"ریاست بھوپال" کے نسخوں کے درمیان فرق
Xufanc (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
م clean up, replaced: ← (147), ← (82) using AWB |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{Infobox former country |
{{Infobox former country |
||
|conventional_long_name = بھوپال<br>Bhopal |
|conventional_long_name = بھوپال<br>Bhopal |
||
|name |
|name = بھوپال<br>Bhopal |
||
|common_name |
|common_name = Bhopal |
||
|continent |
|continent = Asia |
||
|region |
|region = South Asia |
||
|country |
|country = India |
||
|status |
|status = زیر حمایت |
||
|status_text |
|status_text = [[ہندوستان]] کی [[نوابی ریاستیں|نوابی ریاست]] (1818–1949) |
||
|empire |
|empire = British Indian Empire |
||
|government_type |
|government_type = بادشاہت |
||
|year_start |
|year_start = 1723<ref>{{cite book | title=Merriam Webster's Geographical Dictionary, Third Edition | url=http://books.google.com/books?id=Co_VIPIJerIC&pg=PA141 | accessdate=10 May 2013 | year=1997 | publisher=Merriam-Webster | isbn=978-0-87779-546-9 | page=141 }}</ref> |
||
|date_end |
|date_end = 1 جون |
||
|year_end |
|year_end = 1949 |
||
<!-- Flag navigation: Preceding and succeeding entities p1 to p5 and s1 to s5 --> |
<!-- Flag navigation: Preceding and succeeding entities p1 to p5 and s1 to s5 --> |
||
|p1 |
|p1 = مغلیہ سلطنت |
||
|flag_p1 |
|flag_p1 = Flag of the Maratha Empire.svg |
||
|s1 |
|s1 = ڈومنین بھارت |
||
|flag_s1 |
|flag_s1 = Flag of India.svg |
||
|image_flag |
|image_flag = Drapeau Bhopal.svg |
||
|image_coat |
|image_coat = Bhopal State CoA.png |
||
|image_map |
|image_map = Map_of_Bhopal_State_(1949-1956)_showing_development_activities.jpg |
||
|image_map_caption |
|image_map_caption = ریاست بھوپال (1949–56) |
||
|capital |
|capital = [[بھوپال]]<br/>[[اسلام نگر, بھوپال|اسلام نگر]] (ایک مختصر مدت کے لئے) |
||
|latd= |latm= |latNS= |longd= |longm= |longEW= |
|latd= |latm= |latNS= |longd= |longm= |longEW= |
||
|national_motto |
|national_motto = نصر من اللہ<ref>{{cite book | title = The golden book of India | author = Roper Lethbridge| authorlink = Roper Lethbridge | publisher = Aakar | edition = illustrated | year = 2005 | isbn = 978-81-87879-54-1 | page = 79 }}</ref> |
||
|common_languages |
|common_languages = [[فارسی زبان|فارسی]] (سرکاری), [[اردو-ہندی|ہندوستانی]] |
||
|religion |
|religion = [[اسلام]] اور [[ہندومت]] |
||
|currency |
|currency = |
||
<!-- Titles and names of the first and last leaders and their deputies --> |
<!-- Titles and names of the first and last leaders and their deputies --> |
