"ریاست بالاسنور" کے نسخوں کے درمیان فرق

متناسقات: 22°57′N 73°20′E / 22.95°N 73.33°E / 22.95; 73.33
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 32: سطر 32:


== تاریخ ==
== تاریخ ==
ریاست بالاسنور کو 28 ستمبر 1758ء کو پشتون حاکم نواب سردار محمد خان بابی نے قائم کیا تھا۔ سردار محمد خان کا تعلق اس خانوادے سے تھا جسے [[مغلیہ سلطنت]] کی جانب سے صوبہ گجرات پر نائب حاکم مقرر کیا گیا تھا۔<ref>[http://members.iinet.net.au/~royalty/ips/b/balasinor.html Balasinor<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> ریاست کے فرماں رواں کا لقب "نواب بابی" ہوا کرتا تھا۔<ref>[http://rulers.org/indstat1.html States before 1947 A-J]</ref> برطانوی عہد میں یہ ریاست [[بمبئی پریزیڈنسی]] کی [[ریوا کانٹھا ایجنسی]] کے ماتحت اور نو توپوں والی [[سلامی ریاست]] تھی۔<ref>[http://members.iinet.net.au/~royalty/ips/b/balasinor.html Balasinor Princely State (9 gun salute)]</ref> ریاست کے موجودہ برائے نام نواب<ref>[http://www.royalark.net/India/balasin2.htm Balasinor - Genealogy]</ref> محمد صلابت خان جی دوم ہیں اور اس کے اگلے وارث صلابت خان کے فرزند صلاح الدین بابی ہیں جن کی پیدائش سنہ 1979ء میں ہوئی اور [[راجکمار کالج، راجکوٹ]] میں انہوں نے تعلیم پائی۔
ریاست بالاسنور کو 28 ستمبر 1758ء کو پشتون حاکم نواب سردار محمد خان بابی نے قائم کیا تھا۔ سردار محمد خان کا تعلق اس خانوادے سے تھا جسے [[مغلیہ سلطنت]] کی جانب سے صوبہ گجرات پر نائب حاکم مقرر کیا گیا تھا۔<ref>{{Cite web |url=http://members.iinet.net.au/~royalty/ips/b/balasinor.html |title=Balasinor<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان --> |access-date=2018-05-21 |archive-date=2018-01-16 |archive-url=https://web.archive.org/web/20180116182707/http://members.iinet.net.au/~royalty/ips/b/balasinor.html |url-status=dead }}</ref> ریاست کے فرماں رواں کا لقب "نواب بابی" ہوا کرتا تھا۔<ref>[http://rulers.org/indstat1.html States before 1947 A-J]</ref> برطانوی عہد میں یہ ریاست [[بمبئی پریزیڈنسی]] کی [[ریوا کانٹھا ایجنسی]] کے ماتحت اور نو توپوں والی [[سلامی ریاست]] تھی۔<ref>{{Cite web |url=http://members.iinet.net.au/~royalty/ips/b/balasinor.html |title=Balasinor Princely State (9 gun salute) |access-date=2018-05-21 |archive-date=2018-01-16 |archive-url=https://web.archive.org/web/20180116182707/http://members.iinet.net.au/~royalty/ips/b/balasinor.html |url-status=dead }}</ref> ریاست کے موجودہ برائے نام نواب<ref>[http://www.royalark.net/India/balasin2.htm Balasinor - Genealogy]</ref> محمد صلابت خان جی دوم ہیں اور اس کے اگلے وارث صلابت خان کے فرزند صلاح الدین بابی ہیں جن کی پیدائش سنہ 1979ء میں ہوئی اور [[راجکمار کالج، راجکوٹ]] میں انہوں نے تعلیم پائی۔


