"رابندر ناتھ ٹیگور" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 4: | سطر 4: | ||
| image_size = 225 |
| image_size = 225 |
||
| alt = Late-middle-aged bearded man in white robes looks to the left with serene composure. |
| alt = Late-middle-aged bearded man in white robes looks to the left with serene composure. |
||
| caption = ٹیگور 1915ء میں۔ ٹیگور کو اس سال جارج پنجم کے ہاتھوں نائٹ ہوڈ دیا گیا۔ لیکن 1919ء میں جالیاں والا باغ حادثہ کے احتجاج میں اسے واپس کر دیا۔<ref name="TOI2011-04">{{cite news|url=http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2011-04-13/india/29413338_1_knighthood-protest-honour|title=Tagore renounced his Knighthood in protest for Jalianwalla Bagh mass killing|date=13 اپریل 2011|work=The Times of India|publisher=Bennett, Coleman & Co. Ltd.|accessdate=17 فروری 2012|location=[[ممبئی]]}}</ref> |
| caption = ٹیگور 1915ء میں۔ ٹیگور کو اس سال جارج پنجم کے ہاتھوں نائٹ ہوڈ دیا گیا۔ لیکن 1919ء میں جالیاں والا باغ حادثہ کے احتجاج میں اسے واپس کر دیا۔<ref name="TOI2011-04">{{cite news|url=http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2011-04-13/india/29413338_1_knighthood-protest-honour|title=Tagore renounced his Knighthood in protest for Jalianwalla Bagh mass killing|date=13 اپریل 2011|work=The Times of India|publisher=Bennett, Coleman & Co. Ltd.|accessdate=17 فروری 2012|location=[[ممبئی]]|archive-date=2013-05-12|archive-url=https://web.archive.org/web/20130512110157/http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2011-04-13/india/29413338_1_knighthood-protest-honour|url-status=dead}}</ref> |
||
| birth_name = رویندر ناتھ ٹھاکر |
| birth_name = رویندر ناتھ ٹھاکر |
||
| birth_date = {{Birth date|df=yes|1861|05|07}}ء |
| birth_date = {{Birth date|df=yes|1861|05|07}}ء |
نسخہ بمطابق 20:01، 24 اپریل 2021ء
رابندر ناتھ ٹیگور | |
---|---|
ٹیگور 1915ء میں۔ ٹیگور کو اس سال جارج پنجم کے ہاتھوں نائٹ ہوڈ دیا گیا۔ لیکن 1919ء میں جالیاں والا باغ حادثہ کے احتجاج میں اسے واپس کر دیا۔[1] | |
پیدائش | رویندر ناتھ ٹھاکر 7 مئی 1861 ء کلکتہ، بنگال ایوان صدر، برطانوی ہند |
وفات | 7 اگست 1941 کلکتہ، بنگال ایوان صدر، برطانوی ہند | (عمر 80 سال)
پیشہ | شاعر، افسانہ نگار، نغمہ نگار، ناول نگار، مکالمہ نگار، انشائیہ نگار، پیئنٹر |
زبان | بنگالی زبان، انگریزی |
قومیت | برٹش انڈیا |
نسل | بنگالی |
نمایاں کام | گیتانجلی، Gora، Ghare-Baire، جن گن من، Rabindra Sangeet، امر شونار بنگلہ (دیگر کام) |
اہم اعزازات | نوبل انعام برائے ادب 1913ء |
شریک حیات | Mrinalini Devi (شادی. 1883–1902) |
اولاد | 5 بچے، دو کم عمری میں مر گئے |
رشتہ دار | Tagore family |
دستخط |