||
|leader1 |
|leader1 = دوست محمد خان (اول) |
||
|leader2 |
|leader2 = حمید اللہ خان (آخر) |
||
|year_leader1 |
|year_leader1 = 1723–1728 |
||
|year_leader2 |
|year_leader2 = 1926–1949 |
||
|title_leader |
|title_leader = [[نواب بھوپال]] |
||
<!-- Area and population of a given year --> |
<!-- Area and population of a given year --> |
||
|stat_year1 |
|stat_year1 = <!-- year of the statistic, specify either area, population or both --> |
||
|stat_area1 |
|stat_area1 = <!-- area in square kílometres (w/o commas or spaces), area in square miles is calculated --> |
||
|stat_pop1 |
|stat_pop1 = <!-- population (w/o commas or spaces), population density is calculated if area is also given --> |
||
|footnotes |
|footnotes = <!-- Accepts wikilinks --> |
||
}} |
}} |
||
سطر 44: | سطر 44: | ||
[[ریاست]] '''دوست محمد خان''' نے قائم کی جو کہ [[مغل]] فوج میں ایک افغان سپاہی تھے۔ جو [[اورنگزیب عالمگیر|شہنشاہ اورنگزیب]] کی وفات کے بعد ایک باغی ہو گئے اور کئی علاقوں پر قبضہ کر کے اپنی ریاست قائم کر لی۔ |
[[ریاست]] '''دوست محمد خان''' نے قائم کی جو کہ [[مغل]] فوج میں ایک افغان سپاہی تھے۔ جو [[اورنگزیب عالمگیر|شہنشاہ اورنگزیب]] کی وفات کے بعد ایک باغی ہو گئے اور کئی علاقوں پر قبضہ کر کے اپنی ریاست قائم کر لی۔ |
||
ریاست بھوپال [[تقسیم ہند]] کے وقت دوسری سب سے بڑی ریاست تھی، جبکہ پہلی [[ریاست حیدرآباد]] تھی۔ [[1949ء]] میں [[ریاست]] کو [[ڈومنین بھارت]] میں ضم کر دیا گیا۔ |
|||
== فہرست بھوپال کے حکمران == |
== فہرست بھوپال کے حکمران == |
||
سطر 62: | سطر 62: | ||
== ہندوستان کی ازادی کے بعد == |
== ہندوستان کی ازادی کے بعد == |
||
[[بھارت]] کے 15 اگست [[1947ء]] کو آزادی حاصل کرنے کے بعد، |
[[بھارت]] کے 15 اگست [[1947ء]] کو آزادی حاصل کرنے کے بعد، بھوپال الحاق کی دستاویز پر دستخط کرنے والی آخری ریاستوں میں سے ایک تھی۔ آخری نواب حمید اللہ خان نے مارچ 1948 میں ریاست بھوپال کو ایک علیحدہ اکائی کے طور پر برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ نواب کے خلاف احتجای تحریک دسمبر [[1948ء]] میں ہوئی، اور شنکر دیال شرما سمیت اہم رہنماؤں کی گرفتاری عمل میں آئی۔ بعد ازاں سیاسی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا اور نواب بھوپال نے 30 اپریل [[1949ء]] کو انضمام کے لئے معاہدے پر دستخط کر دیے۔ <ref name="SRBakshi_OPRalhan_2007">{{cite book | title = Madhya Pradesh Through the Ages | author = S. R. Bakshi and O. P. Ralhan | publisher = Sarup & Sons | year = 2007 | isbn = 978-81-7625-806-7 | page = 360 }}</ref> |
||
نواب حمید اللہ خان کی سب سے بڑی بیٹی اور ممکنہ وارث [[پرنسز عابدہ سلطان|عابدہ سلطان]] نے تخت پر ان کا حق چھوڑ دیا اور [[1950ء]] میں [[پاکستان]] |
