"ارونا رائے" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
8 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 18: سطر 18:
رائے نے سیول سرویسیز سے استعفا دے کر غرباء اور حاشیے پر بنے ہوئے لوگوں کے لیے کام شروع کیا۔ انہوں نے [[سوشیل ورک اینڈ ریسرچ سنٹر]] (ایس ڈبلیو آر سی)، [[تلونیا]]، [[راجستھان]] میں شامل ہو چکی ہیں۔<ref>''Women who dared'', by Ritu Menon. Published by National Book Trust, India, 2002. ISBN 81-237-3856-0. ''Page 169-170''.</ref><ref>[http://nrcw.nic.in/shared/sublinkimages/107.htm Aruna Roy ] National Resource Center for Women, [[حکومت ہند]].</ref>
رائے نے سیول سرویسیز سے استعفا دے کر غرباء اور حاشیے پر بنے ہوئے لوگوں کے لیے کام شروع کیا۔ انہوں نے [[سوشیل ورک اینڈ ریسرچ سنٹر]] (ایس ڈبلیو آر سی)، [[تلونیا]]، [[راجستھان]] میں شامل ہو چکی ہیں۔<ref>''Women who dared'', by Ritu Menon. Published by National Book Trust, India, 2002. ISBN 81-237-3856-0. ''Page 169-170''.</ref><ref>[http://nrcw.nic.in/shared/sublinkimages/107.htm Aruna Roy ] National Resource Center for Women, [[حکومت ہند]].</ref>


[[1987ء]] میں وہ [[نکھل دیو]]، شنکر سنکھ اور دوسروں کے ساتھ مل کر [[مزدور کسان شکتی سنگٹھن]] کی بنیاد ڈالی۔<ref>[http://www.civilsocietyonline.com/pages/Details.aspx?83 MKSS As a Role Model], ''Civl Society Online''. Jan 2012</ref>
[[1987ء]] میں وہ [[نکھل دیو]]، شنکر سنکھ اور دوسروں کے ساتھ مل کر [[مزدور کسان شکتی سنگٹھن]] کی بنیاد ڈالی۔<ref>[http://www.civilsocietyonline.com/pages/Details.aspx?83 MKSS As a Role Model] {{wayback|url=http://www.civilsocietyonline.com/pages/Details.aspx?83 |date=20140222212703 }}, ''Civl Society Online''. Jan 2012</ref>


ایم کے ایس ایس نے شروع میں مزدوروں کے لیے یکساں اور برابر اجرت کے لیے لڑائی شروع کی جو ایک جد وجہد کی شکل اختیار کرتے ہوئے بھارت حق معلومات پس پردہ کردار ادا کیا۔ ارونا [[قانون حق معلومات، 2005ء|قانون حق معلومات تحریک]]، بھارت کی قائد ہے جو ایم کے ایس ایس کی طرف سے جاری تھا۔ اس کے علاوہ وہ [[نیشنل کیمپین فار پیپلز رائٹ ٹو انفارمیشن]] سے بھی منسلک ہیں، جس کی وجہ بالآخر [[قانون حق معلومات، 2005ء]] کے بننے کو یقینی بنایا۔<ref>''Blacked out: government secrecy in the information age'', by Alasdair Scott Roberts. Cambridge University Press, 2006.</ref>
ایم کے ایس ایس نے شروع میں مزدوروں کے لیے یکساں اور برابر اجرت کے لیے لڑائی شروع کی جو ایک جد وجہد کی شکل اختیار کرتے ہوئے بھارت حق معلومات پس پردہ کردار ادا کیا۔ ارونا [[قانون حق معلومات، 2005ء|قانون حق معلومات تحریک]]، بھارت کی قائد ہے جو ایم کے ایس ایس کی طرف سے جاری تھا۔ اس کے علاوہ وہ [[نیشنل کیمپین فار پیپلز رائٹ ٹو انفارمیشن]] سے بھی منسلک ہیں، جس کی وجہ بالآخر [[قانون حق معلومات، 2005ء]] کے بننے کو یقینی بنایا۔<ref>''Blacked out: government secrecy in the information age'', by Alasdair Scott Roberts. Cambridge University Press, 2006.</ref>
سطر 28: سطر 28:
وہ [[قومی مشاورتی کونسل]] کی رکن کے طور پر [[2006ء]] تک برسرخدمت تھی، جس کے بعد انہوں نے استعفی دے دیا۔<ref name="hi">{{cite news|url=http://www.hindu.com/2005/06/04/stories/2005060404461200.htm|title=NAC reconstituted|date=4 June 2005|work=The Hindu|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181224203534/https://www.thehindu.com/2005/06/04/stories/2005060404461200.htm|archivedate=2018-12-24|access-date=2017-04-05|url-status=live}}</ref><ref>{{Cite web|title = Daughter Of The Dust {{!}} Urvashi Butalia {{!}} Oct 16,2006|url = http://www.outlookindia.com/article/daughter-of-the-dust/232838|website = www.outlookindia.com|accessdate = 2015-08-27|archiveurl = https://web.archive.org/web/20181224203541/https://www.outlookindia.com/magazine/story/daughter-of-the-dust/232838|archivedate = 2018-12-24|url-status = live}}</ref>
وہ [[قومی مشاورتی کونسل]] کی رکن کے طور پر [[2006ء]] تک برسرخدمت تھی، جس کے بعد انہوں نے استعفی دے دیا۔<ref name="hi">{{cite news|url=http://www.hindu.com/2005/06/04/stories/2005060404461200.htm|title=NAC reconstituted|date=4 June 2005|work=The Hindu|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181224203534/https://www.thehindu.com/2005/06/04/stories/2005060404461200.htm|archivedate=2018-12-24|access-date=2017-04-05|url-status=live}}</ref><ref>{{Cite web|title = Daughter Of The Dust {{!}} Urvashi Butalia {{!}} Oct 16,2006|url = http://www.outlookindia.com/article/daughter-of-the-dust/232838|website = www.outlookindia.com|accessdate = 2015-08-27|archiveurl = https://web.archive.org/web/20181224203541/https://www.outlookindia.com/magazine/story/daughter-of-the-dust/232838|archivedate = 2018-12-24|url-status = live}}</ref>


