سید منور ہاشمی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ڈاکٹر منور ہاشمی
پیدائش1 جنوری 1957(1957-01-01)
لاہور، پاکستان
قلمی نامڈاکٹر منور ہاشمی
پیشہبراڈکاسٹر، معلم، شاعر
زباناردو
شہریتپاکستان کا پرچمپاکستانی
تعلیمایم اے ، پی ایچ ڈی
مادر علمیجامعہ پنجاب
اصنافغزل گوئی، تحقیق
موضوعادبیات
نمایاں کام
لوح بھی تو قلم بھی تو (1999)نعتیہ مجموعہ

انتخابِ کلام حکیم مومن خان مومن(مرتبہ)

نخلستان (1988)حکایاتِ ہاشمی

عملی صحافت (جامعاتی نصاب)

تجزیات ( تحقیقی مقالہ جات )

مصورِ فطرت اقبال اور ان کے معاصرین

ڈاکٹرسید منور ہاشمی پاکستان کے نامور نقاد، ادیب ،محقق، شاعر، نشرکار، دانشور ،ماہرِ تعلیم اور ماہر اقبالیات ہیں۔

پیدائش[ترمیم]

سید منور ہاشمی یکم جنوری 1957ء کو ساہیوال، پنجاب میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام عبد اللطیف شاہ تھا۔[1]

تعلیم[ترمیم]

منور ہاشمی نے ایم اے (اردو) ملتان یونیورسٹی سے اور پی ایچ ڈی اردو ادب کی سند سندھ یونیورسٹی سے حاصل کی۔ ان کے تحقیقی مقالہ کا موضوع تھااقبال کی اردو شاعری میں فطرت نگاری۔ نیز ڈاکٹر منور ہاشمی نے بی ایڈ کی بھی ڈگری حاصل کی ہوئی ہے۔

تدریس[ترمیم]

وہ شعبۂ صحافت و ادب کے ساتھ ساتھ شعبۂ تعلیم میں بھی وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ وہ تقریباً 24 سال سے شعبۂ تدریس سے وابستہ ہیں اور آج کل نادرن یونیورسٹی نوشہرہ میں پروفیسر شعبۂ اردو کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ نہ صرف اقبالیات اور اردو ادب کے لیے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے مقالہ جات کی نگرانی فرماتے ہیں بلکہ خود ان کی شخصیت پر بھی بہت سے طلبہ نے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے تحقیقی مقالے پیش کیے ہیں۔ بحیثیت محقق ڈاکٹر منور ہاشمی کے تحریر کردہ مقالہ جات ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے منظور شدہ جرائد میں بکثرت شائع ہوئے ہیں، نیز بیرونِ ملک بھی مختلف بین الاقوامی جرائد میں ان کے مضامین شائع ہوتے رہتے ہیں۔

2017ء تک کی مصروفیات[ترمیم]

شعبہِ ابلاغ میں خدمات[ترمیم]

  1. ڈپٹی ایڈیٹر، روزنامہ زمانہ، کوئٹہ( 1980 تا 1982 )
  2. ایڈیٹر، روزنامہ میزان کوئٹہ(1981 تا 1982)
  3. ایڈیٹر، ہفت روزہ قندیل، لاہور
  4. سینئیر سب ایڈیٹر، روزنامہ نوائے وقت، راولپنڈی ( 1982 تا 1983)
  5. انچارج پروگرامز، ریڈیو پاکستان( ادبی پروگرامز، کرنٹ افئیرز سیکشن، دڑامہ سیکشن، گفتگو/ مباحثہ سیکشن، نوجوانوں کے پروگرام)
  6. سینئیر پروڈیوسر ریڈیوپاکستان راولپنڈی / اسلام آباد (1983 تا 1993)
  7. ایڈیٹر ان چیف، القلم، جدہ، متحدہ عرب امارات( 2004 تا 2005)
  8. ایڈیٹر ان چیف، دنیائے اردو، اسلام آباد ( 2004 تا 2005)
  9. ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ریسرچ ای، ٹی، این /ایسٹرن ٹیلی ویژن نیوز(2006 تا 2007)
  10. منیجنگ ڈائریکٹر روز ٹیلی ویژن، اسلام آباد (2007 تا 2009)
  11. گروپ ایڈیٹر،پاکستان گروپ آف نیوز پیپرز( 2007 تا 2009 )

