"جے جے للتا" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 49: سطر 49:
}}
}}
[[فائل:Jjj.jpg|framepx|تصغیر|بائیں|جے للتا]]
[[فائل:Jjj.jpg|framepx|تصغیر|بائیں|جے للتا]]
'''جے رام جے للتا{{efn|In 2001 Jayalalitha appended an additional letter "a" to her name for [[علم الاعداد]] reasons.<ref>{{cite news|author=[[ششی تھرور]]|url=http://www.thehindu.com/thehindu/mag/2001/12/23/stories/2001122300310300.htm|title='Scrabble' in real life |newspaper=The Hindu|date=23 December 2001|access-date=23 December 2001}}</ref><ref>{{cite web |url=http://www.tehelka.com/2009/05/chasing-the-poll-stars/ |title=Chasing The Poll Stars |author=Tusha Mittal|work=Tehelka |access-date=9 December 2016 |archive-url=https://web.archive.org/web/20170821172959/http://www.tehelka.com/2009/05/chasing-the-poll-stars/ |archive-date=21 August 2017 |url-status=dead }}. May 2009.</ref>}}''' (ولادت: 24 فروری 1948ء - وفات: [[5 دسمبر]] [[2016ء]] ) بھارتی سیاست دان، [[تمل ناڈو]] کی وزیر اعلیٰ اور سابقہ اداکارہ تھیں۔ جے للتا کا مکمل نام جے رام جے للتا ہے۔ جے للتا سیاسی پارٹی انّا درمک منّز کژگم (اے آئی اے ڈی ایم کے ) کی صدر تھیں۔انہوں نے 1991ء سے 2016 ءکے درمیان میں چودہ سال سے زیادہ [[تمل ناڈو]] کی وزیر اعلی کی حیثیت سے چھ بار خدمات انجام دیں۔ 9 فروری 1989ء سے ، وہ ایک دراوڈیان پارٹی ، [[آل انڈیا انا ڈراوڈا منیترا کژگم]] (اے آئی اے ڈی ایم کے) کی جنرل سکریٹری رہیں۔ پارٹی کے ساتھی ان کو "اماں" اور پورتیچی تھلاوی (انقلابی رہنما) کی حیثیت سے پہچانتے تھے۔ ان کے مخالفین ان پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ شخصیت پرستی کو فروغ دیتی ہیں اور اے آئی اے ڈی ایم کے قانون ساز اور وزراء ان کے سامنے سرعام سجدہ کرتے ہیں۔<ref name="outlook20110321">{{cite web|url=http://www.outlookindia.com/magazine/story/the-road-to-ammahood/270858|website=Outlook India|title=The Road To Ammahood|date=21 March 2011|first=Sugata|last=Srinivasaraju|access-date=11 December 2016}}</ref>
'''جے رام جے للتا{{efn|In 2001 Jayalalitha appended an additional letter "a" to her name for [[علم الاعداد]] reasons.<ref>{{cite news|author=[[ششی تھرور]]|url=http://www.thehindu.com/thehindu/mag/2001/12/23/stories/2001122300310300.htm|title='Scrabble' in real life|newspaper=The Hindu|date=23 December 2001|access-date=23 December 2001|archive-date=2002-03-28|archive-url=https://web.archive.org/web/20020328012141/http://thehindu.com/thehindu/mag/2001/12/23/stories/2001122300310300.htm|url-status=dead}}</ref><ref>{{cite web |url=http://www.tehelka.com/2009/05/chasing-the-poll-stars/ |title=Chasing The Poll Stars |author=Tusha Mittal|work=Tehelka |access-date=9 December 2016 |archive-url=https://web.archive.org/web/20170821172959/http://www.tehelka.com/2009/05/chasing-the-poll-stars/ |archive-date=21 August 2017 |url-status=dead }}. May 2009.</ref>}}''' (ولادت: 24 فروری 1948ء - وفات: [[5 دسمبر]] [[2016ء]] ) بھارتی سیاست دان، [[تمل ناڈو]] کی وزیر اعلیٰ اور سابقہ اداکارہ تھیں۔ جے للتا کا مکمل نام جے رام جے للتا ہے۔ جے للتا سیاسی پارٹی انّا درمک منّز کژگم (اے آئی اے ڈی ایم کے ) کی صدر تھیں۔انہوں نے 1991ء سے 2016 ءکے درمیان میں چودہ سال سے زیادہ [[تمل ناڈو]] کی وزیر اعلی کی حیثیت سے چھ بار خدمات انجام دیں۔ 9 فروری 1989ء سے ، وہ ایک دراوڈیان پارٹی ، [[آل انڈیا انا ڈراوڈا منیترا کژگم]] (اے آئی اے ڈی ایم کے) کی جنرل سکریٹری رہیں۔ پارٹی کے ساتھی ان کو "اماں" اور پورتیچی تھلاوی (انقلابی رہنما) کی حیثیت سے پہچانتے تھے۔ ان کے مخالفین ان پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ شخصیت پرستی کو فروغ دیتی ہیں اور اے آئی اے ڈی ایم کے قانون ساز اور وزراء ان کے سامنے سرعام سجدہ کرتے ہیں۔<ref name="outlook20110321">{{cite web|url=http://www.outlookindia.com/magazine/story/the-road-to-ammahood/270858|website=Outlook India|title=The Road To Ammahood|date=21 March 2011|first=Sugata|last=Srinivasaraju|access-date=11 December 2016}}</ref>


