ٹکا خان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ٹکا خان
تفصیل=
تفصیل=

پہلے رئیسِ عملۂ پاک فوج
مدت منصب
3 مارچ 19721 مارچ 1976
صدر ذوالفقار علی بھٹو
فضل الہی چوہدری
وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو
نیا عہدہ متعارف ہوا
ضیاءالحق
گورنر پنجاب
مدت منصب
دسمبر 1988 – اگست 1990
صدر غلام اسحاق خان
وزیر اعظم بینظیر بھٹو
سجاد حسین قریشی‎
میاں اظہر
گورنر مشرقی پاکستان
مدت منصب
6 اپریل 197131 اگست 1971
صدر یحییٰ خان
یعقوب خان
عبد المطلب ملک
معلومات شخصیت
پیدائش 7 جولا‎ئی 1915ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
راولپنڈی  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 28 مارچ 2002ء (87 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
راولپنڈی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
جماعت پاکستان پیپلز پارٹی  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری  پاکستان
شاخ  پاکستان فوج
یونٹ بارہویں میڈیم رجمنٹ, آرٹلری کور
عہدہ جرنیل  ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقم الخدمة (PA – 124)
کمانڈر آٹھویں انفنٹری ڈویژن, رن کچھ
پندرہویں انفنٹری ڈویژن, سیالکوٹ
کور IV (پاکستان), لاہور
ایسٹرن کمانڈ, ڈھاکہ
کور II (پاکستان) ملتان
رئیس عملہ فوج
لڑائیاں اور جنگیں جنگ رن کچھ
چوندا کی لڑائی
پاک بھارت جنگ 1965ء
پاک بھارت جنگ 1971ء
جنگ آزادی بنگلہ دیش
آپریشن سرچ لائٹ

جنرل ٹکا خان(3 مارچ 1972ء تا 29 فروری 1976ء)پاکستان کی بری فوج کے ساتویں سربراہ اور پہلے چیف آف اسٹاف

پیدائش[ترمیم]

جنرل ٹکا خان جنجوعہ 7 جولائی 1915ء کو تحصیل کہوٹہ ضلع راولپنڈی میں پیدا ہوئے تھے۔ سابق مشرقی پاکستان کے گورنر اور سابق چیف آف آرمی سٹاف، ٹکا خاں کا تعلق ضلع راولپنڈی تحصیل کہوٹہ (اب کلر سیداں )کے ایک گاؤں جوچھہ ممدوٹ سے تھا

فوج میں[ترمیم]

انھوں نے 22 دسمبر 1940ء کو انڈین ملٹری اکیڈمی ، ڈیرہ دون سے گریجویشن کرنے کے بعد انڈین آرمی میں کمیشن حاصل کیا۔ قیام پاکستان کے بعد اُنھوں نے اپنی خدمات پاک فوج کے سپرد کر دیں۔ وہ 7 مارچ 1971ء سے 3 ستمبر 1971ء کے دوران مشرقی پاکستان کے گورنر رہے۔ 3 مارچ 1972ء سے 29 فروری 1976ء کے دوران انھوں نے پاکستان کی مسلح افواج کی قیادت کی۔ اس عہدے سے سبک دوشی کے بعد انھوں نے سیاست کے میدان میں قدم رکھا۔ وہ ,پاکستان پیپلز پارٹی سے وابستہ رہے اور اس پارٹی کے سکریٹری جنرل کے عہدے پر فائز رہے۔ 9 دسمبر 1988ء کو پنجاب کے گورنر مقرر ہوئے اور 6 اگست 1990ء تک اس منصب پر فائز رہے۔

وفات[ترمیم]

جنرل ٹکا خان کا انتقال 28 مارچ 2002ء کو ہوا۔ آپ کی تدفین ویسٹ رج کے قبرستان میں کی گئی ہے-

اعزازات[ترمیم]

برطانوی فوج میں سپاہی کے حیثیت سے عملی زندگی کا آغاز کرنے کے بعد ٹکا خان کی 1940ء کی دہائی کے اوائل میں کمیشنڈ افسر کی حیثیت سے ترقی ہو گئی۔ انھوں نے 1965ء کی جنگ میں رن آف کچھ میں ایک بریگیڈ کی کمان کی اور ہلال جرات حاصل کیا۔

ٹکا خاں پاکستان کی تاریخ کے ایک انتہائی نازک دور میں سابق مشرقی پاکستان میں فوج کے کمانڈر اور گورنر بھی رہے۔ اور ان کے اسی کردار نے ان کو ایک متنازع شخصیت بنا دیا۔ بہت سے لوگوں کے نزدیک ان کا شمار ان افسران میں ہوتا ہے جنھوں نے مشرقی پاکستان میں انتہائی ناپسندیدہ کردار ادا کیا جبکہ ان کے ساتھ کام کرنے والے سابق فوجی افسران ان کو ایک سادہ اور محنتی فوجی کی حیثیت سے یاد کرتے ہیں۔ ان کے مطابق پچیس مارچ، 1971ء کی رات کو ہونے والے ایک ظالمانہ آپریشن نے جس میں شیخ مجیب الرحمٰن کو گرفتار کیا گیا تھا، جنرل ٹکا خاں کو متنازع بنا دیا۔ لیکن ان افسران کے مطابق جنرل ٹکا خان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا اور ذرائع ابلاغ میں مبالغہ آرائی سے کام لیا گیا۔

جنرل ٹکا خان

سابق صدر ایوب خان نے اپنی یاداشت میں آپ کو "Goof" کے لقب سے پکارا ہے۔[1][2]

سیاست میں[ترمیم]

1972ء میں وہ چیف آف آرمی سٹاف بنے اور تین سال بعد فوج سے ریٹائر ہونے پر وہ صوبہ پنجاب کے گورنر بنے۔ 1988ء میں پاکستان پیپلز پارٹی کے دوبارہ اقتدار میں آنے پر وہ دوبارہ اس عہدے پر فائز ہوئے۔ اسی سال انھوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر راولپنڈی سے قومی اسمبلی کی ایک نشست پر الیکشن لڑا جس میں وہ ہار گئے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. روزنامہ نیشن،3 مئی2007ء، "Ayub on Bhutto"[مردہ ربط]
  2. Diaries of Field Marshal Muhammad Ayub Khan" edited by Craig Baxter

[1]

  1. "General Tikka Khan"۔ 07 مئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2017