ریاست کی دوسری مشہور شخصیت نوابزادی عالیہ سلطانہ بابی ہے۔ نواب زادی عالیہ سلطانہ اس وقت مشہور ہوئیں جب انہوں نے اپنے شریک زندگی کی تلاش میں سنہ 2009ء میں [[برطانیہ]] کے گاؤں [[انگٹیسٹون]] کا سفر کیا۔ ان کے اس سفر کو [[بی بی سی]] کے مشہور پروگرام [[انڈر کور پرنسیسیز]] پر ریکارڈ بھی کیا گیا۔ اس شاہی خاندان کے اکلوتے چشم و چراغ صلاح الدین بابی نے بھی [[نیدرلینڈز]] میں سنہ 2010ء میں اسی طرح ایک ٹی وی شو میں حصہ لیا تھا جہاں وہ اپنی شریکہ حیات کو تلاش کر رہے تھے۔ صلاح الدین بابی [[ایمسٹرڈم]] میں رہ چکے ہیں۔ مذکورہ شو نیدرلینڈز میں ایس بی ایس سکس پر "کمنگ ٹو ہالینڈ" کے عنوان سے نشر ہوا۔ نیز نواب زادہ صلاح الدین کو ٹی ایل سی امریکا نے بھی اپنے ایک ٹی وی پروگرام "سیکرٹ پرنسز" میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا، بعد ازاں یہ پروگرام 21 ستمبر 2012ء سے ٹی ایل سی پر نشر ہونا شروع ہوا۔ یہ پروگرام بھی "[[انڈر کور پرنسز]]" ہی پر مبنی تھا۔ اس پروگرام کے لیے نواب زادہ صلاح الدین طبقہ اشرافیہ کے مزید تین افراد کے ساتھ [[اٹلانٹا]] میں رہے۔
ریاست کی دوسری مشہور شخصیت نوابزادی عالیہ سلطانہ بابی ہے۔ نواب زادی عالیہ سلطانہ اس وقت مشہور ہوئیں جب انہوں نے اپنے شریک زندگی کی تلاش میں سنہ 2009ء میں [[برطانیہ]] کے گاؤں [[انگٹیسٹون]] کا سفر کیا۔ ان کے اس سفر کو [[بی بی سی]] کے مشہور پروگرام [[انڈر کور پرنسیسیز]] پر ریکارڈ بھی کیا گیا۔ اس شاہی خاندان کے اکلوتے چشم و چراغ صلاح الدین بابی نے بھی [[نیدرلینڈز]] میں سنہ 2010ء میں اسی طرح ایک ٹی وی شو میں حصہ لیا تھا جہاں وہ اپنی شریکہ حیات کو تلاش کر رہے تھے۔ صلاح الدین بابی [[ایمسٹرڈم]] میں رہ چکے ہیں۔ مذکورہ شو نیدرلینڈز میں ایس بی ایس سکس پر "کمنگ ٹو ہالینڈ" کے عنوان سے نشر ہوا۔ نیز نواب زادہ صلاح الدین کو ٹی ایل سی امریکا نے بھی اپنے ایک ٹی وی پروگرام "سیکرٹ پرنسز" میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا، بعد ازاں یہ پروگرام 21 ستمبر 2012ء سے ٹی ایل سی پر نشر ہونا شروع ہوا۔ یہ پروگرام بھی "[[انڈر کور پرنسز]]" ہی پر مبنی تھا۔ اس پروگرام کے لیے نواب زادہ صلاح الدین طبقہ اشرافیہ کے مزید تین افراد کے ساتھ [[اٹلانٹا]] میں رہے۔


ریاست بالاسنور کا شاہی خاندان اس وقت "گارڈن پیلیس"، [[بالاسنور]] میں مقیم ہے۔ کچھ عرصہ پہلے محل کے بڑے حصے کو صلابت خان اور ان کی اہلیہ بیگم فرحت سلطانہ نے ہوٹل میں تبدیل کر دیا ہے۔<ref>[http://www.socialite.in/index.php/royals-of-india/item/83-the-royal-balasinor-guardians-of-dastarkhwans-and-dinosaurs The Royal Balasinor Guardians of Dastarkhwans and Dinosaurs]</ref><ref>[http://www.siasat.com/english/news/aaliya-sultana-babi-dinosaur-princess Aaliya Sultana Babi, the Dinosaur Princess]</ref>
ریاست بالاسنور کا شاہی خاندان اس وقت "گارڈن پیلیس"، [[بالاسنور]] میں مقیم ہے۔ کچھ عرصہ پہلے محل کے بڑے حصے کو صلابت خان اور ان کی اہلیہ بیگم فرحت سلطانہ نے ہوٹل میں تبدیل کر دیا ہے۔<ref>{{Cite web |url=http://www.socialite.in/index.php/royals-of-india/item/83-the-royal-balasinor-guardians-of-dastarkhwans-and-dinosaurs |title=The Royal Balasinor Guardians of Dastarkhwans and Dinosaurs |access-date=2018-05-21 |archive-date=2013-05-20 |archive-url=https://web.archive.org/web/20130520154829/http://socialite.in/index.php/royals-of-india/item/83-the-royal-balasinor-guardians-of-dastarkhwans-and-dinosaurs |url-status=dead }}</ref><ref>[http://www.siasat.com/english/news/aaliya-sultana-babi-dinosaur-princess Aaliya Sultana Babi, the Dinosaur Princess]</ref>


== حکمران ==
== حکمران ==

نسخہ بمطابق 04:43، 30 دسمبر 2020ء

Balasinor State
બાલાસિનોર રિયાસત
1758–1948
Flag of Balasinor
Flag

Balasinor State (dark blue) within Rewa Kantha Agency, British India
دار الحکومتBalasinor
رقبہ 
• 1901
490 کلومیٹر2 (190 مربع میل)
آبادی 
• 1901
32618
تاریخ
تاریخ 
• 
1758
• 
1948
مابعد
India
آج یہ اس کا حصہ ہے:Kheda district To Mahisagar، گجرات