رابندرناتھ ٹیگور : بنگالی زبان کے نوبل انعام یافتہ شاعر، فلسفی اور افسانہ و ناول نگار رابندر ناتھ ٹیگور کا اصل نام رویندر ناتھ ٹھاکر۔ ٹیگور ٹھاکر کا بگاڑ ہے۔ آپ 1861ء میں کلکتہ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کلکتہ میں ہی حاصل کی۔ ان کی پہلی کتاب صرف 17 برس کی عمر میں منصہ شہود پر آئی۔ پھر قانون کی تعلیم حاصل کرنے کی خاطر 1878ء میں انگلستان گئے، ڈیڑھ سال بعد ڈگری لیے بغیر لوٹ آئے اور اپنے طور پر پڑھنے لکھنے اور اپنی شخصیت کو پروان چڑھانے میں مصروف ہو گئے۔ اس دوران میں کئی افسانے لکھے اور شاعری کی جانب بھی توجہ دی۔ ٹیگور نے زیادہ تر چیزیں بنگالی زبان میں لکھیں۔ 1901ء میں بولپور بنگال کے مقام پر شانتی نکتین کے نام سے مشرقی اور مغربی فلسفے پر ایک نئے ڈھنگ کے مدرسہ کی بنیاد ڈالی، جس نے 1921ء میں یونیورسٹی کی شکل اختیار کی۔ شانتی نکیتن میں اپنی بنگالی تحریروں کا انگریزی میں ترجمہ کیا، جس کے باعث ان کی مقبولیت دوسرے ملکوں میں پھیل گئی۔ یورپ، جاپان، چین ،روس ،امریکا کا کئی بار سفر کیا ۔1913ء میں ادب کے سلسلے میں نوبل پرائز ملا۔ اور 1915ء میں برطانوی حکومت ہند کی طرف سے ’’سر‘‘ کا خطاب دیا گیا۔ لیکن برطانوی راج میں پنجاب میں عوام پر تشدد کے خلاف احتجاج کے طور پرانہوں نے ’’سر‘‘ کا خطاب واپس کر دیا۔ ٹیگور نے اپنی زندگی کے آخری حصہ میں کم و بیش پوری متمدن دنیا کا دورہ کیا اور لیکچر بھی دیے۔ 1930ء میں ’’انسان کا مذہب‘‘ کے عنوان سے لندن میں کئی بلند پایہ خطبات ممالک اورنیویارک میں اپنی ان تصاویر کی نمائش کی۔ جو 68 برس کی عمر کے بعد بنائی تھیں۔ تین ہزار گیت مختلف دھنوں میں ترتیب دیے۔ بے شمار نظمیں لکھیں، مختصر افسانے لکھے۔ چند ڈرامے بھی لکھے۔ ہندوستان کی کئی جامعات اور آکسفورڈ یونیورسٹی نے آپ کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری دی۔ آپ کو بنگالی زبان کا شیکسپیئر بھی کہتے ہیں۔
1934ء کے بعد ٹیگور کی صحت خراب ہو گئی اور 1941ء کو یہ عظیم افسانہ نگار بمقام کلکتہ انتقال کر گئے۔
شانتی نکیتن: 1901–1932
1901ء میں ٹیگور، ایک آشرم بنانے کے لیے شانتی نکیتن منتقل ہوئے۔ اس میں سنگ مرمر کا ایک عبادت خانہ اور ایک مندر، ایک تجربہ گاہیاسکول، پیڑوں سے لدا علاقہ، باغات، ایک کتب خانہ ہیں۔ اس جگہ ان کی اہلیہ اور دو بچوں کا انتقال ہوا تھا۔ ان کے والد بھی 1905ء میں یہیں پر انتقال کر گئے۔ تریپورہ کے مہاراجا کی جانب سے ماہانہ وراثتی تنخواہ ملا کرتی تھی۔ انہوں نے اپنے خاندانی گہنے فروخت کردئے جس سے کچھ پیسے ملے۔ شہر پوری کے اپنے ایک بنگلہ کو بھی فروخت کر دیا۔ اور پھر اپنی کتابوں کی رائلٹی بھی 2000 روپیوں تک ملی اور انہیں کافی اچھے بنگالی اور غیر ملکی قارئین بھی ملے۔
اداکاری
بہت کم لوگوں کو یہ معلوم ہے کہ بنگالی۔ انگریزی کے ادبی نوبل انعام یافتہ ادیب،شاعر اور ڈراما نگار رابند ناتھ ٹیگور اسٹیج کے اداکار بھی تھے۔ 1881ء میں کھینچی گئی اس تصویر میں ٹیگور اپنے لکھے ھوئے ڈرامے “ولمکی پرتیھبا“(عقل مند ولمکی) میں اندرا دیوی کے ساتھ اداکاری کے جوہر دکھا رہے ہیں۔ ٹیگور نے تین (3) ہزرا گیت لکھے۔ سات (٧) ڈرامے ان کے ذخیرہ تحریر میں ہیں۔ ان کے مشہور ڈراموں میں ‘ڈاک گھر‘، ‘راجا ‘اور ‘گورا‘ کے نام لیے جاتے ہیں۔
بنگالی تصانیف
ویکی اقتباس میں رابندر ناتھ ٹیگور سے متعلق اقتباسات موجود ہیں۔ |
شاعری
- بھانو سمہہ ٹھاکرر پدولی (بھانو سمہہ ٹھاکرکے نغمے )۔.۔.(1884ء)
