نسائیت پسند مسلمانوں کی فہرست
Appearance
یہ اہم مسلمان نسائیت پسندوں کی نامکمل ہے، جو زمانی ترتیب سے ہے۔
اس میں، مثال کے طور پر، پہلے کے ایسے مصنفین شامل ہو سکتے ہیں جنھوں نے خود کو نسائیت پسند کی شناخت نہیں دی تھی لیکن ان کے کاموں میں مردانہ غلبہ کی مزاحمت کے ذریعہ "حقوق نسواں شعور" کو فروغ دینے پتہ چلتا ہے۔
ابتدائی اور وسط 19 ویں صدی کے نسائیت پسند
[ترمیم]1801ء اور 1874ء کے درمیان میں پیدا ہونے والی شخصیات
نام | ملک | پیدائش | وفات | تبصرہ | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|
قاسم امین | مصر | 1863 | 1908 | حقو نسوان کے ابتدائی حمایتی | [1][2] |
نواب فیض النساء | بنگلہ دیش | 1834 | 1903 | تعلیم نسوان کی حمایتی | [3] |
حمیدہ جوانشیر | آذربائیجان | 1873 | 1955 | حقوق نسواں کی کارکن، مخیر | [4] |
عائشہ تیمور | مصر | 1840 | 1902 | سماجی کارکن، ناول نگار | [5] |
فاطمہ عالیہ ٹوپوز | ترکی | 1862 | 1936 | حقوق نسواں کی کارکن، ناول نگار | [6] |
جمیل صدقی | عراق | 1863 | 1936 | شاعر، فلسفی |
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Janet K. Boles، Diane Long Hoeveler (2004)۔ Historical Dictionary of Feminism۔ Scarecrow Press۔ ISBN 978-0-8108-4946-4
- ↑ Shira Tarrant (2009)۔ Men and Feminism: Seal Studies۔ Seal Press۔ ISBN 978-0-7867-4464-0
- ↑ "Famous Bengali: Nawab Faizunnesa Chowdhurani … | Bangladesh"۔ Mybangladesh.tumblr.com۔ 12 جون 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 ستمبر 2013
- ↑ Megastar and Her Light۔ An interview with Hamida Javanshir's granddaughter Dr. Mina Davatdarova. Gender-az.org
- ↑ Aisha Taymur آرکائیو شدہ 2012-03-21 بذریعہ وے بیک مشین at Egyptian State Information Service
- ↑ "Fatma Aliye'nin gölgesinde kalan kardeşi"۔ Haber7 (بزبان ترکی)۔ 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2009