ضلع نوشکی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ضلع
صوبہ بلوچستان میں ضلع نوشکی کا محل وقوع
صوبہ بلوچستان میں ضلع نوشکی کا محل وقوع
ملک پاکستان
صوبہبلوچستان
صدر مقامنوشکی
حکومت
 • ضلع چئیرمیناورنگزیب جمالدینی
 • نائب ضلع چئیرمینخلیل محمدحسنی
منطقۂ وقتPST (UTC+5)
تحصیلوں کی تعداد1

ضلع نوشکی پاکستان کے صوبہ بلوچستان کا ایک ضلع ہے۔ اس کے مشہور علاقوں میں مل، آحمدوال، کیشنگی، انام بوستان ڈاک، جمالدینی، مینگل ، سردار بادینی اور نوشکی سٹی شامل ہیں۔ 2005ء میں اس کی آبادی تقریباً 95000 کے لگ بھگ تھی۔

ضلع نوشکی تقریبا 5 ہزار اسکوائر کلومیٹر پر مشتمل ہیں، ضلع نوشکی 10 یونین کونسلوں پر مشتمل ہیں، ضلع نوشکی کے ساتھ پاک افغان بارڈر سرحد بھی لگتا ہے،

تحصیلیں اور ذیلی تحصیلیں[ترمیم]

انتظامی طور پر اس کی تحصیلیں اور ذیلی تحصیلیں درج ذیل ہیں۔

مزارات[ترمیم]

  1. شیخ حسین
  2. سید محمود یا زندہ پیر
  3. سید خواجہ احمد
  4. چل غازی
  5. سید خواجہ احمد
  6. شیرجان آغا
  7. حضرت شیخ حسین نورانی

تاریخ[ترمیم]

نوشکی تاریخی حوالے سے اپنی مثال آپ ہے، اس سرزمین پر اولیا کرام اور بزرگوں کے آثار بھی موجود ہیں نوشکی قدرتی حوالے سے پہاڑوں اور صحراؤں کے درمیان موجودہیں، یہاں مختلف قسم کے قدرتی پکنک پوائنٹ اور تفریحی مقام موجود ہیں، شیخ حسین نورانی کا علاقہ ایک بہترین تفریحی مقام اور پکنک پوائنٹ ہیں، جو نوشکی کے جنوب میں واقع ہے ، یہ علاقہ مل کے شروع میں آتا ہے سرمل علاقہ مل کے قومی شاہراہ پر واقع ہوٹل کے نزدیک شیخ حسین علاقے کا راستہ جاتا ہے، جو نزدیک پہاڑوں کی جانب ہے شروع میں مزار موجود ہیں، بعد میں پہاڑوں کے اندر سے جانا پڑتا ہے،شیخ حسین علاقہ کی طرف پیدل اور موٹر سائیکلوں کے ذریعے لوگ جاتے ہیں، یہاں پر سندھ اور بلوچستان سمیت دیگر دور دراز علاقوں سے زائرین زیارت کے لیے آتے ہیں گرمیوں کے موسم میں یہاں لوگوں کا ہجوم اور رش زیادہ رہتا ہے ، قدرتی حوالے سے شیخ حسین نورانی کا علاقہ حسین پہاڑوں کے درمیان واقع ہے، یہ خوبصورت علاقہ اپنی مثال آپ ہے یہاں پر نوشکی کے لوگ بھی پکنک منانے کے لیے بھی آتے ہیں، حضرت شیخ حسین نورانی کا شمار اولیاء کرام اور بزرگوں میں ہوتا ہے، جو نوشکی مل سمیت پورے بلوچستان اور۔سندھ میں ان کے نام کے چرچے موجود ہیں، حضرت شیخ حسین نورانی کا نام تاریخ میں بھی ملتا ہے، نوشکی کے معروف براہوئی زبان کے قلمکار اور مصنف میر طاہر خان مینگل کے مطابق،، شیخ حسین نورانی کا علاقہ تاریخی اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل علاقہ ہے، جو نوشکی کے جنوب میں پہاڑوں کے درمیان موجود ہیں،شروع میں رمضان غائب کا مزار ہے۔جسے غیب جان کہتے ہیں۔ ۔ جن پہاڑوں کے درمیان میں رمضان غائب کا مزار ہے اسے مہاڑ کہتے ہے۔ حضرت شیخ حسین حضرت بلانوش کا داماد اور بی بی بسو کی شوہر تھے۔نور محمد اور رمضان غائب ان بیٹے تھے۔نور محمد تافوئی کے مقام پر فقیر جمعہ کے مزار کے نزدیک مدفون ہے۔ جو شیخ حسین سے ناراض ہوکر یہاں آباد ھوا حضرت شیخ حسین ملتان سے اکر یہاں حضرت بلانوش کے دور حکومت میں آباد ہوئے تھے،،--- اگر دوسری جانب دیکھا جائے نوشکی میں کئی جگہوں پر پکنک پوائنٹ اور تفریحی مقام موجود ہیں مگر حکومت کی عدم توجہی کے باعث گونا گوں مسائل کے شکار ہیں، شیخ حسین نورانی کا یہ تاریخی علاقہ جو مل کے قریبی پہاڑوں پر واقع ہے، راستہ انتہائی دشوار گزار اور کچا ہونے کی وجہ سے لوگوں کو شیخ حسین کے مزار پر پہنچنے کے لیے سخت مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ان تفریحی مقامات پر حکومت بھرپور توجہ دے دیں تو یہ علاقے اپنی مثال آپ بنیں گے، ہمارے نوشکی کے انتظامیہ اور عوامی نمائندوں کو نوشکی کے تفریحی مقامات کی جانب بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہیں، [1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. رپورٹ برکت زیب سمالانی۔

متناسقات: 29°30′N 65°40′E / 29.500°N 65.667°E / 29.500; 65.667