"حنیف فوق" کے نسخوں کے درمیان فرق
م خودکار: درستی ربط از مہاجر > مہاجر قوم (بدرخواست صارف:BukhariSaeed) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5 |
||
سطر 34: | سطر 34: | ||
== حالات زندگی == |
== حالات زندگی == |
||
ڈاکٹر حنیف فوق [26 دسمبر، 1926ء کو بھوپال، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے<ref name="bio-bibliography.com">[http://www.bio-bibliography.com/authors/view/4803 ڈاکٹر حنیف فوق، ''سوانح و تصانیف ویب''، پاکستان]</ref><ref name="پاکستان کرونیکل">ص 1028، ''پاکستان کرونیکل''، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء</ref><ref name="dawn.com">[http://www.dawn.com/news/498872/waheed-qureshi-and-hanif-fauq-pass-away-quietly وحید قریشی اور حنیف فوق خاموشی سے گزر گئے، ڈاکٹر رؤف پاریکھ، ''روزنامہ ڈان'' پاکستان، 26 اکتوبر 2009ء]</ref>۔ ان کا اصل نام محمد حنیف تھا۔ انہوں نے بھوپال، [[کانپور]] اور [[لکھنؤ]] سے تعلیمی مراحل طے کیے۔ [[1950ء]] میں وہ [[ڈھاکہ]] منتقل ہو گئے جہاں انہوں نے [[ڈھاکہ یونیورسٹی]] سے وابستگی اختیار کرلی اور اس یونیورسٹی سے [[پی ایچ ڈی]] کی سند کا بھی حاصل کی۔ بعد ازاں وہ کراچی آ گئے اور کراچی یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پروفیسر اور بعد ازاں چیئرمین مقرر ہوئے۔ [[1981ء]] میں وہ انقرہ یونیورسٹی [[ترکی]] سے بطور وزیٹنگ پروفیسر وابستہ ہوئے جہاں انہوں نے [[ترکی زبان]] پر عبور حاصل کیا<ref name="پاکستان کرونیکل"/>۔ [[1995ء]] سے [[1998ء]] تک وہ [[اردو لغت بورڈ]] کے مدیر اعلیٰ رہے۔<ref> |
ڈاکٹر حنیف فوق [26 دسمبر، 1926ء کو بھوپال، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے<ref name="bio-bibliography.com">[http://www.bio-bibliography.com/authors/view/4803 ڈاکٹر حنیف فوق، ''سوانح و تصانیف ویب''، پاکستان]</ref><ref name="پاکستان کرونیکل">ص 1028، ''پاکستان کرونیکل''، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء</ref><ref name="dawn.com">[http://www.dawn.com/news/498872/waheed-qureshi-and-hanif-fauq-pass-away-quietly وحید قریشی اور حنیف فوق خاموشی سے گزر گئے، ڈاکٹر رؤف پاریکھ، ''روزنامہ ڈان'' پاکستان، 26 اکتوبر 2009ء]</ref>۔ ان کا اصل نام محمد حنیف تھا۔ انہوں نے بھوپال، [[کانپور]] اور [[لکھنؤ]] سے تعلیمی مراحل طے کیے۔ [[1950ء]] میں وہ [[ڈھاکہ]] منتقل ہو گئے جہاں انہوں نے [[ڈھاکہ یونیورسٹی]] سے وابستگی اختیار کرلی اور اس یونیورسٹی سے [[پی ایچ ڈی]] کی سند کا بھی حاصل کی۔ بعد ازاں وہ کراچی آ گئے اور کراچی یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پروفیسر اور بعد ازاں چیئرمین مقرر ہوئے۔ [[1981ء]] میں وہ انقرہ یونیورسٹی [[ترکی]] سے بطور وزیٹنگ پروفیسر وابستہ ہوئے جہاں انہوں نے [[ترکی زبان]] پر عبور حاصل کیا<ref name="پاکستان کرونیکل"/>۔ [[1995ء]] سے [[1998ء]] تک وہ [[اردو لغت بورڈ]] کے مدیر اعلیٰ رہے۔<ref>{{Cite web |url=http://www.udb.gov.pk/cheif_editors.html |title=سابقہ مدیران اعلیٰ، ''اردو لغت بورڈ آفیشل ویب''، کراچی |access-date=2016-03-22 |archive-date=2016-03-15 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160315201415/http://www.udb.gov.pk/cheif_editors.html |url-status=dead }}</ref> وہ کچھ عرصے سر سید یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، [[کراچی]] سے بھی وابستہ رہے۔<ref name="dawn.com"/> |
