مندرجات کا رخ کریں

دل والے دلہنیا لے جائیں گے

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
دل والے دلہنیا لے جائیں گے
(ہندی میں: दिलवाले दुल्हनिया ले जायेंगे ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ہدایت کار
اداکار شاہ رخ خان [2][3][4][1][5]
کاجول دیوگن مکھرجی [2][1][5]
امریش پوری [3][4][1][5]
فریدہ جلال [1][5]
انوپم کھیر [1][5]
ستیش شاہ [1][5]
ہمانی شیو پوری [1][5]
کرن جوہر [5][6]
پرمیت سیٹھی
مندرا بیدی   ویکی ڈیٹا پر (P161) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فلم ساز یش چوپڑا   ویکی ڈیٹا پر (P162) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صنف ڈراما [1][5]،  رومانوی صنف ،  طربیہ ڈراما ،  مزاحیہ فلم [7]،  میوزیکل فلم [7]  ویکی ڈیٹا پر (P136) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فلم نویس
دورانیہ 245 منٹ   ویکی ڈیٹا پر (P2047) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P364) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملک بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P495) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام عکس بندی سویٹزرلینڈ ،  لندن ،  بھارت   [8] ویکی ڈیٹا پر (P915) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موسیقی جتن للت   ویکی ڈیٹا پر (P86) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اسٹوڈیو
تقسیم کنندہ یش راج فلمز ،  نیٹ فلکس ،  آئی ٹیونز   ویکی ڈیٹا پر (P750) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ نمائش 1995
19 نومبر 2016 (فرانس )[7]
22 مارچ 2023 (فرانس )[7]  ویکی ڈیٹا پر (P577) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
مزید معلومات۔۔۔
آل مووی v289660  ویکی ڈیٹا پر (P1562) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
tt0112870  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بالی وڈ کی کامیاب ترین فلموں میں سے ایک۔ یہ رومانوی فلم پچیس اکتوبر سنہ انیس سو پچانوے کو نمائش کے لیے پیش کی گئی۔ ہیرو ہیروئن کا کردار شاہ رخ خان اور کاجول نے نبھایا۔ اس کے علاوہ امریش پوری کی لازوال اداکاری نے بھی اس فلم کو یادگار بنایا۔ کہانی لندن سے شروع ہوتی ہے۔ ہیرو ہیروئن کا رومانس وہیں جواں ہوتا ہے اور پھر کاجول کی شادی کے لیے اس کے والدین اسے پنجاب لے کر آتے ہیں۔ جہاں اس کی شادی اس کے کزن سے کرائے جانے کی تیاری ہوتی ہے۔ ہیرو، ہیروئن کی تلاش میں پنجاب پہنچتا ہے اور کسی نہ کسی طرح ہیروئن کے گھر میں داخل ہونے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ مگر وہ اپنی کوششوں سے اس شادی کو روک نہیں پاتا۔ آخر میں جب وہ مایوس ہو کر جانے لگتا ہے تو ظالم سماج کو اس پر ترس آجاتا ہے اور ہیروئن کا باپ خود ہیروئن کو ہیرو کے حوالے کر دیتا ہے۔ یوں چلتی ٹرین پر اس فلم کا اختتام ہوتا ہے۔ اس فلم کی کہانی اور سکرین پلے یش چوپڑہ کے بیٹے آدتیہ چوپڑہ نے لکھا ہے۔ فلم کے مکالمے جاوید صدیقی نے لکھے جو کافی مقبول ہوئے تھے۔ فلم کی موسیقی جتن للت نے تیار کی۔ جو کافی مقبول ہوئی۔ اس فلم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ ممبئی کے مراٹھا مندر تھیٹر میں ریلیز کے پندرہ سال بعد بھی یہ فلم چل رہی ہے۔ اور آج تک نہیں اتری۔

کہانی

[ترمیم]

