چودھری الطاف حسین
چودھری الطاف حسین | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
گورنر پنجاب انیسویں | |||||||
مدت منصب 1992ء – 21 مئی 1995ء | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 28 مئی 1929 ضلع جہلم |
||||||
وفات | 21 مئی 1995 (66 سال) لاہور |
||||||
رہائش | سول لائنز جہلم | ||||||
شہریت | ![]() ![]() |
||||||
نسل | اسلام | ||||||
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی | ||||||
اولاد | فرخ الطاف ثمینہ الطاف | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان، وکیل | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو | ||||||
درستی - ترمیم ![]() |
چودھری الطاف حسین (Chaudhry Altaf Hussain) جو 1992ء سے مئی 1995ء تک پنجاب کے انیسویں گورنر تھے۔ ان کا تعلق ضلع جہلم سے ہے۔
وہ بیک وقت مایہ ناز قانون دان،بلند پایہ سیاست دان،صاحب تصنیف ،شاعر ،مقرر اور دانشور تھے
ولادت[ترمیم]
چوہدری محمد الطاف حسین 1928ء کو ضلع جہلم کے گاؤں لدھڑ میں پیدا ہوئے، ان کے والد چوہدری محمد اویس ضلع جہلم کی مشہور سیاسی شخصیت اور ڈسٹرکٹ جہلم کے وائس چیئرمین تھے، ،
تعلیم[ترمیم]
انہوں نے ایف سی کالج لاہور سے گریجوایشن مکمل کی،اس دوران کالج کے ادبی میگزین کے ایڈیٹر رہے، پھر لا کالج پنجاب یونیورسٹی سے قانون دان کی ڈگری حاصل کی،تحریک پاکستان کے دوران چوہدری الطاف حسین مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن پنجاب کے عہدیدار تھے،چنانچہ انہوں نے تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،
شادی[ترمیم]
1950ء میں چوہدری الطاف حسین نے چوہدری فیروز دین آف کنیٹ کی صاحبزادی سے شادی کی،مسلم لیگی رہنما راجا غضنفر علی خان بھی چوہدری فیروز دین کے داماد تھے،
سیاسی زندگی[ترمیم]
1956ء میں چوہدری الطاف ویسٹ پاکستان اسمبلی کے کم عمر ترین رکن منتخب ہوئے،1964ء کے صدارتی الیکشن میں مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کا بھرپور ساتھ دیا،اس دوران محترمہ فاطمہ جناح نے متعدد بار چوہدری الطاف حسین کے گھر قیام کیا،اس کے علاوہ مولانا مودودی ،میاں ممتاز دولتانہ،ترقی پسند شعرا فیض احمد فیض ،احمد ندیم قاسمی ،حبیب جالب اور دیگر قومی شخصیات کی میزبانی کاشرف بھی انہیں حاصل رہا،سیاست میں چوہدری الطاف حسین میاں ممتاز دولتانہ کے معتمد ساتھی رہے،قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ان کے خلاف ڈٹ کر کھڑے رہے،جنرل ضیاء الحق کے دور حکومت میں چوہدری الطاف حسین مجلس شوریٰ کے رکن رہے، 1990ء میں چوہدری الطاف جہلم کے حلقہ این اے 45 سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے،
قانون دان[ترمیم]
قانون دان کی حیثیت سے بھی چوہدری الطاف حسین نے گرانقدر خدمات سر انجام دیں،وہ جہلم بار کے 7 مرتبہ صدر منتخب ہوئے،ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں اہم مقدمات میں معزز جج صاحبان کی خواہش پر معاونت کی،
تصانیف[ترمیم]
مصنف کی حیثیت سے انہوں نے” قصاص اور دیت “کے علاوہ آندھیوں میں چراغ اور “Where do we go from here”نامی کتابیں لکھیں،
گورنر[ترمیم]
اپریل 1993ء میں صدر غلام اسحاق خان اور وزیر اعظم میاں نواز شریف کے درمیان سیاسی محاذ آرائی کے پیش نظر چوہدری الطاف حسین کو گورنر پنجاب کا عہدہ دیا گیا جس پر وہ جولائی 1993ء تک متمکن رہے اور حساس معاملات میں اپنا کردار احسن طریقے سے سر انجام دیا،پی پی پی کی حکومت بننے کے بعد وزیر اعظم پاکستان محترمہ بے نظیر بھٹو نے چوہدری الطاف حسین پر اعتماد کرتے ہوئے انہیں دوبارہ مارچ 1994ء میں گورنر پنجاب کے عہدے پر فائز کیا،
وفات[ترمیم]
21 مئی 1995ء کو چوہدری الطاف حسین گورنر پنجاب کے طور پر خدمات سر انجام دیتے ہوئے اپنے آخری سفر پر روانہ ہوئے،
حوالہ جات[ترمیم]
- 1929ء کی پیدائشیں
- 28 مئی کی پیدائشیں
- 1995ء کی وفیات
- 21 مئی کی وفیات
- لاہور میں وفات پانے والی شخصیات
- پاکستان پیپلز پارٹی کے سیاست دان
- پنجاب (پاکستان) کے گورنر
- تاریخ پیدائش نامعلوم
- ضلع جہلم کی شخصیات
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1990ء تا 1993ء
- پاکستانی وکلا
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1955ء تا 1958ء
- چودھری خاندان (جہلم)
- پاکستان پیپلزپارٹی کے اراکین قومی اسمبلی
- بیسویں صدی کے وکلاء