"ملیچھ" کے نسخوں کے درمیان فرق
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.3 |
||
سطر 8: | سطر 8: | ||
===موجود حیثیت=== |
===موجود حیثیت=== |
||
[[جنگ آزادی]] کی ناکامی کے بعد بعض متعصبین ہندو کھل کر مسلمانوں کی مخالفت کرنے لگے، اور حملہ آور مسلمانوں کو بھی اشارتاً ملیچھ قرار دینے لگے، 1923 میں ہندو شاعر [[ساورکر]] کہتا ہے کہ اس سرزمین پر پیدا ہونے والے مسلمان جبری تبدیلی مذہب کی نتیجہ ہیں، اور جابر حکمرانوں کا مذہب اختیار کرلینے کے بعد اب وہ [[ہندوستان]] کے وفادار نہیں رہے۔<ref>{{Cite web|url=https://dawatnews.net/%DA%AF%D9%85-%DA%AF%D8%B4%D8%AA%DB%81-%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86/|title=ساورکر}}</ref> البتہ ابھی بھی ہندوستان میں مسلمانوں کے بڑے قبائل جیسے [[سید|سادات]]، [[قطب شاہی اعوان|اعوان]]، [[شیخ]] وغیرہ کر [[شودر]] (OBC)<ref>{{Cite web|url=https://en.m.wikipedia.org/wiki/Other_Backward_Class|title=OBC}}</ref> قومیں قرار نہیں دیا جاتا |
[[جنگ آزادی]] کی ناکامی کے بعد بعض متعصبین ہندو کھل کر مسلمانوں کی مخالفت کرنے لگے، اور حملہ آور مسلمانوں کو بھی اشارتاً ملیچھ قرار دینے لگے، 1923 میں ہندو شاعر [[ساورکر]] کہتا ہے کہ اس سرزمین پر پیدا ہونے والے مسلمان جبری تبدیلی مذہب کی نتیجہ ہیں، اور جابر حکمرانوں کا مذہب اختیار کرلینے کے بعد اب وہ [[ہندوستان]] کے وفادار نہیں رہے۔<ref>{{Cite web|url=https://dawatnews.net/%DA%AF%D9%85-%DA%AF%D8%B4%D8%AA%DB%81-%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86/|title=ساورکر|access-date=2022-10-03|archive-date=2022-10-03|archive-url=https://web.archive.org/web/20221003012156/https://dawatnews.net/%DA%AF%D9%85-%DA%AF%D8%B4%D8%AA%DB%81-%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86/|url-status=dead}}</ref> البتہ ابھی بھی ہندوستان میں مسلمانوں کے بڑے قبائل جیسے [[سید|سادات]]، [[قطب شاہی اعوان|اعوان]]، [[شیخ]] وغیرہ کر [[شودر]] (OBC)<ref>{{Cite web|url=https://en.m.wikipedia.org/wiki/Other_Backward_Class|title=OBC}}</ref> قومیں قرار نہیں دیا جاتا |
||
==حوالہ جات== |
==حوالہ جات== |
نسخہ بمطابق 06:29، 19 جنوری 2023ء
ملیچھ سنسکرت لفظ ہے ، جس کے معنی ناپاک اور بیرونی عنصر کے ہیں۔
تاریخ
چندر گپت کا باپ ہمالیہ پہاڑیوں والی ریاست کا ایک بادشاہ تھا۔ جس کی سرحدیں سکیسر سے جلال آباد تک پھیلی ہوئی تھیں۔ اسکے بعد اسکا بیٹا اشوک اعظم حکمران ہوا، یہ لوگ بدھ مت اور جین مت کے پیروکار تھے، زیریں علاقے یعنی تھر اور تھل کے لوگ بھی آریاء کے ہندو مت کی سختی سے دلبرداشتی ہو کر بدھ مت اور جین مت اختیار کرنے لگے، اس پر آریاء ان کو ملیچھ کہنے لگے[1]
مغلیہ دور میں اس لفظ کا اطلاق جاپانی ، اطالوی اور انگریزوں وغیرہ پر ہوتا تھا
موجود حیثیت
جنگ آزادی کی ناکامی کے بعد بعض متعصبین ہندو کھل کر مسلمانوں کی مخالفت کرنے لگے، اور حملہ آور مسلمانوں کو بھی اشارتاً ملیچھ قرار دینے لگے، 1923 میں ہندو شاعر ساورکر کہتا ہے کہ اس سرزمین پر پیدا ہونے والے مسلمان جبری تبدیلی مذہب کی نتیجہ ہیں، اور جابر حکمرانوں کا مذہب اختیار کرلینے کے بعد اب وہ ہندوستان کے وفادار نہیں رہے۔[2] البتہ ابھی بھی ہندوستان میں مسلمانوں کے بڑے قبائل جیسے سادات، اعوان، شیخ وغیرہ کر شودر (OBC)[3] قومیں قرار نہیں دیا جاتا
حوالہ جات
ماخذ
ڈاکٹر معین الدین، قدیم مشرق
مہر عبد الحق سومرہ، ہندو صنمیات
بیرونی روابط
ویکی ذخائر پر ملیچھ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |