عمران خان کے بحیثیت وزیر اعظم بین الاقوامی دورے

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

2018 سے 2022 تک عمران خان کے بطور وزیر اعظم پاکستان کے دور میں کیے گئے بین الاقوامی وزیر اعظم کے دوروں کی فہرست درج ذیل ہے۔

عمران خان کی وزارت عظمیٰ دوران ان کے بین الاقوامی دورے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے مقابلے میں سات گنا سستے تھے۔ [1]

جنوری 2022 میں خان کے 3 سالہ دور کے بعد سے غیر ملکی دوروں کی کل لاگت روپیہ 30 ملین (US$280,000) ( ۔ یہ رقم 2012 میں زرداری کے نیویارک شہر کے واحد دورے کے مقابلے میں کم ہے جس کی لاگت $1.1 ملین تھی اور 2016 میں نواز کے اسی شہر ایک ہی دورے پر $901,250 خرچ ہوئے تھے۔

بین الاقوامی دوروں کا خلاصہ[ترمیم]

عمران خان کے بطور وزیر اعظم بین الاقوامی دوروں کا نقشہ
  ایک دورہ
  دو دورے
  تین دورے
  چار دورے
  آٹھ دورے
  پاکستان

اپریل 2022 تک، عمران خان نے 18 اگست 2018 سے 10 اپریل 2022 تک اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران 16 ممالک کے 34 غیر ملکی دورے کیے تھے۔

وزیر اعظم عمران خان کے ملک بھر کے دورے
دوروں کی تعداد ملک
1 دورہ (8) افغانستان ، بحرین ، کرغزستان ، ترکی ، سری لنکا ، ازبکستان ، تاجکستان ، روس
2 دورے (5) ایران ، ملائیشیا ، قطر ، سوئٹزرلینڈ ، امریکہ
3 دورے (1) متحدہ عرب امارات
4 دورے (1) چین
8 دورے (1) سعودی عرب

2018[ترمیم]

خان نومبر 2018 میں پہلی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں۔
ملک علاقے کا دورہ کیا۔ تاریخ مقاصد تفصیلات حوالہ
 سعودی عرب مدینہ ، مکہ ، جدہ 18–19 ستمبر 2018 سرکاری دورہ افتتاحی دو روزہ دورہ جدہ میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے ملاقات، علاقائی اور دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال۔ [2] خان نے مکہ میں عمرہ بھی کیا اور مدینہ میں مسجد نبوی کا دورہ بھی کیا۔ [3] [4] [5]
 متحدہ عرب امارات ابوظہبی 19 ستمبر 2018 سرکاری دورہ خان نے ابوظہبی میں ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زاید سے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور کے ساتھ ساتھ پاکستان-یو اے ای تعلقات کو بڑھانے کے طریقوں پر بات چیت کی گئی۔ [6]
 سعودی عرب مدینہ ، ریاض 23–24 اکتوبر 2018 سرکاری دورہ
 چین شنگھائی ، بیجنگ 2-5 نومبر 2018 سرکاری دورہ اس کے علاوہ شنگھائی میں افتتاحی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے لیے، ایک متوقع کلیدی تقریر کے ساتھ۔
 متحدہ عرب امارات ابوظہبی دبئی 18 نومبر 2018 سرکاری دورہ
 ملائیشیا کوالالمپور 20-21 نومبر 2018 سرکاری دورہ

2019[ترمیم]

خان اپریل 2019 میں علی خامنہ ای اور حسن روحانی کے ساتھ
خان جولائی 2019 میں وائٹ ہاؤس میں
ملک علاقہ تاریخ مقاصد تفصیل حوالہ
 ترکیہ انقرہ، قونیہ 3-4 جنوری سرکاری دورہ

صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات کی۔ قونیہ میں جلال الدین محمد رومی کے مزار پر بھی گئے۔

[7]
 قطر دوحہ 21–22 جنوری سرکاری دورہ
 متحدہ عرب امارات دبئی 10–11 فروری سرکاری دورہ
 ایران تہران، مشہد 21–22 اپریل سرکاری دورہ

صدر حسن روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

[8]
 چین بیجنگ 25–28 اپریل سرکاری دورہ

خان نے دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم 2019 میں شرکت کی۔ خان نے شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کی۔

 سعودی عرب مکہ اور مدینہ 30 مئی–1 جون چودھویں او آئی سی سمٹ

ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ تین روزہ دورے پر پہنچے[9] تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) کے 14ویں سمٹ میں شرکت کے لیے۔ وہ مدینہ میں مسجد نبوی نماز پڑھنے کے لیے تشریف لے گئے،[10] اور اگلے دن مکہ میں اپنی بیوی کے ساتھ کعبہ میں عمرہ ادا کیا۔[11] سربراہی اجلاس کے موقع پر، انھوں نے سعودی عرب کے شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی،[12] اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور افغان صدر اشرف غنی سے بھی بات چیت کی۔[13] سربراہی اجلاس میں، انھوں نے توہین رسالت کے مسئلے، اسلام سے دہشت گردی کو ختم کرنے کی اہمیت اور مسلم قیادت کی سیاسی تحریکوں، مسلم ممالک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ ساتھ علاقائی مسائل پر بھی بات کی۔ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ۔ خان نے او آئی سی کے تمام رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ دنیا بھر میں ظلم و جبر کی کارروائیوں کے خلاف کھڑے ہوں۔[14]

 کرغیزستان بشکیک 14–15 جون 2019 ایس سی او سمٹ
شنگھائی تعاون تنظیم کے 2019 کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔
 ریاستہائے متحدہ واشنگٹن ڈی سی 21–23 جولائی ورکنگ وزٹ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، جس کا محور پاکستان اور امریکا کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو تازہ کرنے پر تھا۔ دو طرفہ ملاقات سے قبل، امریکا نے بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔ خان نے ایک تقریر میں واشنگٹن ڈی سی میں کیپٹل ون ایرینا میں 30,000 پاکستانی نژاد امریکیوں کے ایک ہجوم سے خطاب کیا۔[15][16] خان قطر ایئرویز کی پرواز کے ذریعے امریکا پہنچے، ان کی حکومت کے کفایت شعاری کے وعدے کے حصے کے طور پر مہنگی سی انرجی پر ٹیکس دہندگان کے پیسے بچانے کے لیے۔ دوحہ میں قیام کے دوران قطر ایئرویز کے سی ای او اکبر البکر نے ان کی میزبانی کی۔[17]

 سعودی عرب جدہ، مکہ، مدینہ 18–20 ستمبر سرکاری دورہ

سعودی حکام، ولی عہد محمد بن سلمان اور بادشاہ شاہ سلمان سے ملاقات کی۔ انھوں نے عمرہ بھی ادا کیا۔ خان نے مدینہ میں مسجد نبوی کا بھی دورہ کیا۔

 اقوام متحدہ نیویارک شہر 21-27 ستمبر سرکاری دورہ
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس اور 2019 یو این کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں شرکت کی۔ اس سے پہلے، خان نے پاکستان اور ترکیہ کی مشترکہ میزبانی میں نفرت انگیز تقاریر کے انسداد اور ماحولیاتی تحفظ اور غربت کے خاتمے سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی ضمنی تقریبات میں بھی شرکت کی اور خطاب کیا، جس کی مشترکہ میزبانی [[ملائیشیا]  اور پاکستان نے کی تھی۔  پاکستان، ملائیشیا اور ترکیہ کا سہ فریقی سربراہی اجلاس جنرل اسمبلی کے موقع پر ہوا۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن، اطالوی وزیر اعظم جوزپے کونٹے، چینی وزیر خارجہ وانگ یی، ایرانی صدر سے ملاقات کی۔ حسن روحانی، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جاسنڈا آرڈن، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، سوئس صدر اویلی موریر، انڈونیشیا کے صدر نائب صدر جوسف کلا، ایتھوپیا کے صدر سہالے ورک زیوڈے، ترک صدر رجب طیب ایردوان، ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد، کشمیر اسٹڈی گروپ کے بانی فاروق کتھواری ، صدر کونسل آن فارن ریلیشنز رچرڈ این ہاس، صدر عالمی کمیٹی برائے صلیب احمر پیٹر مورر، صدر ورلڈ بینک گروپ کے ڈیوڈ مالپاس، تنظیم برائے بین الاقوامی عفو عام کے سیکرٹری جنرل کومی نائیڈو، اوبر درہ خسروشاہی کے سی ای او اور مائیکروسافٹ تکنیکی مشیر بل گیٹس سے بھی ملاقات کی۔ وزیر اعظم خان نے صدر ٹرمپ، خاتون اول میلانیا ٹرمپ اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کی طرف سے دیے گئے استقبالیہ میں شرکت کی۔
 چین بیجنگ 8-9 اکتوبر سرکاری دورہ

چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ بات چیت کی اور علاقائی اور دو طرفہ اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سے بھی ملاقات کی۔

 ایران تہران 13 اکتوبر سرکاری دورہ

خطے میں امن و سلامتی کو فروغ دینے کے مقصد سے دورہ کیا۔ صدر حسن روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

 سعودی عرب ریاض، مدینہ 15 اکتوبر سرکاری دورہ

خطے میں امن و سلامتی کو فروغ دینے کے مقصد سے دورہ کیا۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ملاقات کی۔ خان نے مدینہ میں مسجد نبوی کا بھی دورہ کیا۔

 سعودی عرب ریاض، مدینہ 14 دسمبر سرکاری دورہ

خان نے روضہ رسول پر حاضری دی اور مسجد نبوی میں نماز ادا کی۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم کا دورہ دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان باقاعدہ تبادلوں کا حصہ ہے۔ مشاورت میں دو طرفہ امور اور علاقائی تناظر میں حالیہ پیش رفت کا احاطہ کیا گیا۔|[18]

 بحرین منامہ 16 دسمبر سرکاری دورہ

بحرین کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازے گئے خان نے بحرین کے قومی دن کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ شاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ اور سلمان بن حمد آل خلیفہ سے ملاقات کی۔

[19]
 سویٹزرلینڈ جنیوا 17 دسمبر سرکاری دورہ

مہاجرین سے متعلق پہلی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی۔ خان نے افغان مہاجرین میں پاکستان کے نقطہ نظر، تجربے اور شراکت کو بیان کیا۔ سائیڈ لائن پر ترک صدر رجب طیب ایردوان سے بھی ملاقات کی۔

[20]

2020[ترمیم]

ڈونلڈ ٹرمپ منگل 21 جنوری 2020 کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کر رہے ہیں
ملک علاقہ تاریخ مقاصد تفصیلات حوالہ
 سویٹزرلینڈ ڈیووس 21-23 جنوری سرکاری دورہ 50ویں ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کی، فورم کی سائیڈ لائن پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ [21]
 ملائیشیا کوالالمپور 3-5 فروری سرکاری دورہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد سے ون ٹو ون ملاقات ہوئی جس کے بعد وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔ [22]
 قطر دوحہ 27 فروری سرکاری دورہ [23] [24]
 افغانستان کابل 19 نومبر سرکاری دورہ

2021[ترمیم]

ملک علاقہ تاریخ مقاصد تفصیلات حوالہ
 سری لنکا کولمبو 23-24 فروری سرکاری دورہ [25]
 سعودی عرب مدینہ ، مکہ ، جدہ 07-9 مئی سرکاری دورہ [26]
 ازبکستان تاشقند 15-16 جولائی سرکاری دورہ [27]
 تاجکستان دوشنبہ 16-18 ستمبر سرکاری دورہ [28]
 سعودی عرب مدینہ ، مکہ ، جدہ 23-25 اکتوبر سرکاری دورہ [29]

2022[ترمیم]

ملک علاقہ تاریخ مقاصد تفصیلات حوالہ
 چین بیجنگ 4-8 فروری سرکاری دورہ [30]
 روس ماسکو 23-25 فروری سرکاری دورہ سربراہی اجلاس کے دوران، وزیر اعظم اور ولادیمیر پوتن نے توانائی کے تعاون سمیت دو طرفہ تعلقات کی تمام صفوں کا جائزہ لیا۔ انھوں نے اسلامو فوبیا اور افغانستان کی صورت حال سمیت اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بھی وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ [31]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://tribune.com.pk/story/2307891/imran-foreign-trips-seven-times-cheaper-than-that-of-nawazs
  2. Dawn com | Sanaullah Khan (2018-09-19)۔ "After Saudi, PM Khan visits UAE; welcomed by Abu Dhabi crown prince"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  3. The Newspaper's Staff Reporter (2018-09-19)۔ "Imran reaches Saudi Arabia amid reports Pakistan may seek aid"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  4. "Contrary to austerity claims, PM Imran boards 'VVIP plane' to Saudi Arabia"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2018-09-18۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  5. "Curtain Raiser - Prime Minister's visit to Saudi Arabia and UAE (18-19 September, 2018)"۔ Ministry of Foreign Affairs, Government of Pakistan 
  6. "Sheikh Mohammed bin Zayed holds talks with Pakistan Prime Minister Imran Khan in Abu Dhabi"۔ The National (بزبان انگریزی)۔ 2018-09-20۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  7. "PM Imran Khan embarks on two-day visit to Turkey"۔ Dawn 
  8. "Pakistan PM Imran Khan visits Iran amid tense relations | Imran Khan News"۔ Al Jazeera۔ 2019-04-21۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2021 
  9. فلاح گلزار، سوشل میڈیا جرنلسٹ (2019-06-01)۔ "دیکھیں: عمران خان نے عمرہ ادا کیا، مکہ اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کی | سعودی - گلف نیوز"۔ Gulfnews.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2021 
  10. "PM Imran Khan arrives in Saudi Arabia to attend OIC summit"۔ Geo.tv۔ 2019-05-30۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2021 
  11. "WATCH: PM Khan, Bushra Maneka perform Umrah - SAMAA"۔ Samaa.tv۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2021 
  12. APP۔ "Video: Pakistan PM Imran Khan meets Saudi Crown Prince - News"۔ Khaleej Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2021 
  13. "PM Imran discusses regional issues with Afghan, Egyptian presidents on sidelines of OIC summit"۔ 31 May 2019 
  14. "PM Imran Khan urges OIC to stand against oppression of Muslims in the world"۔ Geo.tv۔ 2019-06-01۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2021 
  15. "30,000: 'Largest gathering of Pakistani-Americans' as they welcome Imran Khan"۔ Gulf News۔ 22 July 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جولا‎ئی 2019 
  16. "'Naya Pakistan is being created in front of your eyes,' PM Imran tells packed crowd in Washington"۔ Dawn۔ 22 July 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جولا‎ئی 2019 
  17. "PM Imran arrives in Washington on 3-day 'official working visit'"۔ Dawn۔ 22 July 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جولا‎ئی 2019 
  18. Dawn com | Naveed Siddiqui (2019-12-14)۔ "PM Imran arrives in Saudi Arabia on one-day visit"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  19. Sanaullah Khan (2019-12-16)۔ "Bahrain's King Hamad confers kingdom's highest civil award on PM Imran"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  20. Sanaullah Khan | Dawn.com (2019-12-17)۔ "PM Imran warns global community of impending refugee crisis in South Asia"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  21. "PM Imran Khan leaves for Davos to attend World Economic Forum"۔ The Frontier Post (بزبان انگریزی)۔ 2020-01-21۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  22. Dawn com | Sanaullah Khan (2020-02-03)۔ "PM Imran arrives in Malaysia on two-day official visit"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  23. Asad Hashim۔ "Pakistan's Imran Khan holds talks with Qatari emir in Doha"۔ www.aljazeera.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  24. The Newspaper's Staff Reporter (2020-02-27)۔ "Imran flies to Qatar for daylong visit"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  25. "Foreign Office confirms PM Imran Khan's Sri Lanka trip amid speculation"۔ Geo.tv۔ 2021-02-20۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2021 
  26. Arwa Ibrahim۔ "Pakistani Prime Minister Khan visits Saudi Arabia to reset ties"۔ www.aljazeera.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  27. "PM Imran Khan to depart for Tashkent tomorrow on invitation of Uzbekistan president"۔ Geo.tv۔ 2021-07-14۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2021 
  28. "SCO: PM Imran Khan arrives in Tajikistan on two-day visit"۔ Geo.tv۔ 2021-09-16۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2021 
  29. Arwa Ibrahim۔ "Pakistani Prime Minister Khan visits Saudi Arabia to reset ties | Imran Khan News"۔ Al Jazeera۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2021 
  30. "PM Imran Khan lands in Beijing for four-day visit"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022 
  31. Naveed Siddiqui (2022-02-21)۔ "PM Imran to leave for two-day Russia visit on Wednesday"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 فروری 2022