"عمرالبشیر" کے نسخوں کے درمیان فرق
م خودکار: اضافہ ناوبکس > سانچہ:عرب لیگ کے رکن ممالک کے رہنماہان (بدرخواست صارف:Obaid Raza) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
|vicepresident = [[Zubair Mohamed Salih]]<br/>[[Ali Osman Taha]]<br/>[[John Garang]]<br/>[[Salva Kiir Mayardit]]<br/>[[Ali Osman Taha]]<br/>[[Bakri Hassan Saleh]] |
|vicepresident = [[Zubair Mohamed Salih]]<br/>[[Ali Osman Taha]]<br/>[[John Garang]]<br/>[[Salva Kiir Mayardit]]<br/>[[Ali Osman Taha]]<br/>[[Bakri Hassan Saleh]] |
||
|term_start = 30 جون 1989 |
|term_start = 30 جون 1989 |
||
|term_end = |
|term_end = 11 اپریل 2019 |
||
|predecessor = [[Ahmed al-Mirghani]] |
|predecessor = [[Ahmed al-Mirghani]] |
||
|successor = |
|successor = |
||
سطر 24: | سطر 24: | ||
}} |
}} |
||
عمرالبشیر (پیدائش، 1 جنوری 1944ء) جن کا پورا نام عمر حسن احمد البشیر ہے۔ [[سوڈان]] کی [[نیشنل کانگریس (سوڈان)|نیشنل کانگریس]] کے سربراہ اور سوڈان کے ساتويں صدر |
عمرالبشیر (پیدائش، 1 جنوری 1944ء) جن کا پورا نام عمر حسن احمد البشیر ہے۔ [[سوڈان]] کی [[نیشنل کانگریس (سوڈان)|نیشنل کانگریس]] کے سربراہ اور سوڈان کے ساتويں صدر رہے ہیں۔ 1956 میں سوڈان کی آزادی کے بعد سے اب تک عمر حسن البشیر کو طویل ترین عرصے تک صدارت کے عہدے پر فائز رہنے کا اعزاز حاصل ہے، انہوں نے یہ منصب 16 اکتوبر 1993 کو سنبھالا تھا۔ |
||
عمرالبشیر اپریل 2015ء میں دوسری بار اس عہدے کے لیے منتخب ہوئے۔ 1989ء میں سوڈانی فوج کے ایک بریگیڈیئر کے طور پر عمر البشیر جنوب میں باغیوں کے ساتھ مذاکرات شروع ہونے کے بعد وزیر اعظم [[صادق المہدی]] کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کو معزول کرنے والے فوجی گروہ میں شریک تھے۔<ref name=reuters-factbox>{{cite news|url= http://www.reuters.com/article/topNews/idUKL1435274220080714|title=FACTBOX – Sudan's President Omar Hassan al-Bashir|publisher=[[Reuters]]|accessdate=July 16, 2008|date=July 14, 2008| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225223026/https://www.reuters.com/article/uk-warcrimes-sudan-bashir-profile/factbox-sudans-president-omar-hassan-al-bashir-idUKL1435274220080714 | archivedate = 25 دسمبر 2018}}</ref> اس کے بعد سے، انہیں تین بار منتخب صدر ہونے کے باوجود غبن کرنے کرنے کے الزام کا سامنا رہا ہے<ref name="news.bbc.co.uk">{{cite web|url=http://news.bbc.co.uk/2/hi/africa/8645661.stm|title=BBC News - Dream election result for Sudan's President Bashir|publisher=|accessdate=17 December 2014| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225223024/http://news.bbc.co.uk/2/hi/africa/8645661.stm | archivedate = 25 دسمبر 2018}}</ref>۔ مارچ 2009ء میں پہلی بار البشیر پر [[بین الاقوامی عدالت جرائم]] میں دارفر میں مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر قتل کی ہدایات دینے، عصمت دری کرنے اور شہریوں کی املاک لوٹنے کا حکم دینے کا الزام لگایا گيا۔<ref>{{cite web|url=http://www.unitedhumanrights.org/genocide/genocide-in-sudan.htm|title=Genocide in Darfur - United Human Rights Council|work=United Human Rights Council|accessdate=17 December 2014| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225223027/http://www.unitedhumanrights.org/genocide/genocide-in-sudan.htm | archivedate = 25 دسمبر 2018}}</ref> |
|||
== صدارت کے عہدے سے استعفیٰ == |
|||
سوڈان میں اشیاء خور و نوش کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف عوام سراپا احتجاج تھے اور ان کا مطالبہ تھا کہ صدر عمر حسن کو عہدے سے ہٹایا جائے۔ 11 اپریل 2019 کو عمر حسن البشیر نے شدید عوامی احتجاج کے بعد عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد تقریباً تین دہائی پر محیط اُن کے اقتدار کا خاتمہ ہو گیا اور فوج نے امور مملکت سنبھال لیے۔ گزشتہ 6 روز سے صدر عمر حسن البشیر کے خلاف احتجاجاً ہزاروں افراد آرمی ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع تھے جس کے بعد عمر حسن البشیر صدارت کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ |
|||
== مزید دیکھیے == |
== مزید دیکھیے == |