[[2000ء]] میں انہیں [[ریمن میگاسیسے ایوارڈ]] برائے [[ریمن میگاسیسے ایوارڈیافتگان کی فہرست#سماجی قیادت|سماجی قیادت]] حاصل ہوا۔<ref>[http://www.rmaf.org.ph/Awardees/Citation/CitationRoyAru.htm Ramon Magsaysay Award Citation]</ref> [[2010ء]] میں انہیں [[لال بہادر شاستری قومی ایوارڈ]] عوامی معاملات، تعلیم اور نطم کے لیے دیا گیا تھا۔ [[2011ء]] میں ارونا رائے کو ''ٹائم'' رسالے کی جانب سے دنیا کے سو مؤثر ترین لوگوں سے ایک شمار کیا گیا تھا۔<ref>{{Cite news|title = The 2011 TIME 100 - TIME|url = http://content.time.com/time/specials/packages/article/0,28804,2066367_2066369_2066499,00.html|newspaper = Time|date = 2011-04-21|access-date = 2015-08-27|issn = 0040-781X|first = Jyoti|last = Thottam|archiveurl = https://web.archive.org/web/20181224203543/http://content.time.com/time/specials/packages/article/0,28804,2066367_2066369_2066499,00.html|archivedate = 2018-12-24|url-status = live}}</ref>
[[2000ء]] میں انہیں [[ریمن میگاسیسے ایوارڈ]] برائے [[ریمن میگاسیسے ایوارڈیافتگان کی فہرست#سماجی قیادت|سماجی قیادت]] حاصل ہوا۔<ref>{{Cite web |url=http://www.rmaf.org.ph/Awardees/Citation/CitationRoyAru.htm |title=Ramon Magsaysay Award Citation |access-date=2017-04-05 |archive-date=2012-05-07 |archive-url=https://web.archive.org/web/20120507004705/http://www.rmaf.org.ph/Awardees/Citation/CitationRoyAru.htm |url-status=dead }}</ref> [[2010ء]] میں انہیں [[لال بہادر شاستری قومی ایوارڈ]] عوامی معاملات، تعلیم اور نطم کے لیے دیا گیا تھا۔ [[2011ء]] میں ارونا رائے کو ''ٹائم'' رسالے کی جانب سے دنیا کے سو مؤثر ترین لوگوں سے ایک شمار کیا گیا تھا۔<ref>{{Cite news|title = The 2011 TIME 100 - TIME|url = http://content.time.com/time/specials/packages/article/0,28804,2066367_2066369_2066499,00.html|newspaper = Time|date = 2011-04-21|access-date = 2015-08-27|issn = 0040-781X|first = Jyoti|last = Thottam|archiveurl = https://web.archive.org/web/20181224203543/http://content.time.com/time/specials/packages/article/0,28804,2066367_2066369_2066499,00.html|archivedate = 2018-12-24|url-status = live}}</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 23:01، 28 دسمبر 2020ء

ارونا رائے
رائے بھارت کے حق معلومات قانون سے جڑے ایک اجلاس میں شرکت کرتی ہوئی (مئی 2007ء کی تصویر)

معلومات شخصیت
پیدائش (1946-06-26) 26 جون 1946 (عمر 77 برس)
چینائی
قومیت بھارتی
جماعت انڈین نیشنل کانگریس   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی دہلی یونیورسٹی
اندر پرستھ کالج برائے نسواں، دہلی
کانونٹ آف جیسس اینڈ میری دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سماجی کارکن
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں آئی اے ایس   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ریمن میگاسیسے ایوارڈ، 2000ء، لال بہادر شاستری قومی ایوارڈ، 2010ء

