ویکیپیڈیا:دیوان عام (تجاویز)/وثق 4

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
وثق 1 وثق 2 وثق 3 وثق 4 وثق 5 وثق 6 وثق 8

The Urdu wikipedia is using an Arabic style script/font which makes it difficult to read for an audience from the subcontinent. I would like to request the top editors of this page to see whether the Nastaleeq script can be incorporated just as it has been incorporated in the English Wikipedia (See for example the English Wikipedia article on Ghalib). The script in English Wikipedia allows forcing the display of Nastaleeq script if it is supported on a computer. Hope this is not too difficult to do and i t can prove to be a major boost in viewership of this wikipedia. I believe this place can grow significantly in the future. Keep up the good work. Regards

اردو ویکیپیڈیا کا رسم الخط عربی انداز کا ہے جس سے ہندوپاک کے ناظرین کو پڑھنے میں دشواری ہوتی ہے-میری ایڈیٹرس سے التجا ہے کہ وہ نستعلیق رسم الخط کو کام میں لائیں جیسا کہ انگریزی ویکیپیڈیا میں ملتا ہے [مثلا مضمون غالب ]۔ ایسا کرنا شاید اس ویکیپعدیا کے لئے مفید رہے گا۔ امید ہے میری بات پر غور ہوگا۔

ویکیپیڈیا تدوینات - رہنمائی بروشر

A downloadable "Editing Wikipedia guide" In PDF

ویکیپیڈیا میں مواد فراہم کرنے اور دیگر تدوینات کے لیے رہنمانئی کرنے والا ایک بروشر انگریزی میں تیار کیا گیا ہے۔ اور اس کو دیگر زبانوں میں ترجمہ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس کو یہاں پر دیکھ سکتے ہیں۔ اس کو اردو میں بھی ترجمہ کیا جائے تو تدوینات کے لیے اچھی رہنمائی اور مدد مل سکتی ہے۔ اس صفحہ کا نام کیا رکھا جائے، رائے درکار ہے۔ احمد نثار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 22:57, 28 جنوری 2015 (م ع و)

کرکٹ اصطلاحات

عثمان بھائی نے ٹی/20 کو ٹی20 اور ٹوئنٹی/20 کو ٹوئنٹی20 لکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ میرے خیال میں کرکٹ اصطلاحات کا صفحہ تیار ہونا چاہیے جس میں کرکٹ کے انگریزی الفاظ کے متبادل ہونے چاہییں۔ --ساجد امجد ساجدپیغام لکھئے 06:58, 12 مارچ 2015 (م ع و)

انگریزی ویکی پر یہ Glossary of cricket terms نام سے موجود ہے۔ فرہنگ اصطلاحات کرکٹ سے بنا کر ان فہرست اصطلاحات کرکٹ، کرکٹ کی اصطلاحات سے رجوع مکرر کر دیں۔
  • ویسے بھی آپ ٹوئٹنی/20 لکھیں یا ٹوئنٹی 20 ایک نام سے عنوان باقی سے رجوع مکرر بنا دینے سے یہ مسئلہ ختم ہو جاتا ہے۔ ویسے بھی ہر جگہ اس کے لیے الگ الگ طریقہ ہے اس لیےکسی خاص ترتیب کو معروف نہیں کہا جا سکتا۔
  • نیز دیکھیے:ویکیپیڈیا:اصطلاحات و مترادفات
یہ منصوبہ شروع کیا تھا، اردو موویز کے اعتراضات کی وجہ سے مگر کوئی نہیں آیا، نا ہی میں وقت دے پایا، اس کو ساتھ ساتھ مکمل کرنے کی ضرورت ہے تا کہ بعد میں آنے والے اصطلاحات کے فوری ضرورت کے تحت اس سے مدد لے سکیں۔

--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 07:28, 14 مارچ 2015 (م ع و)

ویکیپیڈیا:اصطلاحات و مترادفات میں کرکٹ کی اصطلاحات میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔--ساجد امجد ساجدپیغام لکھئے 05:43, 15 مارچ 2015 (م ع و)

مواد کے اُردو تراجم کی کمزوریاں

حضورِ والا ! انگریزی موادکا مشینی ترجمہ منہ سے کہہ رہا ہے :”میرارنگ وروپ بگڑ گیا،میرا یار مجھ سے بچھڑ گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔جو چمن خزاں سے اُجڑ گیا ،میں اُسی کی فصلِ بہار ہوں۔اہلِ اُردُو میں جو دردِ دل رکھتے ہوں ضروراِس ترجمے پر زبان وبیان کے حوالے سے توجہ یا کم ازکم غورفرمائیں۔شکیل احمد خان

کیا آپ بطور حوالہ کسی مضمون کا حوالہ دے سکتے ہیں؟ ویسے اکر آپ کو کسی بھی جگہ کوئی غلطی نظر آئے تو ویکی اصول کے مطابق آپ خود بھی اسے فوری درست کر سکتے ہیں۔--« عبید رضا » 04:21, 9 اگست 2015 (م ع و)

مشینی ترجمے میں بے ربطی کا حوالہ

فوری توجہ فرمانے کا بہت بہت شکریہ ۔میں حوالے کے طور پر مندرجہ ذیل پیرا گراف نقل کررہا ہوں ، ملاحظہ فرمائیں:

سویٹزرلینڈ (جرمن : دی شوایدز, فرانسیسی میں لا سویسے, اور ایثالیایی میں لا سویزےرا ) کہا جاثا ہے.

سوئٹزرلینڈ ایک ملک ہے جو جغرافیائی اعتبار سے ایلپس، سوئس مرتفع اور یورہ پہاڑیوں کے درمیان تقسیم ہے- یہ ٤١،٢٨٥ مربع کلومیٹر یا ١٥،٩٤٠ مربع میل کے ایک علاقے پر پھیلا ہوا ہے. جبکہ الپس کا اس کے بڑے حصہ پر قبضہ ہے، تقریبا 8 ملین لوگوں میں سے بیشتر سوئس آبادی مرتفع پر آباد بڑے شہروں میں مرکوز ہے- ان میں دو عالمی شہروں اور زیورخ اور جنیوا کی اقتصادی مراکز ہیں. سوئس کنفیڈریشن مسلح غیر جانبداری اس کے بعد کے بین الاقوامی سطح پر جنگ کے کسی بھی حالت میں نہیں ہے 1815 اور کیا اقوام متحدہ نے 2002 تک ساتھ نہیں. ایک طویل تاریخ ہے یہ تعاقب، تاہم، ایک فعال خارجہ پالیسی اور اکثر دنیا بھر میں قیام امن کے عمل میں بھی شامل ہے- سوئٹزرلینڈ نے ریڈ کراس اور بین الاقوامی تنظیموں کے ایک دوسری سب سے بڑی اقوام متحدہ کے دفتر سمیت بڑی تعداد میں، گھر کے پیمستان ہے . یورپی سطح پر یورپین فری ٹریڈ ایسوسی ایشن کے بانی رکن ہے اور شینگن ایریا کا حصہ ہے - اگرچہ یہ خاص طور پر نہیں ہے یورپی یونین کا رکن ہے، اور نہ ہی یورپی اکنامک ایریا ہے.

نوٹ:یہ پیراگراف میں نے متعلقہ مضمون سے کاپی کرکے یہاں پیسٹ کیا ہے ۔شکیل احمد خان

عبید رضا صاحب ! السلام علیکم : حضور میں نے مندرجہ بالاپیراگراف کو re write کیا ہے۔بالیقین آپ کی نظر سے گزرا ہوگا۔اگر اپنی رائے سے مطلع فرمائیں تو نوازش ہوگی ۔میں نے تحریر کو بدلتے ہوئے دیکھا کہ بیشتر معلومات تو سائیڈ پر دید ی گئی ہیں ۔اُنھی کو اُردُو کے مزاج کے مطابق سادہ ،سہل انداز میں بیان کرنا انسانی ترجمہ ہے اور ٹکے بندھے انداز میں نقل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مشینی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھ بے بضاعت کے بشری ضعف سے چشم پوشی فرماتے ہوئے اپنی رائے سے ضرورمطلع کیجیے گا۔میں آپ کا شکر گذارہوں ،آپ نے دنیا کے اِس وسیع ترین او روقیع وعظیم فورم (وکی پیڈیا)پر دخل درمعقولات کا اجازہ مرحمت فرمایا۔ شکیل احمد خان

میری آپ سے انتہائی مؤدبانہ گذارش ہے کہ اعلانات واطلاعات کے حوالے سے وِکی پیڈیا شعبہ اُردُو کا طرزِبیان مزید شائستگی اور نفاست کا متقاضی ہے۔ابھی میں بزمِ اُردُو کا استقبالیہ پڑھ رہا تھا ،میرا جی چاہا اِسے دوبارہ لکھاجائے،میں اگر جسارت کروں تو یہ استقبالیہ کچھ یوں ہوگا: السلام علیکم! ہم اُمید کرتے ہیں کہ آپ اُردُووِکی پیڈیاکے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔وکی پیڈیادنیا کی بڑی بڑی زبانوں پر مبنی ایک آزاد تحقیقی دائرۃ المعلومات ہے۔اِس کی ترتیب وتنظیم اورترقی ووفروغ میں دنیا کے تمام علم دوست خواتین وحضرات کا حصہ ہے۔وِکی پیڈیا کا آغازجنوری 2001ء میں ہواجبکہ شعبہ اُردُو 2004ء میں قائم کیا گیا۔اِس وقت تک وِکی پیڈیا شعبہ اُردُو میں 74ہزار896 تحقیقی مضامین موجود ہیں۔ وِکی پیڈیا (اُردُو)میں مضمون نگاری،اصلاح وترمیم یااِضافہ کرنے سے پہلے مندرجہ ذیل صفحات پر ایک نظر ضرورکیجیے: ۔ وِکی پیڈیا (اُردُو )کے مزید تعارف کے لیے ملاحظہ کیجیے :تعارف ۔وِکی پیڈیا (اُردُو )میں معاونت کے لیے ملاحظہ فرمائیں: معاونت ۔زیرِمطالعہ صفحات کی ہئیت میں تبدیلی کے طریقِ کارسے آگہی کے لیے رجوع فرمائیں:ترجیحات ۔مضامین کی تحریروترتیب اور اصلاح وترمیم کی مشق کے لیے مطالعہ فرمائیں :مشق وتربیت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میری اِس مجہول سی کوشش، ہیچ میچ سعی ،کج مج تحریراور عاجزانہ عرضداشت کا برانہ مانیے گا۔--Rawlica (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:48, 10 اگست 2015 (م ع و)--103.57.170.75 20:28, 10 اگست 2015 (م ع و)

تجویز برائے رائے درکار

ہمیں ہر دوسرے تیسرے دن کسی نا کسی وجہ سے رائے لینے کی ضرورت پڑتی ہے، جس وجہ سے بار بار نیا پیغام لکھ کر متحرک صارفین اور منتظمین کے تبادلۂہ خیال صفحات پر چسپاں کرنا پڑتا ہے، اس کا ایک حل ماضی میں کیا گیا تھا، مگر کیوں کا وہ سانچہ کافی عرصہ سے استعمال نہیں کیا گیا، اس لیے موجودہ صارفین کے صفحات پر ایک تو وہ سانچہ ہی موجود نہیں دوسرا اس میں خبریں وغیرہ بھی شامل کی جاتی تھیں، جو اب بھی موجود ہیں، 2012ء کی بھی، ایک وجہ مزید یہ بھی ہے کہ اس میں کئی صارفین نے تبادلۂ خیال کی فہرست کا کوڈ ڈال رکھا ہے جس وجہ سے فہرست کی عبارت اوپر نظر آتی ہے، باقی کے لیے تردد کرنا پڑتا ہے۔ ایک سانچہ مختصر سا ہو۔ جو تمام متحرک صارفین اور منتظیمن کے تبادلۂ خیال صفحات پر یا حالیہ ترامیم کے صفحہ پر یا اعلانات میں شامل کیا جائے، جس میں بس اتنی سی عبارت ہو کہ آپ کی رائے فلاں صفحہ پر درکار ہے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 15:58, 19 ستمبر 2015 (م ع و)