جے للتا پہلی بار 1960ء کی دہائی کے وسط میں ایک فلمی اداکارہ کی حیثیت سے مقبول ہوئیں تھیں۔
جے للتا پہلی بار 1960ء کی دہائی کے وسط میں ایک فلمی اداکارہ کی حیثیت سے مقبول ہوئیں تھیں۔

نسخہ بمطابق 10:33، 18 اگست 2021ء

جے جے للتا
(تمل میں: ஜெ. ஜெயலலிதா ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل= جے للتا 2014ء میں
تفصیل= جے للتا 2014ء میں

وزیر اعلیٰ تمل ناڈو
مدت منصب
23 مئی 2015 – 5 دسمبر 2016
گورنر
او پنیرسیلوام
او پنیرسیلوام
مدت منصب
29 فروری 2011 – 27 ستمبر 2014
کروناندھی
او پنیرسیلوام [1]
مدت منصب
2 مارچ 2002 – 12 مئی 2006
او پنیر شیلوام
کروناندھی
مدت منصب
14 مئی 2001 – 21 ستمبر 2001
کروناندھی
و پنیر شیلوام
مدت منصب
24 جون 1991 – 12 مئی 1996
صدری حکومت
کروناندھی
معلومات شخصیت
پیدائش 24 فروری 1948ء [2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 5 دسمبر 2016ء (68 سال)[3][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
چنئی [4]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات بندش قلب [5]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–5 دسمبر 2016)
ڈومنین بھارت (24 فروری 1948–25 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب ہندو
جماعت آل انڈیا انا ڈراوڈا منیترا کژگم   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی سٹیلا میریس کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلم اداکارہ ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان تمل [6]،  انگریزی ،  ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل اداکاری ،  سیاست   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
فلم فیئر اعزاز جنوبی   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جے للتا

جے رام جے للتا[ا] (ولادت: 24 فروری 1948ء - وفات: 5 دسمبر 2016ء ) بھارتی سیاست دان، تمل ناڈو کی وزیر اعلیٰ اور سابقہ اداکارہ تھیں۔ جے للتا کا مکمل نام جے رام جے للتا ہے۔ جے للتا سیاسی پارٹی انّا درمک منّز کژگم (اے آئی اے ڈی ایم کے ) کی صدر تھیں۔انہوں نے 1991ء سے 2016 ءکے درمیان میں چودہ سال سے زیادہ تمل ناڈو کی وزیر اعلی کی حیثیت سے چھ بار خدمات انجام دیں۔ 9 فروری 1989ء سے ، وہ ایک دراوڈیان پارٹی ، آل انڈیا انا ڈراوڈا منیترا کژگم (اے آئی اے ڈی ایم کے) کی جنرل سکریٹری رہیں۔ پارٹی کے ساتھی ان کو "اماں" اور پورتیچی تھلاوی (انقلابی رہنما) کی حیثیت سے پہچانتے تھے۔ ان کے مخالفین ان پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ شخصیت پرستی کو فروغ دیتی ہیں اور اے آئی اے ڈی ایم کے قانون ساز اور وزراء ان کے سامنے سرعام سجدہ کرتے ہیں۔[9]

جے للتا پہلی بار 1960ء کی دہائی کے وسط میں ایک فلمی اداکارہ کی حیثیت سے مقبول ہوئیں تھیں۔