||
* [[صدر سوڈان]] |
* [[صدر سوڈان]] |
نسخہ بمطابق 12:06، 11 اپریل 2019ء
عمرالبشیر | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: عمر البشير) | |||||||
7th President of Sudan | |||||||
مدت منصب 30 جون 1989 – 11 اپریل 2019 | |||||||
نائب صدر | Zubair Mohamed Salih Ali Osman Taha John Garang Salva Kiir Mayardit Ali Osman Taha Bakri Hassan Saleh | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 1 جنوری 1944ء (80 سال)[1] حوش بانقا |
||||||
مقام نظر بندی | خرطوم [2] | ||||||
شہریت | سوڈان | ||||||
مذہب | اہل سنت | ||||||
جماعت | سوڈانی سوشلسٹ پارٹی | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | سوڈانی ملٹری کالج مصری ملٹری اکیڈمی |
||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
مادری زبان | عربی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی [3] | ||||||
الزام و سزا | |||||||
جرم | منی لانڈرنگ ( فی: دسمبر 2019) ( سزا: incarceration )[4] | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
وفاداری | سوڈان مصر |
||||||
شاخ | سوڈانی فوج مصری فوج |
||||||
عہدہ | کرنل [5] | ||||||
کمانڈر | سوڈانی مسلح افواج | ||||||
لڑائیاں اور جنگیں | First Sudanese Civil War جنگ یوم کپور Second Sudanese Civil War |
||||||
اعزازات | |||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
عمرالبشیر (پیدائش، 1 جنوری 1944ء) جن کا پورا نام عمر حسن احمد البشیر ہے۔ سوڈان کی نیشنل کانگریس کے سربراہ اور سوڈان کے ساتويں صدر رہے ہیں۔ 1956 میں سوڈان کی آزادی کے بعد سے اب تک عمر حسن البشیر کو طویل ترین عرصے تک صدارت کے عہدے پر فائز رہنے کا اعزاز حاصل ہے، انہوں نے یہ منصب 16 اکتوبر 1993 کو سنبھالا تھا۔ عمرالبشیر اپریل 2015ء میں دوسری بار اس عہدے کے لیے منتخب ہوئے۔ 1989ء میں سوڈانی فوج کے ایک بریگیڈیئر کے طور پر عمر البشیر جنوب میں باغیوں کے ساتھ مذاکرات شروع ہونے کے بعد وزیر اعظم صادق المہدی کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کو معزول کرنے والے فوجی گروہ میں شریک تھے۔[6] اس کے بعد سے، انہیں تین بار منتخب صدر ہونے کے باوجود غبن کرنے کرنے کے الزام کا سامنا رہا ہے[7]۔ مارچ 2009ء میں پہلی بار البشیر پر بین الاقوامی عدالت جرائم میں دارفر میں مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر قتل کی ہدایات دینے، عصمت دری کرنے اور شہریوں کی املاک لوٹنے کا حکم دینے کا الزام لگایا گيا۔[8]
صدارت کے عہدے سے استعفیٰ
سوڈان میں اشیاء خور و نوش کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف عوام سراپا احتجاج تھے اور ان کا مطالبہ تھا کہ صدر عمر حسن کو عہدے سے ہٹایا جائے۔ 11 اپریل 2019 کو عمر حسن البشیر نے شدید عوامی احتجاج کے بعد عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد تقریباً تین دہائی پر محیط اُن کے اقتدار کا خاتمہ ہو گیا اور فوج نے امور مملکت سنبھال لیے۔ گزشتہ 6 روز سے صدر عمر حسن البشیر کے خلاف احتجاجاً ہزاروں افراد آرمی ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع تھے جس کے بعد عمر حسن البشیر صدارت کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
مزید دیکھیے
حوالہ جات
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000019182 — بنام: Omar Hassan Ahmad al- Bashir — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ http://www.rfi.fr/afrique/20190417-soudan-omar-el-bechir-transfere-une-prison-khartoum
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb16256447k — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ https://www.nytimes.com/2019/12/13/world/africa/sudan-bashir-trial-verdict.html
- ↑ https://www.aljazeera.com/news/2019/4/11/profile-omar-al-bashir-sudans-longtime-ruler
- ↑ "FACTBOX – Sudan's President Omar Hassan al-Bashir"۔ Reuters۔ July 14, 2008۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ July 16, 2008
- ↑ "BBC News - Dream election result for Sudan's President Bashir"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2014
- ↑ "Genocide in Darfur - United Human Rights Council"۔ United Human Rights Council۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2014