اردو نثری ادب
اردو زبان |
یہ مضمون اردو زبان پر مضامین کا تسلسل ہے |
فہرستیں
|
مزید دیکھیے
|
اردو ادب کے دو بڑے حصے نثر اور نظم، ان میں سے پہلا نثر یا اردو نثری ادب خاصا وسیع دائرہ رکھتا ہے۔
وجہ تسمیہ
[ترمیم]نثر کے معنی ہیں ‘بکھرے ‘ یا بکھیر یا بکھرا ہو۔ یعنی ادب کا وہ پہلو جو ایک نظم و ضبط نہ رکھتا ہو اور بکھرا بکھرا ہو وہ نثر کہلاتا ہے۔
تاریخ
[ترمیم]اردو کی نثر نگاری کو اگر دیکھا جائے تو اس کے اصناف نظمی اصناف سے بھی کہیں زیادہ ملتے ہیں۔ اردو کا نثری ادب عربی اور فارسی ادب سے جداگانہ نہیں ہے۔ بلکہ عربی اور فارسی سے موثر اردو نثری ادب فارسی ادب کی عکاسی کرتا ہے ساتھ ساتھ عصری اصناف کو بھی اپنے دائرے میں سمیٹ لیتا ہے۔
نثری ادب میں مذہبی اور غیر مذہبی ادب
[ترمیم]مذہبی ادب
[ترمیم]اردو زبان میں اسلامی ادب اور شریعت کی کئی تصانیف ہیں۔ اس میں تفسیر القران، قرآنی تراجم، احادیث، فقہ، تاریخ اسلام، روحانیت اور صوفی طریقہ کی بے شمار کتابیں دستیاب ہیں۔ عربی اور فارسی کی کئی کلاسیکی کتب کے بھی تراجم اردو میں ہیں۔ ساتھ ساتھ کئی اہم، مقبول، معروف اسلامی ادبی کتب کا خزینہ اردو میں دستیاب ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پنڈت روپ چندجوشی نے 18ویں صدی میں ایک کتاب لکھی جس کا نام لال کتاب ہے۔ اس کا موضوع فالنامہ ہے۔ یہ کتاب برہمنوں کے اُن خاندانوں میں جہاں اردو عام زبان تھی، کافی مشہور کتاب مانی گئی۔
غیر مذہبی یا ادبی ادب
[ترمیم]غیر مذہبی ادب کو پھر سے دو اشکال میں دیکھ سکتے ہیں۔ ایک فکشن ہے تو دوسرا غیر فکشن۔
- فکشن اصناف : افسانہ نگاری کافی مشہور صنف تسلیم کی گئی۔ افسانہ لکھنے والے کو افسانہ نگار کہتے ہیں۔ ان افسانہ نگاروں میں مشہور منشی پریم چند، سعادت حسن منٹو، راجندر سنگھ بیدی، کرشن چندر، قرۃ العین حیدر، عصمت چغتائی، غلام عباس اور احمد ندیم قاسمی شہرہ یافتہ ہیں۔
ادبی اصناف
[ترمیم]داستان گوئی
[ترمیم]اردو نثری ادب میں داستان گوئی کافی مشہور صنف ہے۔ داستانوں میں عام طور پر دیومالائی کہانیاں (اساطیر)، قصے اور دوسرے حالات بیان ہوتے ہیں۔
یہ صنف، قصہ گوئیوں پر، دلچسپ کہانی قصوں پر مبنی ہے۔ حقائق اور دلائل سے پرے داستانیں ہی اس صنف کے موضوعات تھے۔ فارسی مثنوی، پنجابی قصے، سندھی واقعاتی بیت وغیرہ داستانوی موضوعات بن گئے۔ سب سے قدیم اردو داستان حمزہ نامہ یا داستان امیر حمزہ ہے۔ میر تقی خیال کی بوستانِ خیال (1760ء) بھی اپنا خاص مقام رکھتی ہے۔ اردو ادب میں جتنی بھی داستانیں ملتی ہیں وہ 19ویں صدی میں لکھے گئی ہیں۔ میر امن کی باغ و بہار، نہال چند لاہوری کی مذہبِ عشق، حیدر بخش حیدر کی آرائشِ محفل اور خلیل علی خان اشک کی گلزارِ چین وغیرہ اہم داستانیں ہیں۔ اور دیگر مشہور داستانیں حسین عطا خان تحسین کی نوطرز مرصع، مہر چند کھتری کی نو آئینِ ہندی (قصہ ملک محمود و گیتی افروز)، شاہ حسین حقیقت کی جذبۂ عشق، سید محمد حسین جاہ کی طلسم ہوش ربا ہیں۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]بیرونی ربط
[ترمیم]تاریخ نثر اردو بنام تاریخی منثورات
حوالہ جات
[ترمیم]اساطیر