ریاست بالاسِنور ہندوستان کے عہد استعمار میں بالاسنور کی ایک نوابی ریاست تھی جسے سردار محمد خان بابی نے قائم کیا تھا۔ ریاست بالاسنور کے آخری فرماں روا نے 10 جون 1948ء کو بھارت ڈومینین میں انضمام کے معاہدہ پر دستخط کیے۔ اس ریاست کو ریاست جوناگڑھ کے بابیوں نے قائم کیا تھا،[1] اسی بنا پر اس کے فرماں رواؤں کا تعلق ایک پشتو قبیلہ بابئی سے تھا۔ عہد حاضر میں جوناگڑھ کے بابیوں کی مشہور شخصیات میں بالی ووڈ کی مقبول اداکارہ پروین بابی گزری ہے۔

تاریخ

ریاست بالاسنور کو 28 ستمبر 1758ء کو پشتون حاکم نواب سردار محمد خان بابی نے قائم کیا تھا۔ سردار محمد خان کا تعلق اس خانوادے سے تھا جسے مغلیہ سلطنت کی جانب سے صوبہ گجرات پر نائب حاکم مقرر کیا گیا تھا۔[2] ریاست کے فرماں رواں کا لقب "نواب بابی" ہوا کرتا تھا۔[3] برطانوی عہد میں یہ ریاست بمبئی پریزیڈنسی کی ریوا کانٹھا ایجنسی کے ماتحت اور نو توپوں والی سلامی ریاست تھی۔[4] ریاست کے موجودہ برائے نام نواب[5] محمد صلابت خان جی دوم ہیں اور اس کے اگلے وارث صلابت خان کے فرزند صلاح الدین بابی ہیں جن کی پیدائش سنہ 1979ء میں ہوئی اور راجکمار کالج، راجکوٹ میں انہوں نے تعلیم پائی۔

ریاست کی دوسری مشہور شخصیت نوابزادی عالیہ سلطانہ بابی ہے۔ نواب زادی عالیہ سلطانہ اس وقت مشہور ہوئیں جب انہوں نے اپنے شریک زندگی کی تلاش میں سنہ 2009ء میں برطانیہ کے گاؤں انگٹیسٹون کا سفر کیا۔ ان کے اس سفر کو بی بی سی کے مشہور پروگرام انڈر کور پرنسیسیز پر ریکارڈ بھی کیا گیا۔ اس شاہی خاندان کے اکلوتے چشم و چراغ صلاح الدین بابی نے بھی نیدرلینڈز میں سنہ 2010ء میں اسی طرح ایک ٹی وی شو میں حصہ لیا تھا جہاں وہ اپنی شریکہ حیات کو تلاش کر رہے تھے۔ صلاح الدین بابی ایمسٹرڈم میں رہ چکے ہیں۔ مذکورہ شو نیدرلینڈز میں ایس بی ایس سکس پر "کمنگ ٹو ہالینڈ" کے عنوان سے نشر ہوا۔ نیز نواب زادہ صلاح الدین کو ٹی ایل سی امریکا نے بھی اپنے ایک ٹی وی پروگرام "سیکرٹ پرنسز" میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا، بعد ازاں یہ پروگرام 21 ستمبر 2012ء سے ٹی ایل سی پر نشر ہونا شروع ہوا۔ یہ پروگرام بھی "انڈر کور پرنسز" ہی پر مبنی تھا۔ اس پروگرام کے لیے نواب زادہ صلاح الدین طبقہ اشرافیہ کے مزید تین افراد کے ساتھ اٹلانٹا میں رہے۔

ریاست بالاسنور کا شاہی خاندان اس وقت "گارڈن پیلیس"، بالاسنور میں مقیم ہے۔ کچھ عرصہ پہلے محل کے بڑے حصے کو صلابت خان اور ان کی اہلیہ بیگم فرحت سلطانہ نے ہوٹل میں تبدیل کر دیا ہے۔[6][7]

حکمران

  • Sardar Muhammed khan Babi 28 Sep 1758 – 17.۔
  • Jamiyat Khanji Muhammad Khanji 17.۔ – …
  • Salabat Khanji Jamiyat Khanji (b. … d. 1820) – مئی 1820
  • Abid Khanji مئی 1820–1822
  • Jalal Khanji = Edal Khanji (b. … d. 1831) 1822 – 2 Dec 1831
  • Zorawar Khanji (b. 1828 d. 1882) 2 Dec 1831 – 30 Nov 1882
  • Munawar Khanji Zorawar Khanji (b. 1846 d. 1899) 30 Nov 1882 – 24 Mar 1899
  • Jamiyat Khanji Munawar Khanji (b. 1894 d. 1945) 24 Mar 1899 – 2 Feb 1945
  • Muhammad Salabat Khan (b. 1944) 2 Feb 1945 – 15 Aug 1947

حوالہ جات

  1. Princely States of India A-J
  2. "Balasinor"۔ 16 جنوری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2018 
  3. States before 1947 A-J
  4. "Balasinor Princely State (9 gun salute)"۔ 16 جنوری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2018 
  5. Balasinor - Genealogy
  6. "The Royal Balasinor Guardians of Dastarkhwans and Dinosaurs"۔ 20 مئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2018 
  7. Aaliya Sultana Babi, the Dinosaur Princess

بیرونی روابط

22°57′N 73°20′E / 22.95°N 73.33°E / 22.95; 73.33