"مرتضی بھٹو" کے نسخوں کے درمیان فرق
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
||
سطر 16: | سطر 16: | ||
| parents = [[ذوالفقار علی بھٹو]]<br/>[[نصرت بھٹو]] |
| parents = [[ذوالفقار علی بھٹو]]<br/>[[نصرت بھٹو]] |
||
}} |
}} |
||
'''میر غلام مرتضی بھٹو''' ایک [[پاکستانی]] سیاست دان تھا۔<ref>[http://www.najamsethi.com/murtaza-bhuttos-dilemma/ Sethi, Najam: The Dilemma of Murtaza Bhutto, The Friday Times, (1993)]</ref><ref>{{Cite web |url=http://www.waterstones.com/waterstonesweb/products/raja+anwar/the+terrorist+prince/5493636/ |title=Anwar, Raja: The Terrorist Prince |access-date=2018-02-01 |archive-date=2020-04-06 |archive-url=https://web.archive.org/web/20200406000924/http://www.waterstones.com/waterstonesweb/products/raja+anwar/the+terrorist+prince/5493636/ |url-status=dead }}</ref> وہ سابقہ [[وزیر اعظم پاکستان]] [[ذوالفقار علی بھٹو]] اور [[نصرت بھٹو]] کا بیٹا تھا۔ وہ دہشت گرد تنظیم [[الذوالفقار]] کا بانی بھی تھا جو [[محمد ضیاء الحق]] کے دور میں اس کے والد کی سزائے موت کے رد عمل میں بنائی گئی تھی۔<ref>[http://www.historyofpia.com/hijackings.htm History of PIA: Hijackings]</ref><ref> |
'''میر غلام مرتضی بھٹو''' ایک [[پاکستانی]] سیاست دان تھا۔<ref>[http://www.najamsethi.com/murtaza-bhuttos-dilemma/ Sethi, Najam: The Dilemma of Murtaza Bhutto, The Friday Times, (1993)]</ref><ref>{{Cite web |url=http://www.waterstones.com/waterstonesweb/products/raja+anwar/the+terrorist+prince/5493636/ |title=Anwar, Raja: The Terrorist Prince |access-date=2018-02-01 |archive-date=2020-04-06 |archive-url=https://web.archive.org/web/20200406000924/http://www.waterstones.com/waterstonesweb/products/raja+anwar/the+terrorist+prince/5493636/ |url-status=dead }}</ref> وہ سابقہ [[وزیر اعظم پاکستان]] [[ذوالفقار علی بھٹو]] اور [[نصرت بھٹو]] کا بیٹا تھا۔ وہ دہشت گرد تنظیم [[الذوالفقار]] کا بانی بھی تھا جو [[محمد ضیاء الحق]] کے دور میں اس کے والد کی سزائے موت کے رد عمل میں بنائی گئی تھی۔<ref>[http://www.historyofpia.com/hijackings.htm History of PIA: Hijackings]</ref><ref>{{Cite web |title=al-Zufikar, the Unsaid History, DAWN 2010 |url=http://blog.dawn.com/2010/04/09/al-zulfikar-the-unsaid-history/ |access-date=2018-02-01 |archive-date=2014-10-22 |archive-url=https://web.archive.org/web/20141022053635/http://blog.dawn.com/2010/04/09/al-zulfikar-the-unsaid-history/ |url-status=dead }}</ref> وہ ایک مفرور کے طور پر [[افغانستان]] منتقل ہو گیا، فوجی ٹربیونل نے اس کی غیر حاضری میں اسے سزائے موت کا حکم جاری کیا۔جمعرات، 20 ستمبر 1996ء کی شام کو مرتضی بھٹو اور دیگر چھ پارٹی کارکنوں کو اس کی رہائش گاہ کے قریب ایک پولیس مقابلے میں ہلاک کر دیا گیا۔ |
||
=== سات سال بعد بہن بھائی کی ملاقات === |
=== سات سال بعد بہن بھائی کی ملاقات === |
نسخہ بمطابق 07:46، 6 دسمبر 2023ء
مير مرتضی بھٹو Mir Murtaza Bhutto | |
---|---|
(انگریزی میں: Murtaza Bhutto) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 18 ستمبر 1954 کراچی، پاکستان |