- مانسی (مثالی)۔.۔. (1884ء)
- سونار تاری (سونے کی کشتی)۔.۔. (1890ء)
- گیتانجلی (نغموں کے نذرانے)۔.۔. (1910ء)
- گیت مالا (نغموں کی مالا)۔.۔. (1914ء)
- بلاکا (کرین کی اُڑان)۔.۔. (1916ء)
ڈرامے
- والمیکی پرتیبھا (والمیکی کی ذہانت)۔.۔. (1881ء)
- وِسرجن (چڑھاوا)۔.۔. (1890ء)
- راجا (اندھیرے کمرے کا بادشاہ)۔.۔. (1910ء)
- ڈاک گھر (ڈاک خانہ)۔.۔. (1912ء)
- اچلیاتان (بے حرکت/ساکن)۔.۔. (1912ء)
- مُکتادھارا (آبشار)۔.۔. (1922ء)
- رکتاکاروی (سُرخ کنیر)۔.۔. (1926ء)
ناول
- نسترنِرھ(ٹوٹا گھونسلا)۔.۔. (1901ء)
- گورا (گوری رrنگت والا)۔.۔. (1910ء)
- گھرویار (گھر اور دنیا)۔.۔. (1916ء)
- یوگا یوگ (عمل رد عمل)۔.۔. (1929ء)
یادداشتیں
- جیون سمرتی (میری یادیں)۔.۔. (1912ء)
- چھلبیلا (میرے لڑکپن کے دن)۔.۔. (1940ء)
مزید دیکھیے
ویکی ذخائر پر رابندر ناتھ ٹیگور سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
- ↑ "Tagore renounced his Knighthood in protest for Jalianwalla Bagh mass killing"۔ The Times of India۔ ممبئی: Bennett, Coleman & Co. Ltd.۔ 13 اپریل 2011۔ 12 مئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2012
- 1861ء کی پیدائشیں
- 7 مئی کی پیدائشیں
- بھارتی مصنفین کے ناؤ سانچے
- ناول نگاروں کے ناؤ سانچے
- افسانہ نگاروں کے ناؤ سانچے
- شاعر کے ناؤ سانچے
- ڈراما نگار اور ڈراما نویس کے سانچے
- رابندر ناتھ ٹیگور
- 1941ء کی وفیات
- 20ویں صدی کے بھارت کے مضمون نگار
- 7 اگست کی وفیات
- ادب میں نوبل انعام یافتگان
- انیسویں صدی کے بنگالی شعرا
- انیسویں صدی کے بھارتی مصور
- انیسویں صدی کے بھارتی موسیقار
- انیسویں صدی کے بھارتی ڈراما نگار اور ڈراما نویس
- انیسویں صدی کے فلسفی
- انیسویں صدی کے مرد موسیقار
- انیسویں صدی کے ہندوستانی تعلیمی نظریہ ساز
- انیسویں صدی کے ہندوستانی شعرا
- انیسویں صدی کے ہندوستانی فلسفی
- اورینٹل سیمینری کے فضلا
- برہمو شخصیات
- بنگالی زبان کے شعرا
- بنگالی زمیندار
- بنگالی سائنس دان
- بنگالی شخصیات
- بنگالی مصنفین
- بنگالی نشاۃ ثانیہ سے منسلک شخصیات
- بنگالی ہندو
- بیسویں صدی کے بنگالی شعرا
- بیسویں صدی کے بھارتی تعلیمی نظریہ ساز
- بیسویں صدی کے بھارتی شعرا
- بیسویں صدی کے بھارتی فلسفی
- بیسویں صدی کے بھارتی مصور
- بیسویں صدی کے بھارتی ڈراما نگار اور ڈراما نویس
- بیسویں صدی کے فلسفی
- بیسویں صدی کے ہندوستانی ناول نگار
- بھارت کے انگریزی زبان کے شعرا
- بھارتی اسکولوں و کالجوں کے بانیان
- بھارتی مرد شعرا
- بھارتی مرد مضمون نگار
- بھارتی مرد ڈراما نگار اور ڈراما نویس
- بھارتی مضمون نگار
- بھارتی ہندو
- پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا کے فضلا
- کلکتہ کی موسیقار شخصیات
- کلکتہ یونیورسٹی کے فضلا
- کلکتہ یونیورسٹی کے فکیلٹی
- کولکاتا کی شخصیات
- مخالفین قوم پرستی
- مصنفین قومی ترانہ
- معاصر بھارتی فلاسفہ
- مغربی بنگال کے شعرا
- مغربی بنگال کے مصور
- موہبت
- نائٹس بیچلر
- نوبل انعام یافتہ بنگالی
- نوبل انعام یافتہ بھارتی شخصیات
- یونیورسٹی کالج لندن کے فضلا
- ٹیگور خاندان
- ہندوستانی مرد مصورین
- ہندوستانی مصور