ارونا رائے (انگریزی: Aruna Roy، پیدائش: 26 جون، 1946ء) ایک بھارت سیاسی اور سماجی کارکن ہیں۔ انہوں نے شنکر سنگھ، نکھل دیو اور کئی دیگر لوگوں کی معیت میں مزدور کسان شکتی سنگٹھن (ایم کے ایس ایس) (ورکرز اینڈ پیزینٹز اسٹرینتھ یونین) کی بنا ڈالی۔

مزدور کسان شکتی سنگٹھن

رائے نے سیول سرویسیز سے استعفا دے کر غرباء اور حاشیے پر بنے ہوئے لوگوں کے لیے کام شروع کیا۔ انہوں نے سوشیل ورک اینڈ ریسرچ سنٹر (ایس ڈبلیو آر سی)، تلونیا، راجستھان میں شامل ہو چکی ہیں۔[1][2]

1987ء میں وہ نکھل دیو، شنکر سنکھ اور دوسروں کے ساتھ مل کر مزدور کسان شکتی سنگٹھن کی بنیاد ڈالی۔[3]

ایم کے ایس ایس نے شروع میں مزدوروں کے لیے یکساں اور برابر اجرت کے لیے لڑائی شروع کی جو ایک جد وجہد کی شکل اختیار کرتے ہوئے بھارت حق معلومات پس پردہ کردار ادا کیا۔ ارونا قانون حق معلومات تحریک، بھارت کی قائد ہے جو ایم کے ایس ایس کی طرف سے جاری تھا۔ اس کے علاوہ وہ نیشنل کیمپین فار پیپلز رائٹ ٹو انفارمیشن سے بھی منسلک ہیں، جس کی وجہ بالآخر قانون حق معلومات، 2005ء کے بننے کو یقینی بنایا۔[4]

مہمات

ارونا رائے غریبوں اور پچھڑے لوگوں کے لیے کئی مہمات سے جڑی ہیں۔ ان میں حق معلومات، حق ملازمت (نریگا[5] اور حق غذا (Right to Food)۔ جدید طور پر وہ ایک مہم سے جڑی ہیں جس کا مقصد عالمی سطح پر غیرتعاونی وظیفہ غیر منظم شعبے کے مزدوروں کو فراہم کرنا ہے۔ یہ مطالبہ وہ پینشن پریشد کی رکن کے طور پر کر رہی ہیں۔[6][7] وہ این سی پی آر آئی کے تحت سرکاری خامیوں کے افشا کرنے والے ملازم کے تحفظ قانون (Whistleblower Protection Law) اور شکایات کے ازالے کے قانون (Grievance Redressal Act) کے لیے کوشاں ہیں۔[8][9]

ایوارڈ اور دیگر کام

وہ قومی مشاورتی کونسل کی رکن کے طور پر 2006ء تک برسرخدمت تھی، جس کے بعد انہوں نے استعفی دے دیا۔[10][11]

2000ء میں انہیں ریمن میگاسیسے ایوارڈ برائے سماجی قیادت حاصل ہوا۔[12] 2010ء میں انہیں لال بہادر شاستری قومی ایوارڈ عوامی معاملات، تعلیم اور نطم کے لیے دیا گیا تھا۔ 2011ء میں ارونا رائے کو ٹائم رسالے کی جانب سے دنیا کے سو مؤثر ترین لوگوں سے ایک شمار کیا گیا تھا۔[13]

حوالہ جات

  1. Women who dared, by Ritu Menon. Published by National Book Trust, India, 2002. ISBN 81-237-3856-0. Page 169-170.
  2. Aruna Roy National Resource Center for Women, حکومت ہند.
  3. MKSS As a Role Model آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ civilsocietyonline.com (Error: unknown archive URL), Civl Society Online. Jan 2012
  4. Blacked out: government secrecy in the information age, by Alasdair Scott Roberts. Cambridge University Press, 2006.
  5. "Matersfamilias | Saba Naqvi | Aug 24,2015"۔ www.outlookindia.com۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2015 
  6. "Pension Parishad calls off strike"۔ The Hindu۔ 2013-12-21۔ ISSN 0971-751X۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2015 
  7. "Forgotten Brethren | Harsh Mander | Apr 20,2015"۔ www.outlookindia.com۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2015 
  8. "Aruna Roy seeks early passage of grievance redress, whistleblower bills"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2015 
  9. Aruna Roy۔ "The Fate of RTI After One Year of Modi is a Bad Omen"۔ The Wire۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2015 
  10. "NAC reconstituted"۔ The Hindu۔ 4 June 2005۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  11. "Daughter Of The Dust | Urvashi Butalia | Oct 16,2006"۔ www.outlookindia.com۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2015 
  12. "Ramon Magsaysay Award Citation"۔ 07 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  13. Jyoti Thottam (2011-04-21)۔ "The 2011 TIME 100 - TIME"۔ Time۔ ISSN 0040-781X۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2015