تعلیمی خدمات[ترمیم]

  1. صوبائی سکاؤٹس اورگنائزر بلوچستان ( 1978 تا 1981)
  2. ایسوسی ایٹ پروفیسر، پاکستان ایمبیسی کالج، جدہ ( 1993 تا 2006)
  3. وزٹنگ پروفیسر مدینہ یونیورسٹی، مدینہ، عرب امارات( 2002 تا 2003)
  4. وزٹنگ پروفیسر کنگ عبد العزیز یونیورسٹی، جدہ، عرب امارات( 2002 تا 2003)
  5. وزٹنگ پروفیسر، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد( 2003 تا 2004 )
  6. وزٹنگ پروفیسر شعبہ اُردو، وفاقی اردو یونیورسٹی اسلام آباد( 2007 تا 2009)
  7. اسٹنٹ پروفیسر شعبہ اُردو، وفاقی اردو یونیورسٹی اسلام آباد( 2009 تا 2017 )

رکنیت و صدارت[ترمیم]

  1. رکن، ایگزیکٹو کونسل پاکستان رائٹرز گلڈ
  2. سربراہ، عالمی اردو مرکز، جدہ
  3. سابقہ رکن، ایڈوائزری کونسل علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد
  4. رکن نصاب کمیٹی، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد
  5. رکن قومی نصاب کمیٹی ( تشکیل کردہ وزیرِ اعظم پاکستان )
  6. سابقہ رکن ریویو کمیٹی، نیشنل لینگویج اتھارٹی، اسلام آباد
  7. قومی اور بین الاقوامی مشاعروں اوراندرون ملک و بیرون ملک ادبی کانفرنسز میں شرکت
  8. اندرون ملک و بیرون ملک تعلیمی سیمینار / ورکشاپس میں شرکت
  9. ادبی، تحقیقی اور، سماجی موضوعات پر قومی سطح پر اہمیت کے آرٹیکلز کی موقر قومی جریدوں میں اشاعت
  10. رکن، حلقہ ارباب ذوق۔ اسلام آباد

منتخب کلام[ترمیم]

غزل کے اشعار

جب زمانے میں فقط افسردگی رہ جائے گی میری آنکھوں میں کرن امید کی رہ جائے گی
صبح دم آ جائے گا اس کا پیام معذرت جس کی خاطر آنکھ شب بھر جاگتی رہ جائے گی
وقت کی سرکش ہواؤ! جب دیا بجھ جائے گا
صبح کی صورت میں اس کی روشنی رہ جائے گی

غزل کے اشعار

خیال و خواب کی دنیا سے ہم گزر بھی گئےجہاں ٹھہرنا تھا ہم کو وہاں ٹھہر بھی گئے
ہمارے ساتھ رہے زندگی کے ہنگامےجہاں جہاں سے بھی گزرے جدھر جدھر بھی گئے
زمانہ لاکھ ہماری مخالفت میں رہا
جو کام کرنا تھا ہم کو وہ کام کر بھی گئے

تصانیف[ترمیم]

1۔ سوچ کا صحرا (1980)غزلیں ،نظمیں 2۔ غزل اے غزل( کلیاتِ غزل )
3۔ نخلستان (1988)حکایاتِ ہاشمی 4۔ انتخابِ کلام حکیم مومن خان مومن(مرتبہ)‘ 2015 [2]
5۔ کرب آگہی (1983)غزلیں 6۔ نورِ ھدایت ( سیرت النبی )
7۔ پردیسی کی یاد (1990) ناولٹ 8۔ عملی صحافت (جامعاتی نصاب)
9۔ بے ساختہ (1995)غزلیں 10۔ تجزیات ( تحقیقی مقالہ جات )
11۔ لوح بھی تو قلم بھی تو (1999)نعتیہ مجموعہ 12۔ مصورِ فطرت اقبال اور ان کے معاصرین
13۔ نیند پوری نہ ہوئی (2005) غزلیں 14۔ اقبال کے اثرات معاصرین پر ( زیر طبع )
15۔ اقبال کی شاعری میں فطرت نگاری ( زیر طبع )