راج ملہوترا اور سمرن سنگھ دونوں لندن میں رہنے والے غیر مقیم ہندوستانی (این آر آئی) ہیں۔ سمرن کی پرورش اس کے والدین بلدیو سنگھ اور لاجونتی نے ایک سخت اور قدامت پسند گھرانے میں کی ہے جبکہ راج کی پرورش اس کے آزاد خیال والد دھرم ویر ملہوترا نے کی ہے۔ سمرن ہمیشہ اپنے مثالی آدمی سے ملنے کا خواب دیکھتی ہے۔ اس کی ماں لجو اسے اس کے خلاف خبردار کرتی ہے، کہتی ہے کہ خواب اچھے ہوتے ہیں، لیکن کسی کو آنکھیں بند کرکے یقین نہیں کرنا چاہیے کہ وہ سچ ہوتے ہیں۔ ایک دن بلدیو کو اپنے دوست اجیت کا خط ملتا ہے، جو پنجاب، ہندوستان میں رہتا ہے۔ اجیت اس وعدے کو نبھانا چاہتا ہے جو اس نے اور بلدیو نے 20 سال پہلے ایک دوسرے سے کیا تھا — تاکہ سمرن کی شادی اس کے بیٹے کلجیت سے ہو۔ سمرن مایوس ہے، کیونکہ وہ کسی ایسے شخص سے شادی نہیں کرنا چاہتی جس سے وہ کبھی نہیں ملی۔

ایک شام، راج بیئر خریدنے کا وقت ختم ہونے کے بعد بلدیو کی دکان میں داخل ہوا۔ بلدیو انکار کرتا ہے، لیکن راج بیئر کا کیس پکڑتا ہے، کاؤنٹر پر پیسے پھینکتا ہے، اور بھاگ جاتا ہے۔ ایک مشتعل بلدیو راج کو ہندوستان کی بدنامی قرار دیتا ہے۔ دریں اثنا، دھرم ویر اپنے دوستوں کے ساتھ یورپ بھر میں ٹرین کے سفر پر جانے کی اس کی درخواست سے اتفاق کرتا ہے، اور سمرن کے دوستوں نے اسے اسی سفر پر جانے کی دعوت دی ہے۔ سمرن بلدیو سے کہتی ہے کہ وہ اسے اپنی شادی سے پہلے دنیا دیکھنے دے، اور وہ ہچکچاتے ہوئے راضی ہو جاتا ہے۔

سفر میں راج اور سمرن کی ملاقات ہوتی ہے۔ راج مسلسل سمرن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتا ہے، اس کی وجہ سے وہ بہت پریشان ہے۔ دونوں زیورخ جانے والی اپنی ٹرین سے محروم ہو جاتے ہیں اور اپنے دوستوں سے الگ ہو جاتے ہیں، لیکن ایک ساتھ سفر کرنا شروع کر دیتے ہیں اور دوست بن جاتے ہیں۔ راج کو سفر میں سمرن سے پیار ہو جاتا ہے، اور جب وہ لندن میں الگ ہو جاتے ہیں، سمرن کو احساس ہوتا ہے کہ وہ بھی اس سے پیار کرتی ہے۔ گھر پر، سمرن اپنی ماں کو اس لڑکے کے بارے میں بتاتی ہے جس سے وہ اپنے سفر پر ملی تھی۔ بلدیو گفتگو سنتا ہے اور اپنی بیٹی سے ناراض ہو جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خاندان اگلے دن ہندوستان چلا جائے گا۔ اسی دوران راج، دھرم ویر کو سمرن کے بارے میں بتاتا ہے اور وہ جلد ہی شادی کر لے گا۔ جب راج کہتا ہے کہ اسے یقین ہے کہ سمرن بھی اس سے پیار کرتی ہے، تو دھرم ویر اسے اس کے پیچھے جانے کی ترغیب دیتا ہے۔ راج اسے اور بلدیو کو منانے کے لیے اس کے گھر جاتا ہے، لیکن ان کے پڑوسی نے بتایا کہ وہ اپنا گھر بیچ کر ہندوستان چلے گئے ہیں۔