ماضی میں جو سانچہ میں نے بنایا تھا، کیا اسے ہی استعمال نہیں کیا جا سکتا؟ --:) یہ صارف منتظم ہے—خادم—  17:18, 19 ستمبر 2015 (م ع و)
کیا جا سکتا ہے، سارے صارف اسے اپنے صفحات پر لگائیں، اور اس میں سے فہرست کا کوڈ نکال دیں، تا کہ اگر کوئی مواد اس میں ڈالا جائے تو، وہ انہیں نظر آئے، اور اس سانچے کو چوڑائی رخ کیا جائے، ویسے بھی رائے شماری ختم ہوتے ہی اس کا مواد نکال دیا جائے گا، سانچہ تبادلۂ خیال صفحہ پر ۔ فل اسٹاپ سے غائب کیا جا سکتا ہے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:00, 19 ستمبر 2015 (م ع و)
حل منجانب نشاندہ

فرقہ واریت کا مقابلہ کیسے کریں؟

شروع دن سے اردو ویکیپیڈیا کو عام عوام کوئی اسلامی ویکیپیڈیا سمجھنے کی غلطی کر رہی ہے، ویکیپیڈیا پر جملہ اسلامی موضوعات پر ویکی اصول کے مطابق مواد شامل کرنے کی اجازت ہے اور مواد کثرت سے موجود بھی ہے، مگر یہ صرف اسلامی ویکیپیڈیا نہیں، اوپر سے ستم یہ کہ مخالف (مذہب، مسلک، فرقہ، گروہ، مولوی، پیر، سیاسی جماعت) کے متعلق لکھتے ہوئے بعض اوقات لوگ غیر ضروری تفصیل، غیر متعلقہ حوالہ جات، یا قصدا حوالہ جات کی کثرت (ایک بات کے لیے 10، 10 حوالہ جات) کرتے ہیں، علماء و تاریخ کا وہ بیان تو با حوالہ شامل کر دیا جاتا ہے جن سے ان کا ذاتی نظریہ درست ثابت ہو، لیکن اسی موضوع پر دوسرا نقطہ نظر پیش کرنے سے گریز کیا جاتا ہے، جس سے پڑھنے والے صارفین کو کبھی اردو ویکیپیڈیا پر سنیوں کے قبضے کا اور کبھی شیعوں کے قابض ہونے کا احساس ہوتا ہے، دوسرے مذاہب کے متعلق لکھتے ہوئے تو اور بھی زیادہ احتیاط کی حاجت ہوتی ہے کہ ایک ذرہ سی بے احتیاطی صارف کو ہمیشہ کے لیے کھو دینے کا سبب بنتی ہے۔ سنی شیعہ تنازعات، پر مشتمل مضامین یا متنازع سمجھی یا بولی جانی والی شخصیات کے صفحات کا تبادلۂ خیال دیکھنے کے بعد شدت سے اندازہ ہوا کہ ماضی میں جو صارفین اور منتظمین متحرک تھے وہ بعض اوقات پڑی سے اتر جاتے اور حقائق اور ویکی اصولوں پر ان کے مسلکی جذبات غالب آئے، میں نے کچھ ماہ پہلے ایک دو صفحات پر ایک تبادلۂ خیال:طاہر القادری پر اور ایک شیعہ سے متعلق تھا ، باقاعدہ معافی نامہ اور لا تعلقی کا اظہار کیا، آج اتفاق سے جنگ صفین پر مضمون دیکھا اس کا تبادلۂ خیال پڑھا تو حیرت کی انتہا نا رہی، کیوں کہ صارفین نے مضمون میں تو ایک پیرا شامل کیا، مگر اس سے 4 گنا زیادہ مواد تبادلۂ خیال پر صرف کیا، بے شک لوگ ان موضوعات پر اردو میں پڑھنے کے لیے کثرت سے ویکیپیڈیا کا رخ کرتے ہیں کہ غیر جانبدارنہ اور با حوالہ مواد ملے گا، مگر افسوس کہ ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ وہ مطمئن ہوں، ایک دوسری خامی دیکھنے میں یہ آ رہی ہے کہ لوگ کسی کو بھی دہشت گرد، امریکی ایجنٹ، خارجی، شہید، مجاہد جیسے القابات سے نواز رہے ہیں، القابات مخالف فرقے والے کو اچھے لگیں یا نہیں، القابات کا غیر ضروری استعمال ممنوع ہے، دعائيہ الفاظ جیسے رح، رض، علیہ السلام (غیر نبی کے ساتھ) اور عام لفظ جسے نا جانے کیوں اردو والوں نے پلے باندھ لیا ہے، حضرت، ہمیں ان الفاظ سے بھی نمٹنا پڑ رہا ہے۔ سر دست اتنی طویل اور کئی طرح کے مسائل لیے یہ تحریر اس لیے یہاں درج کی ہے کہ

  • ہم فرقہ واریت پر کیسے نظر رکھیں؟
  • کن کن القابات کا استعمال بلکل ممنوع کیا جائے؟
  • تبادلۂ خیال میں فرقہ وارنہ گفتگو سے صارف کو کیسے روکا جائے؟
  • ایسے نازک موضوعات پر حوالہ جات اور تاريخ کے نام پر حمایت و مخالفت پر کیسے قابو پایا جائے؟
  • کیا ہم ایک سانچہ بنا کر ایسے صفحات پر رکھیں؟ جس میں ہدایات ہوں۔
  • کیا ہم فرقہ وارنہ تبادلۂ خیال کو استرجع کریں؟
  • کیا اسلامی اصطلاح میں شہید کا استعمال غیر نبی اور غیر صحابہ کے لیے ممنوع کر دیا جائے؟

ہم ارادہ رکھتے ہیں کہ ایسے تمام صفحات پر جن میں ماضی میں منتظمین سے غیر ضروری الفاظ کا استعمال ہوا، ان پر صفحات پر غیر مشروط معافی کا سانچہ لگا دیں، اور ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ غیر جانبدار صارفین کو ہی حساس موضوعات پر مشتمل صفحات کو ترمیم کرنے کا حق دیا جائے، اس کے لیے ہمیں ایک الگ سے رائے شماری کر کے نیا صارف گروہ تشکیل دینا ہوگا، جس سے ہم صارفین کو منتظم کا مکمل اختیار تو نہیں دیں گے مگر وہ خاص صفحات میں ترمیم کا حق رکھتا ہوگا، تا کہ ایسے نازک موضوعات پر وہ درست کام کر سکے، یاد رکھیں یہ اسلامی، سنی یا شیعہ ویکیپیڈیا نہیں ہے۔ ویکی اصولوں کی پاسداری کرنا ہی سب سے اولین فرض ہے۔ --Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 14:00, 21 ستمبر 2015 (م ع و)

میری رائے میں انبیاء اور صحابہ کے علاوہ جملہ شخصیات کے ساتھ القاب کا استعمال ممنوع قرار دیا جانا چاہیے، خواہ وہ شہید کا لفظ ہو یا خواجہ، حضرت، امام وغیرھا، نیز عناوین میں انبیاء کے علاوہ تمام شخصیات بشمول صحابہ کرام کے اسماء میں لقب کا استعمال ممنوع ہو. اور یہ تجویز بھی بہترین ہے کہ ان تمام غیر متوازن تبادلہ خیال صفحات پر انتظامیہ کی جانب سے اطلاعی سانچہ لگا دیا جائے تاکہ کم از کم نیا آنے والا غیر جانبدار صارف متوحش ہونے سے بچ جائے.
فرقہ واریت پر نظر رکھنے کے لیے ایک ایسا فلٹر یعنی مقطار ترتیب دیا جائے جس میں تمام فرقہ وارانہ الفاظ و جملے شامل کردیں، تاکہ جب بھی کوئی صارف کسی مضمون میں اس قسم کا کوئی لفظ یا جملہ استعمال کرے تو حالیہ تبدیلیوں اور تاریخچہ میں اس کی ترمیم کے ساتھ ٹیگ لگ جائے، جسے دیکھنے کے بعد منتظمین و کہنہ مشق صارفین فورا استرجع کر سکتے ہیں.
تبادلہ خیال صفحات میں فرقہ وارانہ گفتگو سے کسی کو روکنے یا ماضی میں ہوئی گفتگو کو استرجع کرنے کے بجائے میری رائے میں تبادلہ خیال والے سانچے میں یہ اعلان چسپاں کر دیا جائے کہ یہاں ہونے والی گفتگو سے اردو ویکیپیڈیا اور اس کے مقاصد کا متفق ہونا ضروری نہیں، گفتگو کو متعلقہ صارف کی ذاتی رائے سمجھا جائے. :) یہ صارف منتظم ہے—خادم—  15:59, 21 ستمبر 2015 (م ع و)
میں پہلےسے کیے ہوئے تبادلۂ خیال کو استرجع کرنے یا حذف کرنی کی بات نہیں کرتا، میں تو یہ کہتا ہوں کہ جو اب ایسا کرے اس کو استرجع کیا جائے (اور ویکی اصولوں میں یا لکھا ہوا ہے کہ منتظمین تبادلۂ خیال میں سے مواد کو استرجع کر سکتے ہیں، مختلف وجوہات ہیں اس کی)،

صحابہ کے ناموں کے ساتھ بھی حضرت یا دعائیہ جملہ رضا اللہ عنہ، عنہا عنہم، عنہما، کو منع کیا جائے، کیوں کہ پھر اس طرح شیعہ کو علیہ السلام لکھنے سے اور کسی غیر مسلم کو اپنے شخصیات کے ساتھ دعائیہ الفاظ لکھنے سے روکنے کی وجہ باقی رہتی، اسلام میں کسی صحابی یا اہل بیت کے نام کے ساتھ دعائیہ الفاظ فرض یا واجب کا درجہ نہیں رکھتے، ہاں درود لکھنا انبیاء کے ساتھ اسی طرح ہے، جیسے مشہور عام نام، ابراہیم علیہ السلام ہی لکھا اور بولا جاتا ہے تو اسے عرف کی وجہ سے قبول کیا جا سکتا ہے، ایک دوسری بھی وجہ ہے شیعہ و سنی کی بعض شخصیات میں اختلاف ہے کہ وہ صحابی ہیں یا نہیں، ایسی صورت میں بھی تنازع ہوسکتا ہے، علماء کے ساتھ حضرت، امام، لکھنے سے منع کیا جا سکتا ہے، مگر پیشہ و صلاحیت کو ظاہر کرنے والے القابات کا استعمال ناگزیر ہے، اگر مفتی کے مضمون میں مفتی یا مولانا کے مضمون میں اسے مولانا نا لکھا جائے تو کیسے پتہ چلے گا کہ شخصیات معروف ہے، اور عالم دین ہے؟ کیا ڈاکٹر، پروفیسر، سائنس دان، سیاست دان کو بطور شناخت استعمال نہیں کیا جا رہا؟ یہی حال کچھ مذہبی القابات کا ہے، ہمیں مولوی، مولانا، مفتی، پیر لکھنے کی اجازت ہونی چاہیے، لیکن جو صرف اپنے سلسلہ کے خواجہ ہیں یا صرف اپنے مسلک کے امام، یا اپنے ملک و شہر کے حضرت جی ہیں، ان کے ساتھ اجازت نہیں ہونی چاہیے، خواجہ معین الدین چشتی درست اور خواجہ بشر حافی کو صرف بشر حافی، (کیوں کہ خواجہ فارسی اصطلاح ہے اور برصغیر کے لوگ یہاں پر اپنے سلسلہ کے پیروں پر بلا تخصیص بولتے ہیں، عرب شخصیات کے ناموں کے ساتھ خواجہ لکھنا معروفیت نہیں کہلا سکتا۔ ان تمام القابات و دعائيہ الفاظ اور سابقوں اور لاحقوں میں استشنا ہمیشہ باقی رہے گا (جس کا فیصلہ باہمی تبادلۂ خیال سے کیا جائے)۔ ہم سانچہ تو ضرور بنائیں اور ان تمام صفحات پر لگائیں۔ القابات کے معاملے میں ہمیشہ نرم انداز میں صارف کو بتایا جائے، مگر فرقہ وارنہ الفاظ کو کسی صورت نظر انداز نا کیا جائے، جب ہم نے دعائيہ الفاظ کا استعمال کر دیا تو پھر غیر جانبداری کہاں رہی؟،