ایچ ای سی کے منظور شدہ تحقیقی جرائد میں مضامین کی اشاعت[ترمیم]

ادارے کا نام جریدہ کا نام عنوان
پنجاب یونیورسٹی بازیافت 1۔ مجید امجد کی غزل

2۔ ادب معاشرہ اور وحدت فکر

3۔ شبلی اور حالی کے فکری اشتراکات

ایرانی ثقافتی قونصلیت پیغام آشنا 4۔ شکوہ جواب شکوہ، تجزیاتی مطالعہ

5۔ غالب کے فارسی خطوط کی تدوین

6۔ جدید اردو مرثیے کا نقش اول

7۔ اقبال کا فلسفہ خودی اور ڈاکٹر شریعتی

جی سی یونیورسٹی زبان و ادب 8۔ اقبال کا تصور فطرت

9۔ شعر اقبال میں عشق کا مفہوم

اسلامیہ کالج یونیورسٹی آرٹ اینڈ، لیٹرز 10۔ حسرت موہانی پر اقبال کے اثرات

11۔ میرا جی بطور غزل گو

ہزارہ یونیورسٹی ادراک 12۔ نثری نظم تجزیاتی مطالعہ
نمل دریافت 13۔ فراق کی شاعری پر اقبال کے اثرات
الحمد یونیورسٹی، اسلام آباد الحمد 14۔ مرثیئے کے تیسرے دبستان کا نقیب
وفاقی اردو یونیورسٹی، اسلام آباد وفاقین 15۔ مرثیئے کے تیسرے دبستان کا سب سے بڑا شاعر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 16، 17 کتاب تجزیات مساوی دو تحقیقی مضامین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دیگر جرائد میں سینکڑوں مضامین اور کالم

بیرون ملک مضامین کی اشاعت[ترمیم]

جریدہ کا نام عنوان
دنیائے اردو، جدہ، سعودی عرب 1۔ قتیل شفائی کا فن

2۔ اقبال اور مسجد قرطبہ

نیا ادب، بنگلور، انڈیا 3۔ اقبال اور معروف ادبی نظریات
کوہسار، جورنل جبل پور، انڈیا 4۔ اردو غزل میں ہیئت کے تجربات

ایوارڈز[ترمیم]

1۔ نشانِ اردو 2۔ رومی ایوارڈ
3۔ بولان ایوارڈ 4۔ اہلِ قلم ایوارڈ
5۔ دھن چوراسی ایوارڈ 6۔ بہترین استاد
7۔ نشانِ فضیلت /سفیر علم و فضیلت 8۔ محسنِ اردو ایوارڈ
9۔ نشانِ جامعہ ( سندھ یونیورسٹی) 10۔ ایشین آرٹ ایوارڈ
11۔ نشانِ اقبال/اقبال ایوارڈ 12۔ نشانِ کارکردگی ایوارڈ ( وفاقی اردو یونیورسٹی )
13۔ علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ لاہورکا نام رکھنے کا ایوارڈ

خطابات[ترمیم]

ڈاکٹر منور ہاشمی کو ان کی ادبی خدمات کے باعث مختلف ادبی تنظیموں سے مختلف موقعوں پر درج ذیل خطابات ملے ہیں ۔

1۔ محسنِ اردو 2۔ خادمِ اردو 3۔ اردو ادب کا شیخ سعدی 4۔ سفیرِ ادب 5۔ استاذالاساتذہ

ڈاکٹر منور ہاشمی کی شخصیت و فن پر تحقیقی مقالات[ترمیم]

  1. منور ہاشمی ( فن اور شخصیت ) پی، ایچ، ڈی( زیرِ تحقیق)بھاگل یونیورسٹی، بھارت
  2. منور ہاشمی بطور غزل گو(ایم فل ) جی، سی یونیورسٹی، فیصل آباد ( زیرِ تحقیق)
  3. منور ہاشمی کی غزل میں سماجی شعور، رفاہ یونیورسٹی، فیصل آباد
  4. منور ہاشمی بطور شاعر( ایم فل ) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ،اسلام آباد
  5. منور ہاشمی (شخصیت اور فن )، وفاقی اردو یونیورسٹی، اسلام آباد، 2007

مزید پڑھیے[ترمیم]


حوالہ جات[ترمیم]