"پی ٹی نرسمہا چار" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.4
سطر 27: سطر 27:


== اعزازات ==
== اعزازات ==
1991ء میں حکومت ہند نے انہیں [[پدم شری اعزاز]] سے نوازا۔<ref name="Padma Awards">{{cite web | url=http://mha.nic.in/sites/upload_files/mha/files/LST-PDAWD-2013.pdf | title=Padma Awards | publisher=Ministry of Home Affairs, Government of India | date=2015 | accessdate=July 21, 2015}}</ref>
1991ء میں حکومت ہند نے انہیں [[پدم شری اعزاز]] سے نوازا۔<ref name="Padma Awards">{{cite web | url=http://mha.nic.in/sites/upload_files/mha/files/LST-PDAWD-2013.pdf | title=Padma Awards | publisher=Ministry of Home Affairs, Government of India | date=2015 | accessdate=July 21, 2015 | archive-date=2014-11-15 | archive-url=https://www.webcitation.org/6U68ulwpb?url=http://mha.nic.in/sites/upload_files/mha/files/LST-PDAWD-2013.pdf | url-status=dead }}</ref>





نسخہ بمطابق 07:35، 11 دسمبر 2021ء

پی ٹی نرسمہا چار
پیدائش17 مارچ 1905(1905-03-17)
Melukote، Pandavapura taluk، مانڈیا ضلع، Karnataka
وفات13 اکتوبر 1998(1998-10-13) (عمر  93 سال)
بنگلور، Karnataka
قلمی نامپو تی نا (ಪು ತಿ ನ)
پیشہادیب، شاعر
قومیتبھارت
اصنافافسانہ
ادبی تحریککنڑ زبان: نوودے

پی ٹی نرسمہا چار (انگریزی: P. T. Narasimhachar) کا پورا نام پوروہیتا تھیرو ناراینا نرسمہا چار ہے۔ انہیں مختصرا پوتینا بھی کہا جاتا ہے۔ وہ کنڑ زبان کے شاعر اور ڈراما نگار تھے۔ انہیں ساہتیہ اکیڈمی اعزاز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ حکومت کرناٹک نے انہیں 1991ء میں پمپا اعزاز سے بھی نوازا ہے۔[1]

زندگی اور کیرئر

پو تی نا کی ولادت 17 مارچ 1905ء کو مانڈیا ضلع، کرناٹک میں ہوئی۔ [2]

ادیب اور لکھاری پونے کے ساتھ ساتھ انہوں نے ریاست میسور کی فوج میں بھی کام کیا تھا اور بعد میں میسور کی مجلس قانون ساز میں انہوں خدمات دیں۔۔[3] 23 اکتوبر 1998ء کو ان کی وفات ہوئی۔

ادبی شراکتیں

پو تی نا کنڑ ادب میں نوودے تحریک کے حامی تھے۔ لکشمی نارائن بھٹ کے مطابق، “ وسیع پیمانے پر دیکھا جائے تو کنڑ ادب کا نوودے طرز تحریر پو تی نا کے طرز تحریر بالکل میل کھاتا ہے،“[4] پو تی نا کی زیادہ تر تحریریں قدرت کی خوبصورتی اور روحانیت کو بیان کرتی ہیں۔[5] انہوں نے اہلیا پر بھی کافی کچھ لکھا ہے۔ ان کی دو مشہور کتابوں میں اہلیا، جس میں کام اور دھرم کے ما بین تضاد کو بیان کیا ہے، اور نرگامنا، جس میں گوکل سے کرشن کی واپسی کا تذکرہ ہے۔[6] پو تی نا کیے افسانوں میں میں غالبانہ شاعری کی جھلک ملتی ہے۔[7]

اعزازات

1991ء میں حکومت ہند نے انہیں پدم شری اعزاز سے نوازا۔[8]


حوالہ جات

  1. P. T. Narasimhachar (2001)، Back cover
  2. "Birth centenary of PuTiNa"۔ ThatsKannada.com 
  3. "House of PuTiNa at Melkote is a cultural icon"۔ ThatsKannada.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2009 
  4. "An analysis of Pu. Ti. Narasimhachar's work"۔ OurKarnataka.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2009 
  5. K. M. George (1992)، p174
  6. Sisir Kumar Das (1995)، p766
  7. Amaresh Datta (1988)، p1220
  8. "Padma Awards" (PDF)۔ Ministry of Home Affairs, Government of India۔ 2015۔ 15 نومبر 2014 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ July 21, 2015