مندرجات کا رخ کریں

عبد الرحمن بن قاسم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عبد الرحمن بن قاسم
(عربی میں: عبد الرحمن بن محمد قاسم ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1901ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1972ء (70–71 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام [1]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنف ،  دعوہ ،  فقیہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابو عبد اللہ، عبد الرحمٰن بن محمد بن عبد اللہ بن عبد الرحمن بن محمد بن قاسم عاصمی شیخ الامام، عالم، علامہ، محقق و مجتہد شیخ (1312ھ - 8 شعبان 1392ھ) آل عاصم، قبیلہ قحطان سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ فتاویٰ ابن تیمیہ اور فتاویٰ ائمہ نجد کو جمع کرنے کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ابتدائی زندگی میں انھیں تاریخ، انساب اور جغرافیہ سے گہرا شغف تھا۔ تاہم، ایک تاریخی کتاب کے سبب ان پر ایک قضیہ دائر ہوا، جس کے بعد انھوں نے اپنی کئی تحریریں نذرِ آتش کر دیں۔ [2][3]

خاندانی پس منظر

[ترمیم]

شیخ عبد الرحمن بن قاسم نے 1346ھ میں اپنے خاندان آل قاسم کا شجرہ نسب مرتب کیا۔ ان کا خاندان بلدة البير میں آباد تھا، جو آج ریاض سے شمال کی جانب 120 کلومیٹر (75 میل) کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہیں ان کی پیدائش ہوئی۔ جب وہ 12 سال کے تھے تو 1324ھ میں والد کا انتقال ہو گیا اور ان کی والدہ ہیا بنت عباد العباد نے ان کی تربیت کی، قرآن حفظ کرایا اور علم کے حصول کی ترغیب دی۔

آبا و اجداد اور بہن بھائی

[ترمیم]

ان کے دادا عبد اللہ بن قاسم ایک بہادر فارس تھے، جو قافلوں کی حفاظت کے دوران قتل کر دیے گئے۔ ان کے دو سوتیلے بھائی تھے:

  1. . عبد العزيز بن محمد (پیدائش 1337ھ) – ان کی والدہ محمد بن عبد اللہ بن راشد کی بیٹی تھیں۔
  2. . عبد الله بن محمد – ان کی والدہ عائلة الحماد سے تھیں۔

ایک سوتیلی بہن، سارہ بنت محمد، جو جمادی 1422ھ میں وفات پا گئیں۔

اولاد

[ترمیم]

شیخ عبد الرحمن بن قاسم کے آٹھ بیٹے تھے:

  1. . عبد الله (وفات: 6 جمادی الآخر 1402ھ)
  2. . إبراهيم (چالیس دن کی عمر میں وفات پا گئے)
  3. . محمد (وفات: 7 جمادی الآخر 1421ھ)
  4. . عبد العزيز (والد سے 18 ماہ پہلے، محرم 1391ھ میں وفات پا گئے)
  5. . أحمد
  6. . سليمان (شوال 1421ھ میں بیماری کے باعث وفات پا گئے)
  7. . ناصر
  8. . سعد
  9. . حمد

تین بیٹیاں تھیں:

  1. . پہلی بیٹی (والد سے پہلے وفات پا گئیں)، ان کا نکاح حمد بن عبد الله المحيذيف سے ہوا۔
  2. . دوسری بیٹی، ان کا نکاح عبد الرحمن بن عبد العزيز بن القاسم سے ہوا، جو شیخ عبد الله بن عبد الرحمن القاسم (قاضی، المحكمة المستعجلة، ریاض) کی والدہ تھیں۔
  3. . تیسری بیٹی، ان کا نکاح محمد بن عبد الرحمن القاسم سے ہوا، جو شیخ عبد العزيز بن محمد القاسم (قاضی، محكمة خميس مشيط سابقاً) کی والدہ تھیں۔

