"ضلع کرم" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم)
سطر 65: سطر 65:
}}
}}


'''کرم ''' [[خیبر پختونخوا]] میں ایک ضلع ہے۔ یہاں پر اکثریت [[طورى]] قبائل آباد ہیں۔
'''کرم ''' [[خیبر پختونخوا]] میں ایک ضلع ہے۔ یہاں پر اکثریت اورکزئی، چمکنی،منگل،حاجی اور[[طورى]] قبائل آباد ہیں۔
ارض [[پاکستان]] کی جنت نظیر وادی اور اسٹرٹیجک و جغرافیائی اہمیت کا حامل انتہائی اہم علاقہ [[پاراچنار]] [[افغانستان]] کے تین صوبوں ([[ننگرہار]]، [[خوست]] اور [[پکتیا صوبہ|پکتیا]]) کے علاوہ دیگر تین قبائلی علاقوں [[خیبر]]، [[اورکزئی ایجنسی|اورکزئی]] اور [[شمالی وزیرستان]] کے ساتھ ساتھ [[ضلع ہنگو]] سے بھی متصل ہے۔ کئی دہائیوں سے یہ علاقہ اپنی جغرافیائی اہمیت و اسٹرٹیجک خدوخال کی وجہ سے بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کشمکش کی وجہ سے میدان جنگ بنا ہوا ہے۔ [[افغانستان]] کا مشہور پہاڑی علاقہ تورہ بورہ سپین غر [کوہ سفید] کے پہاڑی سلسلے کے اندر ایک طرف سے [[صوبہ ننگرہار]] اور دوسری طرف سے پاراچنار کے مضافاتی گاؤں زیڑان سے لگتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ [[پاکستان]] کے کسی بھی علاقے بشمول تمام قبائلی علاقوں کے افغان دار الحکومت کابل سے نزدیک ترین اور کم ترین فاصلے پر واقع ہے۔ اور اس علاقے کی شکل ایک مثلت کی سی ہے، چنانچہ بین الاقوامی اسٹرٹیجک اصطلاحات میں کرم ایجنسی کے صدر مقام [[پاراچنار]] کو طوطے کی چونچ "Parrots Beak" کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
ارض [[پاکستان]] کی جنت نظیر وادی اور اسٹرٹیجک و جغرافیائی اہمیت کا حامل انتہائی اہم علاقہ [[پاراچنار]] [[افغانستان]] کے تین صوبوں ([[ننگرہار]]، [[خوست]] اور [[پکتیا صوبہ|پکتیا]]) کے علاوہ دیگر تین قبائلی علاقوں [[خیبر]]، [[اورکزئی ایجنسی|اورکزئی]] اور [[شمالی وزیرستان]] کے ساتھ ساتھ [[ضلع ہنگو]] سے بھی متصل ہے۔ کئی دہائیوں سے یہ علاقہ اپنی جغرافیائی اہمیت و اسٹرٹیجک خدوخال کی وجہ سے بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کشمکش کی وجہ سے میدان جنگ بنا ہوا ہے۔ [[افغانستان]] کا مشہور پہاڑی علاقہ تورہ بورہ سپین غر [کوہ سفید] کے پہاڑی سلسلے کے اندر ایک طرف سے [[صوبہ ننگرہار]] اور دوسری طرف سے پاراچنار کے مضافاتی گاؤں زیڑان سے لگتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ [[پاکستان]] کے کسی بھی علاقے بشمول تمام قبائلی علاقوں کے افغان دار الحکومت کابل سے نزدیک ترین اور کم ترین فاصلے پر واقع ہے۔ اور اس علاقے کی شکل ایک مثلت کی سی ہے، چنانچہ بین الاقوامی اسٹرٹیجک اصطلاحات میں کرم ایجنسی کے صدر مقام [[پاراچنار]] کو طوطے کی چونچ "Parrots Beak" کے نام سے پکارا جاتا ہے۔



نسخہ بمطابق 14:26، 10 جنوری 2019ء


(اردو کرم
(پشتو: كرمه)
ایجنسی
ضلع کرم
ضلع کرم
ملکپاکستان
تحصیل
فہرست ..
  • 2
حکومت
 • کمشنر1
رقبہ
 • کل3,310 کلومیٹر2 (1,280 میل مربع)
آبادی (1998)
 • کل448,310
منطقۂ وقتپاکستان کا معیاری وقت (UTC+5)
اہم (زبانیںپشتو, اردو اور انگریزی.

کرم خیبر پختونخوا میں ایک ضلع ہے۔ یہاں پر اکثریت اورکزئی، چمکنی،منگل،حاجی اورطورى قبائل آباد ہیں۔ ارض پاکستان کی جنت نظیر وادی اور اسٹرٹیجک و جغرافیائی اہمیت کا حامل انتہائی اہم علاقہ پاراچنار افغانستان کے تین صوبوں (ننگرہار، خوست اور پکتیا) کے علاوہ دیگر تین قبائلی علاقوں خیبر، اورکزئی اور شمالی وزیرستان کے ساتھ ساتھ ضلع ہنگو سے بھی متصل ہے۔ کئی دہائیوں سے یہ علاقہ اپنی جغرافیائی اہمیت و اسٹرٹیجک خدوخال کی وجہ سے بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کشمکش کی وجہ سے میدان جنگ بنا ہوا ہے۔ افغانستان کا مشہور پہاڑی علاقہ تورہ بورہ سپین غر [کوہ سفید] کے پہاڑی سلسلے کے اندر ایک طرف سے صوبہ ننگرہار اور دوسری طرف سے پاراچنار کے مضافاتی گاؤں زیڑان سے لگتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ پاکستان کے کسی بھی علاقے بشمول تمام قبائلی علاقوں کے افغان دار الحکومت کابل سے نزدیک ترین اور کم ترین فاصلے پر واقع ہے۔ اور اس علاقے کی شکل ایک مثلت کی سی ہے، چنانچہ بین الاقوامی اسٹرٹیجک اصطلاحات میں کرم ایجنسی کے صدر مقام پاراچنار کو طوطے کی چونچ "Parrots Beak" کے نام سے پکارا جاتا ہے۔

جغرافیہ

پاراچنار افغانستان کے تین صوبوں (ننگرہار، خوست اور پکتیا) کے علاوہ دیگر تین قبائلی علاقوں خیبر، اورکزئی اور شمالی وزیرستان کے ساتھ ساتھ ضلع ہنگو سے بھی متصل ہے۔ پاراچنار پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی کا دار الخلافہ ہے۔ پاراچنار پاکستان کے دار الحکومت اسلام آباد سے مغرب کی طرف 574 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ کرم ایجنسی کا ایک خوبصورت اور اہم شہر ہے جو افغانستان کے بارڈر کے ساتھ واقع ہے۔ ایک تاریخی اہمیت کا حامل شہر ہے۔ جو تمام قبائیل ایجنسیوں کے شہروں سے بڑا اور دلکش خوبصورت شہر ہیں۔

تحصیلیں

کرم کی تین تحصیلیں پارہ چنار، صدہ اور بگن ہے۔

حوالہ جات