29 مئی 2020ء کو، جے للتا کے بھتیجے جے دیپک اور بھانجی جے دیپا کو مدراس ہائی کورٹ نے ان کا قانونی وارث قرار دیا تھا۔[10]

ابتدائی زندگی، تعلیم اور خاندان

جے للتا 24 فروری 1948ء کو بھارت کے میسور ریاست کے مانڈیا میں ایک تمل برہمن آئینگر خاندان میں جئےارام اور ویدوالی (سنڈھیا) کے ہاں پیدا ہوئیں تھیں۔[11][12][13][14]جے للِتا کا بچپن ان کے والد کے انتقال کے بعد مشکلوں میں گذرا۔

پیشہ وارانہ زندگی

سیاسی زندگی

جے للتا نے سیاست میں آنے سے قبل فلموں میں کام کیا۔[15] 1982ء میں تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم جی راما چندرن انہیں سیاست میں لے آئے۔ وہ ان کے ساتھ کئی فلموں میں ہیرو رہ چکے تھے۔ پہلی بار 1984ء میں راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئیں اور 1988ء میں پارٹی کی صدر بنیں۔ سن 1991ء میں ریاست کی پہلی منتخب خاتون وزیر اعلیٰ بنیں۔ 1996 ء میں ڈی ایم کے سے بری طرح ہار گئیں۔ پھر 2001 ء کے انتخابات میں اکثریت ملی اور وہ دوسری بار وزیر اعلیٰ بنیں۔ بدعنوانی کے معاملوں میں انہیں چند ماہ کے لیے وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑنا پڑا۔ 2002 ء میں وزیر اعلیٰ بنیں۔ 2006ء کے صوبائی انتخابات میں ان کا پارٹی کو شکست ہوئی۔

وفات

5 دسمبر 2016ء کی رات 11:30 کو چینائی میں ان کا انتقال ہو گیا۔[16][17]

اعزازات

اعزازات برائے بہترین اداکارہ
اعزاز فاتح نامزدگیاں
تمل ناڈو ریاستی فلمی اعزاز برائے بہترین اداکارہ
5 5
تمل ناڈو سنیما فین ایوارڈ برائے بہترین اداکارہ
8 8
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ - تمل
5 5
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ – تیلگو
1 1
روسی فلم میلہ
1 1
مدراس فلم اسوسیئیشن ایوارڈ برائے بہترین اداکارہ
7 7

حوالہ جات

  1. "Panneerselvam sworn in as Tamil Nadu chief minister"۔ The Times of India۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2014 
  2. ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Jayalalitha-Jayaram — بنام: Jayalalitha Jayaram — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  3. India Jayalalitha: Thousands mourn colourful politician — شائع شدہ از: 6 دسمبر 2016
  4. India Jayalalitha death: Masses mourn 'iron lady' — اخذ شدہ بتاریخ: 6 دسمبر 2016
  5. http://www.bbc.com/news/world-asia-india-38218232
  6. Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 23 مئی 2020
  7. ششی تھرور (23 December 2001)۔ "'Scrabble' in real life"۔ The Hindu۔ 28 مارچ 2002 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2001 
  8. Tusha Mittal۔ "Chasing The Poll Stars"۔ Tehelka۔ 21 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2016  . May 2009.
  9. Sugata Srinivasaraju (21 March 2011)۔ "The Road To Ammahood"۔ Outlook India۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2016 
  10. https://www.thenewsminute.com/article/jayalalithaa-s-niece-and-nephew-declared-legal-heirs-can-claim-her-properties-125374
  11. "Jayalalithaa Jayaram Biography - About family, political life, awards won, history"۔ Elections in India۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 فروری 2021 
  12. "Why J Jayalalithaa was buried and not cremated"۔ دی اکنامک ٹائمز۔ 7 December 2016 
  13. Yogesh Pawar (19 May 2014)۔ "J Jayalalithaa's victory in Tamil Nadu finds resonance in Mumbai"۔ Daily News & Analysis۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2016 
  14. IANS (7 May 2006)۔ "In school her name was Komalavalli"۔ زی نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2016 
  15. "From Kollywood to Fort St George: A timeline of Jayalalithaa's life in film and politics"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2016 
  16. "Jayalalithaa's health: AIADMK MLAs' meeting postponed"۔ The Hindu۔ 2009-10-01۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2016 
  17. "Jayalalitha passes away"۔ Indian Express۔ 2016-12-05۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2016