  • سانچہ بنا کر تبادلۂ خیال صفحات پر لگا کر پہلے سے کیے گئے فرقہ رارانہ بیانات سے لا تعلقی اور معذرت کا ظہار۔
  • القابات میں سے حضرت کی ضرورت ہی نہیں، کسی بھی نام کے ساتھ،
  • امام، خواجہ، غوث، قطب، امیر ملت، غوث اعظم، امام، اعظم، اعلیٰ حضرت، مجدد عمر، فقہیہ اعظم، محدث اعظم، خطیب پاکستان وغیرہ جیسے الفاظ شخصیت کے تعارف میں یا القابات و اعزازات کے تحت درج کیے جائیں، لیکن عمومی متن میں شخصیات کی طرف منسوب کر کے ان کے لیے استعمال نا کیا جائے،
  • مولوی، پیر مفتی، علامہ، سید، شاہ، کا استعمال درست ، مگر کثرت منع، (ایک مضمون کے اندر) جیسے مولانا محمد علی مضمون کے شروع میں لکھا جائے، اب محمد علی ہی لکھا جائے، صرف مولانا کہہ کر مضمون میں مواد شامل نا کیا جائے،
  • علماء کے ساتھ شہید کا سابقہ یا لاحقہ عنوان میں یا متن میں ممنوع کیا جائے، اسے جان بحق سے بدلہ جا سکتا ہے، اگر کوئی وفات یا ہلاک لکھنے کو مناسب نا سمجھے تو، شہید ہو گئے یا کر دیئے گئے کی جگہ قتل کر دیئے گے، میں کوئی مضائقہ نہیں۔

فرقہ کی جگہ ممکنہ حد تک مکتب فکر، مکاتب فکر، لکھا جائے، کافروں، کافر کے الفاظ میں بھی احتیاط کی جائے، کافر کی غیر مسلم، غیر مسلموں، لکھا جا سکتا ہے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:33, 21 ستمبر 2015 (م ع و)

تبادلہ خیال کے صفحات پر ہم لوگوں کو تمیز کے دائرے میں رکھنے کے لیے ضابطہ اخلاق بنا سکتے ہیں مگر کسی کو کسی بھی قسم کی گفتگو یا مباحثہ سے منع کرنا ”تبادلہ خیال“ کے اصولوں کے خلاف ہے۔اردو ویکی پیڈیا پر غیر جانب داری کی اشد ضرورت ہے۔ فیس بک پر بہت سے لوگ ملے جو ویکیپیڈیا کو اسلامی پیڈیا سمجھتے ہیں۔ میں ان کی غلط فہمی دور کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔میں خود بھی کوشش کرتا ہوں کہ غیر جانبداری سےہی کام کروں۔ جہاں تک شہید جیسے القاب کی بات ہے تو اس حوالے سے انگریزی ویکیپیڈیا پر بھی کوئی واضح پالیسی نہیں۔سب ہی اپنے لوگوں کو شہید لکھتے ہیں۔ میں نے 65 کی جنگ کے مضمون میں ہندو اور مسلمان دونوں کے ساتھ شہید لکھ دیا۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ہمیں پڑھنے والوں کو ذہن میں لکھ کر کام کرنا ہوگا۔صحابہ کے مضامین کا عنوان بغیر دعائیہ کلمات کے ہونے چاہیے اگر مضمون میں کوئی دعائیہ کلمات لکھتا ہے لکھتا رہے۔ مسئلہ تب ہو گا جب کوئی دوسرے کے لکھے القاب کو مٹائے گا۔ ایسا ہم ہونے نہیں دیں گے (معلوم ہونے پر)۔ عام شخصیات کے حوالے سے ضابطہ اخلاق بنا لیں۔ایک بات کا خیال رہے کہ اتنی سخت پالیسی نہ بنائی جائے کہ ویکیپیڈیا کو لادین پیڈیا کا خطاب مل جائے۔ ہمیں اعتدال کی راہ اپنانی ہے۔--امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 18:46, 21 ستمبر 2015 (م ع و)

انگریزی وکیپیڈیا پر فرقہ واریت کا خاتمہ نہیں ہوپایا۔ عمومی طور پر کہیں بھی نہیں ہوا۔ البتہ انگریزی ویکیپیڈیا پر قدرے آزادی سے لکھا جاتا ہے۔ یہاں اردو میں تین سال سے میں دیکھ رہا ہوں نجانے کچھ الفاظ شجر ممنوعہ کیوں ہیں حالانکہ وہ زمینی حقائق ہیں اگر ان کے لکھے جانے سے کسی کے جذبات کو واقعی ٹھیس پہنچتی ہے تو سوائے اردو ویکیپیڈیا کے، ایسا مواد دنیا جہاں کی کتب اور انسائیکلوپیڈیاز میں لکھا رہے گا اور خلیل خاں فاختہ اڑاتے رہیں کہ دیکھو جی! ہے کسی کی جرات جو ویکیپیڈیا پر ہمارا نام بھی لکھ سکے۔ بھئی کسی مکتب فکر، فرقے، مذہب یا گروہ کا صرف نام لکھنے یا ان کی وہ تاریخ لکھنے سے جو ہرجگہ با آسانی دستیاب ہے، اردو ویکیپیڈیا کی جانب داریت کو کیا موت پڑتی ہے۔ جبکہ القابات کو مٹانے یا لکھنے پر پابندی لگانے کی منطق بڑی عجیب لگتی ہے۔ سیدھی سی بات ہے، میرے جیسے لوگوں کا ذہن مذہبی ہوتا ہے یعنی انہی باتوں کے گرد گھومتا ہے اور یہاں اس "آزاد دائرۃ المعارف" پر پابندیاں ہی پابندیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ وہ باتیں جنہیں مذہب منع کرتا ہے کیا کبھی یہاں ان پر مضامین لکھے جانے کی پابندی کی بات ہوئی ہے سیدھی سی منطق ہے ہر کوئی اپنے شعبے میں کام کرے۔ ایک ضابطہ اخلاق یا قواعد و ضوابط کا مطلب ہرگز یہ نہ نکالا جائے کہ دو چار سال ایک سوچ کے منتظمین کا مافیا یہاں قبضہ جما کر بیٹھا رہے گا اور اپنی من مرضی کرواتا رہے، پھر دوسرے گروہ کے ہاتھ میں غلیل آجائے۔۔۔۔۔۔۔ میں تو اس ویب سائٹ پر اپنے بزرگوں کے متعلق تعارف لکھنے کے لئے آیا تھا یعنی مجھے اور بے شمار موضوعات میں اس قدر دلچسپی نہیں، جتنی اپنے اس، سوانح حیات لکھنے والے موضوع میں ہے۔ اب اگر مجھے کوئی یہ کہے کہ اپنے بزرگ کو پیر، سید یا حضرت وغیرہ نہ لکھو تو اس سے بہتر ہے کہ میں جتنی ہو سکے تحقیق کر کے اپنے بلاگ پر شائع کر لیا کروں، بجائے اس کے کہ پابندیوں کے خوف سے کچھ لکھ ہی نہ پاؤں، بلکہ حقیقتاً ایسا ہوتا ہے میں بہت سی چیزیں صرف اسی لئے لکھتا ہی نہیں کہ مجھے بہت سے افلاطونوں کی سند کی ضرورت باقی رہتی ہے میں کسی حد تک آزاد منش ہوں تھوڑے سے فتووں کے بعد سمجھ گیا تھا کہ اس ویب سائٹ پر، دم دبا کر جتنے دن لکھ سکتے ہو لکھ لو، بعد میں شاید سب کچھ حذف بھی کر دیا جائے۔ لوگوں کو بے حد جذباتی مضامین لکھنے سے منع کرکے، ایک تحقیقی تنقیدی ذہن سازی کےلئے ہلکے پھلکے قواعد و ضوابط ضرور وضع کریں تا کہ تقریری شعلہ بیانی کی بجائے تحریری انداز میں لکھنے کا رجحان پنپ سکے۔ مذہب کے علاوہ دوسرے شعبوں میں بھی اختلافات ہوتے ہیں لیکن شاید ابھی اردو دان طبقہ اتنے گروپوں میں تقسیم نہیں ہوا اور دوسرے موضوعات پر یہ لوگ اس قدر جذباتی بھی نہیں ہوتے لہٰذا ان کے جذبات کا آخری میدان مذہب یا وطن ہے تو کسی نہ کسی طریقے سے اس کا پرچار کریں گے۔ بھئی 'علیہ السلام' لکھنے سے کسی کو کیا مسئلہ ہے۔ یا حضرت، سید، پیر، مولانا وغیرہ جیسے الفاظ سے کیا نقصان ہوتا ہے لکھنے دیں۔ دوسروں سے دھیمے مزاج کی توقع رکھنے کے لئے خود بھی دھیمے رہیں۔ جیو اور جینے دو کی پالیسی پر عمل کریں۔ عبدالرزاق قادری (تبادلۂ خیالشراکتیں) 20:09, 21 ستمبر 2015 (م ع و)

بہت شکریہ، رائے دینے کا، یہی تو مسئلہ ہے کہ یہ آزاد دائرۃ المعارف ہے اور یہاں پر ہر کوئی اپنے مولوی کو صرف اخلاق حسنہ کا نمونہ بنا کر نن کو مثالی شخصیت پیش کرنا چاہتا ہے، کتابوں میں حقائق ہر ایک شخصیت کے متعلق لکھے ہوئے ہیں، مگر کچھ مذہبی لوگ ان کو قبول نہیں کرتے کہ اگر بزرگوں سے غلطیاں ہوئیں تھیں تو ان کو بیان نا کیا جائے۔ دوسرے فرقہ کی تاریخ کو مستند حوالہ جات سے مزہين کرنا ہر ایک نے فرض جانا ہے اور اسے تب ویکی اصول یاد ہوتا ہے مگر اس کے اپنے فرقہ کی تاریخ اس پر ہونے والی تنقید اسے گوارا نہیں۔ ہمارا مقصد صرف یہ ہے کہ شخصیات کا تعارف کروایا جائے اسے بھاری بھرکم القابات سے نوازانے کا سلسلہ بند کیا جائے، پیر لکھنے پر پتابندی نہیں، جو پیر ہے اسے پیر جو مولوی ہے اسے مولوی لکھا جائے جو ذاکر ہے اسے ذاکر، مگر یہاں پر آ گر ہو دوسرا پیر قطب اور ہر مولوی موالانا اور مولانا کو علامہ لکھا جاتا ہے، مفتی کو مفتی اعظم بنا دیا جاتا ہے، ہمارے ہاں ہر ایک کے اپنے اپنے اعظمین ہیں، ویکیپیڈیا پر جب آپ القابات اور دعائیوں سے بھرا مضمون لکھتے ہیں تو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی، کیوں کہ داائرۃ المعارف کی تعریف یہ ہے کہ وہاں پر معلومات کو معروضی انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔بعض لوگ ملا عمر کو خارجی لکھنا چاہتے ہیں بعض مجاہد اسلام اور کچھ دہشت گرد، اب اگر تعارف تک بات رکھی جائے تو ان پر تین مضامین ہوں نا کا ایک، تا کہ ایک ان کا اپنے طور پر تعارف کرا سکے۔ لیکن ان سارے حقائق کو اگر ویکی اصولوں کے مطابق القابات، دعاؤں، گالیوں، براہ راست الزامات، سے بچ کر صرف با حوالا، بلا تعصب لکھا جائے تو لوگ کسی کتاب پر نہیں ویکیپیڈیا پر اعتبار کریں گے کہ یہاں سچ ہے کیوں کہ جانبداری نہیں، جب آپ نے کسی کوحضرت سید علامہ فلاں ابن فلاں رحمۃ اللہ علیہ کہہ دیا اب وہ یک طرفہ نقطہ نظر ہے نا؟ تو کتابوں میں اس بزرگ کی جو تاریخ ہے، وہ کون شامل کرے گا۔

