مندرجات کا رخ کریں

"پاکستان میں فحش نگاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ ناوبکس > سانچہ:پاکستان میں سماجی مسائل (بدرخواست صارف:Obaid Raza)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.3
سطر 2: سطر 2:


== تاریخ ==
== تاریخ ==
ستمبر 2011ء تک [[پاکستان]] میں فحش ویب سائٹ تک رسائی ممکن تھی اس کی روک تھام کے لئے کوئی قانون نہیں بنایا گیا تھا اور نہ ہی اسے سنسر کرنے کی کوئی پالیسی موجود نہیں تھی۔ اسی لئے عوام اسیسی ویبسائٹوں کو خوب دیکھتی تھی۔ متعدد جوان لڑکے اور لڑکیاں فحش تصاویر اور ویڈیو دیکھنے کے لئے سائبر کیفے یا انٹرنیٹ کیفے کا رخ کرتے تھے۔ <ref>https://www.smh.com.au/technology/pakistan-moves-to-curb-porn-browsing-at-internet-cafes-20030423-gdgnb0.html</ref> نومبر 2011ء میں پاکستان مواصلات اتھارٹی (پی ٹی اے) نے فحش ویبسائٹوں کو بلاک کرنے کا فیصلہ کیا اور اس پر فوراً کارروائی شروع ہوگئی۔<ref>http://thediplomaticenvoy.com/2017/11/13/focus-pornography-laws-pakistan/</ref>
ستمبر 2011ء تک [[پاکستان]] میں فحش ویب سائٹ تک رسائی ممکن تھی اس کی روک تھام کے لئے کوئی قانون نہیں بنایا گیا تھا اور نہ ہی اسے سنسر کرنے کی کوئی پالیسی موجود نہیں تھی۔ اسی لئے عوام اسیسی ویبسائٹوں کو خوب دیکھتی تھی۔ متعدد جوان لڑکے اور لڑکیاں فحش تصاویر اور ویڈیو دیکھنے کے لئے سائبر کیفے یا انٹرنیٹ کیفے کا رخ کرتے تھے۔ <ref>https://www.smh.com.au/technology/pakistan-moves-to-curb-porn-browsing-at-internet-cafes-20030423-gdgnb0.html</ref> نومبر 2011ء میں پاکستان مواصلات اتھارٹی (پی ٹی اے) نے فحش ویبسائٹوں کو بلاک کرنے کا فیصلہ کیا اور اس پر فوراً کارروائی شروع ہوگئی۔<ref>{{Cite web |title=آرکائیو کاپی |url=http://thediplomaticenvoy.com/2017/11/13/focus-pornography-laws-pakistan/ |access-date=2019-08-03 |archive-date=2019-06-26 |archive-url=https://web.archive.org/web/20190626225338/http://thediplomaticenvoy.com/2017/11/13/focus-pornography-laws-pakistan/ |url-status=dead }}</ref>


ستمبر 2011ء میں ایک ہیکر نے [[عدالت عظمیٰ پاکستان]] کی ویبسائٹ ہیک کرلی اور اس کامقصد پاکستان کی عدلیہ کی توجہ فحش ویب سائٹوں کی طرف مبذول کرانا تھا تاکہ انہیں ملک بھر میں بند کر دیا جائے اور ایسی ویبسائٹوں پر فوراً پابندی لگا دی جائے۔ ہیکر نے خود پاکستانی بتایا۔<ref>[http://tribune.com.pk/story/261497/hacker-defaces-supreme-court-website Hacker defaces Supreme Court website]، Express Tribune</ref> اکتوبر 2011ء میں اسی ہیکر نے [[پاکستان ٹیلی مواصلات اتھارٹی]] کی ویبسائٹ بھی ہیک کرلئ اور اس نے مانگ کی کہ [[فحش نگاری]] کو بڑھاوا دینے والی جملہ [[ویب سائٹ]]وں کو ملک بھر میں بلاک کر دیا جائے اور ان تک رسائی نا ممکن بنا دی جائے۔ ۔<ref>[http://tribune.com.pk/story/271116/ban-porn-or-else-hacker-penetrates-pta-site Ban porn or else: Hacker penetrates PTA site]</ref> نومبر 2011ء میں پی ٹی اے اعلان کیا کہ پاکستان میں فحش ویب سائٹوں کو بلاک کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
ستمبر 2011ء میں ایک ہیکر نے [[عدالت عظمیٰ پاکستان]] کی ویبسائٹ ہیک کرلی اور اس کامقصد پاکستان کی عدلیہ کی توجہ فحش ویب سائٹوں کی طرف مبذول کرانا تھا تاکہ انہیں ملک بھر میں بند کر دیا جائے اور ایسی ویبسائٹوں پر فوراً پابندی لگا دی جائے۔ ہیکر نے خود پاکستانی بتایا۔<ref>[http://tribune.com.pk/story/261497/hacker-defaces-supreme-court-website Hacker defaces Supreme Court website]، Express Tribune</ref> اکتوبر 2011ء میں اسی ہیکر نے [[پاکستان ٹیلی مواصلات اتھارٹی]] کی ویبسائٹ بھی ہیک کرلئ اور اس نے مانگ کی کہ [[فحش نگاری]] کو بڑھاوا دینے والی جملہ [[ویب سائٹ]]وں کو ملک بھر میں بلاک کر دیا جائے اور ان تک رسائی نا ممکن بنا دی جائے۔ ۔<ref>[http://tribune.com.pk/story/271116/ban-porn-or-else-hacker-penetrates-pta-site Ban porn or else: Hacker penetrates PTA site]</ref> نومبر 2011ء میں پی ٹی اے اعلان کیا کہ پاکستان میں فحش ویب سائٹوں کو بلاک کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