نواب حمید اللہ خان کی سب سے بڑی بیٹی اور ممکنہ وارث [[پرنسز عابدہ سلطان|عابدہ سلطان]] نے تخت پر ان کا حق چھوڑ دیا اور [[1950ء]] میں [[پاکستان]] ہجرت کر گئیں۔ انہوں نے [[پاکستان]] کے محکمہ خارجہ میں بھی خدمات انجام دیں۔ |
||
لہذا، [[بھارت]] کی حکومت نے انہیں جانشینی سے خارج کر دیا گیا اور اس کی چھوٹی بہن بیگم ساجدہ سلطان کو خطاب عطا کر دیا۔ [[1995ء]] میں بیگم ساجدہ کے انتقال پر، خطاب ان کی سب سے بڑی بیٹی نوابزادی صالحہ سلطان بیگم کوعطا کر دیا گیا۔ <ref>{{cite web | url = http://members.iinet.net.au/~royalty/ips/b/bhopal.html | title = Bhopal (Princely State) | accessdate = 2012-12-05 | publisher = World of Royalty | author = Henry Soszynski | date = 8 March 2012 }}</ref> |
لہذا، [[بھارت]] کی حکومت نے انہیں جانشینی سے خارج کر دیا گیا اور اس کی چھوٹی بہن بیگم ساجدہ سلطان کو خطاب عطا کر دیا۔ [[1995ء]] میں بیگم ساجدہ کے انتقال پر، خطاب ان کی سب سے بڑی بیٹی نوابزادی صالحہ سلطان بیگم کوعطا کر دیا گیا۔ <ref>{{cite web | url = http://members.iinet.net.au/~royalty/ips/b/bhopal.html | title = Bhopal (Princely State) | accessdate = 2012-12-05 | publisher = World of Royalty | author = Henry Soszynski | date = 8 March 2012 }}</ref> |
||
سطر 84: | سطر 84: | ||
[[زمرہ:جنوبی ایشیا کے سابقہ ممالک]] |
[[زمرہ:جنوبی ایشیا کے سابقہ ممالک]] |
||
[[زمرہ:سابقہ زیر حمایت ریاستیں]] |
[[زمرہ:سابقہ زیر حمایت ریاستیں]] |
||
[[زمرہ:ہندستان کی نوابی ریاستیں|بھوپال]] |
[[زمرہ:ہندستان کی نوابی ریاستیں|بھوپال]] |
||
[[زمرہ:تاریخ بھوپال]] |
[[زمرہ:تاریخ بھوپال]] |
||
[[زمرہ:ہندستان کی مسلم نوابی ریاستیں|بھوپال]] |
[[زمرہ:ہندستان کی مسلم نوابی ریاستیں|بھوپال]] |
نسخہ بمطابق 03:51، 21 نومبر 2015ء
بھوپال Bhopal بھوپال Bhopal | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1723[1]–1949 | |||||||||
شعار: | |||||||||
ریاست بھوپال (1949–56) | |||||||||
حیثیت | ہندوستان کی نوابی ریاست (1818–1949) | ||||||||
دارالحکومت | بھوپال اسلام نگر (ایک مختصر مدت کے لئے) | ||||||||
عمومی زبانیں | فارسی (سرکاری), ہندوستانی | ||||||||
مذہب | اسلام اور ہندومت | ||||||||
حکومت | بادشاہت | ||||||||
نواب بھوپال | |||||||||
• 1723–1728 | دوست محمد خان (اول) | ||||||||
• 1926–1949 | حمید اللہ خان (آخر) | ||||||||
تاریخ | |||||||||
• | 1723[1] | ||||||||
• | 1 جون 1949 | ||||||||
|
ریاست بھوپال (Bhopal State) اٹھارویں صدی میں ہندوستان کی ایک آزاد ریاست تھی۔ جبکہ 1818ء سے 1947ء تک برطانوی ہندوستان میں ایک نوابی ریاست تھی، اور 1947ء سے 1949ء تک ایک آزاد ریاست کے طور پر قائم رہی۔ اسکا پہلا دارالحکومت اسلام نگر تھا جو کہ بعد میں بھوپال منتقل کر دیا گیا۔