ویکیپیڈیا دنیا میں ساتویں نمبر پر ویب سائٹ ہے، صرف اسی اصول کی وجہ سے یہاں پر معلومات با حوالہ، بلا تعصب اور غیر جانبداری سے پیش کی جاتی ہیں، یہآن جب ہر کوئی کسی بھی مضمون میں ترمیم کر سکتا ہے تو ایک ہی مضمون میں مولوی کوعالم ربانی اور اسی میں خارجی اور دھوکے باز لکھا جا سکتا ہے، کیوں کہ ہر مسلک والا با حوالہ ہی لکھے گا، کتابوں میں ایک ہی شخصیت شیطانی اور وہی رحمانی بنا کر پیش کی جاتی ہے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 03:30, 22 ستمبر 2015 (م ع و) افراط و تفریط بہر حال ہر جگہ مضر ہے باقی تو چھوڑیں کھانے پینے میں بھی کوئی اسے اچھا نہیں سمجھتا
اس معاملے میں نہ تو کھلی چھٹی ملنی چاہئیےاور نہ ہی کسی لفظ پرمکمل پابندی ہونا چاہئیے اب حضرت محمد ﷺ سے جب حضرت ہٹا یا جائے تو محمد ﷺ ایک روکھا لفظ رہ جاتا ہے ایک شخص کی مولانا مفتی سید ہی پہچان ہے اس کے بغیر کیسے پہچانا جائیگا اس کے برعکس ایک غیر معروف شخص کو دم چھلے لگا دئیےجائیں کہ اصل نام معلوم کرنے کیلئے کسی دوسرے حوالہ کی ضرورت پڑے۔دونوں صحیح نہیں
اب اگر ایک دفعہ کسی شخصیت کےپورے القابات لکھ دئیےتو اس میں کیا قباحت ہے؟ ایک "آزاد دائرۃ المعارف" کا مفہوم ہی اصل حقائق تک رسائی ہے دوسری طرف اس بات پربضد رہنا کہ ہر جگہ ان القابات کو ہی استعمال کیا جائے دونوں غلط ہیں۔ مزید صرف وہی نام استعمال کیا جائے جو عام زندگی میں مستعمل تھا مثلاً پروفیسر صاحب مفتی صاحب تو یہ حقیقت ہے حقیقت سے آنکھیں چرانا اور ہر مرتبہ پورے القابات استعمال کرنا افراط و تفریط ہے
لیکن ہر مکتبہ فکر اپنے مروج القابات کو استعمال کرنے کا حق رکھتا ہےاورانہیں حدود و قیود کے اندر رکھنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے

صرف Given name لکھا جائے جیسے کہ انگریزی ویکی پیڈیا میں رواج ہے۔ لیکن اگر کہیں القاب کے ساتھ رجوع مکرر ضروری ہے تو ان کا رکھنا ضروری ہے۔ مثال کے طور پر انگریزی ویکی پر صفحہ "علی" ہے، لیکن "امام علی" سے رجوع مکرر ہے۔ اسی طرح "معین الدین چشتی" کا صفحہ "خواجہ معین الدین چشتی" سے رجوع مکرر ہے۔ اسی طرح ابوالکلام آزاد کا صفحہ بھی۔ دعائیہ کلمات کو روک دینا ہی بہتر نظر آرہا ہے۔ احمد نثار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:41, 26 ستمبر 2015 (م ع و)

السلام علیکم! میں نے یہ پیغام آج پڑھا نیز تمام احباب کی گفتگو بھی ملاحظہ کی۔ اس گفتگو کو پڑھنے کے بعد فرقہ واریت کی جو تعریف میری سمجھ میں آئی سے اس کے مطابق "اپنی پسندیدہ شخصیات کے ناموں کے ساتھ بڑے بڑے القابات کا استعمال اور کسی شخصیت کی اچھائی یا اپنے مؤقف کی سچائی ثابت کرنے کیلئے کسی بھی دوسرے شخص کی برائی" کے رویہ شامل ہیں۔ یہ یقیناً ایسا رویہ ہے جس سے متعلقین کی دل آزاری ہوتی ہے نیز آپس کی محبت کم ہونے کے ساتھ ساتھ نفرت کو ہوا ملتی ہے اور امت جو پہلے ہی انتشار کا شکار ہے، مزید انتشار کی طرف مائل ہوتی ہے۔ اس بات کی جو وجہ میری سمجھ میں ہے، وہ قرآن اور حدیث نیز سیرت طیبہ کی تعلیمات سے دوری ہے۔ اللہ ہمیں دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے اور مجھے اس سلسلے میں اپنا مؤقف واضح کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔(آمین)۔ احباب نے مجھ سے پہلے جو تجاویز دی ہیں، وہ نہایت معقول ہیں۔ ان پر عمل سے یہ مسئلہ کافی حد تک حل ہو سکتا ہے۔ ان تجاویز کو اگر قرآن و حدیث کی مندرجہ ذیل تعلیمات کی روشنی میں دیکھا جائے تو اللہ سے قویٰ امید ہے کہ مسئلہ کے حل کی مزید معتدل راہیں نکل آئیں گی۔

  1. ایمان کا تعلق دل کے ساتھ ہے۔ اگر کسی شخص میں 99 برائیاں ہوں اور ایک اچھائی ہو تو ہمیں اچھائی کی طرف نظر کرنے اور برائیوں سے صرف نظر کرنے کا حکم ہے۔ یہ حکم مسلمانوں کے معاملات میں یقیناً اولیت کا حامل ہے۔
  2. کسی بھی شخص کے متعلق بد گمانی اور زیادہ گمان کرنے سے منع کیا گیا ہے، نیز مسلمان کا عذر قبول کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
  3. اللہ تعالٰی قرآن مجید میں مشرکین کے خداؤں کو برا کہنے سے منع فرماتے ہیں چہ جائیکہ ہم دوسرے مسلمانوں کو برا کہیں۔
  4. رحمۃ للعالمینﷺ کو اخلاق حسنہ کی تکمیل کیلئے بھیجا گیا ہے، ان کا جو معاملہ منافقین کے تھا وہ ہمارے لیئے مشعل راہ ہے۔
  5. قدماء کا کسی بات سے اختلاف کا طریقہ اگر کبھی ملاحظہ فرما سکیں، تو اس میں سیکھنے کی بہت سی باتیں ہیں۔ افسوس ہے کہ یہ ہماری متاع ہے، اور ہم سے دوسرے لے کر فائدہ اٹھا رہے ہیں اور ہم اسے پس پشت ڈالے ہوئے ہیں۔
  6. اختلافی بات کا ذکر اگر کسی مضمون میں کرنا اشد ضروری ہو، تو کسی فرد کا نام استعمال کرنے سے گریز کرتے ہوئے "کچھ علماء، یا لوگ وغیرہ" کے الفاظ استعمال کر سکتے ہیں۔

میری یہ باتیں صرف چند گزارشات ہیں، میں اس شعبہ میں نیا ہوں، امید ہے کہ آپ اصلاح فرمائیں گے اور مزید بہتری کی کوشش کریں گے۔ اللہ تعالٰی ہمیں دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے اور مجھے اس سلسلے میں اپنا مؤقف واضح کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔(آمین)۔ --M j adil (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:54, 28 ستمبر 2015 (م ع و)

  • ایک دفعہ تمام القابات کی اجازت پھر مختصر نام لکھنا لازم ٹھہریا جائے
  • سوائےﷺ کے ہر دعائیہ کلمہ صرف ایک دفعہ لکھا جائے
  • جو موضوعات فرقہ واریت کی طرف جھکاؤرکھیں ایک ماہ فرقہ واریت کا سانچہ لگا دیں اگر پھر بھی درست نہ کریں تو انہیں مستقل طور پر زمرہ فرقہ واریت میں رکھ دیں
  • امت مسلمہ کے متفقہ مؤقف سے علیحدہ موقف رکھنے والوں کیلئےایک زمرہ جانبداری کا بنا دیا جائے تاکہ عام قاری اسے اسی حیثیت میں پڑھے
  • ایسا ہر موضوع جو اپنے نقطہ نظر کی بجائے دوسرے کی مخالف میں ہو حذف کر دیا جائے
  • متنازع مسائل میں جدید کتابوں کی بجائے امہات الکتب کا ترجیحاًحوالہ دینا لازم ٹھہرایا جائے
  • اور جب کرنا اپنی مرضی سےہو دیوان عام میں وقت نہ برباد کیا جائے--ابو السرمدمحمد یوسف (تبادلۂ خیالشراکتیں) 03:59, 22 ستمبر 2015 (م ع و)


  • مضمون کے ابتدائی کلمات میں مختصر وجۂ شہرت والے لقب کی اجازت ہو اور بقایا مضمون میں دہرایا نہ جائے۔
  • شہید صرف اس شخصیت کے لئے استعمال ہو جس پر تمام مکتب فکر متفق ہوں مثلاً شہدائے بدر، شہدائے پاک افواج، شہدائے کشمیر، جس پر نزع ہو اس سے در گذر کیا جائے ۔
  • فرقہ ورانہ تبادلۂ خیال کی اجازت ہونی چاہیے تاکہ مسلکی ہم آہنگی قائم رہے۔ انبیائے کر ام کے القبات کی اجازت بہر حال ہونی چاہیے۔ لیکن مضمون میں بار بار دہرانے سے احتراز کرنا چاہیے۔
  • کسی قوم، ملک، فرقہ کے خلاف کسی بھی مضمون یا عبارت کو فوراً حذف کردینا چاہیے۔
  • کسی بھی ایسے شخص کا مضمون جو ملک، قوم اور مسلمانوں یا دوسرے مذاہب کے خلاف ہواسے فوراً حذف کردینا چھاہیے۔--محمد عارف سومرو (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:30, 22 ستمبر 2015 (م ع و)


پشاورکے اسکولی دہشت گرد حملے کے فوری بعد بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے کہنے پربھارت کے ہر اسکول میں متوفی بچوں کے لیے دو منٹ کی خاموشی اور دعائیہ اجتماعات منعقد ہوئے جس میں سبھی بچوں نے بلاتفریق مذہب حصہ لیا اور اپنی انسانیت دوستی کا ثبوت دیا۔ بھارت کے عوام نے اس بات کی کوئی پروا نہیں کی کہ یہ بچے پاکستانی تھے، یا مسلمان تھے یا پھر یہ کہ پاکستانی فوجیوں کے فرزندان تھے۔