||
== تصانیف == |
== تصانیف == |
نسخہ بمطابق 20:20، 29 دسمبر 2021ء
ڈاکٹر محمد حنیف فوق | |
---|---|
پیدائش | محمد حنیف 26 دسمبر 1926 ء بھوپال، برطانوی ہندوستان |
وفات | 1 مئی 2009 ء بھوپال، بھارت |
قلمی نام | حنیف فوق |
پیشہ | شاعر، محقق، نقاد، معلم، ماہرِ لسانیات |
زبان | اردو |
نسل | مہاجر قوم |
شہریت | پاکستانی |
تعلیم | پی ایچ ڈی |
مادر علمی | ڈھاکہ یونیورسٹی |
اصناف | تنقید، تحقیق، شاعری، لسانیات |
نمایاں کام | متوازی نقوش چراغِ شناسائی غالب - نظر اور نظارہ |
ڈاکٹر محمد حنیف فوق (پیدائش: 26 دسمبر، 1926ء - وفات: یکم مئی، 2009ء) اردو کے ممتاز ماہرِ لسانیات، نقاد، محقق، شاعر، سابق مدیر اعلیٰ اردو لغت بورڈ اور سابق پروفیسر و چیئرمین شعبۂ اردو کراچی یونیورسٹی تھے۔
حالات زندگی
ڈاکٹر حنیف فوق [26 دسمبر، 1926ء کو بھوپال، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے[1][2][3]۔ ان کا اصل نام محمد حنیف تھا۔ انہوں نے بھوپال، کانپور اور لکھنؤ سے تعلیمی مراحل طے کیے۔ 1950ء میں وہ ڈھاکہ منتقل ہو گئے جہاں انہوں نے ڈھاکہ یونیورسٹی سے وابستگی اختیار کرلی اور اس یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی سند کا بھی حاصل کی۔ بعد ازاں وہ کراچی آ گئے اور کراچی یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پروفیسر اور بعد ازاں چیئرمین مقرر ہوئے۔ 1981ء میں وہ انقرہ یونیورسٹی ترکی سے بطور وزیٹنگ پروفیسر وابستہ ہوئے جہاں انہوں نے ترکی زبان پر عبور حاصل کیا[2]۔ 1995ء سے 1998ء تک وہ اردو لغت بورڈ کے مدیر اعلیٰ رہے۔[4] وہ کچھ عرصے سر سید یونیورسٹی آف انجینئری اینڈ ٹیکنالوجی، کراچی سے بھی وابستہ رہے۔[3]
تصانیف
- مثبت قدریں
- چراغِ شناسائی
- متوازی نقوش
- ترکی زبان اور اتا ترک (اردو تحریروں میں)
- غالب(نظر اور نظارہ)
- ترقی پسند افسانے
نمونۂ کلام
غزل
جسم و جاں کس غم کا گہوارہ بنے | آگ سے نکلے تو انگارہ بنے | |
شام کی بھیگی ہوئی پلکوں میں پھر | کوئی آنسو آئے اور تارا بنے | |
لوحِ دل پہ نقش اب کوئی نہیں | وقت ہے آ جاؤ شہ پارا بنے | |
اب کسی لمحہ کو منزل مان لیں | در بدر پھرتے ہیں بنجارا بنے | |
کم ہو گر جھوٹے ستاروں کی نمود | یہ زمین بھی انجمن آرا بنے | |
جرم نا کردہ گناہی ہے بہت | زندگی ہی کیوں نہ کفارہ بنے | |
توڑ ڈالیں ہم نظام خستگی | یہ جہاں کہنہ دوبارا بنے |
وفات
ڈاکٹر حنیف فوق یکم مئی، 2009ء کو بھوپال، بھارت میں وفات پاگئے۔[1][2][3]
حوالہ جات
- ^ ا ب ڈاکٹر حنیف فوق، سوانح و تصانیف ویب، پاکستان
- ^ ا ب پ ص 1028، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء
- ^ ا ب پ وحید قریشی اور حنیف فوق خاموشی سے گزر گئے، ڈاکٹر رؤف پاریکھ، روزنامہ ڈان پاکستان، 26 اکتوبر 2009ء
- ↑ "سابقہ مدیران اعلیٰ، اردو لغت بورڈ آفیشل ویب، کراچی"۔ 15 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2016