نسخہ بمطابق 07:48، 1 مئی 2023ء

پاکستان میں فحش نگاری (انگریزی: Pornography in Pakistan) غیر قانونی ہے اور حکومت کی جانب سے اس پر صد فیصد پابندی ہے۔ نومبر 2011ء سے حکومت پاکستان نے تمام فحش ویب سائٹوں پر پابندی لگا دی ہے اور فحش مواد دکھانے والی ویب سائٹوں کی فہرست پر وقتًا فوقتًا نظر ثانی ہوتی رہتی ہے۔ اگر کوئی فحش نگاری میں ملوث پایا جاتا ہے تو اسے کئی طرح کی قانونی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

تاریخ

ستمبر 2011ء تک پاکستان میں فحش ویب سائٹ تک رسائی ممکن تھی اس کی روک تھام کے لئے کوئی قانون نہیں بنایا گیا تھا اور نہ ہی اسے سنسر کرنے کی کوئی پالیسی موجود نہیں تھی۔ اسی لئے عوام اسیسی ویبسائٹوں کو خوب دیکھتی تھی۔ متعدد جوان لڑکے اور لڑکیاں فحش تصاویر اور ویڈیو دیکھنے کے لئے سائبر کیفے یا انٹرنیٹ کیفے کا رخ کرتے تھے۔ [1] نومبر 2011ء میں پاکستان مواصلات اتھارٹی (پی ٹی اے) نے فحش ویبسائٹوں کو بلاک کرنے کا فیصلہ کیا اور اس پر فوراً کارروائی شروع ہوگئی۔[2]

ستمبر 2011ء میں ایک ہیکر نے عدالت عظمیٰ پاکستان کی ویبسائٹ ہیک کرلی اور اس کامقصد پاکستان کی عدلیہ کی توجہ فحش ویب سائٹوں کی طرف مبذول کرانا تھا تاکہ انہیں ملک بھر میں بند کر دیا جائے اور ایسی ویبسائٹوں پر فوراً پابندی لگا دی جائے۔ ہیکر نے خود پاکستانی بتایا۔[3] اکتوبر 2011ء میں اسی ہیکر نے پاکستان ٹیلی مواصلات اتھارٹی کی ویبسائٹ بھی ہیک کرلئ اور اس نے مانگ کی کہ فحش نگاری کو بڑھاوا دینے والی جملہ ویب سائٹوں کو ملک بھر میں بلاک کر دیا جائے اور ان تک رسائی نا ممکن بنا دی جائے۔ ۔[4] نومبر 2011ء میں پی ٹی اے اعلان کیا کہ پاکستان میں فحش ویب سائٹوں کو بلاک کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ فحش نگاری پر لگام لگانے کے لئے کئی اقداما کئے گئے۔[5] 2012ء میں شائع ایک رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ ویب سائٹ پر پابندی لگنے کے بعد فحش نگاری کے عادی لوگ ڈی وی ڈی خریدنے لگے ہیں۔[6]

مزید دیکھئے

حوالہ جات

  1. https://www.smh.com.au/technology/pakistan-moves-to-curb-porn-browsing-at-internet-cafes-20030423-gdgnb0.html
  2. "آرکائیو کاپی"۔ 26 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2019 
  3. Hacker defaces Supreme Court website، Express Tribune
  4. Ban porn or else: Hacker penetrates PTA site
  5. PTA approved: Over 1,000 porn sites blocked in Pakistan
  6. Smutty DVD sales go up as porn sites go down