ذاکر حسین (سیاست دان)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ذاکر حسین (سیاست دان)
 

مناصب
نائب صدر بھارت (2 )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
13 مئی 1962  – 12 مئی 1967 
رادھا کرشنن 
وی وی گیری 
صدر بھارت (3 )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
13 مئی 1967  – 3 مئی 1969 
رادھا کرشنن 
وی وی گیری 
معلومات شخصیت
پیدائش 8 فروری 1897ء[1][2][3][4][5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حیدر آباد  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 3 مئی 1969ء (72 سال)[1][2][3][4][5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)[7]
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی علی گڑھ یونیورسٹی
جامعہ ہومبولت
الہ آباد یونیورسٹی  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان[8][7]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی[9]،  ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ کلکتہ  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ڈاکٹر ذاکر حسین : پیدائش: 1897ء انتقال: 1969ء۔ ماہر تعلیم، سیاست دان۔ حیدر آباد دکن میں پیدا ہوئے۔ مورث اعلیٰ حسین خان تیموری حکمران محمد شاہ کے ابتدائی دور میں افغانستان سے آکر روہیل کھنڈ کے قصبہ قاسم گنج میں آباد ہو گئے تھے۔ ذاکر صاحب کے والد فدا حسین خان نے 1888ء میں حیدرآباد دکن میں رہائش اختیار کر لی۔ ذاکر صاحب نے حیدرآباد دکن، دہلی اور علی گڑھ میں تعلیم حاصل کی۔ بعد ازاں جرمن یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی۔ دوران تعلیم آزادی کی تحریکوں میں بھرپور حصہ لیا اور تحریک خلافت و ترک موالات کے سلسلے میں قید و بند کی سختیاں برداشت کیں۔ جب جامعہ ملیہ اسلامیہ جو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مقابلے پر قائم کی گئی تھی، دہلی منتقل ہوئی تو ذاکر صاحب اس کے پرنسپل مقرر ہوئے۔ آزادی کے بعد علی گڑھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نامزد ہوئے۔ 1957ء میں صوبہ بہار کے گورنر مقرر کیے گئے۔ 1967ء میں بھارت کے صدر منتخب ہوئے ‏اور ہندوستان کے سب سے بڑے آئینی عہدے پر فائز ہونے والے پہلے مسلمان بن گئے۔۔ مشہور ادیب، مورخ اور محقق ڈاکٹر یوسف حسین خان اور معروف ماہر تعلیم ڈاکٹر محمود حسین خان ان کے چھوٹے بھائی تھے۔

ابتدائی زندگی اور اہل خانہ[ترمیم]

خان کی ولادت ریاست حیدراباد میں پشتون خاندان کے آفریدی قبیلہ میں ہوئی۔[10] ان کا آبائی وطن ملیح آباد تھا مگر ذاکر حسین کی ولادت کے بعد میں ان کا خاندان قائم گنج، فرخ آباد منتقل ہو گا۔[11][12][13] ان کے سات بھائی تھے اور وہ دوسرے نمبر پر تھے۔ ان کے بڑے بھائی یوسف حسین خان ماہر تعلیم تھے۔ یوسف کے پوتے سلمان خورشید انڈین نیشنل کانگریس کے رکن ہیں اور مشہور سیاست دان ہیں۔ وہ سابق وزیر خارجہ، بھارت بھی ہیں۔ ان کے بھانجے مسعود حیسن خان بھارت کے معروف ماہر لسانیات ہیں۔[14] ان کے بھائی محمود حسین نے تحریک پاکستان میں سرگرمی سے حصہ لیا اور وزیر تعلیم رہے۔ ان کے بھانجے انور حسین پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے ڈائریکٹر تھے۔ ان کا ایک رشتہ دار رحیم الدین خان سربراہ عسکریہ پاکستان تھے اور گورنر خیبر پختونخوا بھی رہ چکے ہیں۔[15]

نگار خانہ[ترمیم]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب ربط : https://d-nb.info/gnd/119190028  — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  2. ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12084156z — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w66h4kds — بنام: Zakir Hussain (politician) — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Zakir-Husain — بنام: Zakir Husain — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  5. ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/husain-zakir — بنام: Zakir Husain
  6. ^ ا ب Proleksis enciklopedija ID: https://proleksis.lzmk.hr/27395 — بنام: Zakir Husain — عنوان : Proleksis enciklopedija
  7. ^ ا ب https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
  8. ربط : https://d-nb.info/gnd/119190028  — اخذ شدہ بتاریخ: 24 جون 2015 — اجازت نامہ: CC0
  9. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12084156z — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  10. Kris Manjapra (2014)۔ Age of Entanglement۔ United States: Harvard University Press۔ صفحہ: 160۔ ISBN 978-0-674-72631-4 
  11. "History under threat"۔ The Hindu۔ 10 اکتوبر 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2012 
  12. Sharma, Vishwamitra (2007)۔ Famous Indians of the 21st century۔ Pustak Mahal. p. 60. آئی ایس بی این 81-223-0829-5۔ Retrieved 18 ستمبر 2010
  13. "After controversy, crowning glory for Khurshid"۔ The Hindu۔ 29 اکتوبر 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2012 
  14. "Bharatmatamandir − Dr. Zakir Husain"۔ 28 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2019 
سیاسی عہدے
ماقبل  Governor of Bihar
1957–1962
مابعد 
ماقبل  نائب صدر بھارت
1962–1967
مابعد 
صدر بھارت
1967–1969
تعلیمی عہدے
ماقبل  علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
1948–1956
مابعد 

\