"فارس کی اسلامی فتح" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی املا
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 12: سطر 12:
| nowrap width="120px" | ساسانی سلطنت کا خاتمہ
| nowrap width="120px" | ساسانی سلطنت کا خاتمہ
|- valign=top
|- valign=top
| colspan="2" style="background:#73C2FB;text-align:center; font-color: black; font-size:140%;" | '''لڑنے والے'''<br/>
| colspan="2" style="background:#73C2FB;text-align:center; font-color: black; font-size:140%;" | '''لڑنے والے '''<br/>
|- valign=top
|- valign=top
| nowrap width="120px" | '''عرب'''<br/>
| nowrap width="120px" | '''عرب'''<br/>
سطر 20: سطر 20:


== تاریخ ==
== تاریخ ==
[[قادسیہ کی لڑائی|قادسیہ]] اور [[نہاوند کی لڑائی]] کے بعد عرب مسلمانوں نے [[ایران]] پر قبضہ کر لیا یوں [[خلیفہ دوم]] [[عمر فاروق]] کے دور میں ایران فتح ہو گیا۔ ایران میں [[ساسانی سلطنت]] بھی اپنے انجام کو پہنچی۔ اس کے ساتھ ہی [[زرتشتیت]] کا ایران سے خاتمہ ہو گیا۔
[[قادسیہ کی لڑائی|قادسیہ]] اور [[نہاوند کی لڑائی]] کے بعد عرب مسلمانوں نے [[ایران]] پر قبضہ کر لیا یوں [[خلیفہ دوم]] [[عمر فاروق]] کے دور میں ایران فتح ہو گیا۔ ایران میں [[ساسانی سلطنت]] بھی اپنے انجام کو پہنچی۔ اس کے ساتھ ہی [[زرتشتیت]] کا ایران سے خاتمہ ہو گیا۔
== پس منظر ==
== پس منظر ==
ایران کی ساسانی سلطنت کئی دہائیوں سے اپنے دشمنوں کے ساتھ نبردآزما تھی جس کی وجہ سے اس نے اپنی افرادی قوت کھو دی تھی۔ سیاسی انحطاط وجہ سے سلطنت مزید کمزور ہوگئی۔ عرب مسلمانوں نے 633 میں [[بین النہرین]] پر خالد بن ولید کی سربراہی میں حملہ کیا۔ بین النہرین ساسانی سلطنت کا سیاسی اور ثقافتی گڑھ تھا۔ دوسرا مرتبہ سعد بن ابی وقاص کی سربراہی میں 636 میں کیا گیا جو قادسیہ کی لڑائی کے نام سے مشہور ہے۔<ref>https://books.google.com/books?id=WLY4GML3GBoC&pg=PA180</ref> اس کے ساتھ ہی ساسانی سلطنت کا مغربی ایران پہ قنضہ ختم ہو گیا۔ 642 میں خلیفہ دوم نے ساسانی سلطنت پر قبضے کا حکم دیا اور 651 تک عرب مسلمانوں نے اسے مکمل فتح کر لیا۔ <ref>http://www.iranicaonline.org/articles/arab-ii</ref>
ایران کی ساسانی سلطنت کئی دہائیوں سے اپنے دشمنوں کے ساتھ نبردآزما تھی جس کی وجہ سے اس نے اپنی افرادی قوت کھو دی تھی۔ سیاسی انحطاط وجہ سے سلطنت مزید کمزور ہو گئی۔ عرب مسلمانوں نے 633 میں [[بین النہرین]] پر خالد بن ولید کی سربراہی میں حملہ کیا۔ بین النہرین ساسانی سلطنت کا سیاسی اور ثقافتی گڑھ تھا۔ دوسرا مرتبہ سعد بن ابی وقاص کی سربراہی میں 636 میں کیا گیا جو قادسیہ کی لڑائی کے نام سے مشہور ہے۔ <ref>https://books.google.com/books?id=WLY4GML3GBoC&pg=PA180</ref> اس کے ساتھ ہی ساسانی سلطنت کا مغربی ایران پہ قنضہ ختم ہو گیا۔ 642 میں خلیفہ دوم نے ساسانی سلطنت پر قبضے کا حکم دیا اور 651 تک عرب مسلمانوں نے اسے مکمل فتح کر لیا۔ <ref>http://www.iranicaonline.org/articles/arab-ii</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
{{پہلی صدی ہجری میں جنگیں|}}
{{پہلی صدی ہجری میں جنگیں |}}


[[زمرہ:اسلامی فتوحات]]
[[زمرہ:اسلامی فتوحات]]

نسخہ بمطابق 22:34، 10 فروری 2018ء

ایران کی اسلامی فتح
تاریخ 633-454
جگہ بین النہرین ، قادسیہ ، ایران
نتیجہ ساسانی سلطنت کا خاتمہ
لڑنے والے
عرب
ایرانی

تاریخ

قادسیہ اور نہاوند کی لڑائی کے بعد عرب مسلمانوں نے ایران پر قبضہ کر لیا یوں خلیفہ دوم عمر فاروق کے دور میں ایران فتح ہو گیا۔ ایران میں ساسانی سلطنت بھی اپنے انجام کو پہنچی۔ اس کے ساتھ ہی زرتشتیت کا ایران سے خاتمہ ہو گیا۔

پس منظر

ایران کی ساسانی سلطنت کئی دہائیوں سے اپنے دشمنوں کے ساتھ نبردآزما تھی جس کی وجہ سے اس نے اپنی افرادی قوت کھو دی تھی۔ سیاسی انحطاط وجہ سے سلطنت مزید کمزور ہو گئی۔ عرب مسلمانوں نے 633 میں بین النہرین پر خالد بن ولید کی سربراہی میں حملہ کیا۔ بین النہرین ساسانی سلطنت کا سیاسی اور ثقافتی گڑھ تھا۔ دوسرا مرتبہ سعد بن ابی وقاص کی سربراہی میں 636 میں کیا گیا جو قادسیہ کی لڑائی کے نام سے مشہور ہے۔ [1] اس کے ساتھ ہی ساسانی سلطنت کا مغربی ایران پہ قنضہ ختم ہو گیا۔ 642 میں خلیفہ دوم نے ساسانی سلطنت پر قبضے کا حکم دیا اور 651 تک عرب مسلمانوں نے اسے مکمل فتح کر لیا۔ [2]

حوالہ جات