل انعام بھی دیا گیا ہے۔

انسانی حقوق

[ترمیم]

88 سال کی عمر میں کارٹر نے امریکی صدر اوبامہ کے قتل بذریعہ ڈرون کو انسانی حقوق سے متصادم قرار دیا۔[19]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. James Carter — اخذ شدہ بتاریخ: 11 مئی 2018
  2. ربط: https://d-nb.info/gnd/118519336 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  3. ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/1288332 — بنام: Jimmy Carter (5) — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Jimmy-Carter — بنام: Jimmy Carter — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/carter-james-jimmy-earl — بنام: Jimmy Carter — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی — پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p32307.htm#i323061 — بنام: James Earl Carter, Jr.
  7. GeneaStar person ID: https://www.geneastar.org/genealogie/?refcelebrite=carterj — بنام: Jimmy Carter
  8. Roglo person ID: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=7929&url_prefix=https://roglo.eu/roglo?&id=p=james+earl;n=carter;oc=1 — بنام: Jimmy Carter
  9. Park Alpha Code: https://www.nps.gov/jica/faqs.htm
  10. عنوان : New Georgia Encyclopedia — New Georgia Encyclopedia ID: https://www.georgiaencyclopedia.org/articles/government-politics/jimmy-carter-b-1924 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جنوری 2024
  11. پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p32307.htm#i323061 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2020
  12. مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
  13. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11895360f — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  14. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/103065187
  15. http://www.moe.gov.cn/s78/A22/xwb_left/moe_829/201802/t20180228_328136.html — اخذ شدہ بتاریخ: 11 اپریل 2019
  16. http://web.gencat.cat/ca/generalitat/premis/pic/
  17. http://www.nobelprize.org/nobel_prizes/peace/laureates/2002/
  18. https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
  19. جمّی کارٹر (24 جون 2012ء)۔ "A Cruel and Unusual Record"۔ نیا یارک ٹائمز۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