ریاست دوست محمد خان نے قائم کی جو کہ مغل فوج میں ایک افغان سپاہی تھے۔ جو شہنشاہ اورنگزیب کی وفات کے بعد ایک باغی ہو گئے اور کئی علاقوں پر قبضہ کر کے اپنی ریاست قائم کر لی۔ ریاست بھوپال تقسیم ہند کے وقت دوسری سب سے بڑی ریاست تھی، جبکہ پہلی ریاست حیدرآباد تھی۔ 1949ء میں ریاست کو ڈومنین بھارت میں ضم کر دیا گیا۔
فہرست بھوپال کے حکمران
- نواب دوست محمد خان (1723-1728)
- نواب یار محمد خان (1728-1742)
- نواب فیض محمد خان (1742-1777)
- نواب حیات محمد خان (1777-1807)
- نواب غوث محمد خان (1807-1826)
- نواب وزیر محمد خان (غوث محمد خان کی مخالفت میں) - (1807-1816)
- نواب نذر محمد خان (وزیر محمد خان کے بیٹے) - (1816-1819)
- نواب سلطان قدسیہ بیگم (غوث محمد کی بیٹی اور نذر محمد خان کی بیوی) - (1819-1837)
- نواب جہانگیر محمد خان (سکندر جہاں بیگم کے شوہر) - (1837-1844)
- نواب سکندر جہاں بیگم (1860-1868)
- نواب سلطان شاہجہاں بیگم (1844-1860 اور 1868-1901)
- کاخورو جہان، بیگم بھوپال (1901-1926)
- نواب حمید اللہ خان (1926-1949)
ہندوستان کی ازادی کے بعد
بھارت کے 15 اگست 1947ء کو آزادی حاصل کرنے کے بعد، بھوپال الحاق کی دستاویز پر دستخط کرنے والی آخری ریاستوں میں سے ایک تھی۔ آخری نواب حمید اللہ خان نے مارچ 1948 میں ریاست بھوپال کو ایک علیحدہ اکائی کے طور پر برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ نواب کے خلاف احتجای تحریک دسمبر 1948ء میں ہوئی، اور شنکر دیال شرما سمیت اہم رہنماؤں کی گرفتاری عمل میں آئی۔ بعد ازاں سیاسی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا اور نواب بھوپال نے 30 اپریل 1949ء کو انضمام کے لئے معاہدے پر دستخط کر دیے۔ [3]
نواب حمید اللہ خان کی سب سے بڑی بیٹی اور ممکنہ وارث عابدہ سلطان نے تخت پر ان کا حق چھوڑ دیا اور 1950ء میں پاکستان ہجرت کر گئیں۔ انہوں نے پاکستان کے محکمہ خارجہ میں بھی خدمات انجام دیں۔
لہذا، بھارت کی حکومت نے انہیں جانشینی سے خارج کر دیا گیا اور اس کی چھوٹی بہن بیگم ساجدہ سلطان کو خطاب عطا کر دیا۔ 1995ء میں بیگم ساجدہ کے انتقال پر، خطاب ان کی سب سے بڑی بیٹی نوابزادی صالحہ سلطان بیگم کوعطا کر دیا گیا۔ [4]
تصاویر
-
دوست محمد خان بہادر، ریاست بھوپال کے بانی
-
شاہجہاں بیگم
-
نواب حمید اللہ خان
-
بیگم ساجدہ سلطان ان کی بڑی بہن بیگم عابدہ سلطان کے پاکستان ہجرت کے بعد خطابی حکمران بن گئیں
حوالہ جات
- ↑ Merriam Webster's Geographical Dictionary, Third Edition۔ Merriam-Webster۔ 1997۔ صفحہ: 141۔ ISBN 978-0-87779-546-9۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2013
- ↑ Roper Lethbridge (2005)۔ The golden book of India (illustrated ایڈیشن)۔ Aakar۔ صفحہ: 79۔ ISBN 978-81-87879-54-1
- ↑ S. R. Bakshi and O. P. Ralhan (2007)۔ Madhya Pradesh Through the Ages۔ Sarup & Sons۔ صفحہ: 360۔ ISBN 978-81-7625-806-7
- ↑ Henry Soszynski (8 March 2012)۔ "Bhopal (Princely State)"۔ World of Royalty۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2012