مندرجات کا رخ کریں

مکاؤ میں خواتین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مکاؤ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون

مکاؤ میں خواتین (انگریزی: Women in Macau) کے موقف سے متعلق کچھ قوانین سر زمین چین میں نافذ قوانین کے تابع ہیں اور کچھ یہاں کے مقامی قوانین کے تابع ہیں۔ یہاں کے دستور کی دفعہ 25 کے مطابق:

مکاؤ کے سبھی رہنے والے قانون کے رو بہ رو برابر ہوں گے، اور ان پر قومیت، اصالت (origin)، نسل، جنس، مذہب، سیاسی یا نظریاتی اعتقاد، تعلیمی سطح، معاشی موقف یا سماجی حالات کی بناء پر کوئی تفریق نہیں ہوگی۔ اس وجہ سے مرد اور عورت دونوں کو مساوی حقوق ملنا چاہیے اور انہیں مساوی طور قانونی واجبات کی پاس بانی کرنا چاہیے۔

اس طرح سے مکاؤ میں قانونًا خواتین کو بنیادی قانون سے حاصل سبھی آزادیاں میسر ہیں جو مکاؤ کے باشندوں کو حاصل ہیں، جس میں کام کاج، اظہار خیال اور شادی وغیرہ شامل ہیں۔[1]

مزدوری کے معاملے میں مساوات کا موقف

[ترمیم]
مرد و زن کو یکساں موقف میں دکھانے والا آئی اے ایس مکاؤ کا لوگو

مکاؤ کے "مزدوروں کے تعلقات قانون" (Labor Relations Act) کے نمبر 7 / 2008 کے تحت جس کا نفاذ یکم جنوری 2009ء سے ہوا تھا، علاقے میں خواتین ملازمین کے حسب ذیل حقوق کا مزید تحفظ کرتا ہے[2]:

1. برابری کا اصول

2. خواتین کا تحفظ: اس میں اور باتوں کے علاوہ خواتین کو کسی ایسے کام سے تحفظ فراہم کرتا ہے جو ان کی بچوں کو پیدا کرنے صلاحیت کو متاثر کرے، ان زچگی کا تحفظ یقینی بناتا ہے اور زچگی کی رخصت کی وکالت کرتا ہے۔[3]

اس قانون کے علاوہ کچھ اور بھی قوانین ہیں جو مکاؤ کی خواتین میں مساوات کو یقینی بناتے ہیں ان کے تحفظ کی کوشش کرتے ہیں۔[4]

تعلیمی میدان میں نمایاں ترقی

[ترمیم]

2013ء میں خواتین کی سماجی کردار سازی دستاویز (پرتگالی زبان میں Caracterização social das mulheres de Macau) کی رو سے جسے شماریات و مردم شماری خدمت (Statistics and Census Service) نے جاری کیا تھا اور 2015ء میں پروفیسر ایگنس لام کی رپورٹ کے مطابق ملک کی 39.5 فی صد خواتین اعلیٰ تعلیمی ڈگری 2015ء تک حاصل کر چکی تھیں۔ یہ اس اعتبار سے نمایاں ہے، کیوں کہ 1991ء میں 3.7 بتائی گئی ہیں، جب مکاؤ پرتگال کے زیر انتظام تھا۔[5]

رضاعت

[ترمیم]

علاقے کی خواتین میں رضاعت کا بہت کم رجحان پایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں 1984ء میں کیے جانے والے اولین مطالعے کی رو سے پتہ چلا ہے کہ زچگی سے گزرنے والی صرف 28 خواتین نو مولودوں کو دودھ پلاتی ہیں۔[6]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Protection of Women's Rights and Interests in Macau"۔ 24 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020 
  2. "Protection of Women's Rights and Interests in Macau (3)"۔ 24 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020 
  3. "Protection of Women's Rights and Interests in Macau (4)"۔ 24 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020 
  4. "Protection of Women's Rights and Interests in Macau (5)"۔ 24 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020 
  5. "Founded on equality – Macau News"۔ 23 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020 
  6. Breast-feeding and fertility in Macau.