واپس ہندوستان میں، بلدیو اپنے رشتہ داروں اور اپنے دوست اجیت کے ساتھ مل جاتا ہے۔ ایک دکھی سمرن اور اس کی چھوٹی بہن چٹکی سمرن کی منگیتر کلجیت کو اس کے تکبر کی وجہ سے فوری ناپسند کرتی ہیں۔ سمرن راج کے لیے دل لگی کرتی ہے، لیکن اس کی ماں اسے بھول جانے کو کہتی ہے کیونکہ وہ جانتی ہے کہ بلدیو ان کا رشتہ کبھی قبول نہیں کرے گا۔ اگلی صبح راج گھر کے باہر پہنچتا ہے جہاں سمرن رہ رہی ہے اور دونوں دوبارہ مل جاتے ہیں۔ وہ اس سے التجا کرتی ہے کہ وہ اپنے ساتھ بھاگ جائے، لیکن راج انکار کرتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ بلدیو کی آشیرباد سے ہی اس سے شادی کرے گا۔ سمرن کے ساتھ اپنی واقفیت کو ظاہر کیے بغیر، راج نے کلجیت سے اس بہانے دوستی کی کہ وہ ایک بیئر فیکٹری لگانے کے لیے ہندوستان آیا تھا، اور دونوں خاندانوں نے اسے جلد ہی قبول کرلیا۔ بعد میں، دھرم ویر بھی ہندوستان آتا ہے اور سمرن اور کلجیت کے خاندانوں سے دوستی کرتا ہے۔ آخر کار، لاجو اور چٹکی کو پتہ چلا کہ راج وہ لڑکا ہے جس سے یورپ میں سمرن کی محبت ہو گئی ہے۔ لاجو راج اور سمرن کو بھاگ جانے کو بھی کہتی ہے، لیکن وہ پھر بھی انکار کر دیتی ہے۔ بلدیو راج کو بیئر کے واقعے سے پہچانتا ہے لیکن آخر کار اسے قبول کر لیتا ہے۔ تاہم، جب اسے یورپ میں راج اور سمرن کی ایک ساتھ تصویر کا پتہ چلتا ہے، تو وہ راج کو تھپڑ مارتا ہے اور اس کی تذلیل کرتا ہے اور اسے وہاں سے جانے کو کہتا ہے۔

جیسے ہی راج اور دھرم ویر ریلوے اسٹیشن پر انتظار کر رہے ہیں، کلجیت، جو سمرن سے راج کی محبت کے بارے میں جان کر غصے میں ہے، اپنے دوستوں کے ساتھ آتا ہے اور ان پر حملہ کرتا ہے۔ راج اس وقت تک لڑنے سے انکار کرتا ہے جب تک کہ اس کے والد اپنے بیٹے کو بچانے کی کوشش کرتے ہوئے کلجیت کے ہاتھوں مارے نہ جائیں جس پر ایک مشتعل راج کلجیت اور اس کے دوستوں کے خلاف اپنی جدوجہد میں برتری حاصل کرتا ہے اور اسے بے دردی سے مارتا ہے۔ بلدیو اور اجیت جلد ہی پہنچ جاتے ہیں اور لڑائی روک دیتے ہیں، اور راج دھرم ویر کے ساتھ روانہ ہونے والی ٹرین میں سوار ہو جاتا ہے۔ سمرن پھر لاجو اور چٹکی کے ساتھ پہنچی۔ وہ ٹرین میں راج کے ساتھ شامل ہونے کی کوشش کرتی ہے، لیکن بلدیو اسے روکتا ہے۔ سمرن اس سے گزارش کرتی ہے کہ وہ اسے جانے دے، یہ کہتے ہوئے کہ وہ راج کے بغیر نہیں رہ سکتی۔ بلدیو، یہ سمجھتے ہوئے کہ کوئی بھی اپنی بیٹی سے راج سے زیادہ پیار نہیں کرتا، اسے جانے دیتا ہے، اور وہ بھاگتی ہے اور ٹرین کے جاتے ہی پکڑ لیتی ہے۔

  1. ^ ا ب پ http://www.imdb.com/title/tt0112870/ — اخذ شدہ بتاریخ: 3 مئی 2016
  2. ^ ا ب http://www.bbfc.co.uk/releases/dilwale-dulhania-le-jayenge-1970 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 مئی 2016
  3. ^ ا ب http://stopklatka.pl/film/zona-dla-zuchwalych — اخذ شدہ بتاریخ: 3 مئی 2016
  4. ^ ا ب http://www.allocine.fr/film/fichefilm_gen_cfilm=96945.html — اخذ شدہ بتاریخ: 3 مئی 2016
  5. ^ ا ب پ http://www.ofdb.de/film/54244,Wer-zuerst-kommt-kriegt-die-Braut — اخذ شدہ بتاریخ: 3 مئی 2016
  6. http://www.imdb.com/title/tt0112870/fullcredits — اخذ شدہ بتاریخ: 3 مئی 2016
  7. ^ ا ب الو سین فلم آئی ڈی: https://www.allocine.fr/film/fichefilm_gen_cfilm=96945.html — اخذ شدہ بتاریخ: 18 مارچ 2023
  8.   ویکی ڈیٹا پر (P480) کی خاصیت میں تبدیلی کریں "فلم کا صفحہ FilmAffinity identifier پر"— اخذ شدہ بتاریخ 7 دسمبر 2024ء۔