اسی طرح ممبئی دہشت گرد حملوں کے خلاف کراچی میں پچاس انسانی حقوق کے کارکنوں نے 2008 میں احتجاج کیا تھا، جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔ ہم ان سبھی لوگوں کو سراہتے ہیں اور انسانی ہمدردی کے ہر جذبے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ویکیپیڈیا پر ہمیں اسی جذبے کی ضرورت ہے۔ لوگ عقائد، فرقوں اور مسلکوں میں بٹ گئے ہیں۔ آپ کا تعلق کس سماجی گروہ سے ہے یہ آپ کا نجی معاملہ ہے۔ ویکی پیڈیا کی ایک الگ شناخت ہے اور وہ اسی طرح برقرار رہنا چاہیے۔

اکثر غیرانگریزی ویکیپیڈیا کے بارے میں جانب داری اور ایک گونہ سوچ کی مثالیں دی جاتی ہیں۔ مثلاً ہندی ویکیپیڈیا پر مہاتما گاندھی کے ودھ (قابلِ قتل شخص کا قتل) ان [1] [2] [3] [4] چار مضامین میں تذکرہ ملتا ہے۔ اسی طرح کچھ اور مضامین میں اور ودھ کے تذکرے ملتے ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ اردو میں ہندی کی دیکھا دیکھی صارفین کی نظروں میں ملعون افراد کو واجب القتل یا مقتولین کو معتوب کہنا چاہیے یا انگریزی کی طرح صرف حقائق کا آئینے دار ہونا چاہیے؟ غالبًا شخصی جذبات کو بالائے طاق رکھ کر ہی مضمون نگاری کا رخ کرنا غیرجانب داری کا تقاضا ہوگا۔

ہمارے یہاں ایک مضمون شیریں عبادی میں ایک صارف نے اس خاتون کو نوبل انعام حاصل کرنے والی پہلی شیعہ ایرانی خاتون قراردیا تھا۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں کسی کی شیعہ فرقے سے وابستگی ہی کو اتنا زور دینا چاہیے۔ اسی صارف کی کچھ ترامیم سے شیعہ اصحاب کے لیے ان کے من میں اچھی سوچ تو لگی نہیں۔ اسی طرح ایک اور صارف نے شیعہ عقائد کو واضح بیان کرنے کی غرض سے کئی صحابہ کرام کے خلاف متنازع الفاظ کا استعمال کیا تھا جنہیں سنی اصحاب اچھا سمجھتے ہیں اور احترام کی نظروں سے دیکھتے ہیں۔ میں نے وہ الفاظ ہٹا دیے کیونکہ اس کے بغیر بھی فرقوں کے عقائد صاف ظاہر تھے۔ غیرضروری کسی کی دل آزاری اچھی نہیں۔ میں سید علی نقی نقوی صاحب کا شکرگزارہوں کہ انہوں نے عالی ظرفی کا مظاہرہ کر کے میری اس ترمیم کو سراہا۔

اب موضوع غیرمسلموں کے بارے میں ہے۔ کیا ہمیں بطور خاص مضامین میں "کافر" کا لفظ استعمال کرناچاہیے؟ مثلاً چترالی زبان کے ضمن یوں عبارت تھی (اب نہیں ہے): "چترال میں اکثریت مسلمانوں کی ہے ان میں سنی مسلمان اور اسماعیلی مسلمان شامل ہیں لیکن تھوڑی تعداد میں کالاش کافر بھی آباد ہیں۔" کیا یہاں اور کچھ اور جکہوں پر غیر مسلم لفظ زیادہ راجح نہیں ہوگا؟ بلکہ اگر ہندو یا بدھ مت سے وابستہ (جیسا بھی اطلاق ہو) تو کیا اور صحیح ہوگا۔ اسی طرح اور متن بھی بہتر انداز میں پیش کیا جاسکتا ہے۔

اگر آپ کسی بنگالی ہندو سے آنند مارگ کا ذکر کریں گے تو وہ آپ کو غصے سے دیکھے گا۔ اسی طرح سے مسلمانوں سے کئی منازع فرقے اور شخصیات رونما ہوئے۔ ان کے بارے میں محتاط انداز میں کیسے لکھا جا سکتا کہ ان لوگوں کی مدح سرائی یا فروغ نہ ہو مگر ساتھ ہی ہم نقلِ کفر کفر نہ باشد کی طرح ہی سہی، کچھ سرسری سا لکھنے کی کیا پالیسی ہونی چاہیے، اس پر غور کرنا چاہیے۔ --مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 18:05, 22 ستمبر 2015 (م ع و)


ہم نے تو سانحہ پشاور کے بعد سے مولویت پر گفتگو کرنا ہی چھوڑ دیا۔ --الکاتب (تبادلۂ خیالشراکتیں) 15:25, 23 ستمبر 2015 (م ع و)


اوپر دی گئی کئی تجاویز بھی اچھی ہیں جیسا کہ القابات میں سے حضرت کی ضرورت ہی نہیں، کسی بھی نام کے ساتھ، مضمون کے ابتدائی کلمات میں مختصر وجۂ شہرت والے لقب کی اجازت ہو اور بقایا مضمون میں دہرایا نہ جائے۔ کسی قوم، ملک، فرقہ کے خلاف کسی بھی مضمون یا عبارت کو فوراً حذف کردینا چاہیے۔ فرقہ کی جگہ ممکنہ حد تک مکتب فکر، مکاتب فکر، لکھا جائے، کافروں، کافر کے الفاظ میں بھی احتیاط کی جائے، کافر کی غیر مسلم، غیر مسلموں، لکھا جا سکتا ہے۔

ویکیپیڈیا ایک غیر جانبدار پلیٹ فارم ہے۔ یہ بھی غلط ہے کہ کسی کے ساتھ بھی القابات نہ لگائے جائیں اور یہ بھی غلط ہے کہ سب کے ساتھ القاب لگائے جائیں۔ سپاہی جس قوم کا بھی ہو ، اس قوم کے لیے شہید ہی ہوتا ہے، ہر شخص اپنی مذہبی شخصیات کو احترام دیتا ہے۔ چاہے وہ کسی مذہب یا مسلک کا ہو۔ اسلامی مذہبی شخصیت کے ساتھ اگر مولانا امام یا شہید لکھا جاتا ہے تو پھر دیگر اقوام کے لوگ بھی موہن داس گاندھی اور دلائی لامہ کے ساتھ مہاتما ، گرو اور سلمان رشدی اور ولیم میور کے ساتھ سر اور نائٹ ہُڈ بھی القاب استعمال کرتے ہیں۔ لہٰذا دونوں طرف رہنا ہی جانبداری کہلائے گی۔

میری رائے ہے کہ کسی بھی شخصیت کے مضمون کی اصل سرخی اس کا اپنا نام ہونا چاہیے جواس کا اصل نام ہے، جسے وہ خود یا اس کے گھروالے خاندان والے پکارتے ہیں ، اس کی زندگی میں پکارا جانے والا نام۔ اور جہاں تک القابات کی بات ہے۔ القابات نام کا حصہ نہیں ہوتے بلکہ اعزاز ہوتا ہے۔ لوگ انہیں ان القابات سے پکارتے ہیں ۔ مضمون میں جس طرح کسی شخصیت کے ایوارڈ اعزازات کا ایک پیراگراف لکھا جاتا ہے اسی طرح ان کے القابات کا پیراگراف بھی بنادیا جائے کہ بھئی ان کے ماننے والے انہیں فلاں فلاں القابات سے پکارتے ہیں۔ بس جھگڑا ختم !:)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(صارف:محمد ذیشان خان 25 ستمبر 2015ء 7:52 )

میرے تبادلہ خیال صفحہ پر ہوئی گفتگو یہاں چسپاں

درخواست

(میرے تبادلہ خیال صفحہ پر ہوئی گفتگو یہاں چسپاں کر رہاں ہوں، تاکہ تمام صارفین اس کو دیکھ سکیں) احمد نثار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 10:50, 26 ستمبر 2015 (م ع و)


مضمون روح اللہ خمینی کے عنوان میں سے لقب “روح اللہ“ مٹایا جائے۔ اسلام میں صرف حضرت عیسیٰ ع کیلئے یہ لقب مختص کیا گیا۔ --ترویج اردو 05:49, 26 ستمبر 2015 (م ع و)

توکیا آیت اللہ خمینی کر دیا جائے یا امام خمینی؟ کیوں کہ وہ انہی تین ناموں سے ہی جانے جاتے ہی۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:52, 26 ستمبر 2015 (م ع و)
ترویج اردو صاحب۔۔ بڑی خوشی کی بات ہے کہ آپ اچھا لکھتے ہیں۔ آپ جیسوں کی ضرورت اردو ویکی کو ہے۔ کیا ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ معتدل ہو کر لکھ سکیں؟ جسے ویکی اصولوں میں نیوٹرل پوانٹ آف ویو کہتے ہیں۔ خمینی صاحب کی ہم بھی قدر کرتے ہیں، یوں کہیے کہ میں بھی اُن لوگوں میں شامل ہوں جو اُن کو چاہتے ہیں۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں نیوٹرل پوانٹ آف ویو سے باہر آجاؤں۔ آپ انگریزی ویکی پر دیکھئے، ان کے صفحہ کا نام روح اللہ خمینی ہے۔ یہاں تک کہ فارسی ویکی پر بھی روح اللہ خمینی ہے۔ اردو ویکی پر روح اللہ کیوں مٹایا جائے؟ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ آپ بلا وجہ زد کررہے ہیں؟ آپ کے کہے کے مطابق کئی ایسے جملے لکھے جائیں جو کہ تنازعہ سے بھرے ہیں۔ کوئی اور آکر لکھے گا یزید کو کسی لقب کے ساتھ۔ امام حسین کی گستاقی کوئی کرے گا۔ کیا ہمیں ان سب کو درج کر کسی فتنہ کو جنم دینا چاہئے؟ اور اردو ویکی کو فتنہ گری کا پلاٹ فارم بنا دینا چاہئے؟ میں یہاں پر یہ نہیں کہتا کہ کسی منتظم نے ٹھیک کیا یا ٹھیک نہیں کیا۔ میں آپ سے سوال کرتا ہوں کہ کیا آپ اپنی اسی ضد کو لے کر آپ بھی ذہنی طور پر منتشر اور اردو ویکی پر دیگر احباب کو خلفشاریوں میں مبتلا نہیں کر رہے ہیں؟ میرے بنائے کئی صفحات پر بھی حذف کے ٹیگ لگے ہیں، کیا میں چلینج کرتا پھروں کہ ایسا کیوں ہے؟ اگر ویکی اصولوں پر کھرے نہیں اترتے تو مجھے بھی (سینیئر ویکی پیڈین اور منتظم ہونے کے باوجود) رائے عامہ سے اکتفا کرنا پڑتا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں ہار گیا۔ حال ہی میں میں نے اردو پورٹلز کے سلسلے کو اردو ویکی پر لکھنے کا کام شروع کیا، مگر چند احباب کو اعتراز ہے، اور اُس اعتراز کو کیا میں اُن کی ضد کہوں؟ تو سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ کیا میں بھی ضد کروں؟۔۔۔ ایسا نہیں چلے گا۔ آپ تنازعہ سے بھرے جملوں سے اجتناب کریں۔ اور اردو ویکی پر خوشگوار ماحول پیدا کریں، جس سے اچھے مضامین بن سکیں۔ اور آخر میں، خمینی صاحب ایرانی تحریک میں امریکی جڑوں کو اکھاڑ پھینکنے پر خوش ہونے والوں میں مَیں بھی ایک ہوں۔احمد نثار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 07:47, 26 ستمبر 2015 (م ع و)
نثار بھائی میں کسی کو بھی کسی بھی صفحہ پر رعیت دینے کے حق میں نہیں، کویں کہ ہم اگر منتطم کو متحرک کو ایک ایسے صفحہ یا الفاظ باقی رکھنے کی رعایت دیں تو، دوسرے کے لیے وہ قابل تقلید ٹھہرتا ہے، اصولی طور پر، چند دن پہلے ایک متحرک صارف کو کافیغصہ آیا، کیوں کہ وہ ایک کتابچہ پر مضمون بنا رہے ہیں، جس کے میں خلاف ہوں، کیوں کہ ان کو رعایت دی گئی تو کل اور لوگ بھی اپنے اپنے علماء اور پیروں کے کتابچوں پر مضامین بنائیں گے، تو ہم ان کو کس دلیل سے منع کریں گے، اسی طرح ویب سائٹ کا معاملہ ہے، ایک کم تر ویب سائٹ کا مضمون ہوا تو باقیوں کو کیسے منع کیا جائے گا۔ہم ایک غیر معروف شخصیت پر مضمون برداشت کریں تو باقی پر اعتراض کیون کیا جائے گا؟ اگر خمینی کے ساتھ روح اللہ نہیں لگ سکتا تو، یہی صاحب محمود الحسن کو شیخ الہند کیوں لکھنے کی کوشش کرتے ہیں، اور ملا عمر کو محمد ملا عمر مجاہد، ہمیں مسئلہ صرف اہم ترین شخصیات اور صفحات پر ہوتا ہے، جن سے مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کو دلچسپی ہوتی ہے مکر ان کا نقطہ نظر الگ الگ ہوتا ہے، اس میں بے شک با حوالہ گالیاں شامل کریں، مگر یون لکھا جائے کہ ےلاں نے یہ کہا، یہ الزام لگایا، یہ کہنا ہے، لیکن یہ اس کا انکار کرتے، رد کرتے وجہ بیان کرتے ہیں۔ یہ متنازع ہے، یہ مختلف فیہ ہے، اس میں کئی آراء ہیں، اس میں شیعہ و سنی تاریخ کا اختلاف ہے۔ یوں لکھیں نا، کون روکتا ہے، اگر خیمنی نے صحابہ کے متعلق کچھ غلط کہا، تو سنی کہلانے والے کئی ہیں جنہوں نے علی ابن ابی طالب، امام حسین، دیگر صحابہ کے متعلق بہت کچھ کہا ہے، احاکدیث و تاريخ کی کتب میں (سنی روایات) موجود ہیں ان کا کیا، کیا ان کو شامل نہين کر سکتے، صرف شیعہ کی (گستاخی ، اس کے بقول) ہے باقی پاک و پوتر ہیں) ابن تیمیہ تک پر الزام ہے کہ وہ نبی سے بغض رکھتا تھا، اشرف علی تھانوی اور ابن عربی پر کفر کے فتوی ہیں، احمد رضا خان اور مودوی پر الزامات ہیں، یہ تو ہر بڑی شخصیت پر ایسے اعتراض اور الزام ہیں، اور عبارات ہیں، جن کا دفاع کیا جاتا ہے، وضاحت کی جاتی ہے، انکار کیا جاتا ہے، اختلافی موضوعات پر جنتا مجھے علم ہے، اتنا ترویج فرقہ ورایت کو کل علم نہيں ہو گا، میں مھہب کی طرف آیا ہی فرقہ پرستی کے راستے سے تھا، مولویانہ اختلافات، حقیقی مآخذ کا اختلاف، دونوں الگ الگ چیزیں ہیں۔