شيوخ

[ترمیم]
  1. . عبد الله بن عبد اللطيف آل الشيخ (1265-1339هـ) – من أبرز علما الدعوة النجدية، تلقى عنه التوحيد والعقائد والتفسير والحديث والفقه.
  2. . عبد الله العنقري (1290-1373هـ) – قاضي سدير، عالم بالفقه الحنبلي، ولازمه الشيخ عبد الرحمن بن قاسم وكان من أخص تلاميذه.
  3. . ابن محمود (1250-1333هـ) – من نسل علي بن أبي طالب، قرأ عليه الفقه والفرائض.
  4. . سعد بن حمد بن عتيق – عالم زاهد، درس في الهند ومكة، وتولى قضاء الأفلاج، قرأ عليه الشيخ عبد الرحمن بن قاسم التوحيد والحديث.
  5. . محمد بن مانع (1300-1385هـ)
  6. . محمد بن عبد اللطيف آل الشيخ (1273-1367هـ)
  7. . حسن بن حسين آل الشيخ (1266-1341هـ)
  8. . حمد بن فارس (1263-1345هـ)
  9. . سليمان بن سحمان (1266-1349هـ)
  10. . عبد الله بن راشد بن جلعود العنزي (1279-1339هـ)[4]

شیخ عبد الرحمن بن قاسم کے شاگرد

[ترمیم]

1. عبد اللہ بن جبرین 2. عبد الرحمن بن فریان 3. فہد بن حمین 4. عبد الرحمن بن مقرن 5. حمود عقلا الشعیبی شیخ عام طور پر عقیدہ، تفسیر، حدیث، فقہ اور فرائض کی تعلیم دیتے تھے اور ان کا درس روزانہ ایک بار منعقد ہوتا تھا۔

شیخ عبد الرحمن بن قاسم کی تصنیفات اور تحقیقات

[ترمیم]
  1. . مجموع فتاویٰ شیخ الاسلام ابن تیمیہ – 37 جلدیں (اپنے بیٹے محمد کی مدد سے)۔
  2. . المستدرک علی مجموع فتاویٰ شیخ الاسلام – 5 جلدیں۔
  3. . الدرر السنیة فی الأجوبة النجدیة – 16 جلدیں۔
  4. . حاشیہ الروض المربع – 7 جلدیں۔
  5. . متن أصول الأحکام – 1 جلد۔
  6. . شرح أصول الأحکام – 4 جلدیں۔
  7. . حاشیہ کتاب التوحید – 1 جلد۔
  8. . حاشیہ ثلاثة الأصول – 1 جلد۔
  9. . حاشیہ الدرة المضیة – 1 جلد۔
  10. . السيف المسلول على عابد الرسول – 1 جلد۔
  11. . مقدمة في أصول التفسير – 1 جلد۔
  12. . حاشیہ مقدمة التفسیر – 1 جلد۔
  13. . حاشیہ مقدمة الرحبیة – 1 جلد۔
  14. . حاشیہ الآجُرُومِیة – 1 جلد۔
  15. . وظائف رمضان – 1 جلد۔
  16. . تحریم حلق اللحیٰ – ایک مختصر رسالہ۔
  17. . ملخص الفواکہ العدیدة في المسائل المفيدة – 2 جلدیں۔
  18. . کتاب التاریخ – 2 جلدیں۔

یہ تمام کتب مختلف اسلامی علوم، عقائد، فقہ، حدیث اور تفسیر پر مشتمل ہیں، جو شیخ کی علمی بصیرت اور دینی خدمات کی نمایاں مثال ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب پ عبد الرحمن بن قاسم - المكتبة الشاملة — اخذ شدہ بتاریخ: 14 دسمبر 2022
  2. الزركلي (2002).
  3. سانچہ:استشهاد بکتاب
  4. "الجزيرة (صحيفة)"۔ 2023-02-01 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-07-16

بیرونی روابط

[ترمیم]

الشيخ عبد الرحمن بن قاسم حياته وسيرته ومؤلفاته