وفات | 20 ستمبر 1996 کراچی، پاکستان |
(عمر 42 سال)
مدفن | مزار قائد عوام |
طرز وفات | قتل |
شہریت | پاکستان |
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی |
زوجہ | فوزیہ فصح الدین بھٹو غنوی بھٹو |
اولاد | فاطمہ بھٹو ، ذوالفقار علی بھٹو |
والدین | ذوالفقار علی بھٹو نصرت بھٹو |
والد | ذوالفقار علی بھٹو |
والدہ | نصرت بھٹو |
بہن/بھائی | شاہنواز بھٹو ، صنم بھٹو ، بینظیر بھٹو |
خاندان | بھٹو خاندان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ہارورڈ یونیورسٹی کرائسٹ چرچ |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | سندھی |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
عسکری خدمات | |
وفاداری | الذوالفقار |
درستی - ترمیم |
میر غلام مرتضی بھٹو ایک پاکستانی سیاست دان تھا۔[1][2] وہ سابقہ وزیر اعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو اور نصرت بھٹو کا بیٹا تھا۔ وہ دہشت گرد تنظیم الذوالفقار کا بانی بھی تھا جو محمد ضیاء الحق کے دور میں اس کے والد کی سزائے موت کے رد عمل میں بنائی گئی تھی۔[3][4] وہ ایک مفرور کے طور پر افغانستان منتقل ہو گیا، فوجی ٹربیونل نے اس کی غیر حاضری میں اسے سزائے موت کا حکم جاری کیا۔جمعرات، 20 ستمبر 1996ء کی شام کو مرتضی بھٹو اور دیگر چھ پارٹی کارکنوں کو اس کی رہائش گاہ کے قریب ایک پولیس مقابلے میں ہلاک کر دیا گیا۔
سات سال بعد بہن بھائی کی ملاقات
سات سال بعد بہن بھائی کی ملاقات 7 جولائی 1996 کو وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہوئی۔ بینظیر والہانہ انداز میں بھائی سے گلے ملیں۔ چھ گھنٹے کی اس ملاقات میں بیگم نصرت بھٹو بھی موجود تھیں۔ کچھ دیر کے لیے آصف علی زرداری بھی شریک ہوئے۔ کہا جاتا ہے کہ اس ملاقات سے بچھڑے ہوئے بہن بھائی سیاسی طور پر بھی قریب آ رہے تھے۔ اس ملاقات کے دو ماہ بعد 20 ستمبر 1996 کو مرتضیٰ بھٹو کو ان کی رہائش گاہ ستر کلفٹن کے قریب ان کے چھ ساتھیوں سمیت مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کر دیا گیا۔
حوالہ جات
- ↑ Sethi, Najam: The Dilemma of Murtaza Bhutto, The Friday Times, (1993)
- ↑ "Anwar, Raja: The Terrorist Prince"۔ 06 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 فروری 2018
- ↑ History of PIA: Hijackings
- ↑ "al-Zufikar, the Unsaid History, DAWN 2010"۔ 22 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 فروری 2018
5۔ https://www.urdunews.com/node/434096
بیرونی روابط
- فاطمہ بھٹو کا انٹرویو از ریڈیو فرانس انٹرنیشنل
- 1954ء کی پیدائشیں
- 18 ستمبر کی پیدائشیں
- 1996ء کی وفیات
- افغانستان میں پاکستانی تارکین وطن
- الذوالفقار
- ایرانی نژاد پاکستانی شخصیات
- بھٹو خاندان
- پاکستان پیپلز پارٹی کے سیاست دان
- پاکستان میں مقتول افراد
- پاکستان میں نفاذ قانون کے افسران کی کارروائیوں سے ہلاکتیں
- پاکستانی اشتراکیت پسند
- پاکستانی جلاوطن
- جمہوریت کے پاکستانی فعالیت پسند
- سندھی شخصیات
- سوویت-افغان جنگ کی شخصیات
- فضلا کراچی گرامراسکول
- کراچی گرامر اسکول کے فضلا
- قومی رہنماؤں کے بچے
- کرد نژاد پاکستانی شخصیات
- کلفٹن، کراچی کی شخصیات
- مقتول پاکستانی سیاست دان
- وزرائے اعظم پاکستان کے بچے
- ہارورڈ یونیورسٹی کے فضلا
- سندھ میں آتشیں اسلحہ سے اموات
- Short description is different from Wikidata