حامد یار ہراج
حامد یار ہراج | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1973ء (عمر 50–51 سال) |
مناصب | |
رکن پنجاب صوبائی اسمبلی [1] | |
رکن سنہ 15 اگست 2018 |
|
حلقہ انتخاب | پی پی-205 |
پارلیمانی مدت | 17 ویں صوبائی اسمبلی پنجاب |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنسلوانیا جامعہ کولمبیا |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
حامد یار ہراج، ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو 2002ء سے 2013ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن رہے۔ وہ اگست 2018ء سے جنوری 2023ء تک رکن صوبائی اسمبلی پنجاب بھی رہے۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
[ترمیم]حامد یار ہراج 10 دسمبر 1972ء کو پیدا ہوئے۔ انھوں نے 1995ء میں یونیورسٹی آف پنسلوانیا سے ماسٹر ان سائنس کیا اور 1999ء میں کولمبیا یونیورسٹی سے قانونی علوم میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔
سیاسی کیریئر
[ترمیم]حامد یار ہراج 2002 کے پاکستانی عام انتخابات میں ایک آزاد امیدوار کے طور پر حلقہ NA-157 (خانیوال-II) سے پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے 74,905 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے امیدوار رضوان احمد خان ڈاہا کو شکست دی۔[2] نومبر 2002 میں انھیں وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کی وفاقی کابینہ میں شامل کیا گیا اور انھیں وزیر مملکت برائے صحت مقرر کیا گیا جہاں وہ جون 2004 تک خدمات انجام دیتے رہے۔[3] جون 2004 میں انھیں وزیر اعظم شوکت عزیز کی وفاقی کابینہ میں شامل کیا گیا اور انھیں وزیر مملکت برائے تجارت و تجارت مقرر کیا گیا جہاں انھوں نے نومبر 2007 میں حکومت کی مدت پوری ہونے تک خدمات انجام دیں۔[4] وہ 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کے طور پر حلقہ این اے 157 (خانیوال-II) سے دوبارہ قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ انھوں نے 58,819 ووٹ حاصل کیے اور مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد خان ڈاہا کو شکست دی۔ 22 نومبر 2010 کو، سردار حامد یار ہراج کو وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے وفاقی وزیر، چیئرمین زلزلہ تعمیر نو اور بحالی اتھارٹی (ERRA) کے طور پر مقرر کیا۔ وہ مارچ 2013 میں حکومت کی مدت پوری ہونے تک اس عہدے پر رہے۔[5] انھوں نے 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں (پاکستان مسلم لیگ ق) کے امیدوار کے طور پر حلقہ NA-157 (خانیوال-II) سے قومی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن ناکام رہے۔ انھوں نے 65,407 ووٹ حاصل کیے اور وہ نشست محمد خان ڈاہا سے ہار گئے۔[6] 2013 کے عام انتخابات کے بعد انھوں نے مسلم لیگ (ق) چھوڑ دیا اور بعد ازاں 20 اکتوبر 2016 کو پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی۔ وہ 2018 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 205 (خانیوال-III) سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ انھوں نے 57,203 ووٹ حاصل کیے اور مسلم لیگ ن کے امیدوار چوہدری فضل الرحمان کو شکست دی۔[7]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ https://www.pap.gov.pk/members/profile/en/21/1450
- ↑ "2002 election result" (PDF)۔ ECP۔ 26 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2018
- ↑ "Federal cabinet of Prime Minister Jamali" (PDF)۔ Cabinet division۔ 05 مئی 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2018
- ↑ "Federal cabinet of Prime Minister Aziz" (PDF)۔ Cabinet Division۔ 05 مئی 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2018
- ↑ "2008 election result" (PDF)۔ ECP۔ 05 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2018
- ↑ "2013 election result" (PDF)۔ ECP۔ 01 فروری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2018
- ↑ "Former federal minister, lawmaker decide to join PTI | Samaa Digital"۔ Samaa TV (بزبان انگریزی)۔ 4 October 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2019
- 1973ء کی پیدائشیں
- بقید حیات شخصیات
- پاکستان تحریک انصاف کے ارکان صوبائی اسمبلی (پنجاب)
- پاکستان مسلم لیگ (ق) کے اراکین قومی اسمبلی
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 2002ء تا 2007ء
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 2008ء تا 2013ء
- پنجاب ارکان صوبائی اسمبلی 2018ء تا 2023ء
- جامعہ کولمبیا کے فضلا
- فضلاء جامعہ پنسلوانیا
- کینیڈا کو پاکستانی تارکین وطن
- کینیڈا کے وطن گیر شہری