یزید، ابن تیمیہ، ابن عربی، احمد رضا خان، مودوی، طاہر القادری، معاویہ، شیعہ، اہل حدیث، بریلوی، دیوبندی، واقعہ کربلا، جنگ صفین، وجمل ذرا کے تبادلۂ خیال ملاحظہ کریں، اور ان کا تاريخچہ دیکھیں، اتنی فرقہ پرستی یہاں موجود ہے اتنے فرقہ پرست کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے، اپنے مسلک کی بات آتے ہیں سب کو ویکی اصول اور مخالف کا بات آتے ہی با حوالہ ترامیم۔۔۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 08:20, 26 ستمبر 2015 (م ع و)

Obaid Raza بھائی آپ نے میری تحریر ٹھیک سے پڑھی نہیں، آپ بھی وہی کہہ رہے ہیں جو میں نے کہا ہے۔ آپ کا یا میرا رعایت دینا یا نہ دینا کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ یہی بات ضد والی نظر آتی ہے اور دور تک جاتی ہے۔ اگر اچھا کام ہورہا ہے تو آپ کو بھی چپ بیٹھنا پڑے گا اور مجھے بھی۔ کیوں کہ ویکی پیڈیا نہ آپ کے حکم کی منتظر ہے اور نہ میرے۔ ہاں متعدل اور نیوٹرل پوانٹ آف ویو اور حوالہ جات۔۔ ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ کس پراکٹس کے آگے جانے سے آئندہ ارود ویکی کے کیا فائدے ہوسکتے ہیں۔ اور متنازع چیزوں کی یہاں ہر کوئی مخالفت ہی کرتا ہے۔ نا کہ ان کو جگہ دینے کی کوشش۔ اگر کوئی کوشش کرتا یا کرتے ہیں تو رائے عامہ سے اس مواد کو ہٹایا جاسکتا ہے نہ کہ جلد بازی میں کوئی ایک اکیلا صارف۔ اردو ویکی کو ایک مشترکہ پلاٹفارم سمجھنے میں ہی اردو ویکی کی بھلائی ہے۔ اور یہاں پر اللہ کا فضل یہ ہے کہ ماہرین بھی، لسانی دان بھی، معتدل بھی، اور دیگر ویکیوں پر کام کرنے والے تجربہ کار بھی۔ ان سب کے تعاون سے اردو ویکی کا فروغ اور آسان ہوجائے گا۔۔ میری اس تحریر میں تلخی نظر آئے گی، اُس کی طرف دھیان نہ دیں۔ احمد نثار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 09:28, 26 ستمبر 2015 (م ع و)

مسئلہ یہی ہے کہ منتظمین خود نظر رکھتے نہیں نا اصلاح کرتے ہیں نا ہی تبادلۂ خیال کرتے اور نا ہی دیوان عام یا تجاویز میں بات کرتے ہیں، جب میں کچھ کرتا ہوں تو ان کو اکیلا فیصلہ نظر آ جاتا ہے، مجھے بتایا جائے میں نے کون سا فیصلہ اکیلے کیا، اگر کیا تو باقی منتظمین کیا مر گئے ہیں، وہ آ گر تبادلۂ خیال کریں، کیا ان کا کام ٹوکنا نہیں، اگر میں ہر ایک پر تنقید کر سکتا ہوں تو کوئی مجھ کوئی نہیں ٹوک سکتا؟ دور تک جانے والی بات کو اگر آج واضع کر دیں تو مجھے آسانی ہوگی، کہ اس سے کیا مراد ہے، میں فرقہ پرستی، جانب داری، غیر معروف موضوعات وک بلکل رد کرتا ہوں، اگر میں نے کوئی ایسا صفحہ بنایا ہے تو حذف کا سانچہ لگائیں، بقای منتظمین، اور تبادلۂ خیال نا کیسے جانے پر کچھ وقت پر حذف کر دیں، سانچہ حذف ساتھ میں وجہ کے لگایا جاتا ہے، تو جس پر لگایا جائے وہاں تبادلۂ خیال اگر کوغي نا کرے تو ظاہر اسے حذف کیا جائے گا، آّ کے ایک مضمون پر فیس بک پر اتنی تنقید ہوغي یہاں ہوغي، مکڑ آپ نے ایکلفظ تک نا کہا، بلکہ مزید ایک صفحہ ویسا ہی بنا دیا گیا، تب مجھے کہا گیا کہ میں کچھ کروں، (اور یہ کا مجھے منتظمین نے کہا تب میں نےکیا)، اتفاق سے میں زیادہ وقت دے پا رہا ہوں تو ظاہر ہے میرا زیادہ صارفین سے ٹاکرا ہوتا ہوتا ہے اور میں زیادہ انتظامی سانچے لگاتا ہوں جس سے اب میں کوئی بہت سخت دل اور ظالم منتظم نظر آنے لگا ہوں جو تبادلہ خیال نہیں کرتا، جب کہ تبادلۂ خیال مجھے نہیں جن کو اعتراض ہو ان کو کرنا ہوتا ہے، میرا کام سانچے لگانا اور جو کچھ اصول ہیں یا پہلے کیا جاتا رہا ہے اسی کے مطابق فیصلہ کرنا ہے، ویکیپیڈیا:منتخب مضامین میں ہی جا کر دیکھ لیں، سواغے ایک طاہر صاحب کے باقی کوغي صارف صرف تائید کرنے تک نہیں جاتا، جو باقی جاتے ہیں ان کو پیغام دینا پڑتا ہے، صفحہ اول پر کنے منتظم تبدیلی کرنے کی وکشش کرتے ہیں، جب کہ اصولی طور پر وہاں جو خبر ہوتی ہے اس کو بھی تبادلۂ خیال کے بعد لگانا چاہیے، مکر تبادلۂہ خیال میں رائے دینے کون آئے؟ دیوان عام میں جائیں وہاں یہ مسئلہ میں نے شروع کیا تھا ہفتہ ہو کيا، ایک شعیب کے علاوہ کسی نے تکلف نہیں کیا، کہ ہم رائے شماری کے بار بار جا کر کہتے ہیں ، متحرک لوگوں کو کیسے آگاہ کیا جائے کہ وہ رائے شماری میں خود بخود آئیں۔ پچھلے ڈیڑھ سال کے دوران بتائیں کہ کوغي رائے شماری ہوئی ہو، یا کہیں تجاویز آئیں ہوں میں نے رائے نہ دی ہو۔ منتظمین جب صرف مصایمن لکھنے کا فرض ادا کریں گے تو کسی کو ت وفیصلہ کرنا ہو کآ، مضایمن، کا صارفین کا، اصولوں کا۔ اس وقت میں فیس بک اور دیوان عا میں 3، 3 مسئلے پر رائے لے رہا ہوں، پھر بھی الزا مہے کہ میں اکلا کیوں فیصلہ کرتا ہوں، دو ٹوک باتیں کریں تب ہی ہم کسی فیصلہ تک پہنچ سکتے ہیں۔ غیر معروف موضوعات وک چھوڑ کر انتہائی اہم کو اولیت دینی ہو گی، جو صرف اپنے ذاتی مقاصد کے آتے ہیں ان پر وہی سارے اصول لاگو ہوتے ہیں جو باقیوں پر ہیں، رعایت کا لفظ یہاں سے ختم کرنا ہو گا۔ --Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 09:51, 26 ستمبر 2015 (م ع و)

