"محمد محفوظ" کے نسخوں کے درمیان فرق
0 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5 |
||
سطر 20: | سطر 20: | ||
== بیرونی روابط == |
== بیرونی روابط == |
||
* [http://www.shaheedfoundation.org/nishanehaider.asp شہید فاؤنڈیشن] |
* [http://www.shaheedfoundation.org/nishanehaider.asp شہید فاؤنڈیشن] {{wayback|url=http://www.shaheedfoundation.org/nishanehaider.asp |date=20140812211253 }} |
||
* [http://www.geopakistani.com/index.php/Diamond-Members-Section/Drama-Section/Nishan-E-Haider-eXclusive.html جیو پاکستانی]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }} |
* [http://www.geopakistani.com/index.php/Diamond-Members-Section/Drama-Section/Nishan-E-Haider-eXclusive.html جیو پاکستانی]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }} |
||
نسخہ بمطابق 01:55، 27 دسمبر 2021ء
محمد محفوظ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 25 اکتوبر 1944ء پنڈ ملکاں ، راولپنڈی |
وفات | 17 دسمبر 1971ء (27 سال) پل کنجری ، واہگہ اٹاری سیکٹر ، پاک ہند سرحد |
وجہ وفات | لڑائی میں مارا گیا |
مدفن | پنڈ ملکاں ، راولپنڈی |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | فوجی افسر ، 15 پنجاب رجمنٹ |
عسکری خدمات | |
شاخ | پاک فوج ، 15 پنجاب رجمنٹ |
عہدہ | لانس نائیک (1962–1971) |
لڑائیاں اور جنگیں | پاک بھارت جنگ 1965ء ، پاک بھارت جنگ 1971ء |
درستی - ترمیم |
لانس نائیک محمد محفوظ شہید ضلع راولپنڈی کے ایک گاؤں پنڈ ملکاں (اب محفوظ آباد) میں 25 اکتوبر 1944 کو پیدا ہوئے اور انہوں نے 25 اکتوبر 1962 کو پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔ انیس سو اکہترکی جنگ کے وقت واہگہ اٹاری سیکٹر میں تعینات تھے۔
16 دسمبر1971ء کوجب جنگ بندی کا اعلان ہوا توپاک فوج نے اپنی کارروائیوں کو بندکردیا، دشمن نے اس موقع سے فائدہ اٹھایا اورپل کنجری کا جوعلاقہ پاک فوج کے قبضے میں آچکا تھا واپس لینے کے لیے سترہ اور اٹھارہ دسمبرکی درمیانی شب زبردست حملہ کر دیا.
پاک فوج میں لانس نائیک محمد محفوظ کی پلاٹون نمبرتین ہراول دستے کے طورپرسب سے آگے تھی چنانچہ اسے خود کارہتھیاروں کا سامنا کرنا پڑا، محفوظ شہید نے بڑی شجاعت اور دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے دشمن کی گولہ باری سے شدیدزخمی ہونے کے باوجود غیر مسلح حالت میں دشمن کے بنکرمیں گھس کرہندوستانی فوجی کودبوچ لیااورسترہ دسمبرکو ایسی حالت میں جام شہادت نوش کیاکہ مرنے کے بعد بھی دشمن کی گردن انکے ہاتھوں کے آہنی شکنجے میں تھی انہوں نے پاک بھارت جنگ حصہ اور بڑی شجاعت اور دلیری سے دشمن کا مقابلہ کیا۔ ان کی اسی بہادری کے اعتراف میں پاک فوج نے انہیں اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا۔
نشان حیدر
23 مارچ 1972ء کو وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو نے بعد از شہادت لانس نائیک محمد محفوظ کو نشان حیدر کے اعزاز سے نوازا جو اُن کے والد نے وصول کیا۔
مزید دیکھیے
بیرونی روابط
- شہید فاؤنڈیشن آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ shaheedfoundation.org (Error: unknown archive URL)
- جیو پاکستانی[مردہ ربط]