یہاں پر کوئی نہ ریاعت کی بھیک مانگ رہا ہے، اور نہ کوئی ریاعت دینے والا یہاں حاکم موجود ہے۔۔۔ مجھ میں اتنی ہمت نہیں کہ ہر بے جا سوال کا جواب دے سکوں، دعا کیجے کہ مجھ میں اتنی ہمت آسکے۔۔ آپ مجھ پر وار کر کے کچھ فائدہ ہونے والا نہیں۔ اور میرے تبادلہ خیال صفحہ پر یوں بے جا حکم نامے صادر کرنے کی زحمت بھی نہ کیجے براہ کرم۔۔۔ آپ کو جو بھی لکھنا ہے اس مضمون کے صفحہ پر لکھئے یا دیوانِ عام پر۔ اگر کوئی جواب دینے کی کوشش نہیں کر رہا ہے تو سمجھئے کہ آپ کی تحریر میں یا تو دم نہیں ہے یا پھر آپ کی رائے سے کوئی اتفاق نہیں کرتا۔۔۔ یوں کسی کے تبادلہ خیال کے صفحہ پر آکر گرجنا شاید آپ ہی کو شوبھا دیتا ہوگا۔۔۔ ہمیں نہیں۔ اور اس تعلق بات کو یہیں ختم کریں۔ اور اس تعلق سے میرے صفحہ پر مواد نہ بھریں، اگر ایسا ہوگا، تو ایسے مواد کو میرے صفحہ پر سے نکال دینے پر مجبور کرنے کے مترادف سمجھا جائے گا۔ احمد نثار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 10:29, 26 ستمبر 2015 (م ع و)
بلکل یہاں کسی کو رعایت نہیں دے جائے گی، نا کوئی خود کو اصولوں سے بالا تر سمجھ کر غیر معروف ویب سائٹ پر مضامین بنانے کو اپنا حق سجھے، اپنے تعلقات درست کرنے کے اور طریقہ تلاش کریں۔ ویکیپیڈیا کو نہیں۔ تا کہ باقی صارف بار بار یہ طعنہ نا دیں کہ وہ مضمون ہے وہ مضمون ہے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 10:56, 26 ستمبر 2015 (م ع و)

برداشت کریں، تبادلۂ خیال کسی کی ملکیت نہیں ہوتا کہ اس کو استرجع کریں، نا ہی میں نے گالیاں دی ہیں، تجاویز میں یہ مواد کاپی پیسٹ کرتے ہوئے فالتو محسوس نہ ہوا، یہاں فالتو لگنے لگا۔ اب آپ اس کو حذف کر دیں، میں نے پی ڈی ایف بنا لی ہے، ثبوت کے طور پر کہ میں نے کیا کہا اور آپ نے کیا ارشاد فرمایا۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 11:09, 26 ستمبر 2015 (م ع و) آپ کو کس نے حق دیا میرے دستخط یہاں خود ساخۃ شامل کرنے کا؟ میں نے ایسا کچھ بھی نہیں لکھا، آپ خود سے لکھ کر یہاں ڈال رہے ہیں اور جعلی دستخط کر رہے ہیں! ثابت کریں یہ میرے دستخط اور میرے الفاظ ہیں۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:00, 26 ستمبر 2015 (م ع و)

عبید بھائی ذرا ذرا سی باتوں کی اتنا زیادہ غصہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ صارف کے دستخط وہیں پر مانے جاتے جہاں کیے ہوں۔ کاپی پیسٹ سے صارف میشن ہی ہوتا ہے۔ آپ کو پی ڈی ایف بنانے کی بھی ضرورت نہیں۔ ترمیمی تاریخچہ (جیسے اس ربط پر)میں سب کی کاروائی محفوظ ہوتی ہے۔ اب آج کے مسئلے میں اتنی زیادہ بات چیت کی بجائے ناموں کے حوالے ووٹنگ کرا لیتے۔تھوڑا فائدہ بھی ہو جاتا اور مسئلہ بھی مستقل حل ہوتا۔ مگر آپ لوگ سب کے سامنے آپس میں ہی لڑنا شروع گئے۔تھوڑاخیال کیا کریں۔ہم ایک بڑا ٹارگٹ حاصل کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔--امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 15:25, 26 ستمبر 2015 (م ع و)

نیا صارف گروہ برائے انتخاب مضمون

منتخب و بہترین مضامین کے انتخاب و انتظام، نیز ان کی نامزدگیوں اور اس حوالہ سے دیگر امور پر معاونت فراہم کرنے کے لیے ایک نیا صارف گروہ بنام مہتممین انتخاب مضمون تشکیل دینے کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے. اس صارف گروہ کے پاس محفوظ صفحات میں ترمیم کا اختیار بھی ہوگا. ذیل میں اپنی تائیدی/تنقیدی آراء پیش کریں تاکہ اس تعلق سے مناسب اقدام کیا جا سکے. :) یہ صارف منتظم ہے—خادم—  16:28, 30 ستمبر 2015 (م ع و)

تائید

  • تائید اور اس صارف گروہ کے لیے میں عبید رضا اور محمد عارف سومرو صاحبان کو نامزد کرتا ہوں. :) یہ صارف منتظم ہے—خادم—  16:28, 30 ستمبر 2015 (م ع و)
  • تائید۔ صارف گروہ کے لیے تائید۔ اراکین کے لیے الگ رائے شماری کرانی چاہیے۔--امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:14, 30 ستمبر 2015 (م ع و)
  • تائید۔ نامزد ہونے کے لیے مزید امیدوار اراکین کون ہیں یہ تو میں نہیں جانتا۔ پھر بھی صارف گروہ کے لیے تائید اور نامزدگی کے کیے عبید رضا صاحب۔ (--محمد ذیشان خان 22:02, 30 ستمبر 2015 (م ع و)صارف:محمد ذیشان خان یکم اکتوبر 2015ء)
  • تائید۔صارف گروہ کے لیے تائید۔ اگرچہ ہم جانتے ہیں کہ جن ناموں کو بھی آپ نامزد کریں گے اکثر صارفین ان کی تائید میں ہی رائے دینگے لیکن پھر بھی امین بھائی کی بات دوہراتے ہوئے کہوں گا کہ اراکین کے لیے الگ رائے شماری کرانی چاہیے ( تاکہ ویکیپیڈیا میں رائے شماری کا عمل جاری و ساری رہے )۔--عثمان خان||تبادلہ خیال 00:17, 1 اکتوبر 2015 (م ع و)

تنقید

تبصرہ

  •  تبصرہ: میرے خیال میں تو منتظم ہونے کی وجہ سے یہ حقوق ویسے ہی حاصل ہوں گے سبھی منتظمین کو، ہاں بقیہ صارفین کے پہلی بار عارضی (ایک ماہ یا ایک سہ ماہی) تک اور پھر کام میں دلچسپی لینے پر مزید ایک سال توسیع کی جائے۔ --Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 16:41, 30 ستمبر 2015 (م ع و)
  •  تبصرہ: ناموں کی شمولیت تجویز کی تائید یا تنقید میں حائل ہے۔ شعیب صاحب سے گزارش ہے کہ ان دونوں معاملوں کو خلط ملط نہ کریں۔--مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:11, 30 ستمبر 2015 (م ع و)
  •  تبصرہ:صارف گروہ کے لیے تائید اس شرط کے ساتھ کہ گروہ میں دو کے بجائے تین نام ہوں۔ وہ اس لیےکہ کام کرنے میں سرعت اور آسانی ہو۔ یہ تیسرا نام محمد شعیب صاحب کا ہوتو کیا کہنے ! محمد شعیب صاحب کا نام پیش کرنے کی منطق صرف یہی ہے کہ منتخب مضامین کی حکمتِ عملی کو لے کر ان کا ذِہن صاف ہے۔ رہی بات دیگر اراکین کی تو رائے شماری سے کام چلایا جائے یا پھرفیصلہ یہی گروہ کر لے--Drcenjary (تبادلۂ خیالشراکتیں) 20:54, 6 اکتوبر 2015 (م ع و)

اپلوڈ تصویر

I noticed that administrators here are too busy to delete some copyright violations I reported several months ago. Additionally, local files have very bad tagging (only 8 % machine-readable). I know it's hard to manage files with all the technical knowledge it requires, is it worth it? I propose to switch this wiki to Commons-based uploads, disabling local uploads for non-admins and pointing everyone else to commons:Special:UploadWizard which is much easier. (I'd be very thankful if someone could translate this.) Nemo bis (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:18, 3 اکتوبر 2015 (م ع و)

میں نے محسوس کیا ہے کہ یہاں کے منتظمین کاپی رائٹ کی خلاف ورزیوں کو حذف کرنے میں کافی مصروف ہیں جیساکہ میں نے کئی مہنیوں پہلے اطلاع کی تھی۔ اس کے علاوہ مقامی املاف کے بہت ہی خراب ٹیگ ہیں (صرف 8 % مشین سے پڑھے جاسکتے ہیں)۔ میں یہ جانتا ہوں کہ یہ مشکل ہے کہ سبھی طرزیاتی معلومات کے ساتھ املاف کی دیکھ ریکھ کرنا، مگر کیا یہ ضروری ہے؟

میری تجویز ہے کہ اس ویکی کو ویکی میڈیا العام کے اپلوڈ کردہ املاف پر مرکوز کریں، غیرمنتظمین کو مقامی اپلوڈ کی سہولت ہٹادی جائے اور سبھی کو کامنس اپلوڈ ویزارڈ کی نشان دہی کی جائے جو کہ نسبتًا کافی آسان ہے۔ Nemo bis (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:18, 3 اکتوبر 2015 (م ع و)

ہمارے پاس اس مسئلہ کا یہی حل ہے کہ ہم عام صارفین کو اردو ویکی پر تصویر اپلوڈ کرنے سے روک دیں، صرف منتظمین خود دیکھ بھال کر تصویر استعمال کریں، باقی جن لوگوں نے تصاویر اپلوڈ کرنی ہوں وہ ویکی کامنز پر جائيں، میں نے کچھ دوہری اور کچھ غیر استعمل شدہ املاف حذف کی تھیں، اور کچھ اس صارف کی رہنمائی پر حقوق نسخہ کی پامالی والی حذف کیں۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 18:08, 3 اکتوبر 2015 (م ع و)


میں عبید رضا کی رائے کو پسند کرتا ہوں تاہم ایک اسپیشل سرچ انجن بھی مہیا ہوجائے جس سے عام صارف تلاش کے بعد تصویر بیچاری کو “ملف“ کے قابل بنا سکے۔

تفریق اصطلاحات

انگریزی ویکی پیڈیا پر ایک واضح فرق آپ کو ملے گا دو معاملوں میں:

  1. undo/revert
  2. rollback

اول الذکر عمومًا کسی صارف کی ایک ترمیم کی نفی کے لیے ہے جو کہ اکثر غلط ہونے کے باوجود صارف کی نیک نیتی پر ہی مبنی ہوتا ہے، مثلاً دو ہم نام شخصیات کے حالات زندگی میں غلط فہمی کا ہونا اور ایک کے حالات دوسرے کے مضمون میں شامل کرنا۔

ثانی الذکر عمومًا ایک ہی صارف کی کئی ترامیم کی نفی کے لیے ہے۔ حالانکہ حقیقت حال اللہ جانے، تاہم صارف کی دانستہ تخریب کاری اس میں شامل ہوتی ہے، ایسا عام تاثر پایا جاتا ہے۔

ہم ایک ہی اصطلاح استرجع دونوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

میری تجویز ہے کہ اول الذکر کو "رد ترمیم" کا نام دیا جائے اور ثانی الذکر کو حسب سابق "استرجع" ہی برقرار رکھا جائے۔ --مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:08, 6 اکتوبر 2015 (م ع و)

تائید

تبصرہ

rollback کے لیے تو شاید یہاں واپس سابقہ حالت جیسا کوئی جملہ استعمال ہوتا ہے؟ :) یہ صارف منتظم ہے—خادم—  18:45, 7 اکتوبر 2015 (م ع و)

بھائی، بنیادی بات دو الگ اصطلاحات کی ہے۔ اگر مروجہ اصطلاحات کے بجائے اور بھی کو اصطلاحات نافذ ہوں تو بھی کوئی مضایقہ نہیں۔ --مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 18:58, 7 اکتوبر 2015 (م ع و)

اردو ویکی پر استرجع کے اختیار والے صارفین کو واپس سابقہ حالت کا بٹن نظر آتا ہے۔ اسے استرجع کر دیا جائے، اور تاریخچہ میں جو نظر آتا ہے اسے واپس= کے لفظ سے بدل جائے یا واپس سابقہ حالت کے لفظ سے۔ دونوں الفاظ ایک دوسرے کی جگہ استعمال ہو رہے ہیں۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:09, 7 اکتوبر 2015 (م ع و)
مگر آپ صارفین کے زمرہ استرجع کنندگان کا کیا کریں گے؟ کیا انہیں آپ کی تجویز کے مطابق واپس کنندگان یا واپس کنندگان سابقہ حالت کا نام دیں گے؟ --مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:54, 8 اکتوبر 2015 (م ع و)
اس کی ضرورت کیوں پڑے گی؟جب استرجع کنندگان کو بٹن ہی اسرجع کریں کا نظر آئے گا تو؟--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:04, 8 اکتوبر 2015 (م ع و)

ایک لاکھ مضامین کا ہدف

اردو ویکیپیڈیا جتنا مشہور ہے اس کے حوالے سے فیس بک پر اسکی تشہر نہیں کی جاتی مثلاً

  • گوگل پر اکاؤنٹ بنا لیں تو گوگل کی طرف سے برقی ڈاک موصول ہونے پر صارف کی خیر نہیں گوگل اپنے صارف کو ہر لمحہ باخبر رکھاتا ہے۔
  • فیس بک پر ایک عام سا صارف جو اپنا اکاؤنٹ کھولتا ہے وہ ایک دن میں اتنی پوسٹیں شئیر کرتا ہے جتی اردو ویکیپیڈیا 10 دن میں بھی نہ کرسکتا ہو۔
  • اخبار اور ٹی وی کا دور گیا اب سوشل میڈیا ہی وہ واحد ذریعہ ہے جس سے خوب سے خوب تر تشہیر ممکن ہے (اس دور میں)۔
  • ویکیپیڈیا اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے تشہر کو بہت ذیادہ کرے کیوں کہ فیس بک کی نبض شناسی یہی ہے کہ جسکی پوسٹس ذیادہ ہوں اسکی جانب صارفین بہت متوجہ ہوتے ہیں چاہے وہ معمولی سی بات کیوں نہ ہو۔
  • پاکستان کے مختلف ٹی وی چینلز نے بھی اپنے اکاؤنٹ بنا رکھے ہیں وہ لوگ ایک پوسٹ شیئر تو کریں ہزاروں نہیں لاکھوں تک لوگ اسے پسند کرتے ہیں۔ ویکیپیڈیا تو پہلے ہی سے بین الاقوامی ہے مگر سستی برتنے سے اسکی افادیت کی شرح میں بہت ہی کم اضافہ ہوتا ہے۔
  • فیس بک پر قائرین کو متوجہ کرنے کے لیے زبردست تشہیر کی جائے تو امید ہے کہ دسمبر تک ہمارا 100،000 (ایک لاکھ) مضامین کا ہدف پورا ہوجائے۔
  • اور یہ سب جانتے ہیں کہ پاکستانیوں کا سب سے بڑا سوشل ذریعہ فیس بک ہی ہے۔ باقی ممالک میں اور کوئی بھی ہو مگر پاکستان میں اسے سب ذیادہ پسند کیا جاتا ہے۔

--ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں) 15:06, 7 اکتوبر 2015 (م ع و)

فرقہ وارانہ صفحات

کچھ صفحات پر مختلف فرقوں کے مختلف موقف کی وجہ سے اختلافات سامنے آ رہے ہیں۔ اس سے پہلے کہ یہ اختلاف اتنی شدید نوعیت اختیار کریں کہ صارفین کے ویکیپیڈیا چھوڑنے کا سبب بنیں ، اس کا سدباب ضروری ہے۔ تجویز ہے کہ ایسا کوئی بھی صفحہ سامنے آئے جہاں دو صارفین کو شکایت ہو، اسے لامحدود طورپر محفوظ کر دیا جائے ۔ اس میں صرف منتظم ہی تبدیلیاں کر سکیں۔جس نے تبدیلی تجویز کرنی ہو وہ تبادلہ خیال پرکرے۔ ہم موجودہ صارفین کی طرف سے کی جانے والی تمام ترامیم پر پوری طرح نظر نہیں رکھ پارہے۔ اسی وجہ سے یہ اقدام ضروری ہے۔امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 04:12, 22 اکتوبر 2015 (م ع و)

تائید

تنقید

تبصرہ

تبصرہ نمبر 1

اس بات کی تائید ہے کہ اختلافی مضامین محفوظ ہونے چاہیے اور صرف منتظم ہی ان میں تبدیلی کر سکیں- لیکن اس کے ساتھ ساتھ اختلافی نکات کے لئے علیحدہ headings بنائی جا سکتی ہیں مثلا پہلے محفوظ صفحے پر عمومی معلومات دی جائے اور پھر اختلافی امور الگ ہیڈنگ میں ہوں - مثلآ
عنوان الف مکتب فکر ب کی نظر میں
عنوان الف مکتب فکرج کی نظر میں
--Tafseer~urwiki (تبادلۂ خیالشراکتیں) 04:41, 22 اکتوبر 2015 (م ع و)

جی بالکل ایسے ہی ہوگا۔ویکیپیڈیا کو صرف معلوماتی پلیٹ فارم بنانا ہے۔امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:08, 22 اکتوبر 2015 (م ع و)

تبصرہ نمبر 2

تائید تو میں بھی کروں گا مگر میرے سامنے دو امور ہیں:

  1. صرف اندیشوں کی بنیادوں پر محفوظ نہ کیا جائے۔ کم سے کم تخریب کاری اور زبردستی اپنی بات شامل کرنے کا کوئی ایک واقعہ سامنے آئے۔
  2. صارفین کو ترمیم کی کم از کم کوئی ایک کھڑکی تو موجود رہے۔ مشلاً مضمون کا تبادلہ خیال، دیوان عام یا کسی منتظم کا تبادلہ خیال۔ اگر اس میں کوئی صارف سب وشتم یا نفرت انگیز کلمات بھرنے کوشش کرے تو وہ گزارش/ تبصرہ حذف کیا جائے۔--مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:02, 22 اکتوبر 2015 (م ع و)
مزمل بھائی واقعات سامنے آنے کے بعد ہی تجویز دی گئی ہے۔ صارفین تبادلہ خیال جو چاہے لکھ سکیں گے (بدتمیزی کے علاوہ، جس سے اُن پر پابندی لگ سکتی ہے)۔منتظمین تبادلہ خیال سے ہی مواد لیں گے۔ جن مضامین پر کسی کو اعتراض نہیں ہوگا، انہیں محفوظ نہیں کیا جائے گا۔امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:10, 22 اکتوبر 2015 (م ع و)

تبصرہ نمبر 3

بالکل درست فیصلہ ہے اگر تو ویکیپیڈیا کو معلوماتی رکھنا ہے تویہ بات درست ہے اب معاملہ یہ ہے کہ کئی عنوانات کو جن پر پہلے بحث ہو چکی دوبارہ نام تبدیل کر کے شامل کیا جارہا ہے حوالہ طلب کیا جائے تو استرجع کی چھری پھیر دی جاتی ہےاور مفہوم کو تبدیل کرنے کیلئے مواد کو ایک جگہ سے اٹھا کر دوسری جگہ رکھ دیا جاتا ہے انتظامیہ ایک لاکھ کے ہدف میں معیار کی بجائےمقدار پر سب کاموں سے آنکھیں سمیٹے بیٹھی ہے جبکہ فرقہ واریت دلیل سے نہیں دھونس سے کام چلانا چاہتی ہےبات دلیل اور حوالہ سے مستند ہوتی ہے اسے مستند بنانے کیلئے ہر قسم کی حمایت کرتا ہوں--ابو السرمدمحمد یوسف (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:31, 22 اکتوبر 2015 (م ع و)

انتظامیہ کے بارے میں حسن ظن سے کام لیں۔ انتظامیہ ہدف کی وجہ سے آنکھیں سمیٹے نہیں بیٹھی۔ آج کل جو مضامین منتخب ہو رہے ہیں، ان پر زیادہ وقت انتظامیہ ہی دے رہی ہے۔ مسئلہ افرادی قوت کا ہے۔ ہم نئے لوگوں اور مضامین پر تو بہتر نظر رکھ سکتے ہیں اور رکھ رہے ہیں مگر پرانے لوگوں کی کچھ ترامیم چیک ہونے سے رہ جاتی ہیں۔ ہدف بھی ضروری ہے اور میعار بھی۔ میعار کو برقرار رکھنے کے لیے ہی یہ قدم اٹھایا ہے۔ اردو ویکیپیڈیا کی انتظامیہ میں شامل چند افراد بھی سال کے 365 دن 24 گھنٹے دستیاب ہوتے ہیں۔ امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:47, 22 اکتوبر 2015 (م ع و)

تلاش

دوستو میرا کہنا ہے کہ ویکیپیڈیا پر کسی بھی چیز کی تلاش کو آسان بنایا جائے مشکل ہوتی ہے جب ہم کوئی نیا صفحہ اور مضمون تلاش کرنا چاہتے ہیں مثال کے طور پر ہم حیدرآباد سرچ کرنا چاہتے ہیں تو اگر شہر حیدرآباد سے صفحہ موجود ہو تو سرچ کے نتائج میں بالکل نہیں آتا منت اللہ Minnatullah Shaikh (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:23, 30 اکتوبر 2015 (م ع و)منت اللہ

جب آپ صفحہ تلاش کرنے کے لیے حیدر لکھیں گے تو اس کے نیچے حیدر سے شروع ہونے والے تمام مضامین ظاہر ہو جائیں گے، جو ویکیپیڈیا پر موجود ہیں۔امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:53, 30 اکتوبر 2015 (م ع و)
آپ اپنے مطلوب سے پہلے ~ یہ علامت ڈال کر اس کے بعد بغیر اسپیس دیئے اپنے الفاظ لکھ کر تلاش کر لیا کریں، جتنے مضامین کے عنوان میں شروع درمیان یا آخر پر بھی وہ لفظ ہوا تو وہ نتائج میں ظاہر کرے گا۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 14:45, 30 اکتوبر 2015 (م ع و)

بالی وڈ

بالی وڈ فلم انڈسٹری تو دراصل اردو اور ہندی فلم صنعت ہے۔ لیکن یہاں دیکھئے کہ اس میں سے لفظ "اردو" ہٹا دیا گیا ہے۔فیروز اردووالا (تبادلۂ خیالشراکتیں) 16:15, 10 نومبر 2015 (م ع و)

متبادل الفاظ

میری تجویز ہے کہ اردو ویکی پر موجود لفظ صفحہ اول کو سرورق ،ریت خانہ کو مشق خانہ جبکہ ترجیحات کو ترتیبات ہونا چاہئے۔-- 16:14, 17 دسمبر 2015 (م ع و)

ترمیم کے بعد فرق دیکھنا چاہیں تو فرق کہ جگہ بتانے کے لئے لکیر کا لفظ استعمال کیا گیا ہے جو کہ غالبا انگریزی کے لائن کا مشینی ترجمہ ہے۔ یہ غلط ہے۔ اصل اردو لفظ سطر ہے۔ Dawoodmajoka (تبادلۂ خیالشراکتیں) 15:52, 29 دسمبر 2015 (م ع و)

۱ )جناب محمد افضل صاحب نے اردو کے تین متبادل الفاظ سامنے رکھے ہیں۔ سرورق (صفحہ اول کے لیے )، مشق خانہ (ریت خانہ کے لیے) اور ترتیبات (ترجیحات کے لیے)۔ مشق خانہ اور ترتیبات تو مناسب ہیں لیکن سرورق نہیں۔ ۲) جناب داؤد موجکا صاحب کی کی رائے کہ، لکیر کی بجائے سطر کا استعمال بھی مناسب ہے۔ --Drcenjary (تبادلۂ خیالشراکتیں) 01:33, 30 دسمبر 2015 (م ع و)